Tag: مشترکہ اجلاس

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا، صدر مملکت اہم خطاب کریں گے

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہوگا، صدر مملکت اہم خطاب کریں گے

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس (آج) جمعرات کی شام پانچ بجے ہوگا، صدر مملکت عارف علوی اجلاس سے خطاب کریں گے جس کے بعد باضابطہ طور پر دوسرے پارلیمانی سال کا آغاز ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہونے والے اجلاس میں ملکی حالات، بھارتی اقدامات، کشمیر میں مظالم، خطے کے ممالک سے تعلقات صدر مملکت کے خطاب کا حصہ ہوں گے۔

    پارلیمانی ذرائع کے مطابق صدرمملکت حکومت کے پہلے سال کی کارکردگی کا احاطہ کرنے کے ساتھ آئندہ سال کے اہداف کا عزم بھی ظاہر کریں گے، اجلاس میں شرکت کے اہم شخصیات کو خصوصی دعوت نامے بھی بھجوا دیئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شرکت کے لئے چاروں صوبائی وزرائے اعلی، گورنرز کو مدعو کیا گیا ہے، تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو بھی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی، صدر و وزیراعظم آزاد کشمیر، گورنر و وزیراعلی گلگت بلتستان کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

    تمام دوست ممالک میں پاکستان میں موجود سفراء کو بھی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں شرکت کے لئے صرف خصوصی دعوت ناموں کے حامل افراد اور خصوصی اسٹکرز والی گاڑیوں کو آنے کی اجازت ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق مشترکہ اجلاس کے موقع پر ریڈ زون میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے، مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کا بھی امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری، شاہد خاقان عباسی، سعد رفیق اور رانا ثناءاللہ سمیت زیر حراست ارکان کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہ ہونے پر احتجاج کا امکان ہے، اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس سے قبل مشاورتی اجلاس ہونے کا بھی قوی امکان ہے، اپوزیشن کے متوقع احتجاج پر حکومت بھی حکمت عملی مرتب کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق اسپیکر کی جانب سے اجلاس سے قبل تمام پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

  • پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان نے آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت او آئی سی کا رکن ہے نہ مبصر، درخواست کی تھی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز موجودہ صورتحال پر اپوزیشن کا مؤقف واضح ہے، آج او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے جنرل سیکریٹری نے صورتحال واضح کی، جنرل سیکریٹری نے بتایا کہ سثما سوراج کو دعوت پلوامہ واقعے سے پہلے دی۔متحدہ عرب امارات نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کا رکن ہے نہ مبصر، ہم نے درخواست کی کہ او آئی سی کا اجلاس مؤخر کر دیا جائے۔ درخواستکی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ او آئی سی سے سشما سوراج کو اجلاس میں شرکت کی دعوت پر تحفظات ظاہر کیے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کل کی صورتحال کے بعد میں نے ایک اور خط لکھا ہے، 26 فروری کو بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کرنے پر بھی خط لکھا تھا۔ ایک بار پھر سشما سوراج کو دعوت نامہ واپس لینے کی درخواست کی، بتایا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو میرا اجلاس میں شرکت کرنا ممکن نہ ہوگا، ’میں او آئی سی کے وزارئے خارجہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا‘۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے سفارت کاروں کو دباؤ کم کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا کہا ہے، بھارت میں 21 اپوزیشن جماعتوں نے مودی کے خلاف مؤقف دیا، بھارتی اپوزیشن نے کہا کہ مودی اپنی سیاست کے لیے یہ سب کر رہے ہیں۔ سشی تھرور نے کہا بی جے پی حکومت کا وژن ہمارے بانی رہنماؤں کے خلاف ہے، بی جے پی کا وژن ہے بھارت کے قیام کے بنیادی وژن اور آئین کو بدلا جائے‘۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے کہا ہے کہ وہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، یو این سیکریٹری جنرل کو دعوت دیتا ہوں پاکستان آئیں اور صورتحال دیکھیں۔ روس سے کہتا ہوں ہم بھارت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا ہم جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو رہا کریں گے، آج بھارتی پائلٹ کو رہا کر دیا جائے گا۔ روسی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز دونوں ممالک میں ثالثی کی پیشکش کی تھی، پاکستان روس کی ثالثی کی پیشکش کو قبول کرتا ہے۔

  • پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس کےبائیکاٹ کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس کےبائیکاٹ کا فیصلہ

    اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف نے آئندہ ہفتے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں تحریک انصاف کی سربراہ عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ پر ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ وہ آئندہ ہفتے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

    اجلاس کے بعد تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایک ایسے متنازع وزیر اعظم کی سربراہی میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے جس پر کرپشن کے الزامات ہیں۔

    خیال رہے کہ ترک صدر طیب اردگان آئندہ ہفتے 2روزہ دورے پر پاکستان آرہے ہیں اور اس دوران حکومت 17 نومبر کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے پر غور کررہی ہے تاکہ وہ ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کرسکیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ تحریک انصاف ترکی کو ایک ’مخلص دوست‘ اور برادر اسلامی ملک سمجھتی ہے اور پارٹی ترک صدر کے لیے احترام کا جذبہ رکھتی ہے۔

    پی ٹی آئی کےنائب چیئرمین نے مرید کہا کہ وہ پاکستان آنے والے ترک صدر سے عمران خان کی قیادت میں ملاقات کے خواہاں ہیں۔

    واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ تحریک انصاف ترک صدر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی وجوہات سے آگاہ کرے گی جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کے پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

  • کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد منظور

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نےکہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے بربریت کی انتہا کردی،جس میں 110کشمیری شہید ہوئے ہیں۔

    اس موقع پر سرتاج عزیز نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے،کشمیر کے معاملے پر پوری قوم یکجان ہے۔

    پارلیمنٹ میں پیش کی گئی قراردادمیں کہا گیا ہےکہ بھارت لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کررہاہے،عالمی برداری بھارتی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

    بھارت کے خلاف مذمتی قرارداد میں ایوان نے اڑی حملےمیں پاکستان کوملوث کرنےکےالزام کی مذمت کی ہے۔

    قرارداد میں نہتےکشمیریوں کے خلاف ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کشمیرمیں ڈیڑھ سوسے زائد نوجوانوں کو بینائی سے محروم کردیا گیا،انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔

    واضح رہے کہ اس موقع پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ خوشی ہوتی اگر قرارداد کی منظوری کے وقت وزیراعظم خود بھی ایوان کی کارروائی میں شریک ہوتے۔

  • صدر مملکت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اکیس اپریل کو طلب کر لیا

    صدر مملکت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اکیس اپریل کو طلب کر لیا

    اسلام آباد : صدر مملکت ممنون حسین نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اکیس اپریل صبح نو بجکر پچیس منٹ پر طلب کرلیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے چینی صدر ژی جن پنگ خطاب کریں گے۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر اعظم ،وفاقی کابینہ کے اراکین ،تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان ،بیوروکریٹس اورغیر ملکی سفیر شریک ہوں گے۔

    تمام مہمانوں کو دعوت نامے جاری کر دیئے گئے ہیں جن میں انہیں بروقت شرکت کی تاکید کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق چین کے صدر پاکستان اور خطے کے بارے میں چین کی پالیسی کا اعلان کریں گے ۔

    ان کا خطاب دنیا بھر میں براہ راست نشر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ چینی صدر اپنی اہلیہ سمیت ساٹھ رکنی وفد کے ہمراہ کل پاکستان پہنچ رہے ہیں۔

    اسلام آباد پہنچنے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا جس کےلئے تیاریوں کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔علاوہ ازیں عمران خان چینی صدر سے کل اہم ملاقات کریں گے۔

    تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان چینی صدر ژی جن پنگ سے کل اہم ملاقات کریں گے،دو طرفہ تعلقات سمیت اہم امور پر بات چیت ہو گی۔

    ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چینی صدر کی پاکستان آمد کے موقع پر پارٹی چیئر مین عمران خان ان سے کل شام ساڑھے چھ بجے اہم ملاقات کریں گے۔

    ملاقات میں وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی بھی شریک ہوں گے،ملاقات میں دو طرفہ تعلقات سمیت خطے میں جاری اہم معاملات اور امور زیر غور آئیں گے۔ذرائع کے مطابق یہ ملاقات اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں ہو گی۔

  • یمن صورتحال: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل اسلام آباد میں ہوگا

    یمن صورتحال: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل اسلام آباد میں ہوگا

    اسلام آباد : پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں کل گیارہ بجے اسلام آباد میں ہوگا۔مشترکہ اجلاس میں یمن کی صورتحال پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا

    وزیر دفاع خواجہ آصف اپنے دورہ سعودی عرب کے متعلق پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں گے ۔اجلاس میں مشرق وسطیٰ کی صورت حال کے متعلق پالیسی واضح کرنے کے لئے پارلیمنٹ سے رہنمائی لی جائے گی ۔

    ایوان میں یمن کی صورت حال پر قرارداد منظوری کے لئے پیش کی جائے گی۔حکومتی ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر حکومت آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دے گی ۔

    کل کے روز ہی شام کے وقت سینٹ کا اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے ۔سینٹ کے کل کے اجلاس کی صدارت رضا ربانی کریں گے اور معمول کی کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس میں چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان بھی شرکت کریں گے۔

  • ایم کیوایم رابطہ کمیٹی لندن اورپاکستان کے انچارجز عہدے سے فارغ

    ایم کیوایم رابطہ کمیٹی لندن اورپاکستان کے انچارجز عہدے سے فارغ

    کراچی: ایم کیوایم رابطہ کمیٹی لندن اورپاکستان کے انچارجز کو فارغ کرکے نئے ناموں کا اعلان کردیا گیا۔

    ایم کیوایم رابطہ کمیٹی لندن اور پاکستان کے انچارجز عہدوں سے فارغ کردیا گیا ہےدیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے رابطہ کمیٹی پاکستان کے انچارج قمر منصور کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہےجبکہ لندن میں ارشد حسین کو بھی ذمہ داری سے سبکدوش کر دیا گیا۔

     ایم کیوایم کے ذرائع کے مطابق، مصطفی عزیز آبادی کو رابطہ کمیٹی لندن کا انچارج بنا دیا گیا ہے جبکہ عامرخان ،خالد مقبول صدیقی اورڈاکٹر نصرت کو جوائنٹ انچارج پاکستان رابطہ کمیٹی کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں ۔

    واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیو ایم کی کراچی اور لندن رابطہ کمیٹیوں کو تحلیل کرکے قمر منصور اور ارشد حسین کو ذمہ داریاں تفویض کی تھیں۔

  • قمرمنصورکا چیف جسٹس سےلاپتہ کارکنوں کانوٹس لینےکامطالبہ

    قمرمنصورکا چیف جسٹس سےلاپتہ کارکنوں کانوٹس لینےکامطالبہ

    کراچی: ایم کیوایم نے کارکن کی ہلاکت کے خلاف سندھ بھر آج میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے،قمر منصور نے چیف جسٹس سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جوڈیشل کمیشن بنا نے کی اپیل کی ہے۔

    کراچی میں ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر نیوز کانفرنس میں رابطہ کمیٹی کے انچارج قمر منصور نے ایم کیوایم کے کارکن سہیل احمد کے قتل کے خلاف یوم سوگ اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا۔

    قمرمنصور نے لاپتہ افراد متعلق اصل حقائق جاننے کیلئے چیف جسٹس سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی اپیل کی، قمرمنصور کا کہنا تھا کہ کچھ پولیس افسران سادہ لباس میں گینگ چلارہے ہیں۔

     قمرمنصور کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت ایم کیو ایم کوکچلنےکی کوشش کررہی ہے،ان کا کہنا تھاکہ کسی نےکوئی جرم کیا ہے تو اسےعدالت میں پیش کیا جائے۔

     قمر منصور کا کہنا تھا کہ متحدہ کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے۔

  • سندھ میں مارشل لاء کے نفاذ کا مطالبہ جائز ہے، رابطہ کمیٹی

    سندھ میں مارشل لاء کے نفاذ کا مطالبہ جائز ہے، رابطہ کمیٹی

    کراچی: متحدہ قو می مومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اورنگی ٹاون میں ایم کیو ایم کے کا رکن کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں مارشل لاء کے نفاذ کا مطالبہ جائز ہے۔

    رابطہ کمیٹی کا یہ بھی کہنا تھا کہ محمد عابد کی مسلح دہشت گردوں کے ہاتھوں شہادت کا ایک اور واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ میں مارشل لاء کے نفاذ کا مطالبہ جائز ہے کیونکہ حکومت سندھ اور اس کے وزراء شہریوں کی جان ومال کے تحفظ میں بری طرح سے ناکام ہوچکے ہیں۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے مطالبہ کیا کہ محمد عابد کی شہادت میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیاجائے۔

    دوسری جانب متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیوایم اورنگی ٹاؤن سیکٹر یونٹ 118 کے کارکن محمد عابد کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا ہے۔

  • بزرگوں اورہمدردوں کی مدد سے محلہ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، رابطہ کمیٹی

    بزرگوں اورہمدردوں کی مدد سے محلہ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، رابطہ کمیٹی

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ نے اپنے ذمہ داران اور کارکنان کو علاقوں کی نگرانی کے لیےکمیٹیاں بنانے کی ہدایت کر دی۔

    دہشت گردوں کے کسی بھی ردعمل سے ہوشیار رہنے کے لیے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے اپنے کارکنان و ہمدردوں کو خصوصی ہدایت جاری کی ہیں۔

    رابطہ کمیٹی نے اپنی ہدایات میں کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے ذمہ داران کارکان اورہمدرد موجودہ حالات کے پیش نظر اردگردکے ماحول اورعلاقوں پرکڑی نظر رکھیں، بزرگوں اور ہمدردوں کی مدد سے محلہ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں اورفوری طورپر محلوں کی نگرانی کا کام شروع کیا جائے۔

    رابطہ کمیٹی نے اپنے قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین سے بھی کہا ہے کہ وہ پولیس اور رینجرز حکام سے رابطہ رکھیں اور علاقوں میں رینجرز اورپولیس کے گشت کو مؤثر بنانے کیلئے بات چیت کریں رابطہ کمیٹی نے اراکین اسمبلی کو علاقوں میں بیریئرزلگانے کے حوالے سے بھی حکام سے بات کرنے کی ہدایت کی ہے۔