Tag: مشرف غداری کیس

  • مشرف کی روانگی کا ذمہ دار کون ہے، عدالت کا سیکریٹری داخلہ سے سوال

    مشرف کی روانگی کا ذمہ دار کون ہے، عدالت کا سیکریٹری داخلہ سے سوال

    اسلام آباد : خصوصی عدالت نے وفاقی سیکریٹری داخلہ سے سابق صدرپرویزمشرف کی بیرون ملک روانگی پروضاحت طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق مشرف غداری کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سیکٹریری داخلہ کے پیش نہ ہو نے پربرہمی کا اظہا کیا۔

    عدالت نے سوال کیا کہ سیکٹریری داخلہ خود عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے۔ جس پر جوائنٹ سیکریٹری نے بتایا کہ سیکریٹری داخلہ دو روز کی رخصت پر ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ گذشتہ تاریخ پر انہیں وضاحت پیش کرنے کو کہا گیا، حاضری سے استثنٰی نہیں کیا گیا۔ عدالت نے پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی سے متعلق وزرات داخلہ کا جواب مسترد کرتے ہوئے استفسار کیا بتایا جائے کہ مشرف کی بیرون ملک روانگی کا ذمہ دار کون ہے۔

    جسٹس مظہر عالم نے استفسار کیا کہ کیاملزم کو نہ روکنے کے ذمہ دار سیکریٹری داخلہ ہیں جس پر اکرم شیخ نےکہا کہ ملزم پر لازم تھا کہ وہ باہر جانے سے پہلے عدالت کو اعتماد میں لیتا۔ پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے عدالت کو بتایا کہ مشرف کی روانگی کی ذمہ دار وزارت داخلہ ہے۔

     

  • مشرف غداری کیس: پرویزمشرف کے وکیل فروغ نسیم کی استدعا منظور

    مشرف غداری کیس: پرویزمشرف کے وکیل فروغ نسیم کی استدعا منظور

    اسلام آباد: مشرف غداری کیس میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکلاء نے استغاثہ کے گواہوں پر جرح مکمل کرلی ہے۔

    مشرف غداری کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، سماعت کے موقع پر استغاثہ کے آخری گواہ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کے سربراہ خالد قریشی نے فروغ نسیم کے سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے تحقیقات غیرجانبدارانہ طور پر کی ،جس میں کسی قسم کی بدنیتی شامل نہیں تھی۔

    خالد قریشی کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم کی رائے میں تین نومبر کے اقدام میں پرویز مشرف کے اقدام میں کوئی شریکِ کار یا سہولت کار شامل نہیں ہے۔ ایمرجنسی کے نفاذ کے اعلان کے بعد جس نے جو کچھ بھی کہا یا کیا وہ پرویز مشرف کے اقدام کی توثیق اور ان کے حکم کی بجا آوری تھی اس لیے انہیں شریک یا سہولت کار قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے نتیجے میں پوری ٹیم کی ایک ہی رائے تھی کہ پرویز مشرف تین نومبر کے اقدام کے ذمہ دار ہیں اور اسی بنیاد پر تفتیشی ٹیم نے اپنی رپورٹ وزارتِ داخلہ کو دی۔

    جرح مکمل کرنے کے بعد فروغ نسیم نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی اس درخواست جس میں تین نومبر کے تمام اقدام کے شراکت اور سہولت کاروں کو طلب کرنے کی تجویز دی گئی تھی اس کی سماعت کی جائے۔

    عدالت نے فروغ نسیم کی استدعا منظور کرلی اور استغاثہ کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ اس درخواست کا جواب جمع کروائیں ۔

    استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ وہ پہلے ہی اس درخواست کا جواب دے چکے ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ خود پرویز مشرف کو عدالت میں بیان دینے کے لیے طلب کرلیا جائے تاکہ وہ شراکت اور سہولت کاروں کے نام بتا سکیں۔

    عدالت نے حکم دیا ہے کہ فروغ نسیم کی اس درخواست کی سماعت یکم اکتوبرکو کی جائے گی، مقدمے کی مزید سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔

  • مشرف غداری کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 2ستمبرتک ملتوی

    مشرف غداری کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 2ستمبرتک ملتوی

    اسلام آباد:  سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے دو ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    وفاقی شرعی عدالت میں قائم خصوصی عدالت کا تین رکنی بینچ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں مقدمےکی سماعت کررہا ہے، آج اسلام آباد کی شاہراہ دستور پر جاری دھرنوں کے باعث کیس کی کارروائی نہ ہوسکی۔

    گزشتہ روزسابق صدر کے وکلا نے بھی عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ دھرنوں کے باعث اُن کے لئے عدالت پہنچنا ممکن نہیں ہوسکے گا ، لہذا سماعت کے لئے نئی تاریخ مقرر کی جائے۔

  • اسلام آباد:خصوصی عدالت میں مشرف کیس کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد:خصوصی عدالت میں مشرف کیس کی سماعت آج ہوگی


     خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت آج ہوگی۔

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی گزشتہ سماعت میں سابق صدرکے وکلا نے خصوصی عدالت کی تشکیل پر سپریم کورٹ کی مشاورت اور اس کی آئینی حیثیت پر اپنے دلائل پیش کیے تھے ۔

    خصوصی عدالت آج ہونے والی سماعت میں سابق صدر کے وکیل انورمنصور کے اعتراضات اور وکیل استغاثہ اکرم شیخ کے دلائل پر کاروائی پر فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے ۔

    واضح رہے کہ پرویز مشرف کی بیماری کے لئے تشکیل کیا گیا خصوصی میڈیکل بورڈ چوبیس جنوری کو عدالت میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا، جس کے بعد پرویز مشرف کے عدالت میں حاضر ہونے اور استثنی پر فیصلہ سنایا جائے گا۔
       

  • مشرف کیس میں فوجداری قوانین کے اطلاق سے متعلق فیصلہ سنا دیا

    مشرف کیس میں فوجداری قوانین کے اطلاق سے متعلق فیصلہ سنا دیا

    خصوصی عدالت نے مشرف کیس میں فوجداری قوانین کے اطلاق سے متعلق فیصلہ سنا دیا ، پرویز مشرف کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی ، پرویز مشرف سولہ جنوری کو آرٹیکل چھ کے تحت مقدمے میں سولہ جنوری کو سماعت پر حاضر نہ ہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار ہوگا۔

    پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے ضابطہ فوجداری کے اطلاق پر فیصلہ سات جنوری کو محفوظ کیا تھا، ضابطہ فوجداری کے اطلاق سے متعلق فیصلہ جسٹس فیصل عرب نے سنایا۔

    عدالت کے فیصلے پر پرویز مشرف کی جانب سے استشنیٰ ختم کئے جانے کے خلاف خصوصی عدالت میں اپیل دائر کردی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پہلے ہماری زیر التوا درخواستوں کا فیصلہ سنایا جائے اس کے بعد استشنیٰ کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے۔

    اس سے قبل عدالت میں دلائل دیتے ہوئے پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا کہ پرویز مشرف کی نئی درخواست کو نظر انداز کردیا جائے، اس پر سماعت نہ کی جائے، جس پر وکیل صفائی انور منصور کا کہنا تھا کہ عدالت میں جب ایک درخواست ہوجائے تو سماعت لازمی ہوتی ہے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    تاہم درخواست کو مسترد یا منظور کرنا عدالت کا کام ہے، جو بھی درخواست عدالت میں دائر ہوتی ہے، اسکی سماعت کی جانی چاہئے، تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے انور منصور سے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا کیس ہے اسے دس روز میں نہیں نمٹایا جا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ وکلا کو ملنے والی دھمکیوں کے معاملے کا بھی جائزہ لے رہے ہیں، آپ ہمیں وکلا کی سیکورٹی کے حوالے سے تجاویز دیں، ان کی روشنی میں حکم جاری کیا جائے گا، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ ہم نے نوٹ کیا ہے کہ بعض اخبارات میں مس رپورٹنگ ہورہی ہے،عدالت کسی کے میڈیا ٹرائل کی اجازت نہیں دے گی۔

    اکرم شیخ نے تجویز دی کہ دونوں جانب سے وکلا ٹی وی پر نہ آئیں، خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیس کی سماعت سولہ جنوری تک ملتوی کردی گئی ۔

  • خصوصی عدالت میں مشرف غداری کیس کی سماعت آج پھر ہوگی

    خصوصی عدالت میں مشرف غداری کیس کی سماعت آج پھر ہوگی

    خصوصی عدالت میں مشرف غداری کیس کی سماعت آج پھر ہوگی، کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا۔

    گزشتہ روز سماعت میں پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ خصوصی عدالت میں پیش کی گئی، عدالت کو ملنے والی میڈیکل رپورٹ کا بنچ کے تینوں ارکان نے معائنہ کیا اور وکلا کی درخواست پر انہیں میڈیکل رپورٹ کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کردی، جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ وکلا دو دن تک رپورٹ کا بغور مطالعہ کرلیں، مقدمے کا فیصلہ جمعرات کو سنایا جائے گا۔

    میڈیکل رپورٹ کی نقول وکلاء کو فراہم کردی گئی، اس سے قبل عدالت میں دلائل دیتے ہوئے وکیل صفائی انور منصور کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے کے لئے بنائی گئی خصوصی عدالت عام عدالت نہیں، سنگین غداری اور توہین عدالت آئینی جرائم ہیں اور ان کے لئے رہنمائی بھی آئین سے لینی ہوگی۔

    انور منصور نے کہا کہ آرٹیکل چھ اور دو سوچار یا ان کے تحت بنائے گئے قوانین میں دوران سماعت گرفتاری کی کوئی شق نہیں اور انیس سو چھہتر کی خصوصی عدالت کے قانون میں ملزم کی گرفتاری کی کوئی شق نہیں، انور منصور کی اس دلیل پر جسٹس فیصل عرب نے سوال کیا کہ اگر مقدمہ توہین عدالت کا ہو یا آرٹیکل چھ کا، ملزم کے پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری کیے جا سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وکیل صفائی کے مطابق اگر عدالت کو گرفتاری کا اختیار نہیں ہے تو ملزم صرف اس لیے حکم عدولی کرسکتا ہے کہ اسے گرفتار نہیں کیا جائیگا۔