Tag: مشرق وسطیٰ

  • ’سب اچھا ہے‘ صدر ٹرمپ کا ایرانی حملوں کے بعد عجیب بیان

    ’سب اچھا ہے‘ صدر ٹرمپ کا ایرانی حملوں کے بعد عجیب بیان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حملوں کے بعد سب اچھا قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے شہر بغداد میں دو امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی میزائلوں کے حملوں کے بعد امریکی صدر نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک سب ٹھیک ہے۔

    ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران سے عراق میں موجود 2 فوجی اڈوں پر میزائل داغے گئے ہیں، حملوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی اور انفرااسٹرکچر نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، فی الحال سب اچھا ہے۔

    تازہ ترین:  ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے، پینٹاگون کی تصدیق

    امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی میزائل حملوں پر کل بیان دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے زیادہ طاقت ور اور جدید فوج ہے۔

    خیال رہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا ہے، گزشتہ رات عراق میں موجود دو فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو بڑے حملے کیے گئے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

    پاسداران انقلاب نے بیان میں تنبیہہ کی ہے کہ امریکا خطے سے اپنی افواج نکالے، ورنہ اسرائیل اور امریکی اتحادیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے، امریکی اتحادی ممالک سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، آیندہ کسی امریکی حملے کی صورت میں مزید سخت جواب دیں گے۔

  • ایرانی جنرل کی بیٹی بھی باپ کے قتل کے بعد سامنے آ گئیں

    ایرانی جنرل کی بیٹی بھی باپ کے قتل کے بعد سامنے آ گئیں

    تہران: بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی بیٹی کا اہم بیان بھی سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حملے میں قتل ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی کی بیٹی زینب سلیمانی نے باپ کے قتل کے بعد بیان جاری کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کو سیاہ دن دیکھنا پڑے گا۔

    28 سالہ زینب سلیمانی نے اپنے ویڈیو پیغام میں امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ ’ٹرمپ یہ مت سمجھنا میرے والد کی موت کے ساتھ سب ختم ہو گیا.‘ انھوں نے مزید کہا کہ میرے چچا حزب اللہ لیڈر سید حسن نصر اللہ میرے بابا کی شہادت کا انتقام ضرور لیں گے، اور ہر مظلوم کے خون کا انتقام لیا جائے گا۔

    ایران کے سپریم کمانڈر علی آیت اللہ خامنہ ای مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کے گھر والوں سے تعزیت کر رہے ہیں

    انھوں نے کہا کہ والد کی موت مجھے نہیں توڑ سکتی، ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ٹرمپ میرے مقتول باپ کے کارنامے نہیں مٹا سکتا، وہ بزدل ہے، میرے باپ کو بہت دور سے میزائل کے ذریعے مارا گیا۔

    واضح رہے کہ ایرانی جنرل کی جوان بیٹی زینب سلیمانی امریکی شہریت کی حامل ہے، ان کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس حوالے سے ان پر تنقید بھی ہونے لگی ہے۔

    تازہ ترین:  ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    خیال رہے کہ آج امریکی حملے میں جاں بحق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی تہران میں نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے، تدفین کل آبائی علاقے کرمان میں ہوگی، نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی، جنازے میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای بھی شریک ہوئے۔

    ایرانی جنرل کے قتل کے بعد ایران اور عراق میں امریکا کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں، ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت بھی مقرر کر دی ہے، برطانوی میڈیا نے ایرانی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جو بھی ایرانی صدر ٹرمپ کو قتل کرے گا، اسے حکومت کی جانب سے 80 ملین ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    تہران: جنرل قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت مقرر کر دی ہے، ایرانی حکام نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو قتل کرنے والے کو 80 ملین ڈالرز دیے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جو بھی ایرانی صدر ٹرمپ کو قتل کرے گا، اسے حکومت کی جانب سے 80 ملین ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    دوسری طرف مقتول جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی ہے، جنازے میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ جنرل سلیمانی کے نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ قاسم سلیمانی کو کل آبائی علاقے کرمان میں سپرد خاک کیا جائے گا، ملیشیا کے کمانڈر مہدی ال مہندس کی میت بھی تہران پہنچائی جا چکی ہے۔

    خیال رہے کہ ایران نے 2015 کا جوہری معاہدہ منسوخ کر کے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، تہران نے واضح کیا ہے کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر حسین دہقان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جنگ شروع کی، اب مناسب رد عمل قبول کرے، امریکی حملے کے جواب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنائیں گے، امریکیوں کو اُسی شدت کی ضرب لگنے سے ہی جنگ کا یہ دور ختم ہوگا۔

  • ایران امریکا کشیدگی، کویت نے اہم بیان جاری کر دیا

    ایران امریکا کشیدگی، کویت نے اہم بیان جاری کر دیا

    کویت: مشرق وسطیٰ میں ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران کویت کی طرف سے اہم بیان جاری ہوا ہے جس میں کسی ملک کے خلاف فوجی اڈوں کے استعمال کی تردید کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس کے فوجی اڈے کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں کیے گئے، کویت نے اس سلسلے میں تمام افواہیں بے بنیاد قرار دے دی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کویتی مسلح افواج نے اپنے بیان میں سوشل میڈیا اور دیگر ذرایع ابلاغ پر وائرل ہونے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے فوجی اڈے کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں کیے گئے۔ کویتی حکام کا کہنا ہے کہ خطے کے ممالک کے ساتھ مل کر کشیدگی کم کرنے کے لیے ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کویتی شہری جعلی خبروں پر اعتبار نہ کریں۔

    خیال رہے کہ ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کے لیے قطر میں امریکی بیس بھی استعمال ہوئی تھی، غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈرون العدید بیس سے بھیجا گیا تھا۔ عرب نیوز نے برطانوی ذرایع ابلاغ کے حوالے سے بتایا کہ قطر کے العدید ملٹری بیس سے اڑنے والے امریکی ڈرون نے دو ’ہل فائر ننجا میزائل‘ داغے تھے۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    بتایا گیا کہ ایک میزائل سے قاسم سلیمانی جب کہ دوسرے سے مہدی المہندس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، ڈرون کو ریاست نیواڈا میں امریکی ائیر فورس کی بیس سے کنٹرول کیا جا رہا تھا۔ بغداد میں ایرانی جنرل کی گاڑی کو نشانہ بنانے والے ڈرون کی ناکامی کی صورت میں قطر کے امریکی سینٹرل کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر سے ایک اور ڈرون بھی اڑایا گیا مگر اس کے استعمال کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

    واضح رہے کہ جمعے کو امریکا کی جانب سے عراق کے دارالحکومت بغداد میں کیے گئے ایک فضائی حملے میں ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہو گئے تھے۔

  • نیٹو ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب، برطانوی وزیر اعظم کی مقتول کمانڈر پر الزامات کی بارش

    نیٹو ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب، برطانوی وزیر اعظم کی مقتول کمانڈر پر الزامات کی بارش

    برسلز: نیٹو ممالک کے سفیروں کا ہنگامی اجلاس کل برسلز میں طلب کر لیا گیا ہے جس میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو ممالک کے سفیروں کا ہنگامی اجلاس منگل کو برسلز میں طلب کیا گیا ہے، جس میں ایرانی کمانڈر کی ہلاکت سے خطے میں پیدا صورت حال پر غور ہوگا۔

    دوسری طرف برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی پر الزامات کی بارش کر دی ہے، بورس جانسن نے کہا کہ جنرل سلیمانی خطے کو غیر مستحکم کرنے کا ذمہ دار تھا، ان کے قتل پر افسوس نہیں کریں گے۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل سلیمانی سے ہمارے تمام مفادات کو خطرہ لا حق تھا، ایرانی کمانڈر کا شہریوں اور مغربی اہل کاروں کی موت میں مرکزی کردار تھا، ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے اعلانات خطے میں مزید تشدد کا باعث بنیں گے۔

    خیال رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کے لیے قطر میں امریکی بیس بھی استعمال ہوئی تھی، غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرون العدید بیس سے بھیجا گیا تھا۔ گزشتہ روز برطانیہ نے دو جنگی بحری بیڑے خلیج فارس میں روانہ کر دیے ہیں، بحری بیڑے آبنائے ہرمز سے آئل ٹینکر اور برطانوی شہریوں کو نکالیں گے۔ خطے میں کشیدگی بڑھنے کے بعد امریکی اتحادی افواج نے عراق میں داعش کے خلاف کارروائیاں بھی بند کرنے کا اعلان کیا، نیٹو کا کہنا تھا کہ داعش کی شکست کے لیے ساتھی ممالک کے اہل کاروں کی حفاظت پہلی ترجیح ہے۔

  • جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    تہران: ایران نے 2015 کا جوہری معاہدہ منسوخ کر کے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے امریکی حملے میں کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد 2015 کی ایٹمی ڈیل کی پاس داری سے دست برداری کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران یورینیم افزودگی کے لیے حدود اور اب ذخیرے کی مقدار کی پاس داری نہیں کرے گا، اور اپنی تکنیکی ضروریات کے مطابق یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔ تہران نے واضح کیا ہے کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر حسین دہقان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جنگ شروع کی، اب مناسب رد عمل قبول کرے، امریکی حملے کے جواب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنائیں گے، امریکیوں کو اُسی شدت کی ضرب لگنے سے ہی جنگ کا یہ دور ختم ہوگا۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    دریں اثنا، عراقی صدر برہام صالح نے ایرانی ہم منصب کو فون کر کے جنرل سلیمانی کے قتل پر اظہار تعزیت کیا، اور فریقین پر ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔

    ادھرعرب میڈیا کے مطابق عراقی فوجی حکام کا کہنا ہے بغداد میں نامعلوم سمت سے 6 راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے 3 راکٹ گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب گرے، جب کہ 3 راکٹ گرین زون کے قریب واقع علاقے میں گرے، راکٹ حملوں میں کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ راکٹ حملے کے بعد امریکی سفارت خانے میں سائرن بجنے لگے، کمپاؤنڈ میں سفارتی عملے سمیت امریکی افواج بھی مقیم ہیں، خیال رہے کہ راکٹ حملے ایران نواز ملیشیا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ہوئے ہیں، کتائب حزب اللہ نے عراقی فوجیوں کو امریکیوں سے دور رہنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

  • ’ہم سب سے بڑے ہیں‘ ٹرمپ کی نئی بھڑک کا جواب ایرانی ہیکرز نے دے دیا

    ’ہم سب سے بڑے ہیں‘ ٹرمپ کی نئی بھڑک کا جواب ایرانی ہیکرز نے دے دیا

    واشنگٹن: ’ہم سب سے بڑے ہیں‘ ٹرمپ کی نئی بھڑک کا جواب ایرانی ہیکرز نے دے دیا، امریکی سرکاری ویب سائٹ ہیک کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ کئی گھنٹوں سے ایران کے ساتھ کشیدگی سے متعلق متواتر ٹویٹ کیے جا رہے ہیں، انھوں نے تازہ ترین ٹویٹ میں کہا ہے ہم سب سے بڑے اور دنیا میں سب سے بہترین ہیں۔

    اپنے ٹویٹ میں ٹرمپ نے دھمکی آمیز طور پر باور کرانے کی کوشش کی کہ ایران نے امریکی بیس یا کسی امریکی پر حملہ کیا تو بلا جھجھک نیا خوب صورت ہتھیار بھیجیں گے، امریکا نے فوجی ساز و سامان پر 2 کھرب ڈالر خرچ کیے ہیں۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    ادھر ایرانی ہیکرز نے امریکی حکومتی ایجنسی کی ویب سائٹ ہیک کر لی ہے، ہیکرز نے امریکا کو جواب دیتے ہوئے فیڈرل ڈیپوزیٹری لائبریری پروگرام کی ویب سائٹ ہیک کی، ہیکرز نے آیت اللہ خامنہ ای کی تصویر اور ایرانی پرچم ویب سائٹ پر لگایا۔

    ایرانی ہیکرز نے امریکا مخالف گرافکس بھی ویب سائٹ پر پوسٹ کیں، اور پیغام دیا کہ جنرل قاسم سلیمانی کو نا قابل تسخیر کاوشوں کے بدلے شہادت ملی ہے، سلیمانی اور دیگر شہیدوں کے خون کا بدلہ لیا جائے گا، ایران کی سائبر طاقت کا یہ صرف چھوٹا سا مظاہرہ ہے۔

  • برطانیہ نے 2 جنگی بیڑے خلیج فارس روانہ کر دیے، سعودی عرب بھی سامنے آ گیا

    برطانیہ نے 2 جنگی بیڑے خلیج فارس روانہ کر دیے، سعودی عرب بھی سامنے آ گیا

    لندن/ریاض: امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی موت کے بعد مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال کے پیش نظر برطانیہ نے اپنے 2 بحری جنگی بیڑے خلیج فارس میں روانہ کر دیے، سعودی عرب بھی خطے میں بڑھتے تناؤ کو کم کرنے کے لیے سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے اپنے 2 جنگی بحری بیڑے خلیج فارس میں روانہ کر دیے ہیں، ایچ ایم ایس مونٹروز اور ڈیفنڈرز خلیج فارس میں موجود برطانوی جہازوں کی حفاظت کریں گے، یہ بحری بیڑے آبنائے ہرمز سے آئل ٹینکس اور برطانوی شہریوں کو بھی نکالیں گے۔

    ایران، امریکا کشیدگی کے باعث نو منتخب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی ہیں اور وہ آج وطن واپس پہنچیں گے، وہ کیئریبین کے مسٹیک آئی لینڈ میں چھٹیاں گزار رہے تھے۔

    ادھر سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع اگلے دو روز میں امریکا اور برطانیہ کا دورہ کریں گے، شاہ خالد وائٹ ہاؤس میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے، سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ خطے میں بڑھتے تناؤ اور امن و استحکام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا، اس سلسلے میں انھیں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دورے کی ہدایت جاری کی تھیں۔

    سعودی فرماں رواں شاہ سلمان نے بھی عراقی صدر کو ٹیلی فون کیا تھا، سعودی پریس ایجنسی کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان نے فون پر خطے میں جاری بحران کو ختم کرنے پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ خطے میں تناؤ کو کم کرنے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے سامنے مشرق وسطیٰ سے متعلق پالیسی کے خلاف امریکیوں نے مظاہرہ کیا ہے، مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا کر ٹرمپ ہوٹل کے سامنے مارچ بھی کیا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ عراق، شام اور افغانستان سے امریکی فوج نکالی جائے۔

  • امریکی سینیٹرز کا ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے نیا بل لانے کا اعلان

    امریکی سینیٹرز کا ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے نیا بل لانے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی سینیٹرز نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں مارنے کے بعد ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے نیا بل لانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کو مشرق وسطیٰ میں ایک نئی جنگ سے روکنے کے لیے امریکی سینیٹرز نے نیا بل لانے کا اعلان کر دیا، جس کے تحت ٹرمپ کو ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کے لیے کانگریس سے منظوری لینا ہوگی۔

    امریکی سینیٹرز برنی سینڈرز اور روہت کھنہ نے اس سلسلے میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس ایسے فنڈز کی منظوری نہیں دے گی جو جنگی کارروائی کے لیے استعمال ہو، نیا قانون صدر ٹرمپ کو ایران کے خلاف یک طرفہ جنگ سے روکے گا۔

    تازہ ترین:  بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    قبل ازیں، خاتون کانگریس ممبر الہان عمر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا صدر ٹرمپ جنگ کرنا چاہتے ہیں، صدر ٹرمپ جانتے ہیں کہ ان کا یہ قدم جنگ کی طرف لے جائے گا، کیا یہ مواخذے سے توجہ ہٹانے کے لیے تو نہیں، کیا کانگریس اتھارٹی کے آگے آ کر صدر ٹرمپ کو روکے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ سمجھنا مشکل نہیں کہ یہ سب کتنا خطرناک ہے، کانگریس سے ایران سے جنگ اور تباہی سے روکنے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔

    خیال رہے کہ بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، گزشتہ رات کو امریکا نے ایک اور فضائی حملے میں مزید 6 افراد کو ہلاک اور 3 شدید زخمی کیا۔

  • بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد: عراق کے شہر بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور فضائی حملہ کیا گیا ہے جس میں 6 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ کیا ہے، جس میں چھ افراد ہلاک اور تین شدید زخمی ہو گئے ہیں، امریکی حملے میں الحشد الشعبی ملیشیا کے کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاک شدگان میں طبی عملے کے افراد بھی شامل ہیں۔

    عراقی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ 2 سے 3 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پر شمالی علاقے میں حملہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا تھا کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    امریکی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، مشرق وسطیٰ میں اچانک بڑھنے والی کشیدگی کے پیش نظر امریکا نے مزید 3500 فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، خبر ایجنسی کے مطابق اضافی نفری عراق، کویت اور خطے کے دیگر حصوں میں تعینات کی جائے گی۔

    اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے سیکریٹری جنرل اور سیکورٹی کونسل کو خط لکھ دیا ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ امریکی حملے میں سینئر کمانڈر کی شہادت کے بعد ایران دفاع کا حق رکھتا ہے، جنرل سلیمانی کی حملے میں شہادت ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے، حملے کے ذریعے عالمی قوانین کے بنیادوں اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔ دریں اثنا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو میں بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، سعودی خبر ایجنسی کے مطابق اس رابطے میں خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ادھر امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے واقعے پر برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر استفسار کیا ہے کہ کیا حملے سے قبل برطانیہ کو آگاہ کیا گیا تھا؟ برطانوی اپوزیشن لیڈر نے ارجنٹ بریفنگ کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔