Tag: مشترکہ پریس کانفرنس

  • فلسطین کی آزادی کیلئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی، طیب اردوان

    فلسطین کی آزادی کیلئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی، طیب اردوان

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردوان  نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی، فلسطین کی آزادی کیلئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔

    انقرہ میں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں۔

    رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، ہر قسم کی دہشت گردی کےخاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، عالمی امور پر دونوں ملکوں کے خیالات میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں : پاک ترکیہ تجارتی حجم 5 بلین ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں، شہباز شریف

    ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی، فلسطین کی آزادی کیلئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی، ترکیہ اور پاکستان دو طرفہ تعلقات کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

  • بھارت جو ٹیرف لگائے گا ویسا ہی جوابی ٹیرف لگایا جائیگا، ٹرمپ

    بھارت جو ٹیرف لگائے گا ویسا ہی جوابی ٹیرف لگایا جائیگا، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت جو ٹیرف لگائے گا ویسا ہی جوابی ٹیرف لگایا جائیگا، یہ بات انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ون آن ون ملاقات کی ہے۔

    ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کرکے بہت خوشی ہوئی، گزشتہ دور صدرات میں بھی بھارتی وزیراعظم مودی سے بہتر تعلقات رہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کو تیل اور گیس فراہم کریں گے، ہمارے پاس بہت تیل اور گیس ہے جو بھارت کو دے سکتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مودی بھارت میں اچھا کام کر رہےہیں یہ بڑے لیڈر ہیں۔

    بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدرٹرمپ نے کہا کہ بھارت امریکی برآمدات پر جو ٹیرف لگائے گا ویسا ہی جوابی ٹیرف لگایا جائیگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت نے امریکا کو 70فیصد تک ٹیرف دیا ہوا ہے، بھارت کے ساتھ 100ارب ڈالرز کی تجارت تک جانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کے دورے سے باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں، بھارت کو سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے ذریعے سستی بجلی فراہم کرینگے۔

    بھارتی وزیراعظم سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم کرنے پر بات ہوئی، آرٹیفشل انٹیلی جنس کے میدان میں بھارت کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رہیگا،۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھا کہ ایف 35سمیت کئی ارب ڈالر کا فوجی سامان بھارت کو دیں گے، ملٹری کے سازو سامان میں مزید اضافہ کریں گے۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ساتھ جو پرچیاں لکھ کر لائے اور انہیں دیکھ کر پڑھتے رہے، مودی نے پرچیوں پر لکھا بیان کئی بار پڑھا۔

    نریندر مودی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر منتخب ہونے پر بھارت کی طرف سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بھارتی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم اعتماد کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے، امریکا کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات آگے بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ مجھے دوبارہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کا موقع مل رہا ہے، امریکی صدر سے ایک بات سیکھی ہے کہ وہ قومی مفاد کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں بھارتی وزیر اعظم نے بتایا کہ میں نے روس یوکرین جنگ کے موقع پر روسی صدر پیوٹن سے کہا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے بیٹھ کر مذاکرات کیے جائیں۔

    بھارتی وزیراعظم مودی کا کہنا تھا کہ آج امریکی صدر سے ملاقات میں کئی شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پربات چیت ہوئی ہے، آرٹیفشل انٹیلی جنس سے لے کرخلائی تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔

    بھارتی وزیراعظم مودی نے اپنے خطاب میں امریکی یونیورسٹیوں کو بھارت میں کیمپس کھولنے کی دعوت دینے کے ساتھ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کو دورہ بھارت کی دعوت دی ۔

    واضح رہے کہ ماضی میں یہ دونوں رہنما ایک دوسرے کو دوست قرار دیتے رہے ہیں، مودی کا امریکی دورہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب بھارت امریکا تعلقات کو ٹرمپ کی ٹیرف دھمکیوں اور ملک بدری کے حقائق سے آزمایا جارہا ہے۔

  • ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے تاکہ وہ کبھی ایٹمی قوت نہ بن سکے۔

    حماس کے خاتمے کو یقینی بنانے کا عزم

    دونوں شخصیات نے وائٹ ہاؤس میں خصوصی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا، اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات میں ہم نے حماس کے خاتمے کو یقینی بنانے کے طریقہ پر تبادلہ خیال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4سال کے دوران جو کچھ ہوا وہ ٹھیک نہیں ہوا، تاہم مجھے امید ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے سے خونریزی ختم ہوجائے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھاکہ ہم علاقے کے لوگوں کیلئے ملازمتیں دیں گے، شہروں کو بسائیں گے، غزہ کو دوبارہ تعمیر کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کا عمل ان ہی لوگوں کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے۔

    ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے

    ایران کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے، نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اور ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایران کبھی ایٹمی ہتھیار تیار نہ کرے۔

    بہت سے ممالک ابراہم معاہدے میں شامل ہوں گے،

    امریکی صدر نے کہا کہ اس حوالے سے سعودی عرب بہت مددگار ثابت ہوگا، بہت سے ممالک جلد ہی ابراہم معاہدے میں شامل ہوں گے، ہم امید کرتے ہیں کہ جنگ بندی برقرار رہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ مل کراس معاملے پر اچھی کوششیں کریں گے۔

    امریکی فوج غزہ میں تعینات کی جائے گی،

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب بھی مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں ہے، ضرورت پڑی تو امریکی فوج غزہ میں تعینات کی جائے گی، ہم وہ کریں گے جو ضروری ہوگا، یہ نہیں کہہ سکتے کہ غزہ میں جنگ بندی برقرار رہے گی۔

    ایران کے ساتھ ڈیل کرنا پسند کروں گا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی خود مختاری کے بارے میں ابھی تک کوئی مؤقف اختیار نہیں کیا، مغربی معاملے پر جلد اعلان کریں گے، انہوں نے کہا کہ میں ایران کے ساتھ ڈیل کرنا پسند کروں گا۔

    واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس میں یہ ملاقات ایک ایسے وقت پر ہوئی ہے جب اسرائیل اور حماس امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں ہونے والے غزہ جنگ بندی معاہدے کے اگلے مرحلے پر مذاکرات کرنے والے ہیں جن میں جنگ کا مکمل طور پر خاتمہ اور اسرائیل سے اکتوبر 2023 میں اغوا کیے گئے تمام یرغمالوں کی واپسی مرکزی نکات ہوں گے۔

    ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا پہلا دورہ امریکا

    قبل ازیں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو امریکی صدر سے ملاقات کیلیے وہائٹ ہاؤس پہنچے تو ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد یہ دنیا کے کسی بھی سربراہ مملکت کا پہلا دورہ امریکا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں بنجمن نیتن یاہو سے خصوصی ملاقات کی اور مختلف معاملات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبالہ خیال کیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں غزہ میں جنگ بندی اور ایران کیخلاف حکمت عملی پر بات چیت ہوئی۔

  • چیمپئنز ٹرافی: کپتانوں کی مشترکہ پریس کانفرنس اور فوٹو شوٹ منسوخ، وجہ کیا؟

    چیمپئنز ٹرافی: کپتانوں کی مشترکہ پریس کانفرنس اور فوٹو شوٹ منسوخ، وجہ کیا؟

    چیمپئنز ٹرافی کا آغاز 19 فروری سے ہو رہا ہے اس سے قبل کپتانوں کی مشترکہ پریس کانفرنس اور فوٹو شوٹ ہونا تھا جو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

    چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے پاکستان میں شروع ہو رہی ہے اور یہ پاک سر زمین پر 29 سال کے طویل عرصہ بعد آئی سی سی ایونٹ کا انعقاد ہے۔ پاکستان میزبان ہونے کے ساتھ اس ٹورنامنٹ کا دفاعی چیمپئن بھی ہے۔

    میگا ایونٹ میں غیر ملکی ٹیموں میں سے بعض کے پاکستان آنے میں تاخیر کے باعث آئی سی سی ایونٹ سے قبل ہونے والے کپتانوں کی روایتی مشترکہ پریس کانفرنس اور فوٹو شوٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔

    چیمپئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 19 فروری کو کھیلا جائے گا جب کہ اسی روز آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان پہنچے گی۔ انگلینڈ کی ٹیم نے بھی 18 فروری کو آنا ہے۔

    ان دو ٹیموں کے تاخیر سے پہنچنے کے باعث ٹیموں کے کپتانوں کا فوٹو شوٹ اور مشترکہ پریس کانفرنس منسوخ کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز ٹرافی کے آغاز سے قبل میگا ایونٹ کی افتتاحی تقریبات کا شیڈول مرتب کر لیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/champions-trophy-pcb-prepares-schedule-for-opening-ceremonies/

  • مشترکہ پریس کانفرنس ،  پاکستان کا ملائیشیا سے پام آئل خریدنے میں دلچسپی کا اظہار

    مشترکہ پریس کانفرنس ، پاکستان کا ملائیشیا سے پام آئل خریدنے میں دلچسپی کا اظہار

    پتراجایا:وزیراعظم عمران خان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں ناانصافی کیخلاف آواز اٹھانے پر مہاتیر محمد کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ پر اظہار افسوس کیا اور ملائیشیا سے پام آئل خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ملائیشیا کےدرمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ، وزیراعظم عمران خان اورہم منصب مہاتیرمحمدنےاپنےاپنےوفدکی قیادت کی، مذاکرات میں تجارت،معیشت اور سیاحت کے شعبوں کو فروغ دینے پربات چیت کی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان اور ہم منصب مہاتیرمحمد نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ، ملائیشین وزیراعظم نے کہا پاکستان اور ملائیشیا نے تعلقات میں فروغ کیلئے ہر سطح پر دوروں اور مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے اتفاق کیا ہے ، معاشی پارٹنر شپ کو مزید فروغ دیاجائے گا۔

    مہاتیرمحمد کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ملائیشیا کےدرمیان معاشی تعلقات اہم ہیں، تجارتی تعاون کو فروغ دینےکیلئے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیاہے جبکہ وزیراعظم عمران خان سے دفاع سمیت دیگرشعبوں میں تعاون پر بھی بات ہوئی۔

    ملائیشین وزیراعظم نے مزید کہا کہ فلسطین ، میانمار سمیت مسلم امہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا، انسدادجرائم اور سیکیورٹی امور کےتعلقات کو مزید فروغ دیاجائے گا ، اس تعاون سےدونوں ممالک کے عوام کوترقی کے مواقع میسرآئیں گے۔

    ان کاکہنا تھا کہ پاکستان اور ملائیشیا نے قیدیوں کے تبادلے کامعاہدہ کیا ہے ، قیدیوں کے تبادلے سے جرائم کی روک تھام میں مدد ملےگی، ملائیشیا میں آٹوموٹیو شعبے میں سرمایہ کاری کی ہے، پاکستان ملائیشیاسے پام آئل خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

    کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر مجھے افسوس ہے، عمران خان


    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہادورہ ملائیشیا کی دعوت پر مہاتیرمحمد کا شکریہ ادا کرتاہوں ، دورے کا مقصد باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بناناہے، صرف حکومت نہیں دونوں ممالک کےعوام بھی ایک دوسرےکےقریب ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ناانصافی کیخلاف آواز اٹھانے پر مہاتیرمحمدکا خصوصی شکریہ اداکرتاہو ، مقبوضہ کشمیرمیں سیاسی رہنما قید، نوجوانوں کو گرفتار کیاجارہاہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ملائیشیا میں دسمبر میں کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ کرسکا ، قریبی دوست کو لگا کہ کانفرنس سے مسلم امہ تقسیم ہوجائے گی، اسلام پرغلط فہمیاں دور کرنے کیلئے محمدﷺ کی تعلیمات سے آگاہی ضروری ہے، اسلام کے مثبت امیج کیلئے مشترکہ میڈیا پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر مجھے افسوس ہے ، ملائیشیا سے ہر شعبے میں مذاکرات جاری رہیں گے اور تجارت، دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے۔

    قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے عمران خان نے کہا معاہدےسے پہلےبھی ملائیشیانے جرائم میں ملوث شخص کوحوالےکیاتھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں، امید ہے انجینئرنگ کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سی پیک کےذریعے چینی مارکیٹ سے منسلک ہوگیا ہے ، پاکستان کےذریعے چین تک ایکسپورٹ جائے گی۔

    بھارت کی جانب سے پام آئل کی خریدوفروخت پر پابندی سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کازکی حمایت پر بھارت نےملائیشیا کوپام آئل کی خرید و فروخت روکنے کی دھمکی دی، بھارت کی دھمکی کے بعد پاکستان ملائیشیا سے پام آئل خریدنے میں دلچسپی رکھتاہے ، پاکستان پام آئل درآمد کرکے ملائیشیا کے نقصان کا ازالہ کرےگا

    مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی سنگین ہے ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے مہاتیرمحمدکو آگاہ کیا، اسلام کا حقیقی تشخص اجاگرکرنے کیلئے پاکستان اور ملائیشیا ملکر کام کررہےہیں۔

  • ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے: ترک وزیر خارجہ

    ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے: ترک وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ترک ہم منصب نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی رابطے کو بہتر بنانے پر زور دیا جبکہ ترکی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کو ہر ممکن حمایت کا ایک بار پھر یقین دلایا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات کی نوعیت عوامی ہے، پاک ترکی تعلقات باہمی، دلوں کی آواز اور مذہبی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ دیرینہ، برادرانہ اور مثالی تعلقات ہیں، ترکی نے ہمیشہ مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔

    انہوں نے بتایا کہ آج کے مذاکرات میں مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، باہمی تجارت میں اضافے کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سائیڈ لائن میں کشمیر سے متعلق اجلاس ہوگا۔ ترک وزیر خارجہ کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی اور انہوں نے ہماری درخواست قبول کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے متعلق اس مرتبہ اجلاس کی اہمیت ہوگی، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھی مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا ذکر کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے متعلق ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا، توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر بھی ترکی نے پاکستان کی حمایت کی۔ میرے پاس الفاظ نہیں برادر ملک ترکی کا کیسے شکریہ ادا کروں۔ ایک دوسرے کے تجربے سے مستفید ہونے کے لیے مذاکرات کیے گئے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چاہتے ہیں ترکی کے نوجوان یہاں آئیں اور ہمارے نوجوان وہاں جائیں، چاہتے ہیں پاک ترک نوجوانوں میں بھی آئیڈیاز کا تبادلہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان جو مؤقف لے کر جا رہا ہے ترک وزیر خارجہ سے تبادلہ خیال کیا، ایران سے متعلق بھی مذاکرات میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ نوجوان سفارتکاروں کے ایک دوسرے کے ملک میں جانے پر بھی بات چیت ہوئی۔

    ترک وزیر خارجہ میولوت چاؤش اوغلو کا کہنا تھا کہ پاکستان آ کر خوشی محسوس کر رہا ہوں، پرتپاک استقبال پر مشکور ہوں۔ ترک شہری پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتی ہے، میں اپنے دوسرے گھر آیا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے قیام اور تحریک انصاف کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں انہیں بھی مبارکباد دوں گا۔ ’پاک ترک دوستی عوام کے درمیان ہے جو کبھی نہیں بدلتے‘۔

    چاؤش اوغلو کا کہنا تھا کہ آج ہمارے مذاکرات دونوں ممالک میں اسٹریٹیجک تعلقات پر تھے، انشا اللہ مذاکرات میں طے پانے والے معاملات کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کریں گے، ’ترک سرمایہ کار پاکستان میں اپنے کاروبار کو مزید وسعت دیں گے‘۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی ورکنگ گروپ کا اجلاس جلد بلایا جائے گا، اعلیٰ سطح اسٹریٹیجک کونسل کا چھٹا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا، پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات مضبوط سطح پر ہیں۔ ’دفاعی شعبے میں تعلقات پر پاک فضائیہ کے سربراہ کو ترکی کا اعلیٰ ایوارڈ دیا گیا‘۔

    ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا۔ پاکستان کے ساتھ تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید بہتر کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یورپ میں اسلام کے خلاف کسی مذموم سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ بھی بول پڑا ہے۔ ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ خواہش ہے پاکستان بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ترکی شام میں امن کے لیے کوشاں ہے، شام میں دہشت گردی روکنا ضروری ہے، شام کے معاملے پر ترکی نے دو ملکی سطح پر بات چیت کی۔ شام کے معاملے پر ایران سمیت 3 مالک سے رابطہ کیا ہے۔ شام میں ظلم ہو رہا ہے اس سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خطے کے مسائل پر پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ افغانستان سے متعلق پاکستان اور ترکی ایک ہی مؤقف رکھتے ہیں۔

  • مشترکہ پریس کانفرنس ملاقات کا اعلامیہ تھا معاہدہ نہیں، خواجہ اظہار

    مشترکہ پریس کانفرنس ملاقات کا اعلامیہ تھا معاہدہ نہیں، خواجہ اظہار

    متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا ہے کہ مشترکہ پریس کانفرنس ایم کیوایم، پی ایس پی ملاقات کا اعلامیہ تھا معاہدہ نہیں، اسٹیبلشمنٹ کاجس نے کہا اسی سے پوچھا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ کراچی کی سیاسی مفاہمتی فضا سے فائدہ نہیں اٹھایا جاسکا، اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں  جس نےکہا اسی سے پوچھا جائے۔

    کراچی کے امن کی خاطر پی ایس پی والوں سے مفاہمت کی، ان سے جب بھی ملے ہیں پارٹی وفد کے ساتھ ملے ہیں اور یہ کوئی انوکھی بات نہیں ایم کیوایم پاکستان دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی ملتی ہے، متحدہ قومی موومنٹ کسی کے ساتھ بھی اتحاد کرسکتی ہے۔

    خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ ملاقات میں پی ایس پی اور ایم کیوایم پاکستان ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا، ایم کیوایم پاکستان اپنے نام اور نشان کو نہیں ختم کرےگی، ہم سیاسی فضا کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں خواجہ اظہار نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے فاروق ستار کے ساتھ بیٹھ کراتنی بات کہہ دی کہ ایم کیوایم کو دفن کریں گے، مشترکہ پریس کانفرنس ایم کیوایم، پی ایس پی ملاقات کا اعلامیہ تھا معاہدہ نہیں، فاروق ستار نے پوری رابطہ کمیٹی کو پی ایس پی سے متعلق اعتماد میں لیاتھا۔

    انہوں نے بتایا کہ پی ایس پی رہنماؤں سے ملاقات کے وقت ایم کیوایم کا وفد موجود تھا، نسرین جلیل اس دوران نہیں تھیں، فاروق ستار نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو بھی اعتماد میں لیا، معاہدہ یہ تھا کہ اجلاس میں مزید بات کرکے دونوں جماعتوں کا انضمام ہوگا۔

    پی ایس پی اور ایم کیوایم ملاقات میں کسی کا کردارنہیں، رضا ہارون

    دوسری جانب پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی رہنما رضا ہارون نے کہا کہ پی ایس پی اورایم کیوایم کامعاہدہ بھی سب کے سامنےموجود ہے، معاہدہ یہی ہوا تھا کہ ایک نئے نشان،نام اور منشورکے ساتھ الیکشن لڑیں گے، پی ایس پی اور ایم کیوایم پاکستان کا انضمام ہونے کامعاہدہ ہوا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جو آواز پی ایس پی نے لگائی تھی وہ ہی اب ایم کیوایم کہہ رہی ہے، کراچی کےعوام کی خواہش تھی کہ دونوں جماعتیں ایک ہوجائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں رضا ہارون کا کہنا تھا کہ پی ایس پی اورایم کیوایم ملاقات میں کسی کا کردارنہیں تھا، پی ایس پی اپنے فیصلےاور پالیسیاں بنانے میں آزاد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاروق ستار بتائیں وہ کس انجینئرڈ سیاست کی بات کررہےتھے، بات یہ ہوئی تھی کہ ایک مدعے پر پہنچے بغیر دونوں جماعتیں قائم رہیں گی، ایم کیوایم پاکستان کسی سے بھی اتحاد کرےہمیں فرق نہیں پڑتا۔

    رضا ہارون نے مزید کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کو24گھنٹے بعد غلطی کیوں یاد آئی؟ فاروق ستاراسی دن بات کرلیتے تو اچھا ہوتا۔

    کیا ایم کیوایم پاکستان لاڑکانہ کامینڈیٹ تقسیم ہونے سے بچارہی ہے؟ ہمارا مطالبہ ہے فاروق ستار کے اعلیٰ حکام کو لکھے گئے خط کو پبلک کردینا چاہیے۔

  • فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال کی مشترکہ پریس کانفرنس، سیاسی رہنماؤں کا درعمل

    فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال کی مشترکہ پریس کانفرنس، سیاسی رہنماؤں کا درعمل

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کی مشترکہ پریس کانفرنس کے اعلان نے کراچی کی سیاست میں ہلچل مچا دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی سیاست میں بڑی تبدیلی ،ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے مشترکہ پریس کانفرنس کا اعلان کیا ، مشترکہ پریس کانفرنس میں نئے نام سے پارٹی بنانے کا اعلان متوقع ہے۔

    فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال کی مشترکہ پریس کانفرنس کی خبر پر کوئی حیران تو کوئی پریشان، مشترکہ پریس کانفرنس پر سیاسی رہنماؤں اور اراکین اسندھ اسمبلی نے ملا جلا رد عمل کا اظہار کیا، کچھ کا کہنا ہے کہ دونوں کا ملنا اچھا ہے تو کوئی کہتا ہے پہلے ہی معلوم تھا ایسا ہوگا۔

    سیاسی رہنماؤں کا درعمل


    سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے فاروق ستار اور مصطفیٰ کمال کی مشترکہ پریس کانفرنس پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کاایک دوسرےسےرابطہ خوش آئند ہے، دونوں طرف اچھے لوگ موجود ہیں ،امیدہےکچھ نہ کچھ کرلیں گے

    عشرت العباد کا کہنا تھا کہ انتخابات بتائیں گےبانی ایم کیوایم کا سیاست میں کردار ہے یانہیں،ایم کیوایم لندن کے ملنے یا نہ ملنے کی اہمیت نہیں، فیصلہ آنے کے بعد ردعمل دوں گا، میرے سیاست میں شامل ہونے کا تعین وقت کرے گا۔

    سابق گورنر نے کہا کہ ایم کیوایم پی ایس پی کے قریب آنے کے اچھےاثرات ہونے چاہیے،کمیونٹی میں تقسیم کاخدشہ پیدا ہورہا تھا،اگراتحاد ہوتا ہے تو سربراہی کےلیے فاروق بھائی سینئر ہیں،منظوروسان نے دبئی سے سربراہ کا خواب دیکھ لیا تو نام بھی بتادیتے۔

    تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ دونوں نےکوئی بات کرکےپریس کانفرنس ختم کردینی ہے، ہوسکتا ہےدونوں کوآپس میں ملنےسے کوئی فائدہ ہو، لوگ بیووقوف نہیں ہیں ،وہ سب سمجھتے ہیں۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ ڈپٹی میئرکہتےہیں وسیم اخترکی کام کرنےکی نیت نہیں، جو لوگ ایم کیوایم چھوڑ کر گئے وہ کیابات کریں گے، دونوں اقدام کی گہرائی کاجائزہ لینا چاہ رہےہیں، کبھی یہ حامی ہوتےہیں،کبھی لڑناشروع کردیتے ہیں۔

    جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دونوں جماعتوں کاملنانئی بات نہیں ، یہ دونوں اب نہ ملتےتو بعدمیں مل جاتے، سب جانتےہیں دونوں کیاکچھ کرتےرہےہیں، اب سےقانون نافذ کرنے والوں کا امتحان شروع ہوگا۔


    مزید پڑھیں :  فاروق ستاراورمصطفیٰ کمال کا اہم مشترکہ پریس کانفرنس کااعلان


    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ امید ہےحمادصدیقی کامعاملہ دبادیاجائےگا، میراخیال ہے لوگوں کا نقطہ نظربدلے گا، مصطفی کمال کوبتانا ہوگا کیا فاروق ستار کے لندن سے رابطےختم ہوگئے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان اورپی ایس پی سےمتعلق میراخواب سچ ہوگیا، میں نےخواب دیکھا تھا کہ یہ دونوں پارٹیاں ایک ہوجائیں گی، اب ان دونوں دھڑوں کی قیادت دبئی سےہوگی ، پرویزمشرف یا ڈاکٹرعشرت العباد قیادت کریں گے۔

    ایم کیو ایم کی سابق رکن اسمبلی عظیم فاروقی نے کہا کہ ہم نہ تواپنی شناخت ختم کرینگے نہ اپنا منشور ختم کرینگے۔

    رکن سندھ اسیمبلی امیر حیدر شاہ شیرازی کا کہنا ہے کہ یہ دونوں پارٹیاں پس منظر میں ایک تھیں، اب یہ دونوں پارٹیاں ظاہرمیں ایک ہو جائیں گی۔

    رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ چونکا دینے والی خبر ہے،اچھا ہے یہ دونوں پارٹیاں ایک ہوجائیں۔

    رکن سندھ اسمبلی کامران اختر نے اےآروائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کامل بیٹھناخوش آئندہے، رابطوں کےحوالےسےدونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت کی کمیٹی قائم ہے، کراچی کےامن کے لیے اچھا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اوباما نےمیرے اور انجیلا مرکل کے فون ٹیپ کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    اوباما نےمیرے اور انجیلا مرکل کے فون ٹیپ کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ اوباما انتظامیہ کی جانب سےمیرے اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے فون ٹیب کیے گئے۔

    تفصیلات کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ سےجرمن چانسلرانجیلا مرکل نے گزشتہ روز ملاقات کی جہاں دونوں رہنماؤں نے نیٹو اور تجارت جیسے مسائل پر گفتگوکی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےایک مشترکہ پریس کانفرنس میں فون ٹیپ کیے جانے کے حوالے سے بات کی جس پر انجیلا مرکل نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔

    کانفرنس کے دوران امریکی صدر سے سوال گیا کہ کیا انہیں اپنی ٹوئٹس پر پچھتاوا ہوتا ہے؟ جس پر انہوں نے کہا کبھی کبھار ہوتاہے۔

    جرمن چانسلر کے ساتھ امریکی دورے پر سیمنز، شیفر اور بی ایم ڈبلیو جیسی بڑی جرمن کمپنیوں کے اعلیٰ افسران بھی ساتھ ہیں۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈٹرمپ کا اوباماپرفون ٹیپ کرنے کاالزام

    خیال رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر سےملاقات سے قبل انجیلا مرکل نے جرمن اخباروں سے بات چیت میں کہاتھا کہ ٹرمپ کے ساتھ پہلی ملاقات کےحوالے سے وہ پرامیدیں ہیں۔

    جرمن چانسلر کاکہناتھاکہ ہمیشہ ہی ایک دوسرے کے بارے بات کرنے کے بجائے ایک دوسرے سے بات چیت کرنا بہتر ہوتا ہے۔

    یاد رہےکہ جنوری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جرمن چانسلر نے لاکھوں پناہ گزینوں کو جرمنی میں آنے کی اجازت دے کر تباہ کن غلطی کی۔

    واضح رہےکہ امریکی صدر کے بیان پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا تھا کہ یورپ کو ٹرمپ سے سیکھنے کی ضرورت نہیں اور وہ اپنی ذمہ داریاں خود سمجھتا ہے۔ ہم یورپیئن کی تقدیر خود ہمارے ہاتھوں میں ہے۔

  • آذربائیجان کا پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کااعلان

    آذربائیجان کا پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کااعلان

    باکو: وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق آذر بائیجان کے دورے پر گئے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےآذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا کہناتھاکہ پاکستان ہمارے فوجیوں کی تربیت کرے گا،پاکستان ہمارا قریبی دوست اور اتحادی ہے۔

    صدر الہام علیوف نے کہا کہ پاکستان کا دفاع شعبہ بہت ترقی یافتہ ہے،اس شعبے پر تفصیل سے بات کی گئی ہے دونوں ممالک ادویہ سازی اور فوجی سازوسامان سےمتعلق تعاون بڑھائیں گے۔

    مقبوضہ کشمیر پر آذربائیجان کے صدر کا کہناتھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہیں کیاگیا۔

    آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا مزید کہناتھا کہ پاکستان ان پہلے ممالک میں شامل ہے،جس نے آذربائیجان کی آزادی کوتسلیم کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مستقبل میں تعاون جاری رہےگا۔

    بعد ازاں پریس کانفرنس میں وزیراعظم نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل پر عمل درآمد چاہتا ہے اورآذربائیجان کی جانب سے پاکستان کے موقف کی تائید پر ان کے مشکور ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھاکہ پاکستان اور آذربائیجان کے مثبت تعلقات پر خوشی ہے، دونوں ممالک کےعوام ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ علاقائی رابطوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے،آذر بائیجان کی سیاسی،ثفافتی اور معاشی ترقی قابل تعریف ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کا آذربائیجان کا یہ پہلا دورہ ہے،اس دورے میں ان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد نے وہاں کے صدر اور وزیر اعظم سے ملاقاتیں کی ہیں، ان ملاقاتوں میں معاشی اور اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔