Tag: مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل

  • واہگہ خود کش حملہ آور کا سراغ مل گیا

    واہگہ خود کش حملہ آور کا سراغ مل گیا

    لاہور: واہگاہ باب آزادی کے قریب خو د کش حملہ کرنےو الے کا سراغ مل گیا ، تیئیس سال کا حنیف دو سال پہلے گھر چھوڑ گیا تھا۔

    لاہور کے قریب واہگاہ کراسنگ پر خود کش حملہ کرنے والے خودکش حملہ آور کی شناخت کر لی گئی ہے، خود کش حملہ آور کا نام حنیف اللہ تھا جس کی عمر تیئس سال تھی ، سیکورٹی فورسز نے مزید تفتیش کیلئے باجوڑ ایجنسی سے حنیف اللہ کے رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے ، واہگہ سرحد پر خود کش حملے میں پچاس سے زائد افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے ۔

  • کالعدم تحریک طالبان نے واہگہ خود کش حملہ آورکی تصویرجاری

    کالعدم تحریک طالبان نے واہگہ خود کش حملہ آورکی تصویرجاری

    پیشاور: کالعدم تحریک طالبا ن سے جڑے شدت پسند گروپ جما عت الحرار نے واہگہ با رڈر پر ہونیوالے خود کش حملہ آور کی تصویر جا ری کردی ہے۔

    کالعدم پاکستان تحریک طالبان سے جڑے شدت پسند گروپ جماعت الحرار نے واہگہ بارڈر پر حملہ کرنے والے مبینہ خود کش بمبار کی تصاویر جاری کر دیں جس کے مطابق حملہ آور کا نام حنیف اللہ عرف حمزہ کے اور عمر تقریباً پچیس سال تھی اس کا تعلق مہمند ایجنسی سے تھا۔

    تنظیم نے دعوی کیا یہ حملہ ‘طالبان اور قبائلیوں کے خلاف جاری آپریشن کا ردعمل ہے۔ دو نومبر کو واہگہ بارڈر پر پریڈ کے داخلی راستے پر ہوئے تباہ کن حملے میں تین رینجرز اہلکاروں، دس خواتین اور سات بچوں سمیت 60 افراد جاں بحق، ایک سو دس سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔

  • سانحہ واہگہ بارڈر کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل

    سانحہ واہگہ بارڈر کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل

    لاہور: وزیرِاعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی ہدایت پرسانحہ واہگہ کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔۔ واہگہ بارڈر کی پارکنگ سے برآمد ہونے والابم اور خودکش جیکٹ ناکارہ بنا دیئے گئے ہیں، دوسری جانب سانحہ واہگہ کی ابتدائی رپورٹ وزیرِاعلیٰ پنجاب کو پیش کردی گئی ہے۔

    سانحہ واہگہ بارڈرسے متعلق تحقیقات جاری ہیں، سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردی کی دوکوششں ناکام بنادیں گئی، واہگہ بارڈر کی پارکنگ سے برآمد ہونے والے آئی ای ڈی بم کوبی ڈی ایس نے ناکارہ  بنادیا گیا جبکہ دس کلو بارود اور بیرنگ سے بھری ایک خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئی، جسے ناکارہ بناکرفرانزک ٹیسٹ کے لئے بھجوادیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق جیکٹ پر پشتو میں شہادت مبارک لکھا ہوا ہے۔

    رینجرز نے رات گئے واہگہ بارڈ کے سرحدی دیہاتوں میں سرچ آپریشن کے دوران سات مشکوک افراد کو حراست میں لیکر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا، تحقیقاتی ٹیموں نے جائے حادثہ کا دورے میں اہم شواہد اکھٹے کئے، خودکش حملہ آور کے جسم کے اعضا ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیئے گئے ہیں۔

    سانحہ واہگہ کی ابتدائی رپورٹ وزیرِاعلیٰ پنجاب کو پیش کردی گئی، ابتدائی پوسٹ مارٹم کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کے جسم میں بال بیرنگ اور نٹ بولٹ لگے، حملے کی ذمہ داردی تین کالعدم تنظیموں نے قبول کی تھی ، سانحہ کی مزید تفتیش جاری ہے جبکہ واہگہ کےاطراف علاقوں میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔