Tag: مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ

  • ‘وزیراعظم کی بہتر پالیسیز اور فنانس ٹیم کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے’

    ‘وزیراعظم کی بہتر پالیسیز اور فنانس ٹیم کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے’

    کراچی : مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی بہتر پالیسیزاورفنانس ٹیم کودنیابھرمیں سراہاجارہاہے، عوام سے جو حکومت کی امیدیں ہیں، وہ پوری کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اووسیزچیمبر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی بحالی کے لیے حکومت نے سخت فیصلے کیے، ہم نےحکومت کےاخراجات میں کمی کی،فوج کےاخراجات منجمدکیے، پاکستان کے کمزور ترین طبقے کی مدد کا فیصلہ کیا گیا، سابق قبائلی اضلاع کے لیے 152ارب کا پیکج رکھا۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی بہتر پالیسیزاورفنانس ٹیم کودنیابھرمیں سراہاجارہاہے، حکومت نےبرآمدات میں اضافےکےلیےمتعددمراعات دیں، گزشتہ مالی سال میں حکومت نےکوئی مالی گرانٹ نہیں دی، یوٹیلٹی بل میں آسانی اورآسان قرض دیےگئے، کورونا کے بعدملکی معیشت پربرے اثرات پڑے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ احساس پروگرام سمیت حکومت کےدیگراقدامات کوسراہاجارہاہے، مشکل صورتحال میں غریبوں کی امدادکامنصوبہ شروع کیا، کورونا میں کمی کےساتھ اچھے اثرات نمودار ہورہے ہیں، کھاد،گاڑیوں،سیمنٹ اورموٹرسائیکل کی پیداواربڑھی ہے، ہماری کوشش ہے دنیا کے عالمی سرمایہ کاروں کو مائل کیا جائے۔

    ہماری کوشش ہےنچلےطبقےکی مزیدمددکی جائے، عوام سےجوحکومت کی امیدیں ہیں وہ پوری کرنےجارہےہیں، کورناکی وجہ سےجی ڈی پی گروتھ میں کمی ہوئی، حکومتی اقدامات کےباعث 2سال میں 5ہزارارب کی بچت کی گئی جبکہ کوروناکےباعث ترقی کی شرح اورٹیکس محاصل میں کمی ہوئی۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس : ملک بھر میں  فائیو جی لائسنس کے اجراء کیلئے کمیٹی تشکیل

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس : ملک بھر میں فائیو جی لائسنس کے اجراء کیلئے کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد : مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس برآمدی سیکٹر کیلئے بجلی اور آر ایل این جی کے نرخ کی منظوری اور فائیو جی لائسنس کے اجراء کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس ہوا، جس میں برآمدی سیکٹر کیلئے بجلی اور آر ایل این جی کے ریٹس کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز اسپیکٹرم کیلئے ایڈوائزری کمیٹی کی منظوری دے دی گئی ، کمیٹی وزرا، آئی ٹی، صنعت وپیداوار ، منصوبہ بندی،مشیر تجارت پر مشتمل ہوگی جبکہ کمیٹی کی سربراہی مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کریں گے، کمیٹی فائیوجی سروسز سےمتعلق امور کا جائزہ لیکر پی ٹی اے کوسفارشات دے گی۔

    ای سی سی نے نیا پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی کیلئےفیصلے میں ترمیم کی منظوری دیدی، فیصلے کے مطابق33ارب سے زائد رقم10 سے 20سال کیلئے مارک اپ سبسڈی پر ہوگی جبکہ 4 ارب77کروڑ کی سپلیمنٹری گرانٹ موجودہ مالی سال کےمارک اپ کی مدمیں دی جائے گی۔

    اعلامیے میں کہا گیا روایتی نرخ پاورڈویژن کی طرف سے جولائی،اگست کی ورکنگ پرہوں گے اور برآمدی شعبےکو7.7سینٹ فی کلوواٹ پر جولائی،اگست کیلئے بجلی فراہم کی جائے گی جبکہ جاری مالی سال کےبقیہ مہینوں کیلئے یہ نرخ 9فی کلوواٹ ہوں گے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے برآمدی سیکٹر کیلئے بجلی اور آر ایل این جی کے ریٹ کی منظوری دے دی، برآمدی شعبے میں قالین سازی، لیدر مصنوعات، کھیلوں کا سامان اور ٹیکسٹائل سیکٹر شامل ہیں۔

    اجلاس میں آلو کی برآمد پر پابندی سے متعلق سمری پر فیصلہ موخر کردیا گیا، آلو کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں ہوگا۔

    گذشتہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی ایک روپے 09 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی تھی گئی، اضافہ اکتوبر کے بجلی بل میں شامل ہوگا۔

    کمیٹی نے موجودہ بجٹ سےکے الیکٹر ک کیلئے 4.7ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت دی ، وفاقی حکومت کےالیکٹرک کو4.7 ارب روپےسبسڈی کی مد میں دےگی۔

    ای سی سی نے ہوٹل روزویلٹ کےلیے14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی منظوری بھی دی ، رقم قرضے، سود اور واجبات کی ادائیگی کےلیےفراہم کی جائےگی۔

  • حکومتی پالیسیوں کے باعث معاشی اشاریے بہتر ہوئے، عبدالحفیظ شیخ

    حکومتی پالیسیوں کے باعث معاشی اشاریے بہتر ہوئے، عبدالحفیظ شیخ

    کراچی : وزیراعظم کےمشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث معاشی اشاریے بہتر ہوئے ، عمران خان کی سیاست کی بنیاد ہی یہی ہے کہ غریبوں کی مدد کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےمشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا دورہ کیا اور گھنٹی بجاکرکاروبارکاآغاز کیا۔

    اسٹاک ایکس چینج میں 200 ارب روپے کے پاکستان انرجی سکوک 2 کی لسٹنگ کی تقریب ہوئی ، منعقدتقریب میں معاون خصوصی عبد الحفیظ شیخ نے شرکت کی جبکہ بینکوں کےسربراہان سمیت اسٹاک ایکس چینج کے ڈائیریکٹر اور دیگر شریک ہوئے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کارکردگی کےلحاظ سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج دنیاکی چوتھی اور ایشیاکی پہلی بڑی مارکیٹ ہے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کےباعث معاشی اشاریےبہترہوئے، پر کیپیٹا انکم میں اضافہ ہوا ، معیشت کےاستحکام کےلیےمل کر کام کرناہوگا، بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے سازگارماحول کی فراہمی پہلی ترجیح ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ یہاں کام کرنےوالےاپنےمفادات پیچھے رکھیں ملکی مفادات کی بات کریں، وہ ممالک جنھوں نے اپنے لوگوں پر توجہ دی، انھوں نے ترقی کی ۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج معیشت کا اہم حصہ ہے، سب ٹیم ورک میں کام کریں،کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے، تاجرآگے آئیں اور اس شعبے میں کام کریں۔

    مشیرخزانہ نے کہا کہ گیس کے90 فیصدصارفین کو زر اعانت دیا جارہا ہے، مارکیٹ ڈیولپمنٹ کے لیے ہم نے فیصلے کیے ہیں، اسٹیٹ بینک اور حکومت اسٹاک ایکسچینج کو خود مختار کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے بعد کورونا وائرس کے بعد ایکسپورٹس بڑھنا شروع ہوئی اور ایف بی آر کے ٹیکس محاصل بہتر ہوئے ہیں، معیشت کے مسائل سب جانتے ہیں، لیکن ہمیں بہترین ٹیم کو اکٹھا کرنا ہے، پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے نئے آلات لا رہے ہیں۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کورونا وبا میں اخراجات حکومت نے پہلے کم کیے، 1.1 کھرب کے نان ٹیکس کے ٹارگٹ 5 کھرب تک جمع کیے گئے، سیلز ٹیکس میں 17فیصد کی شرح سے ٹیکس کے ہدف حاصل کیےگئے، فرٹیلائزر اور ٹیوب ویل میں سبسڈی دی گئی، فاٹامیں 152 ارب کا فنڈ دیاگیا،آزادجموں کشمیرمیں بھی سبسڈی دی۔

    انھوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 5بنیادی اشیاپر سبسڈی دی گئی اشیاسستی ہیں، زرعی برآمدات کو سہولتیں دی جارہی ہیں،ریفنڈ کے 250 ارب روپے دیے گئے، ریفنڈ فارم جمع کرنے کے 72 گھنٹوں میں پیسے مل رہے ہیں۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ 2013 سے آج تک 5کروڑ کے ریفنڈ فوری واپس کیے جائیں، 50 فیصد کوٹیکس ریفنڈ ادا کردیے گئے، ایکسپورٹرز کوٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، چھوٹے کمرشل اداروں کے 3ماہ کے بل معاف کیے گئے، 1240ارب کا کورونا ریلیف پیکیج دیا گیا جبکہ 280 ارب کی گندم کی خریداری کی گئی۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ نجی شعبےکی حوصلہ افزائی سےمعیشت میں بہتری لارہے ہیں، صنعتی شعبےکوبجلی اورگیس پرسبسڈی دی جارہی ہے، حکومت کے آنے کے وقت ایک بحران کی کیفیت تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اقتصادی بحران تھا اس لیے حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی، ہم نے کوشش کی کہ معیشت کی سمت درست کریں، غربت کے خاتمے کے لیے پروگرام لائے تاکہ غریبوں تک پیسے پہنچیں۔

    مشیرخزانہ نے مزید کہا کہ حکومت برآمدات میں اضافے کے لیے نجی شعبے کے کردار کی معترف ہے، دیگر سہولتوں سمیت کاروبارکے لئے آسان شرائط پر قرض دیے جارہے ہیں، حکومت نے معیشت کی بہتری اور استحکام کے ٹھوس اقدامات کیے۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ غربت کےخاتمےاورپسماندہ طبقےکی بحالی پرخصوصی توجہ دی گئی، تعمیراتی شعبے کے فروغ سے دیگر صنعتیں بھی ترقی کریں گی، تعمیراتی شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کی طرف سے مراعات کا اعلان کیا گیا ، تعمیری شعبے سےمتعلق وزیراعظم مستقل اجلاس کرتے ہیں۔

    پاک سعودی تعلقات کے حوالے سے انھوں نے کہا سعودی عرب سے تعلقات مثالی ہیں ، پاکستان اورسعودی عرب کےتعلقات مزیدمضبوط ہوں گے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ وفاقی اورصوبائی حکومت مل کرکراچی میں کام کریں گی، مالی وسائل وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں فراہم کریں گے، کراچی پاکستان کی معیشیت کیلئے اہم ترین شہر ہے، یہاں معاشی سرگرمیاں بڑھانے سے ہی معاملات بہترہوں گے ، اچھی بات ہے وفاق اور صوبائی حکومت مل کرکام کررہے ہیں، بہتری کے لیے 1100ارب کےفنڈفراہم کیے جائیں گے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ ہم پرقرضوں کا بوجھ کافی عرصے ہے، فوج کابجٹ مستحکم رکھا گیا دیگر سیکٹر کے بجٹ میں کمی کی گئی، آج سکوک لانچ کیا گیا اس میں قرض کی آسان شرائط رکھی گئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیس بجلی میں حکومت سبسڈی دے رہی ہے، عمران خان کی سیاست کی بنیاد ہی یہی ہے کہ غریبوں کی مدد کی جائے، ان کے اپنے کاروبار نہیں نہ ہی کسی جاننے والے کو فائدہ پہنچانا ہے۔

    مشیرخزانہ نے مزید کہا ارب چھوٹے گھروں کی تعمیرات کےلیےرکھے گئے ہیں، تعمیراتی شعبوں میں بہت سے ٹیکسوں میں چھوٹ دی گئی ہے، اب کوئی تعمیرات کرےگا تو اسے ٹیکسوں میں چھوٹ ملے گی، جے آئی ڈی سی کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھیں گے، ہم جان بوجھ کر کسی بھی شعبہ پر کوئی اضافی بوجھ نہیں ڈالیں گے۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ مل کر کام کریں گے اور ملکی معیشت کی صلاحیت سے بھرپور فائدہ لیں گے، پاکستانی مصنوعات کے لیے نئی مارکیٹ ڈھونڈیں، ہم سب مل کر پاکستانی عوام کی توقعات پوری کریں گے۔

  • حکومت کا کامیاب جوان پروگرام کیلئے ایک اور سنگ میل عبور

    اسلام آباد : حکومت نے کامیاب جوان پروگرام کیلئے ایک اورسنگ میل عبور کرلیا اور درخواست گزار کیلئے قرض کی کم ازکم حد50لاکھ سے بڑھا کر اڑھائی کروڑکردی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کامیاب جوان پروگرام سے متعلق بیان میں کہا کہ حکومت نے کامیاب جوان پروگرام کیلئے ایک اورسنگ میل عبور کرلیا اور چھوٹے کاروباروں اور ملازمتوں کو فروغ دینے کے لئے کامیاب جوان پروگرام میں توسیع کردی۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کیلئے کم ازکم حد50لاکھ سے بڑھا کر اڑھائی کروڑکردی گئی، پروگرام کیلئے بینکوں کی تعداد بھی3 سے بڑھا کر 21 کر دی گئی ، یہ اقدام لاکھوں روزگارکے مواقع پیدا کرے گا۔

    مزید پڑھیں : کامیاب جوان پروگرام کے تحت 50 ہزار نوکریاں ملیں گی، مشیر خزانہ

    گذشتہ روز مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت مزید 7500 لوگوں کو قرض دیا جائے گا، حکومت کی پالیسی ہے لوگوں کو پیسے دے کر کاروبار میں خود مختاری دی جائے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرض کی رقم 50 لاکھ سے بڑھا کر ڈھائی کروڑ کی جائے گی، پروگرام کے لیے ہر ممکن فنڈز فراہم کررہے ہیں، 2 ہزار 900 نوجوانوں کو ایک ارب سے زائد رقم دے چکے ہیں۔

  • اقتصادی سروے رپورٹ:  20ارب ڈالر کاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے

    اقتصادی سروے رپورٹ: 20ارب ڈالر کاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے

    اسلام آباد : مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اقتصادی سروے رپورٹ20- 2019 پیش کردی اور کہا ملکی تاریخ میں پہلی بارآمدنی زیادہ اور اخراجات کم رہے، 20ارب ڈالر کاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے، ماضی کے قرضوں کی مد میں 5 ہزار ارب کے قرضے واپس کئے، کورونا وبا کے باعث ٹیکسوں کا ہدف حاصل نہ ہوا تاہم حجم میں بہتری آئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے اقتصادی سروے سے متعلق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہمارے زرمبادلہ کم ہوکر8،9 ارب ڈالررہ گئے، ڈالرسستا رکھنے کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ ہوا تاہم رواں مالی سال ہمارے اخراجات آمدن سے زیادہ رہے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح وسائل بڑھاناہے، حکومت نے فیصلہ کیا ٹیکس بڑھانے کے اقدام کیے جائیں گے جبکہ کاروباری شعبے کے لیے گیس ، بجلی اورقرضوں کی فراہمی آسان کرنے کا فیصلہ کیا۔

    20ارب ڈالر کاکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ ہم نےمعیشت کو خطرے سے نمٹا، 20ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرکے 3 ارب ڈالر تک لائے ، 5 ہزارارب روپے سے قرضوں کی ادائیگی کی، نئے قرض پرانے قرض کی ادائیگی کیلئے لئے گئے اور ملکی تاریخ میں پہلی بار آمدنی زیادہ رہی،اخراجات کم رہے۔

    فوج کا بجٹ منجمدکرنےپرجنرل باجوہ کا شکر گزار

    ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کا توازن پہلی بار مثبت رہا، فوج کا بجٹ منجمدکرنےپرجنرل باجوہ کا شکر گزار ہوں، ایک سال کے دوران اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا گیا اور نہ اس دوران کسی ادارے کو سپلیمنٹری فنڈز ادا کئے۔

    مشیرخزانہ نے کہا رواں سال بیرونی فنڈز پرانحصار کم کیاگیا، ٹیکسزمیں اضافہ کیاگیا، اخراجات میں کمی کی گئی جبکہ ڈالرز کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے  امپورٹس کو کم کیا گیا۔

    برآمدی سیکٹرزکوسہولت کی فراہمی

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ برآمدی سیکٹرز کو سہولت فراہم کرناحکومت کی ترجیح ہے، ٹیکسوں میں اضافہ،اخراجات میں کمی،بیرونی قرضوں کی واپسی ترجیح ہے، پی ایس ڈی پی کے لئے701ارب روپےخرچ کئےگئے جبکہ سوشل سیفٹی نیٹ کےلئے192ارب روپے  رکھےگئےہیں۔

    نجی شعبوں  کے ترقیاتی پروگرامز

    انھوں نے بتایا کہ نجی شعبوں کوترقیاتی پروگرامزکیلئے ڈھائی سوارب روپے فراہم کئے جائیں گے، موجودہ حالات میں پوری دنیا کی آمدنی 3سے 4فیصد گرجائے گی۔

     قومی آمدنی اور ٹیکس کلیکشن

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ کوروناکے باعث معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئیں اور نقصانات کاتخمینہ لگانا مشکل ہے، کوروناکےباعث قومی آمدنی میں 3 سے  ساڑھے3 فیصد نقصان دیکھنا پڑا، ٹیکس کلیکشن 3ہزار 9سو ارب تک پہنچی ہے، ٹیکس کلیکشن میں ساڑھے7سے 8سو ارب روپے کمی ہوئی۔

    حکومت کے ریلیف پیکج

    عبدالحفیظ شیخ نے بتایا کہ حکومت نے ریلیف کے لئے2طرح کےپیکج دیے، حکومت کی جانب سے ایک ہزار240ارب روپے کا ریلیف پیکج دیا گیا اور نقصانات سے بچانےکیلئےچھوٹے کاروبار کیلئے آسان قرض فراہمی یقینی بنائی گئی، ایک کروڑ60لاکھ خاندانوں کو نقدرقم فراہم کی جارہی ہے جبکہ ایک کروڑ خاندانوں کو اب تک مالی امداد دی جاچکی ہے ،10 کروڑپاکستانیوں کو امدادی رقم کی فراہمی سے فائدہ ہوگا۔

    زراعت کے شعبے میں بہتری

    انھوں نے کہا کہ 280 ارب روپے مالیت کی گندم کی خریداری کی گئی، رواں مالی سال گندم کی خریداری کیلئے2گنارقم فراہم کی گئی، زراعت کے شعبے کی  بہتری کیلئےزائد رقم فراہم کی گئی اور 50ارب کی اسکیم متعارف کرائی ، حکومت چھوٹے کاروبار کیلئے قرض فراہم کرے گی۔

    یوٹیلٹی اسٹورزکےذریعے کم آمدنی والے افراد کیلیے رعایت

    مشیرخزانہ نے بتایا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے کم آمدنی والے افراد کو ریلیف فراہم کیا گیااور رمضان میں یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے15فیصد تک رعایت دی گئی۔

    ہاؤسنگ اسکیم کیلئے30ارب روپے

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کم آمدنی والےافراد کیلئے ہاؤسنگ اسکیم کیلئے30ارب روپے رکھے گئے، ہاؤسنگ اسکیم میں ٹیکسوں پرمراعات دی گئی ہیں، کم آمدنی والے افراد کو ٹیکسوں میں90فیصدتک چھوٹ دی گئی ہے جبکہ وزیراعظم نے وفاقی،صوبائی حکومتوں کو لینڈ بینک بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    سماجی شعبے کی ترقی کیلئےفنڈزفراہم کرنےکی تجویز

    ان کا کہنا تھا ک ٹرانسپورٹ اورکمیونی کیشن شعبےکوروناکی وجہ سےمتاثررہے، جی ڈی پی کے مالیاتی خسارے کو بھی محدودرکھاہے جبکہ سماجی شعبے کی ترقی کیلئےفنڈزفراہم کرنےکی تجویز ہے، کوروناکی صورتحال کے باعث ٹیکسوں میں کمی کی جائے گی، سماجی شعبوں کو ٹیکسوں میں مراعات دی جائیں گی۔

     کوشش ہے آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکس نہ لگائیں

    مشیرخزانہ نے مزید کہا کہ کوشش ہوگی کہ آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکس نہ لگائیں، معاشی اشاریوں پرحتمی رائے نہیں دی جاسکتی، گزشتہ ایک ماہ کےدوران برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، پچھلےسال ٹیکس محاصل کاٹارگٹ توقع سے زیادہ رکھا ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ معاشی اعدادوشمارکی بروقت فراہمی کےلیےاقدام کیےجارہےہیں، کبھی ایساہوا کہ 192ارب روپے کمزور طبقے کے لیے رکھ دیے جائیں، اگر آپ کچھ ٹھیک نہیں کرسکتےتوخراب بھی نہ کریں،ان لوگوں نےایکس چینج ریٹ کومصنوعی طورپربڑھائےرکھا۔

    آئی ایم ایف دنیا کے مالی نظام کی بہتری کیلئے اقدامات کررہا ہے

    انھوں نے بتایا کہ 2019-18 میں جی ڈی پی کانظر ثانی شدہ ڈیٹا شماریات بیورو کےمطابق آیا، حکومت نے شماریات بیورو کے ڈیٹا کو چیلنج نہیں کیا، آئی ایم ایف پاکستان پر خصوصی ظلم نہیں کررہا بلکہ دنیا کے مالی نظام کی بہتری کیلئے اقدامات کررہا ہے، آئی ایم ایف ایک بینک کی طرز پر کام کرتا ہے، اس سے معاملات فنانشنل ڈسپلن کے تحت چلتے ہیں۔

     اسٹیٹ بینک سےقرض نہ لینے کی حکومتی پالیسی

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ نوٹ چھاپنےسےمہنگائی ہوتی ہے،زیادہ پیسےسےکم چیزیں آتی ہیں، ہماری پالیسی اسٹیٹ بینک سےقرض نہ لینےکی ہے، ہم نہیں چاہتےکہ لوگوں پرمہنگائی کابوجھ ڈالیں، 2019 میں اگرساڑھے7ٹریلین کےقرض لیےتو4حصےہیں، ایک وہ حصہ ہےجواپنےاخراجات کے لیے ہے، جو ڈیڑھ ٹریلین ہے۔

  • مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا

    مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا

    اسلام آباد : مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا ، جس میں وزارت صحت کے لیے7ارب24کروڑ کی ضمنی گرانٹ کی منظوری کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا، جس میں 12نکاتی ایجنڈےپرغورکیاجائےگا جبکہ وزارت صحت کےلیے7ارب24کروڑکی ضمنی گرانٹ کی منظوری کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ کو3ارب82کروڑکےاضافی فنڈ اور قومی احتساب بیوروکےقانونی معاملات کےلیےفنڈ کی منظوری دی جائےگی جبکہ ہیلتھ کیئرورکرزکے لیے ایک اضافی تنخواہ بطور رسک الاونس دیے جانے کا امکان ہے۔

    ای سی سی اجلاس میں اقوام متحدہ امن مشن میں تعینات اہلکاروں کے لیے الاؤنس کی منظوری کاامکان ہے ، الاؤنس کی مد میں 16کروڑ81لاکھ کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کےلیے یوریا کی طلب پررپورٹ بھی ایجنڈے میں شامل ہیں جبکہ 2019- 20 میں گندم خریداری کےحوالے سےرپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔

    اجلاس میں وزیراعظم کامیاب جوان پروگرام کے بنیادی نکات کاجائزہ لیاجائے گا اور بنگلادیش میں نیشنل بینک کے کیپیٹل میں اضافےکےلیے10.9ملین امریکی ڈالر کا امکان ہے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، مختلف محکموں کی ضمنی گرانٹس کی منظوری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، مختلف محکموں کی ضمنی گرانٹس کی منظوری

    اسلام آباد : مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف محکموں کی ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ  کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مختلف محکموں کی ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی، اجلاس میں ویسٹرن بارڈرمینجمنٹ کیلئے8 ارب 84 کروڑ کی تکنیکی گرانٹ منظور کرلی گئی، رقم سول آرمڈ فورسزکی استعداد کاربہتر بنانے پرخرچ کی جائےگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کےلیے20 کروڑ کی تکنیکی گرانٹ کی بھی منظوری دی۔

    رواں مالی سال آئی بی کیلئےبجٹ شارٹ فال پوراکرنےکی سمری اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی پیشگی خریداری کی سمری پربھی غور  کیا گیا جبکہ آئی پی پیز کےساتھ مذاکرات کیلئے ٹی اوآرز کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

    مزید پڑھیں : حالات کو سامنے رکھ کر بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں،مشیر خزانہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس ، کسٹمز ڈیوٹیز اور سرچارجز میں چھوٹ کی سمری اور گیس فیلڈز کے علاقوں میں گیس کی فراہمی کی سمری پر بھی غور ہوا۔

    یاد رہے مشیر خزانہ نے اجلاس کے دوران کہا تھا کہ ٹیکس وصولیوں کے نظام میں موجود خامیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں،معیشت کو درپیش مشکلات ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔

    ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات کو سامنے رکھ کر نئے بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں،حکومت فریقین سے بات چیت کر کے ان کی تجاویز پر غور کرےگی۔