Tag: مشتبہ پائلٹس لائسنس

  • پائلٹس کے لائسنس کی بحالی کے لیے نظرثانی بورڈ قائم

    پائلٹس کے لائسنس کی بحالی کے لیے نظرثانی بورڈ قائم

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پائلٹس لائسنس منسوخی کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، منسوخ شدہ لائسنسز کی بحالی کے لیے نظر ثانی بورڈ قائم کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں 3 رکنی نظر ثانی بورڈ قائم کیا گیا ہے، جو پائلٹس کے منسوخ شدہ لائسنسز کی بحالی کے حوالے سے کام کرے گا۔

    یہ بورڈ لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سی اے اے کی سفارش اور متعلقہ پائلٹس کی درخواستوں کا جائزہ لے گا، جوائنٹ سیکریٹری ایوی ایشن حسن نقوی اس بورڈ کے چیئرمین مقرر کیے گئے ہیں۔

    سی اے اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایوی ایشن کیپٹن ضیا خان نظر ثانی بورڈ کے رکن ہوں گے، جب کہ پاک فضائیہ کے ونگ کمانڈر تیمور حسین بطور رکن بورڈ میں شامل کیے گئے ہیں۔

    پائلٹس مشتبہ لائسنس اسکینڈل : ایف آئی اے کا سائبر کرائم کے ماہرین سے معاونت لینے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ نظر ثانی بورڈ کے قیام کے لیے 14 جنوری کو وفاقی حکومت نے احکامات جاری کیے تھے۔

    یہ بورڈ لائسنسز کے جائزے کے بعد متعلقہ احکامات، سفارشات اور پائلٹس کی درخواستیں ممکنہ بحالی کے لیے ایوی ایشن ڈویژن کو ارسال کرے گا۔

  • مشتبہ پائلٹس لائسنس، غیرملکی ائیرلائنز کی کارروائی ،7 پاکستانی پائلٹس اور 56 انجئنیر  گراونڈ

    مشتبہ پائلٹس لائسنس، غیرملکی ائیرلائنز کی کارروائی ،7 پاکستانی پائلٹس اور 56 انجئنیر گراونڈ

    کراچی : مشتبہ پائلٹس لائسنس کے معاملے پر غیر ملکی ائیر لائنز نے بھی پاکستانی ملازمین کے خلاف مبینہ کارروائی کا آغاز کر دیا، کویت ائیرویز نے 7 پاکستانی پائلٹس اور 56 انجئنیر کو گراونڈ کر دیا جبکہ دیگر نے فہرستیں تیار کرلی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشتبہ پائلٹس لائسنس کے اثرات نمایاں ہونے لگے ، غیر ملکی ائر لائنز نے بھی پاکستانی ملازمین کے خلاف مبینہ کارروائی کا آغاز کر دیا ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کویت ائیرویز نے 7 پاکستانی پائلٹس اور 56 انجئنیر کو گراونڈ کر دیا جبکہ قطر، اومان ائیر اور ویتنام ائیر میں موجود پاکستانی پائلٹ انجئنیرز، گراونڈ ہینڈلنگ اسٹاف کی فہرستیں تیار کرلی ہیں ، فہرست میں موجود ناموں کو پاکستانی اتھارٹیز کی رپورٹ موصول ہونے تک مبینہ طور سے گراونڈ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سی ای او پی آئی اے نے اصل لائسنسز کے حامل پائلٹس کے حوالے سے مختلف سفارتخانوں اور بین القوامی ایوی ایشن اتھارٹیز کو خطوط ارسال کردئیے ہیں، خط میں مشتبہ پائلٹس کو گراونڈ کرنے اور اصل لائسنسز کے حامل پائلٹس کے پروازیں بدستور آپریٹ کرنے کا بتایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے انکشاف کیا تھا کہ پی آئی اے سمیت دیگر ایئر لائنز میں مشکوک پائلٹس کی تعداد 262 ہے، ماضی میں قومی ایئرلائن کے جن پائلٹس کے خلاف تحقیقات ہوئیں انھیں پچھلی حکومتوں نے ملازمتیں دیں۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پائلٹس کے خلاف جو انکوائری ہوئی وہ 2018 سے پہلے کے لوگ ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے پی آئی اے میں کوئی نئی بھرتی نہیں کی۔

    بعد ازاں ایوی ایشن ڈویژن نے پی آئی اے کے 141،ائر بلو کے 9 اور سرین ائر کے 10 پائلٹس کے لائسنز کو مشتبہ قرار دے کر انہیں فوری گراؤنڈ کرنے کے احکامات جاری کردیے تھے۔

    خیال رہے امریکی چینل نے پاکستان میں پائلٹس کی ڈگری کے معاملے کو اٹھایا ، ۔سی این این کے رچرڈکوئسٹ نےکہا یہ ہوابازی کی تاریخ کی غیرمعمولی کہانی ہے، جہازوہ اڑارہے ہیں ، جنہیں اڑانا نہیں چاہیے،یہ فراڈہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک خود تسلیم کررہاہے کہ کمرشل پروازکےپائلٹس کےلائسنس جعلی ہیں، یہ ناقابل یقین ہے، اس سے پاکستان میں ائیرلائنزکے محفوظ ہونے پرسوال اٹھتے ہیں۔