Tag: مشہور جڑی بوٹی

  • بابچی یا باکوچی: وہ پودا جس کا بیج متعدد بیماریوں سے نجات دلا سکتا ہے‌ ‌

    بابچی یا باکوچی: وہ پودا جس کا بیج متعدد بیماریوں سے نجات دلا سکتا ہے‌ ‌

    چین اور ہندوستان میں‌ صدیوں‌ سے مختلف جسمانی تکالیف اور امراض کے علاج میں بابچی (Psoralea corylifolia) کا استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

    یہ پودا ہندوستان، سری لنکا میں پتھریلی زمین، کھیت کی باڑوں اور کھنڈرات میں پایا جاتا ہے اور امریکا میں بھی پیدا ہوتا ہے۔

    بابچی کو باکوچی بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا پودا 3 فٹ یا اس سے زیادہ اونچا ہوسکتا ہے۔ اس کے پتّے سبز رنگ کے اور چوڑے ہوتے ہیں اور ہر پتّے کی جڑ میں شہتوت سے ملتا جلتا ایک خوشہ ہوتا ہے۔ اس میں چھوٹے چھوٹے سفید اور گلابی رنگ کے پھول ہوتے ہیں۔ اس کے بیج بادامی رنگ کے سیاہی مائل ہوتے ہیں۔ یہ نہایت سخت ہوتے ہیں۔ ان کا ذائقہ تلخ ہوتا ہے۔ ان پر ایک چپکنے والی رطوبت ہوتی ہے اور یہ بیج ہی دوا کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔

    بابچی کے بیجوں کا سفوف برص کی بیماری کے علاج میں مفید بتایا جاتا ہے۔ اس کے بیج سانپ، بچھو کے کاٹنے اور جلدی بیماریوں کے علاج میں‌ استعمال کیے جاتے ہیں۔

    حکیم اسے خون صاف کرنے، معدہ کی درستی اور طاقت، پیٹ کے کیڑوں کے خاتمے اور بلغم دور کرنے کے لیے مفید بتاتے ہیں۔

  • ادرک: ہنری ہشتم اور الزبتھ اول کے دربار میں

    ادرک: ہنری ہشتم اور الزبتھ اول کے دربار میں

    قدرت کی عطا کردہ نعمت ادرک باورچی خانے سے مطب تک اپنے فوائد اور تاثیر کے لیے الگ ہی پہچان رکھتی ہے۔ اس جڑی بوٹی کو انسان صدیوں سے خوش ذائقہ پکوان اور علاج کے لیے استعمال کر رہا ہے۔

    ادرک کے فوائد اور عام جسمانی بیماریاں دور کرنے کے لیے اس کے استعمال سے متعلق تو آپ نے بہت کچھ پڑھا اور سنا ہوگا، مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ اس جڑی بوٹی کا ذکر یورپ کے کلاسیکی ادب میں بھی ملتا ہے اور انگلستان کے بادشاہ اور ملکہ نے بھی اس کی افادیت کو تسلیم کیا ہے؟ اس کے علاوہ عربی اور فارسی ادب بھی ادرک کے تذکرے سے خالی نہیں ہے۔

    ہمارے کھانوں کو اشتہا انگیز بنانے کے علاوہ مختلف عام امراض میں‌ استعمال کی جانے والی ادرک کو انگلستان کے بادشاہ ہنری ہشتم نے طاعون کے علاج میں مددگار کہا ہے۔

    ہنری ہشتم کا زمانہ 1509 سے 1547 تک تھا اور اس زمانے میں طاعون سے مختلف خطوں میں بڑی تعداد میں‌ ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ اسی بادشاہ کی بیٹی الزبتھ اول نے بعد میں انگلستان کی ملکہ کی حیثیت سے تخت سنبھالا۔ انگلستان کی اس ملکہ نے بھی اس جڑی بوٹی کی افادیت تسلیم کی ہے۔ الزبتھ اول کے مطابق ادرک، سونف اور دار چینی کا سفوف ہاضم ہوتا ہے۔