Tag: مشعال

  • بھارتی فوج نے ہزاروں کشمیری خواتین کو بیوہ کردیا، مشعال ملک

    بھارتی فوج نے ہزاروں کشمیری خواتین کو بیوہ کردیا، مشعال ملک

    سری نگر : غیرقانونی طور پر نظربند کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے عالمی یوم خواتین پر بھارتی افواج کی بربریت اور مظالم پر کڑی تنقید کی ہے۔

    جموں کشمیر لبریشن کمیشن کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر نوجوان لڑکیوں سمیت کشمیری خواتین کو بدترین ریاستی دہشت گردی اور تشدد کانشانہ بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں چادر و چار دیواری کا تقدس بری طرح پامال کررہی ہے، اب تک بھارتی افواج کئی ہزار نہتے مردوں کو شہید کرکے ہزاروں کشمیری خواتین کو بیوہ کرچکی ہے اور کئی ہزار کشمیری خواتین کے شوہر تاحال لاپتہ ہیں۔

    مشعال ملک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین چیخ چیخ کر اپنے گم شدہ شوہروں کی رہائی کا مطالبہ کررہی ہیں، متعدد کشمیری خواتین کے شوہر شادی کے دوسرے دن سے ہی لاپتہ کردیئے گئے ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی شدید پامالیاں کی جارہی ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی تازہ جارحیت کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر میں خواتین کو درپیش مشکلات اور مصائب دگنا ہو گئے ہیں، جنسی تشدد کے علاوہ کشمیری خواتین سفاک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نفسیاتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بن رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کو کشمیری خواتین کو درپیش مشکلات کو نہیں فراموش کرنا چاہیے، انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیری نصف بیوائوں کی حالت زار پر آواز اٹھائیں جن کے شوہروں کو بھارتی فوجیوں نے حراست کے دران لاپتہ کردیا ہے۔

  • مشعال کیس کا فیصلہ تاریخی ہے، انسداد پولیومہم میں مولانا سمیع الحق نے ہماراساتھ دیا: پرویز خٹک

    مشعال کیس کا فیصلہ تاریخی ہے، انسداد پولیومہم میں مولانا سمیع الحق نے ہماراساتھ دیا: پرویز خٹک

    کراچی: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان نے کبھی سیاسی جلسوں کے لیے حکومتی ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے اے آر وائی کے پروگرام اعتراض‌ میں‌ گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہیلی کاپٹر صوبائی حکومت کی تقریبات کے لیے استعمال کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ مشعال کیس کا فیصلہ تاریخی اہمیت رکھتا ہے، ایسا فیصلہ ملکی تاریخ‌ میں کسی کیس میں نہیں ہوا، مشعال کے اہل خانہ نے یہ نہیں کہا کہ ہم غیرمطمئن ہیں، بلکہ یہ کہا کہ باقی ملزمان کو بھی سزا ہونی چاہیے.

    انھوں‌ نے بری ہونے والے افراد کے استقبال پر کہا کہ مشعال کیس میں 57 لوگ نامزدتھے، سیاسی وابستگیاں ہوسکتی ہیں، سیاسی لوگوں نےاستقبال کیا ہے، ہم اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں. حلفیہ کہتاہوں کوئی کسی ملزم کی مدد نہیں کرسکتا.

    مشعال خان کیس: ایک ملزم کو سزائے موت، 5 ملزمان کو 25، 25 سال قید کی سزا

    ایک سوال کے جواب میں‌ انھوں‌ نے کہا کہ کوہاٹ کیس کےملزم کےریڈ وارنٹ نکل چکے ہیں، پولیس کی کہیں کوتاہی نہیں عاصمہ کی بہن پرکسی نے دباؤ ڈالا، تو انھیں بتایا جائے.

    اسما زیادتی کیس میں رانا ثنا اللہ کے بیان پر انھوں نے کہا کہ لیبارٹریزملک کی ہیں، راناثنااللہ نےنہیں بنائیں، ہماری لیبارٹری فعال نہیں تھی، اب ہوگئی ہے۔

    جہانگیر ترین کو صادق اور امین سمجھتا ہوں: پرویز خٹک

    ان کا کہنا تھا کہ انسداد پولیومہم میں مولانا سمیع الحق نے ہماراساتھ دیا، مولاناسمیع الحق حق کی بات کرتے ہیں، ان سے پرانا تعلق ہے

    پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے میں 30 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنےکی صلاحیت ہے، میٹرو پشاور کے اسٹرکچرکی قیمت 28 ارب روپے ہے، اس کی نسبت آج سے10 سال پہلے پنجاب میں مکمل ہونے والی میٹرو کے اسٹرکچر پر31 ارب لاگت آئی تھی.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مشال کو مارنے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا، مرکزی ملزم کا اعتراف

    مشال کو مارنے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا، مرکزی ملزم کا اعتراف

    پشاور: مشال قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، مرکزی ملزم وجاہت نے اعتراف جرم کرلیا اور کہا ہے کہ مشال کو مارنے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مشال خان قتل کیس کے مرکزی ملزم وجاہت نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا اور واقعے کی تمام تر ذمہ داری یونیورسٹی پر ڈال دی، ملزم کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے کے لیے جامعہ کی انتظامیہ نے کہا تھا۔

    یہ پڑھیں: مشال کے قاتلوں کو پہچان سکتا ہوں ، دوست عبداللہ

    ملزم وجاہت نے تفصیلات سے آگاہ کیا کہ انتظامیہ نے اسے 13 اپریل کو چیئرمین آفس میں طلب کیا، جہاں15 سے 20 لوگ موجود تھے ان میں لیکچرار ضیا اللہ، اسفندیار، انیس، سپرنٹنڈنٹ ارشد، کلرک سعید اور ادریس بھی شامل تھے۔

    ملزم کے مطابق انتظامیہ نے مجھے کہا کہ مشعال اور ساتھیوں نے توہین رسالت کی ہے جس پر میں نے یونیورسٹی انتظامیہ کے کہنے پر طالب علموں کے سامنے مشعال اور ساتھیوں کے خلاف تقریر کی جس میں کہا کہ ہم نے مشعال، عبداللہ اور زبیر کو توہین کرتے سنا ہے۔

    سیکیورٹی انچارج نے مشال کو خود مارنے کا کہا، ملزم

    وجاہت نے کہا کہ انتظامیہ میں شامل فہیم عالم نے میرے بیان کی لوگوں کے سامنے فوری گواہی دی، سیکیورٹی انچارج بلال نے کہا کہ جس نے طرف داری کی اس سے بھی نمٹا جائے گا اور وہ خود مشعال کو قتل کرے گا۔

    اسی سے متعلق: مشال کے خلاف توہین رسالت کا کوئی ثبوت نہیں ملا، آئی جی

     اپنے تحریری بیان میں ملزم نے مزید کہا کہ میری تقریر کے بعد طلبہ مشتعل ہوئے اور بلوہ کردیا،اگر مجھے اس سازش کا علم ہوتا تو یونیورسٹی نہ جاتا۔