Tag: مشرق وسطیٰ

  • امریکا کا مشرق وسطیٰ میں مزید فوج بھیجنے کا اعلان

    امریکا کا مشرق وسطیٰ میں مزید فوج بھیجنے کا اعلان

    اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، شہداء کی تعداد 7 ہزار سے بھی تجاوز کرچکی ہے، ایسے میں امریکا نے مشرق وسطیٰ میں مزید 900 امریکی فوجی بھیجنے کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پینٹاگون نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے عراق میں کم از کم 12 اور شام میں 4 حملے کئے گئے، اتحادی افواج کے ٹھکانوں پر حملوں میں 20 سے زائد فوجی زخمی ہوئے۔ نئی تعیناتی کا مقصد امریکی فورسز کی حفاظت اور فضائی دفاع کو تقویت دینا ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کے فوجیوں کو اسرائیل نہیں بھیجا جائے گا، یہ تعیناتی خطے میں اسرائیل فلسطین جنگ مزید پھیلنے سے روکنے کا پیغام دینے کی کوشش ہے۔

    دوسری جانب حزب اللہ نے واضح پیغام دیا ہے کہ دنیا کے تمام لڑاکا بحری بیڑے بھی آجائیں تو حزب اللہ کو حماس کی حمایت سے دستبردار نہیں کرایا جاسکتا۔

    لبنانی میڈیا کا کہنا ہے کہ 20 روز کے دوران لبنان اور اسرائیل کے سرحدی علاقے میں 17 اسرائیلی فوجیو ں کو جہنم واصل کیا گیا جبکہ اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ 7 اکتوبر سے جاری آپریشن الاقصیٰ طوفان میں اسرائیل کے 309 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 224 افراد تاحال یرغمال ہیں۔

    حزب اللہ کے ساتھ ساتھ حماس نے بھی جمعرات کے روز اسرائیل کے شہر تل ابیب سمیت مختلف مقامات کو راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ حماس اور حزب اللہ کے حملوں کے سبب سوا لاکھ سے زائد اسرائیلی آبادکاروں کو شمال سے جنوب کی جانب فرار ہونا پڑا ہے۔

  • جنگ کا خطرہ: مشرق وسطیٰ سے امریکی شہریوں کے انخلا کا منصوبہ

    جنگ کا خطرہ: مشرق وسطیٰ سے امریکی شہریوں کے انخلا کا منصوبہ

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ خطے میں پھیلنے کے تناظر میں امریکہ مشرق وسطیٰ سے اپنے شہریوں کے انخلا کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ فی الحال شہریوں کو خطے سے نکالنے کے لیے فعال کوششیں نہیں کی جارہیں۔

    امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو مشورہ دیا گیا ہے کہ غزہ پر ممکنہ زمینی حملے کو ملتوی کرنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ امریکہ اور خطے کے دیگر شراکت دار حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کی رہائی کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

    غزہ میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدرجو بائیڈن کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے،اس دوران اسرائیل حماس جنگ کے تناظر میں تنازعے کے پھیلاؤ کو روکنے پر اور خطے میں استحکام کیلئے سفارتی کوششیں بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    محمد بن سلمان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سعودی عرب کسی بھی طریقے سے عام شہریوں کو نشانہ بنانے اور عام لوگوں کی زندگیوں سے متعلق انفرااسٹرکچر پر حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    جنگ بندی اور بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے پر زور دیتے ہوئے سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ خطے اور دنیا کے امن کو درپیش ممکنہ خطرات کو روکنے کیلئے غزہ کے محاصرے کا خاتمہ اور جلد از جلد جنگ بندی ضروری ہے۔

    امریکی صدر کا سعودی ولی عہد سے کہنا تھا کہ غزہ میں امداد تیزی سے نہیں پہنچ رہی، امریکا فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور وقار کے حق کیلئے پُرعزم ہے۔ حماس کے جنگجوؤں کی کارروائیاں اس حق کو نہیں چھین سکتیں۔

  • اسرائیل فلسطین کشیدگی: چین کے 6 بحری جہاز بھی مشرق وسطیٰ پہنچ گئے

    اسرائیل فلسطین کشیدگی: چین کے 6 بحری جہاز بھی مشرق وسطیٰ پہنچ گئے

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر کی جانے والی وحشیانہ بمباری اور اس کے نتیجے میں ہونے والی معصوم شہریوں کی اموات کے بعد اب چین کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چینی وزارت دفاع نے اسرائیل فلسطین تنازعے اور کشیدگی میں حالیہ اضافے کے بعد مشرق وسطیٰ میں اپنے 6 بحری جنگی جہازوں کو تعینات کردیا ہے۔

    چین کے اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ عمان کی بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقوں کے بعد چینی ٹاسک فورس نامعلوم مقام کی جانب روانہ ہوگئی ہے۔

    برطانوی میڈیا کی جانب سے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر مشرق وسطیٰ میں چین کی جانب سے 6 بحری جنگی جہاز تعینات کرنے کو انتہائی غیر معمولی پیش رفت قرار دیا جارہا ہے۔

    بتایا جارہا ہے کہ تعینات کیے گئے جہازوں میں ٹائپ 052 ڈی گائیڈڈ میزائل ڈیسٹرائر زیبو، فریگیٹ جِنگ زہو اور سپلائی شپ چِنڈاہو بھی شامل ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ چینی فوج کی ناردرن تھیئٹر کمانڈ میں موجود جہازوں میں ٹائپ 052 ڈیسٹرائر اورومکی، فریگیٹ لینیی اور سپلائی شپ ڈونگ پنگ ہو بھی شامل ہیں،جہازوں کی کمانڈ رواں ماہ کے آغاز میں 45 ویں ایسکارٹ ٹاسک فورس کے حوالے کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل اور حماس جنگ کے دوران امریکی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا تو واشنگٹن جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے کیونکہ یہ تنازع مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کا امکان ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے اگر امریکی اہلکار ایسی کسی بھی مسلح کاروائی کا نشانہ بنے۔.

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں کہ ہم اپنے لوگوں کا مؤثر طریقے سے دفاع کرسکیں اور اگر ضرورت پڑی تو فیصلہ کن جواب دے سکیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں دو طیارہ بردار جنگی جہازوں سمیت اضافی فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔

  • مشرق وسطیٰ میں ہم پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، امریکا

    مشرق وسطیٰ میں ہم پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، امریکا

    امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج پر حملہ کیا گیا تو وہ بھرپور جوابی کارروائی کرے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل اور حماس جنگ کے دوران امریکی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا تو واشنگٹن جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے کیونکہ یہ تنازع مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کا امکان ہے۔

    قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق این بی سی کے میٹ دی پریس میں ایک انٹرویو کے دوران انٹونی بلنکن نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ ایران کی شمولیت سے جنگ میں مزید اضافہ ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے اگر امریکی اہلکار ایسی کسی بھی مسلح کاروائی کا نشانہ بنے۔ .

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں کہ ہم اپنے لوگوں کا مؤثر طریقے سے دفاع کرسکیں اور اگر ضرورت پڑی تو فیصلہ کن جواب دے سکیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں دو طیارہ بردار جنگی جہازوں سمیت اضافی فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔

     

  • مشرق وسطیٰ کے بہترین ایئرپورٹ کا نام سامنے آگیا

    مشرق وسطیٰ کے بہترین ایئرپورٹ کا نام سامنے آگیا

    کویت: مشرق وسطیٰ کے بہترین ایئرپورٹس میں مسقط انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو 15 سے 25 ملین مسافروں کی کیٹیگری میں شامل کرلیا گیا ہے، جبکہ 20 لاکھ مسافروں کی کیٹیگری میں صلالہ ایئرپورٹ مشرق وسطیٰ کے بہترین ایئرپورٹس کی فہرست میں شامل ہوگیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان دونوں ایئر پورٹس نے مشرق وسطی میں سب سے زیادہ وقف عملہ، سب سے آسان سفر، اور صاف ترین ہوائی اڈے کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔

    ائیرپورٹس کونسل انٹرنیشنل نے ٹریول ٹیکنالوجی کمپنی ”Amadeus”کے اشتراک سے جمہوریہ کوریا کے انچیون میں ایک تقریب منعقد کی تھی، جس میں جیتنے والے ہوائی اڈوں کا انتخاب ہوائی اڈے پر جمع کیے گئے مسافروں کے سروے کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

    مسقط کے بین الاقوامی ہوائی اڈے نے مسافروں کے لحاظ سے ایک بڑی چھلانگ لگائی ہے اور بہت کم وقت کے دوران اس کی ترقی کی دوڑ میں حیران کن اضافہ سامنے آیا ہے۔

    عمان کے ایئر پورٹس، سول ایوی ایشن اتھارٹی، وزارت ثقافت اور سیاحت اور رائل عمان پولیس کے نمائندے اپنے شراکت داروں کے تعاون سے، سلطنت عمان کو سیاحت کے نظام کو بڑھانے کے لیے ایئر لائنز اور ٹریول کمپنیوں کو مراعات کا ایک سلسلہ فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

    مسقط بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ایگزیکٹو نائب صدر اور عمان کے ہوائی اڈوں کے قائم مقام چیف آف آپریشنز سعود بن ناصر الحبیشی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ یہ عمدہ کارکردگی دونوں ہوائی اڈوں پر کام کرنے والے تمام اداروں کے اسٹریٹجک شراکت داروں کے تعاون کے باعث ممکن ہوئی ہے۔

  • 7.8 شدت کے مزید زلزلے آسکتے ہیں: ایک اور ماہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    7.8 شدت کے مزید زلزلے آسکتے ہیں: ایک اور ماہر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    جاپان کے ایک ماہر نے پیش گوئی کی ہے کہ جلد مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں مزید ہولناک زلزلوں کا امکان ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق زلزلے سے متعلق تحقیق کرنے والے جاپان کے ایک ماہر نے ترکی اور اس کے ہمسایہ ممالک میں بڑی شدت کے مزید زلزلوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    یونیورسٹی آف تسوکوبا میں سیزمولوجی کے پروفیسر یاگی یوجی کا خیال ہے کہ مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک کو 7.8 شدت کے مزید زلزلوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    انہوں نے اپنے ایک مضمون اور مقامی میڈیا کے ساتھ انٹرویوز میں بتایا کہ اس زلزلے کے مرکز کے قریب کئی فالٹس ہیں جہاں شمال مشرقی اناطولیائی پلیٹیں عربی پلیٹ سے مل جاتی ہیں جس کی وجہ سے ان کے درمیان ایک پیچیدہ ٹیکٹونک ڈھانچہ بن جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سے تناؤ پیدا ہوتا ہے اور جب یہ انتہا پر پہنچتا ہے تو یہ پلیٹیں ایک دوسرے سے ٹکرا جاتی ہیں جس کی وجہ سے زمین کی تہوں میں توانائی پیدا کرنے والی بڑی تبدیلیاں آتی ہیں اور زلزلہ آجاتا ہے۔

    یاگی یوجی نے پیش گوئی کی کہ مستقبل میں، اسی شدت کے زلزلے آنے کا امکان ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ جنوری 2020 میں مشرقی اناتولین فالٹ کے قریب 6.7 شدت کا زلزلہ آیا تھا اور عمارت گرنے سے بہت سے افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    سنہ 1939 میں مشرقی ایرزنکن میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا جس میں 30 ہزار سے زائد افراد جان سے گئے، اس کے علاوہ دیگر زلزلے بھی آئے جن میں تقریباً 17 ہزار افراد کی اموات ہوئیں۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا زلزلہ آیا جس کی گہرائی غازی انتیپ شہر کے قریب 17.9 کلو میٹر تھی۔

    ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد سات ہزار 800 سے زائد ہو گئی ہے۔

  • سیاحت میں اضافہ، مشرق وسطیٰ کا ایئر ٹریفک بڑھ گیا

    سیاحت میں اضافہ، مشرق وسطیٰ کا ایئر ٹریفک بڑھ گیا

    رواں سال مشرق وسطیٰ سے بین الاقوامی روٹس پر جانے والی پروازوں میں 114.7 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی طور پر دنیا بھر کے ایئر ٹریفک میں بھی رواں برس اضافہ ہوا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق انٹرنیشنل ایئر ٹریفک اتھارٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال اکتوبر میں مشرق وسطیٰ کی فضائی کمپنیوں کی پروازوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بین الاقوامی روٹس پر 114.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2021 کے مقابلے میں مشرق وسطیٰ کے خطے میں موجود تمام فضائی کمپنیوں کی صلاحیت میں 55.7 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ مسافروں کے تناسب میں بھی 21.8 فیصد سے 79.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    اکتوبر میں مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کی کارکردگی ایشیا پیسیفک ایئر لائنز سے بہتر تھی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں رواں سال اسی مہینے میں کل عالمی ایئر ٹریفک میں 44.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ ایشیا پیسیفک اور مشرق وسطیٰ کے خطے میں ایئر ٹریفک میں نمایاں اضافہ ہے۔

    آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل ویلی والش کا کہنا ہے کہ عام طور پر اکتوبر کے مہینے تک شمالی نصف کرہ ارض میں سیاحت میں کمی دیکھی جاتی تھی، اس لیے ڈیمانڈ اور بکنگز میں اضافہ انتہائی حوصلہ افزا ہے۔

    آئی اے ٹی اے کے جنیوا میں سالانہ اجلاس کے موقع پر ڈائریکٹر جنرل ویلی والش نے کہا کہ عالمی وبا کے بعد سے ایوی ایشن کا شعبہ دیگر ممالک کے مقابلے میں مشرق وسطیٰ اور ایشیائی خطے میں تیزی سے بحال ہو رہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سعودی عرب سیاحتی مقام کے طور پر ابھرنے کا عزم رکھتا ہے جس کے نتائج سال 2023 اور 2024 میں ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے۔

    آئی اے ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سال 2022 میں مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو 1.1 ارب ڈالر کا خسارہ ہو سکتا ہے تاہم سال 2023 میں 268 ملین ڈالر کی آمدنی کے ساتھ یہ مضبوطی کے ساتھ بحال ہوں گی۔

    مشرق وسطیٰ میں صارفین کی جانب سے بھی فلائٹ بک کرنے کی طلب میں 23.4 فیصد اضافہ ہوگا۔

    آئی اے ٹی اے کے مطابق 12 مہینے قبل کے اعداد و شمار کا موازنہ کیا جائے تو اکتوبر 2022 میں اندرونی فضائی سفر میں 0.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس کی ایک وجہ چین میں کرونا وائرس سے متعلق سخت پابندیوں کا نفاذ ہے۔

    گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں رواں سال اکتوبر میں انٹرنیشنل ایئر ٹریفک 102.4 فیصد تک پہنچ گیا۔

  • روس یوکرین جنگ: کئی ممالک غذائی بحران کا شکار ہو سکتے ہیں

    روس یوکرین جنگ: کئی ممالک غذائی بحران کا شکار ہو سکتے ہیں

    روس اور یوکرین کے درمیان جنگ سے مشرق وسطیٰ کو غذائی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے اور غذائی بحران کی وجہ سے کئی ممالک میں ہنگامے پھوٹ سکتے ہیں۔

    بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ روس یوکرین تنازعہ مشرق وسطیٰ میں گندم کی قیمت بڑھنے اور دیگر اشیا کی فراہمی کو متاثر کر سکتا ہے۔

    تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ گندم کی قیمتوں میں 25 فیصد اضافے سے صورتحال سنگین ہو سکتی ہے اور خطے کے ممالک میں ہنگامے پھوٹ سکتے ہیں، روس اور یوکرین اناج کی عالمی منڈی کو 14 فیصد حصہ فراہم کرتے ہیں۔

    رواں برس کے آغاز کے ساتھ ہی گندم کی قیمتوں میں 37 فیصد اضافہ ہوا اور قیمتوں میں اتنا اضافہ 2008 کے بعد سے نہیں دیکھا گیا۔

    تجریہ کاروں کے مطابق عرب ممالک میں لبنان، شام اور یمن قیمتوں میں اضافے سے متاثر ہو سکتے ہیں، عالمی ریسرچ فرم بی سی اے نے کہا ہے کہ بحیرہ اسود سے مشرق وسطیٰ تک سپلائی لائن پر اثرات پڑے ہیں۔

    روس، یوکرین اور بیلا روس دنیا بھر میں کھاد برآمد کرنے کے حوالے سے بڑے ممالک کی فہرست میں شامل ہیں، بوائی کا عمل فروری کے آخر میں شروع ہوتا ہے تاہم اب فصل کی کٹائی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔

    بی سی اے ریسرچ کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ذخائر میں تیزی سے کمی آسکتی ہے اور کسی بھی قسم کی پیشرفت بدامنی کا باعث بن سکتی ہے، جیسے کہ 2011 میں عرب اسپرنگ کے دوران خوراک کی قیمتوں پر دیکھا گیا تھا۔

    لبنان اسی خطے سے اپنے گندم کا 40 فیصد امپورٹ کرتا ہے، لبنان کے غیر سرکاری ادارے ڈریگن فلائی نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں گندم کے صرف ایک ماہ کے لیے ذخائر ہیں اور درپیش مشکلات سے متعلق احتجاج اور بدامنی کا امکان پایا جاتا ہے۔

    جنگ زدہ شام اور یمن میں بھی قیمتوں میں اضافے اور سپلائی میں کمی کے اثرات پڑ سکتے ہیں۔

    یوکرین کے حکام نے اہم سامان کو دیگر یورپی بندر گاہوں تک برآمد کرنے کے لیے ملک کے فعال ریلوے نیٹ ورک کو استعمال کرنے کے امکان پر بھی بات کی ہے۔

  • یورپ جانے والے تارکین وطن بڑی مصیبت میں پڑ گئے

    یورپ جانے والے تارکین وطن بڑی مصیبت میں پڑ گئے

    منسک: بیلاروس میں مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن بڑی مصیبت میں پڑ گئے ہیں، بیلاروس حکام نے انھیں پولینڈ کے ساتھ ملنے والی سرحد سے پیچھے دھکیل کر شدید سردی میں بے آسرا چھوڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے انسانی حقوق حکام نے پولینڈ – بیلاروس سرحد پر تارکین وطن کی ‘خطرناک’ صورت حال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پر بے آسرا لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    بیلاروس میں جمعرات کے روز حکام نے تارکین وطن کو پولینڈ کے ساتھ ملنے والی سرحد سے پیچھے دھکیل دیا تھا، جہاں ہزاروں افراد مغربی ملکوں میں قسمت آزمائی کے لیے عارضی خمیوں میں جمع ہیں، ان تارکین وطن نے بیلاروس کی پولینڈ کے ساتھ ملنے والی سرحد پار کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن پولینڈ کی سیکیورٹی فورسز نے انھیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔

    تارکین وطن کی جانب سے فورسز پر پتھراؤ بھی کیا گیا، لیکن سپاہیوں نے انھیں پانی کی بوچھاڑ کرنے والی واٹر کینن کی مدد سے پیچھے دھکیلا۔

    رپورٹس کے مطابق اگست کے بعد سے ہزاروں تارکین وطن (زیادہ تر مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ ممالک سے ہیں) بیلاروس اور اس کے پڑوسیوں کے درمیان سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں، جو یورپی یونین کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انسانی حقوق کی یورپی کمشنر ڈنجا میجاٹووِچ نے کہا کہ سرحد سے ملحقہ علاقوں تک رسائی پر پابندی کے نتائج نقصان دہ ہوں گے، اس پابندی نے بین الاقوامی تنظیموں اور سول سوسائٹی کو نہایت ضروری انسانی امداد فراہم کرنے سے روک دیا۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے بیلاروس میں انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے صدر الیگزینڈر لُکاشینکو کو سرحدی بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا، ان کا کہنا ہے کہ لُکاشینکو نے یورپی یونین میں تارکین وطن کی بھرمار کرنے کے لیے انھیں یہاں جمع ہونے پر اکسایا ہے۔

  • مشرق وسطیٰ کی 100 طاقت ور ترین کمپنیاں، سعودی عرب سرفہرست

    مشرق وسطیٰ کی 100 طاقت ور ترین کمپنیاں، سعودی عرب سرفہرست

    ریاض: مشرق وسطیٰ کی 100 طاقت ور ترین کمپنیوں کی فہرست میں سعودی عرب 37 کمپنیوں کے ساتھ سرفہرست ہے، دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی سعودی ارامکو ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سال 2021 کے لیے مشرق وسطیٰ کی 100 طاقت ور ترین کمپنیوں کی فہرست میں سعودی عرب 37 کمپنیوں کے ساتھ چھایا ہوا ہے۔

    دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی سعودی ارامکو سرفہرست ہے۔ معروف امریکی جریدے Forbes کی سالانہ فہرست میں متحدہ عرب امارات 20 کمپنیوں کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کے اداروں میں فرسٹ ابو ظبی بینک سرفہرست ہے۔

    مشرق وسطیٰ کی 100 طاقت ور ترین کمپنیوں کی فہرست میں سب سے زیادہ 42 اداروں کا تعلق بینکنگ سیکٹر سے ہے۔

    گزشتہ برس 2020 کی فہرست میں یہ تعداد 46 تھی، اسی طرح فہرست میں دوسرے نمبر پر ریئل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن کے سیکٹرز ہیں۔ ان دونوں سیکٹرز کی فہرست میں 10، 10 کمپنیاں ہیں۔

    تیسرے نمبر پر ٹیلی کمیونی کیشن کا سیکٹر ہے جس کی فہرست میں 9 کمپنیاں ہیں۔

    رواں سال کی فہرست میں شامل 100 کمپنیوں کی مجموعی فروخت کا حجم 550 ارب ڈالر رہا جبکہ خالص منافع کا حجم 91 ارب ڈالر رہا، گزشتہ برس کے مقابلے میں مذکورہ دونوں حجموں میں بالترتیب 17.9 اور 38.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

    فہرست میں شامل کمپنیوں کی مارکیٹ ویلیو کا مجموعی حجم 30 کھرب امریکی ڈالر ہے، سال 2020 کے مقابلے میں مارکیٹ ویلیو میں 30.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    فوربز جریدے کی مشرق وسطیٰ کی 100 طاقت ور ترین کمپنیوں کی فہرست میں سے 37 کمپنیاں، دنیا کی 2 ہزار طاقت ور ترین کمپنیوں سے متعلق فوربز جریدے کی فہرست میں بھی شامل ہیں۔

    سال 2021 کے لیے عالمی فہرست میں سعودی ارامکو کمپنی کا پانچواں نمبر ہے۔