Tag: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی

  • مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی کے بعد چاندی کی قیمت میں کتنا بدلاؤ آیا؟

    مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی کے بعد چاندی کی قیمت میں کتنا بدلاؤ آیا؟

    پاکستان میں چاندی کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی مانگ و رسد، ڈالر کی قیمت، مہنگائی، عوامی مانگ اور سرکاری پالیسیوں جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوتی ہے۔

    ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کا تعین اس لیے اہم ہے کہ تاریخی طور پر یہ ایک معیاری وزن سمجھا جاتا ہے اور زیادہ تر چاندی کے زیورات اسی وزن اور مخصوص معیار کے تحت تیار کیے جاتے ہیں، پاکستان کے مختلف شہروں میں چاندی کی قیمت میں تھوڑا سا اتار چڑھاؤ پایا جاسکتا ہے۔

    ملک میں مقامی کرنسی کے حساب سے روزانہ چاندی کی قیمت اپ ڈیٹ ہوتی ہے، فی گرام چاندی، دس گرام چاندی اور فی تولہ چاندی کی قیمت آج ملک میں کیا رہی اس حوالے سے ذیل میں قیمتوں کی تفصیلات بتائی گئی ہی۔

    ملک بھر میں چاندی کی قیمت میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی، کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں آج 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,295 روپے رہی جبکہ ان شہروں میں ایک تولہ چاندی کی قیمت 3,840 روپے ریکارڈ کی گئی۔

    اسی طرح راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی چاندی کے نرخ یکساں رہے، ان شہروں میں 10 گرامی چاندی کی قیمت 3,295 روپے رہی جبکہ ایک تولہ چاندی کی قیمت 3,840 روپے رہی۔

    پاکستان میں چاندی کو صرف زیورات کے طور پر ہی نہیں بلکہ ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ یہاں چاندی کی سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ اہم باتیں جاننا ضروری ہے:

    مہنگائی کے خلاف ایک ہیج: چاندی کو اکثر مہنگائی کے خلاف ایک ہیج سمجھا جاتا ہے۔ جب مہنگائی بڑھتی ہے تو چاندی کی قیمت میں بھی اضافہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

    طویل مدتی سرمایہ کاری: چاندی میں سرمایہ کاری کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی قیمت میں مختصر مدت میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ثابت ہو سکتی ہے۔

    سونا کے مقابلے میں کم خطرناک: سونا کے مقابلے میں چاندی کو کم خطرناک سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ سونا بھی ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے لیکن چاندی کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کم ہوتا ہے۔

  • عالمی سطح پر کمی کے باوجود تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیسے ہوا ؟

    عالمی سطح پر کمی کے باوجود تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیسے ہوا ؟

    مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اور اسرائیل حماس کے درمیان تنازعہ میں اضافہ دنیا بھر میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے تاہم اس کا اثر فی الحال مشرقی وسطیٰ پر پڑا ہے۔

    اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں نہ بڑھنے کے باوجود مشرقی وسطیٰ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل میں رسک پریمیم کا خطرہ ایک بار پھر سے بڑھ گیا ہے جس کے اثرات آنے والے دنوں پر پڑیں گے۔

    عالمی مارکیٹ کے برعکس اسرائیل کی جانب سے غزہ پر متوقع زمینی حملوں کے خدشے کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار ہے، جمعہ کو ایشیائی مارکٹیں مندی کا شکار رہیں جبکہ تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    عالمی میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں 1400 افراد کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے ساتھ ساتھ تاجر مشرقی وسطی میں پیدا ہونے والی صورت حال پر خوف سے بھری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ادھر ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر زمینی حملہ کیا تو وہ بھی اس جنگ میں شریک ہوجائے گا، جس سے اس بات کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ پورا خطہ وسیع تر تنازعات کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔

    مشرق وسطیٰ میں جنگ کے پھیلنے کے خدشات کے باعث تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور منافع میں توسیع کردی گئی ہے اور اس سے ایشیا میں تیل کی تجارت میں ایک فیصد اضافہ ہوا۔

    ماہرین کے مطابق خام تیل میں رسک پریمیم کا خطرہ ایک بار پھر بڑھ گیا ہے، جب تک حماس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر رہے گی تب تک خام تیل کی قیمتوں میں کشیدگی کے خدشات پر مزید اضافے کا خطرہ برقرار رہے گا۔

    واضح رہے کہ حماس اسرائیل جنگ سے قبل ہی تجزیہ نگاروں نے پیش گوئی کی تھی کہ سال 2023میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ لازمی ہوگا،

    لیکن ستمبر میں ہونے والے رائٹرز کے سروے میں چند مبصرین نے خام تیل کو سو ڈالر تک بڑھنے کا اشارہ دیا جبکہ اس وقت برینٹ 96 ڈالر پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

    رائٹرز کے جمعے کو کیے جانے والے آئل پول کے مطابق 42 ماہرین اقتصادیات اور تجزیہ کار اب 2023میں برینٹ کروڈ کی قیمتوں میں اوسطاً 84.09 ڈالر فی بیرل دیکھ رہے ہیں، جو اگست میں 82.45ڈالر سے زیادہ ہے۔

  • مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا ، اجلاس میں مشرق وسطیٰ کی حالیہ کشیدگی پرغور اور داخلی، خارجہ و سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس کل ساڑھے 11بجے صبح وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا، اجلاس میں مشرق وسطیٰ کی حالیہ کشیدگی پرغور ہوگا جبکہ علاقائی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ داخلی، خارجہ و سلامتی کی صورتحال کا بھی جائزہ لے گی اور سروسز ایکٹس میں پیش رفت پربات ہوگی۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس کا 10 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے، کابینہ اقتصاری رابطہ کمیٹی کے گزشتہ ماہ کے فیصلوں کی توثیق کرے گی، جبکہ وفاقی کابینہ کو فیصلوں پر عملدرآمد کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی

    اجلاس میں کابینہ وزارتوں،  ڈویژنز اور منسلک اداروں کی رپورٹس کا جائزہ لے گی اور کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز کے فیصلوں کی توثیق کرے گی۔

    میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے فلیگ آفیسر کی ڈیپوٹیشن پرڈی جی تعیناتی ، پاکستان اور سعودی عرب میں ایئر سروس معاہدے کی اجازت ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا بورڈ میں ممبر پروڈکشن کنٹرول کی تقرری ، محتسب کراچی کے ممبر انچارج کی تقرری اور پی ایس او کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تقرری کی منظوری دی جائے گی جبکہ فاٹا، بلوچستان، گلگت بلتستان کے 4 فیصد منقسم کوٹے کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے چاروں مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فون پر بات چیت میں اپنے ہم منصبوں سے خطے میں پروان چڑھنے والی صورتحال پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ موجودہ تازہ ترین صورتحال پرپاکستان کوتشویش ہے، کشیدگی میں کمی کی جائے اورپابندی کولازم اول رکھاجائے۔

    شاہ محمودقریشی نے واضح کیاتھا کہ پاکستان کسی بھی ملک کے خلاف اپنی زمین استعمال نہیں ہونے دے گا اورنہ ہی وہ خطے میں کسی جنگ کاحصہ بنے گا، پاکستان خطے میں کشیدگی کم کرنے کیلئے اپنا کرداراداکرتارہے گا۔

    وزیرخارجہ نے امید ظاہر کی تھی کہ موجودہ صورتحال کے باوجود افغانستان میں امن عمل کوکوئی نقصان نہیں ہونا چاہیئے۔