Tag: مشکل

  • 15 سال سے زائد پرانی گاڑی رکھنے والوں کے ساتھ یکم اپریل کو کیا ہوگا؟

    15 سال سے زائد پرانی گاڑی رکھنے والوں کے ساتھ یکم اپریل کو کیا ہوگا؟

    15 سال زائد پرانی گاڑی رکھنے والے ہو جائیں ہوشیار کہ وہ یکم اپریل سے بڑی پابندی کی زد میں آ کر بڑی مشکل میں گرفتار ہونے والے ہیں۔

    آج کے دور میں جس کے پاس گاڑی ہے، وہ خوش قسمت ہے۔ لیکن اگر کسی کے پاس گاڑی 15 سال پرانی ہے تو اس کے لیے اچھی خبر نہیں ہے کیونکہ یکم اپریل سے ان کی گاڑیوں کو پٹرول نہیں دیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ بھارتی حکومت نے کیا ہے جس کا مقصد فضائی آلودگی پر قابو پانا قرار دیا گیا ہے، تاہم اس کا اطلاق نئی دہلی پر ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق مرکز میں حکومت کرنے والی پارٹی بی جے پی کی زیر قیادت دہلی میں حکومت بننے کے بعد نئی حکومت نے 15 سال پرانی گاڑیوں کو یکم اپریل سے پٹرول فراہم نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    بھارتی وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا کا کہنا ہے کہ حکومت تمام پٹرول پمپس پر ایسے آلات نصب کرے گی جو 15 سال سے پرانی گاڑیوں کی شناخت کرسکیں گے۔

    واضح رہے کہ نئی دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) میں پہلے ہی پالیسی نافذ ہے کہ 10 سال سے پرانی ڈیزل گاڑیاں اور 15 سال سے پرانی پٹرول گاڑیاں سڑکوں پر چلانے کی اجازت نہیں ہے۔

    اس حوالے سے2021 میں ایک ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے یکم جنوری 2022 کے بعد خلاف ورزی کے مرتکب افراد کی گاڑیاں ضبط کر کے کباڑ خانے بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

  • شیر افضل مروت پھر بڑی مشکل میں پھنس گئے!

    شیر افضل مروت پھر بڑی مشکل میں پھنس گئے!

    پی ٹی آئی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت پھر مشکل میں پھنس گئے ہیں اور پارٹی قیادت نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت ایک بار پھر مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ انہیں پی ٹی آئی قیادت نے متنازع اور پارٹی پالیسی کے خلاف بیان دینے پر ایک بار پھر شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے شیر افضل مروت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پارٹی پالیسی کے خلاف بیان دینے پر سات روز کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق شیر افضل مروت کو جاری نوٹس میں انہیں جواب دینے تک عوام اور میڈیا میں پارٹی نمائندگی کرنے اور بیانات دینے سے بھی روک دیا گیا ہے۔

    شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت بطور رکن قومی اسمبلی پارٹی پالیسی سے آگاہ ہیں جب کہ حکومت سے مذاکرات پر بھی پارٹی کی پالیسی واضح ہے، تاہم میڈیا پر چلنے والے متنازع بیانات سے پارٹی کے موقف کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ پارٹی کے کسی رکن کو منفی اور تضحیک آمیز تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔ آپ نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کیخلاف توہین آمیز ریمارکس دیے۔ یہ معاملہ بانی عمران خان کے نوٹس میں لایا گیا اور ان ہی کی ہدایت پر شوکاز جاری کیا جا رہا ہے۔ آپ 7 دنوں کے اندر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔

    پی ٹی آئی رہنما کو شوکار نوٹس میں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ شوکاز نوٹس کی مدت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزید کوئی تنازع یا مسئلہ پیدا نہیں کریں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں شیر افضل مروت نے کہا تھا کہا کہ سلمان اکرم راجا کا پی ٹی آئی سے کیا تعلق ہے؟ سلمان اکرم راجا اگر پارٹی جنرل سیکریٹری ہیں تو کوئی نوٹی فکیشن ہے؟ پارٹی آئین ہے کہ پارٹی الیکشن میں منتخب ہی جنرل سیکریٹری ہوسکتا ہے، ان دستخط سے کبھی کوئی پارٹی نوٹی فکیشن دیکھا ہے؟

    بعد ازاں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کیخلاف شیر افضل مروت کے ان ریمارکس پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-dismayed-over-marwats-remarks-against-salman-akram-raja/

  • اداکارہ تمنا بھاٹیہ بڑی مشکل میں پھنس گئیں

    اداکارہ تمنا بھاٹیہ بڑی مشکل میں پھنس گئیں

    مہاراشٹرا: بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ تمنا بھاٹیہ بڑی مشکل میں پھنس گئیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ تمنا بھاٹیہ کو مہاراشٹر سائبر ونگ نے بیٹنگ ایپ پر آئی پی ایل 2023 کی غیر قانونی اسٹریمنگ کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اس غیر قانونی اسٹریمنگ کی وجہ سے ’وائی اکام ‘ کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے، اس سلسلے میں داکارہ کو 29 اپریل کو مہاراشٹرسائبر سیل کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس کیس کے سلسلے میں سنجے دت کا نام بھی سامنے آیا ہے، انہیں اس ہفتے کے شروع میں پوچھ گچھ کے لیے پیش ہونے کو کہا گیا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہو سکے اور نئی تاریخ مانگی ہے۔

  • نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے!

    نواز شریف بڑی مشکل میں پھنس گئے!

    نواز شریف چوتھی بار تو وزیراعظم نہ بن سکے لیکن حالیہ عام انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد وہ بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف جو 8 فروری کے الیکشن میں لاہور سے حلقہ این اے 130 سے کامیابی حاصل کر کے رکن قومی اسمبلی بنے ہیں اور الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق انہوں نے پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کو شکست دی تھی۔

    تاہم قائد ن لیگ کے لیے مشکل یہ کھڑی ہو گئی ہے کہ ان کی حریف پی ٹی آئی امیدوار یاسمین راشد نے مذکورہ حلقے سے نواز شریف کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کر دیا ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے سابق وزیراعظم کی کامیابی کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں انتخابی عذرداری دائر کی ہے جس میں  موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فارم 45 کے مطابق وہ کامیاب ہوئیں مگر فارم 47 میں نواز شریف  کو جتوا دیا گیا۔

    درخواست گزار کے مطابق انتخابی نتائج میں رد وبدل کیا گیا اور ان (ڈاکٹر یاسمین راشد) کی کامیابی کو شکست میں تبدیل کیا گیا۔

    یاسمین راشد نے انتخابی عذرداری میں استدعا کی ہے کہ نواز شریف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

    قائد ن لیگ کیخلاف انتخابی عذرداری پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد پر مشتمل الیکشن ٹربیونل سماعت کرے گا۔

    واضح رہے کہ قائد ن لیگ چار سال بعد وطن واپس آئے تھے اور انہوں نے 8 فروری کے الیکشن میں دو حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیا تھا جس میں مانسہرہ سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 15 سے انہیں پی ٹی آئی کے شہزادہ گشتاسپ خان نے شکست دی تھی۔

    مذکورہ حلقے سے پی ٹی آئی امیدوار نے ایک لاکھ 5 ہزار 259 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ نواز شریف کو اس حلقے سے 80 ہزار 413 ووٹ پڑے تھے یوں سابق وزیراعظم کو 25 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔

  • جہاز رانی میں رکاوٹ ایران کو مشکل سے دوچار کردے گی، جیریمی ہنٹ

    جہاز رانی میں رکاوٹ ایران کو مشکل سے دوچار کردے گی، جیریمی ہنٹ

    لندن /تہران : برطانوی وزیر دفاع جیریمی ہنٹ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ایران کی جانب سے تیل بردار جہاز کوقبضے میں لینے کے بعد اب کوئی ٹھوس لائحہ عمل اختیارکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ایران کی جانب سے برطانیہ کا تیل بردار بحری جہاز قبضے میں لینے کے اقدام کے بعد ایران کو اس کے سنگین نتائج پر خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ تیل بردار جہاز کو قبضے میں لینا معمولی بات نہیں، ایران کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی جانب سے تیل بردار جہاز قبضے میں لینے کے بعد لندن سوچ سمجھ کر مگر کوئی ٹھوس لائحہ عمل اختیارکرے گا۔ انہوں نے ایران کو خبردار کیا کہ عالمی جہاز رانی میں رکاوٹ ڈالنے سے تہران کو نقصان پہنچے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے قبل برطانوی وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی اور انہیں صورت حال سے آگاہ کیا، توقع ہے کہ وہ اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے بھی رابطہ کریں گے۔

    جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ تیل بردار جہاز روکنے کے بعد ایران کے خلاف ہم سوچ سمجھ کر مگر ٹھوس رد عمل ظاہر کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایران کے خلاف کسی قسم کی فوجی مہم جوئی کے حق نہیں اور مسائل کو بات چیت اور سفارتی ذرائع سے حل کرنا چاہتے ہیں،اس کے باوجود اگر ایران نے عالمی جہاز رانی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو سب سے زیادہ نقصان ایران کا ہوگا۔

  • یورپی انتخابات میں عام ووٹر کو باہر لانا مشکل کام ہے، رپورٹ

    یورپی انتخابات میں عام ووٹر کو باہر لانا مشکل کام ہے، رپورٹ

    برسلز : قومی انتخابات کے برعکس یورپی یونین کے انتخابات کے لیے عام ووٹر کو باہر لانا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔ آئندہ ہفتے ہونے والے انتخابات میں بھی صورتحال مختلف نہیں اور اس کا فائدہ دائیں بازو کی جماعتیں اٹھا سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کثیر القومی جمہوریت میں یہ دنیا کا سب سے بڑی انتخابی عمل ہے تاہم یورپی پارلیمان کے انتخابات کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے ووٹرز کو باہر لانا ہمیشہ ہی ایک مشکل عمل رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2014ء میں ہونے والے گزشتہ انتخابات میں قریب 60 فیصد ووٹرز نے ووٹنگ کے عمل کو نظر انداز ہی کر دیا۔

    دوسری طرف مہاجرین کے بحران کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال جو یورپ میں اخلاقی اور سیاسی سطح پر تقسیم کا باعث بنی اور پھر بریگزٹ کے عمل کے بعد بعض ووٹرز کے خیال میں 23 سے 26 مئی تک ہونے والے یورپی پارلیمان کے انتخابات، ایک طرح سے ایک موقع ہیں کہ قوم پرستوں اور دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے عزائم کے آگے بند باندھا جا سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انتخابات کے حوالے سے تحقیق نے ایک بات البتہ واضح کی ہے کہ جب عوامیت پسند جماعتیں انتخاب لڑ رہی ہوں تو زیادہ لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے آتے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین میں قومی شناخت کھو جانے کے خوف میں مبتلا افراد عوامیت پسند جماعتوں کے حق میں باہر نکلتے ہیں تو جو دوسری جانب سیاسی طور پر اعتدال پسند اور بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لیے نکلتے ہیں تاکہ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی قوتوں کے یورپ کی رہنمائی کا راستہ روکا جا سکے اور تاریخ کے سیاہ ترین لمحات کا اعادہ ہو پائے۔

  • یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو نیتن یاہو مشکل میں پھنس جائیں گے، فلسطین

    یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو نیتن یاہو مشکل میں پھنس جائیں گے، فلسطین

    یروشلم : اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے غزہ کے علاقوں کو یہودی کالونی قرار دینے کے اعلان پر فلسطینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کا اعلان ان کے لیے سنگین مشکل پیدا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطانق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے 9 اپریل کو ہونے والے اسرائیلی انتخابات میں اپنا ووٹ بینک بڑھانے کےلیے غرب اردن کی یہودی اکثریتی کالونیوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    فلسطینی وزیر خارجہ صیہونی وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو نے یہودی علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان تو کردیا مگر وہ عملاً ایسا نہیں کرسکتے۔ اگر نیتن یاھو نے اپنے اعلان پر عمل درآمد کیا تو فلسطینی اس کی مزاحمت کریںگے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے ان خیالات کا اظہار اردن کے علاقے بحر مردار میں منعقدہ عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو کو انتخابات میں شکست کا خوف ہے اور وہ اپنی جیت یقینی بنانے کے لیے انتہا پسند یہودیوں کو خوش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    فلسطینی وزیر کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اعلانات پرعمل درآمد آسان نہیں۔ اگر نیتن یاھو نے غرب اردن کی یہودی کالونیوں کے الحاق کا فیصلہ کیا تو انہیں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ریاض المالکی نے کہاکہ اگر نیتن یاھو نے غرب اردن پراسرائیلی خود مختاری کے اعلان پرعمل درآمد کی کوشش کی تو انہیں شدید مشکلات درپیش ہوں گی، غرب اردن میں 45 لاکھ فلسطینی آباد ہیں، ان کا کیا بنے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو فلسطینیوں کو بے دخل نہیں کرسکتے، ہم اپنے ملک میں ہیں اور وہیں رہیں گے، عالمی برادری کو ہمارے ساتھ معاملات طے کرنا چاہئیں۔

    فلسطینی وزیرخارجہ نے امریکا پر القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی مہم چلانے اور وادی گولان پر اسرائیلی قبضے کی حمایت کا الزام عاید کیا۔ادھر روسی وزیرخارجہ سیرگی لافروف نے بھی خطے کے حوالے سے امریکی فیصلوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات کا حل یک طرفہ اقدامات میں نہیں بلکہ بات چیت میں ہے۔

  • گلائڈر سے زمین کے نظارے کرنا امریکی شہری کے لیے مشکل کا باعث بن گیا

    گلائڈر سے زمین کے نظارے کرنا امریکی شہری کے لیے مشکل کا باعث بن گیا

    برن : گلائیڈر اڑانا امریکی شہری کے لیے مشکل کا باعث بن گیا انسٹرکٹر کی کوتاہی کے باعث امریکی سیاح 4 ہزار فٹ کی بلندی سے گرتے گرتے بچا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا میں گاڑیوں کے پرزوں کی لین دین کرنے والے کریش گرسکی اپنی اہلیہ کے ہمراہ چھٹیاں گزارنے سویٹزرلینڈ گئے ہوئے تھے جہاں انہوں نے آسمان نے سوئیٹزر لینڈ کے خوبصورت نظارے کرنے کا فیصلہ کیا لیکن یہ حسین ایک خوفناک تجربے میں تبدیل ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرس گُرسکی کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اپنے انسٹرکٹر کے ہمراہ 4 ہزار فٹ بلند پہاڑ سے گلائیڈر(جہاز نماشے ) سے اڑان بھری لیکن انسٹرکٹر ان کی حفاظتی بیلٹ گلائیڈرمیں بھاندننا بھول گیا۔

    سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گرسکی دو منٹ تک گلائیڈر پر بغیر کسی سہارے لٹکے رہے اور پائلٹ نے بھی دو منٹ بعد محفوظ لینڈنگ کی۔

    حادثے کا شکار امریکی شہری نے میڈیا کو بتایا کہ ’میں بس خود پر قابو پانے کی کوشش کررہا تھا، اپنے جان بچانے کےلیے گلائیڈر پر خود کو لٹکائے رکھنے کے لیے کوشاں تھا، میں نے نیچے دکھا اور اپنے بارے میں خیال آیا کہ میں موت کے منہ میں جارہا ہوں۔

    گرسکی کا کہنا تھا کہ میرے دائیں ہاتھ کی گرفت پائلٹ کے کندھے پر کم ہوتی جارہی تھی جس کے باعث صورتحال مزید خوفناک ہورہی تھی۔

    متاثرہ امریکی شہری کا کہنا تھا کہ اس خوفناک سفر میں پائلٹ کی بہت بڑی غلطی تھی جس نے میری حفاظتی بیلٹ گلائیڈر سے نہیں باندھی اور کچھ لمحوں بعد میں ایک ہاتھ کی مدد سے اڑ رہا تھا اور خوفناک سفر ختم ہونے بعد مجھے بائیں ہاتھ کی سرجری کروانی پڑی۔