Tag: مشترکہ پارلیمانی اجلاس

  • بلاول بھٹو کا مسئلہ کشمیر پر مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ

    بلاول بھٹو کا مسئلہ کشمیر پر مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے مسئلہ کشمیر پرمشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا انتہا پسند بھارتی حکومت کے عزائم کھل کر سامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے مسئلہ کشمیر پرمشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پربھارت کے مظالم ناقابل برداشت ہیں، انتہاپسندبھارتی حکومت کےعزائم کھل کر سامنے آچکے ہیں، صدرفی الفور مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کاحکم جاری کریں۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

    دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

     

  • تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہے کہ حکومت کی جانب سے بھارتی دراندازی پر پارلیمانی اجلاس بلانا خوش آئند ہے  پی ٹی آئی ملکی مفاد کی خاطر اس اجلاس میں شرکت کرے گی۔

    ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ’’ہم ملکی مفادات کو ذاتی خواہشات اور جماعتی ترجیحات پر فوقیت دیتے ہیں اس لیے حکومت کی جانب سے بلائے گئے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے‘‘۔

    پڑھیں:  چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    انہوں نے سارک کانفرنس ملتوی ہونے پر بطور سابق وزیر خارجہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کو خدشہ تھا کہ کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر  میں ہونے والے مظالم کے حوالے سے بات کی جائے گی اس لیے پڑوسی ملک نے ایک سازش کے تحت دیگر ایشیائی ممالک کو اپنے ساتھ ملا کر ملتوی کروایا تاکہ عالمی دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹائی جائے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کا اجلاس ہوگا

    شاہ محمود قریشی نے بھارت پر واضح کیا کہ کشمیر کا مسئلہ جنگ کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا تاہم اس مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں، اگر بھارت اس مسئلے کا حل چاہتا ہے تو وہ بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرے‘‘۔

    مزید پڑھیں:   بھارت کا سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    تحریک انصاف کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ’’ حکومت کی کوتاہی کے باعث سفارتی سطح پرپاکستان مشکلات کاشکارہے، دفتر خارجہ میں کوئی کپتان نہیں اور ٹیم بغیر کپتان کے کھیلنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ دفتر خارجہ کے لیے جلد از جلد کسی مناسب آدمی کا انتخاب کیا جائے تاکہ پاکستان کو مسائل سے نکالا جاسکے‘‘۔

    اسے سے متعلقہ خبر:  پارلیمانی کانفرنس،شیخ رشیدکومدعونہ کرنے پرعمران خان کی مذمت

    رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’’موجودہ صورتحال میں حکومت کی جانب سے مشترکہ اجلاس کا انعقاد خوش آئند ہے، اس وقت ملک کو قومی اتحاد کی ضرورت ہے‘‘، انہوں نے حکومت کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن شیخ رشید کو بھی پارلیمانی اجلاس کی دعوت دے اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سینئر آرمی آفیسر کو بھی مدعو کیا جائے تاکہ سرحدی صوتحال پر سب کو اعتماد میں لیا جاسکے۔