Tag: مشکوک ٹرانزیکشن

  • مشکوک ٹرانزیکشن : پنجاب اسمبلی کے نائب قاصد ، ارم امین اور ارشد اقبال کے خلاف انکوائری کا آغاز

    مشکوک ٹرانزیکشن : پنجاب اسمبلی کے نائب قاصد ، ارم امین اور ارشد اقبال کے خلاف انکوائری کا آغاز

    لاہور : ایف آئی اے نےمشکوک ٹرانزیکشن پر پنجاب اسمبلی کے نائب قاصد قیصر ، ارم امین اور ارشد اقبال کے خلاف انکوائری کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے پنجاب اسمبلی کے نائب قاصد قیصر سمیت ارم امین ، ارشد اقبال کیخلاف انکوائری شروع کردی گئی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے نے مذکورہ افراد کے اکاؤنٹس میں مشکوک ٹرانزکشن پر انکوائری کا آغاز کیا ، ارم امین مونس الہٰی کی کمپنی میں کام بھی کرتی ہیں۔

    ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ تینوں کے اکاؤنٹس سے مونس الہٰی اور فیملی کے دیگر افراد کے اکاؤنٹس میں پیسےمنتقل ہوئے، تینوں افراد کے اکاؤنٹس کی تفصیلات پروفائل سے مطابقت نہیں رکھتی۔

    ذرائع کے مطابق مونس الہٰی کیخلاف عدالت میں جمع منی لانڈرنگ کیس میں بھی تینوں افراد کا ذکر ہے۔

  • مشکوک ٹرانزیکشن: آصف زرداری پر فرد جرم عائد سے روکنے کی متفرق درخواست منظور

    مشکوک ٹرانزیکشن: آصف زرداری پر فرد جرم عائد سے روکنے کی متفرق درخواست منظور

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے 8 ارب سے زائد مشکوک ٹرانزیکشن کیس میں آصف زرداری پر فرد جرم عائد سے روکنے کی متفرق درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے 8 اعشاریہ 3 ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن کے معاملے پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا، حکم نامہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے جاری کیا۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے احتساب عدالت کو آصف زرداری پر فرد جرم سے روک دیا اور آئندہ سماعت تک احتساب عدالت آصف زرداری پرفرد جرم عائد نہ کرے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا آئندہ سماعت تک حکم امتناع برقرار رکھا جائے، آصف زرداری کی جانب سے فاروق نائیک عدالت میں پیش ہوئےتھے، 14اکتوبر کو احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    حکم نامے کے مطابق آئندہ سماعت سے پہلے نیب رپورٹ ، پیراوائز تبصرے ہائی کورٹ میں جمع کرائیں، وکیل کے مطابق دائر ریفرنس میں مذکورہ جرائم کی طرف متوجہ نہیں کیا گیا، احتساب عدالت نےغلطی کی ہے، دفعہ265 کے تحت دائر درخواست احتساب عدالت نے خارج کی۔

    عدالتی حکم میں کہا گیا کہ آصف زرداری پر فرد جرم عائد سے روکنے کی متفرق درخواست منظور کرلی ، کیس پر مزید سماعت 4 نومبر کو کی جائے گی۔

  • شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ، مشکوک ٹرانزیکشن انکوائری میں بڑا انکشاف

    شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ، مشکوک ٹرانزیکشن انکوائری میں بڑا انکشاف

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ اور مشکوک ٹرانزیکشن انکوائری میں بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی جانب سے ایک نجی بینک کی مسلم ٹاؤن برانچ سے 5 مشکوک ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

    نیب ذرایع کے مطابق 4 ٹرانزیکشنز میں سلمان شہباز کا نام بھی موجود ہے، شہباز شریف کی جانب سے یہ 4 مشکوک ٹرانزیکشنز یکم جنوری 2017 کو کی گئی تھیں، پانچویں مشکوک ٹرانزیکشن 28 اپریل 2017 میں کی گئی۔

    ذرایع نے بتایا کہ شہباز شریف اور سلمان شہباز ان ٹرانزیکشنز کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکے تھے، شہباز شریف نے تمام ٹرانزیکشنز وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے پر ہوتے ہوئے کی تھیں۔

    بتایا گیا کہ شہباز شریف کی مشکوک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ اسٹیٹ بنک کے پاس بھی نہیں ہے، واضح رہے کہ اس سلسلے میں انکوائری یکم جنوری 2018 میں شروع کی گئی تھی۔

    ذرائعِ آمدنی سے زائد اثاثے، شہباز شریف کاروبار کی آمدن بتانے میں ناکام

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں پیر تک توسیع کر دی ہے اور آئندہ سماعت پر شہباز شریف کے وکلا کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ میں شہباز شریف کی عبوری ضمانت کیس میں نیب کا جواب بھی سامنے آ گیا تھا، نیب کا مؤقف تھا کہ شہباز شریف کاروبار کی آمدن بتانے میں ناکام رہے ہیں، ذرائع آمدنی سے ان کے اثاثے زیادہ نکلے، انھوں نے منی لانڈرنگ کے پیسے سے ماڈل ٹاؤن ایچ بلاک میں گھر خریدا، نیز، شہباز شریف کے لندن میں 4 ذاتی فلیٹس ہیں، تفتیش میں اس حوالے سے شہباز شریف نے نیب میں کوئی جواب نہیں دیا تھا۔