Tag: مشیر احتساب

  • سابق ڈی جی نیب برگیڈیئر(ر) مصدق عباسی کو مشیر احتساب لگانے کا فیصلہ

    سابق ڈی جی نیب برگیڈیئر(ر) مصدق عباسی کو مشیر احتساب لگانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : سابق ڈی جی نیب برگیڈیئر(ر)مصدق عباسی کو مشیراحتساب لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا ، مصدق عباسی کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن آج جاری ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے سابق ڈی جی نیب برگیڈیئر(ر)مصدق عباسی کو مشیراحتساب لگانے کا فیصلہ کرلیا، مصدق عباسی کو شہزاد اکبرکی جگہ تعینات کیا جائے گا۔

    مصدق عباسی کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن آج جاری ہونے کا امکان ہے، بریگیڈیئر(ر)مصدق عباسی ماضی میں نیب میں اعلیٰ عہدوں پرفائزرہ چکے ہیں۔

    یاد رہے آج صدر مملکت عارف علوی نے شہزاد اکبر کا بطور مشیر استعفیٰ قبول کرلیا ، صدر مملکت کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے،

    واضح رہے وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے دور روز قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جسے وزیراعظم عمران خان نے فوراً منظور کر لیا تھا۔

    ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر کے استعفے کی وجہ وزیر اعظم کی ناراضگی تھی، کچھ روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر سے عدالتوں میں مقدمات کی تفصیلات مانگی تھی، جس کے بعد وزیر اعظم ان سے ناراض ہوگئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق شہزاد اکبر نے جو تفصیلات وزیر اعظم کو دی وہ نا مکمل تھیں اور وزیراعظم کو دی جانے والی بریفنگ اور دستاویزات میں واضح فرق پایا گیا تھا۔

  • وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا

    وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا، اور مشیر برائے داخلہ و احتساب کے عہدے کے لیے 2 ناموں پر مشاورت شروع کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دو ناموں میں سے ایک نام نیب کے سابق عہدے دار کا بھی ہے، اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کریں گے۔

    واضح رہے کہ شہزاد اکبر نے کچھ دیر پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، شہزاد اکبر نے ٹویٹ کیا کہ استعفیٰ وزیر اعظم کو بھیج دیا، امید ہے عمران خان کی قیادت میں احتساب کا عمل جاری رہے گا، میں پارٹی سے منسلک رہوں گا، اور قانونی خدمات دیتا رہوں گا۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

  • وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی ہو گئے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھیج دیا ہے۔

    شہزاد اکبر نے لکھا امید ہے عمران خان کی قیادت میں احتساب کا عمل جاری رہے گا، میں پارٹی سے منسلک رہوں گا اور قانون سے متعلق خدمات دیتا رہوں گا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہزاد اکبر کے استعفے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت زیادہ دباؤ میں کام کیا، مافیا سے مقابلہ کرنا کبھی بھی آسان نہیں تھا، آپ نے جس طرح کام کیا اور کیسز کو نمٹایا وہ قابل تعریف ہے، مزید اہم کام اب آپ کا انتظار کر رہا ہے۔

  • شہباز شریف اور سلیمان کی برطانیہ میں بریت کی خبر پر مشیر احتساب کا رد عمل

    شہباز شریف اور سلیمان کی برطانیہ میں بریت کی خبر پر مشیر احتساب کا رد عمل

    اسلام آباد: مشیر احتساب شہزاد اکبر نے برطانیہ میں شہباز شریف اور سلیمان کی بریت کی خبر کی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے ٹوئٹس میں کہا ہے کہ شہباز شریف اور سلیمان شہباز کی بریت کی خبر غلط ہے، ایک چینل نے بریت کی خبریں غلط چلائیں۔

    انھوں نے کہا سلیمان شہباز اور خاندان کے خلاف تحقیقات اے آر یو کی درخواست پر نہیں ہو رہی تھیں، مشکوک ٹرانزیکشن پر بینک نے این سی اے کو رپورٹ کیا تھا، اور فنڈز سلیمان کی جانب سے 2019 میں پاکستان سے برطانیہ منتقل کیے گئے تھے۔

    مشیر احتساب نے ٹوئٹ میں لکھا کہ حال ہی میں این سی اے نے فنڈز کی تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد فنڈز کو عدالت کے ذریعے جاری کرنے کے احکامات ملے۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ میں واضح کردوں آرڈر کا مطلب یہ نہیں کہ فنڈز جائز ذرائع سے آئے، برطانوی انتظامیہ نے 2019 کی ٹرانزیکشن کو مشکوک قرار دیا، اور این سی اے نے عدالت سے اثاثے منجمد کرنے کا آرڈر حاصل کیا، کسی کو کلین چٹ نہیں ملی جیسا کہ خبروں میں کہا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کیس سے متعلق کوئی سماعت نہیں ہوئی ہے، جس سے کسی کو کلین چلٹ ملی ہو، فنڈز کو این سی اے نے منجمد کرایا ہے اور مزید تحقیقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    شہزاد اکبر نے کہا سلیمان شہباز اپنے والد کے ساتھ منی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری ہیں، ان کے خلاف احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس زیر سماعت ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا ایک چینل نے شہباز شریف اور بیٹے سلیمان کی بریت کی خبریں چلائیں، ایسی خبریں چلانا فیک نیوز کے زمرےمیں آتاہے۔

  • جہانگیر ترین کے خدشات پر مشیر برائے احتساب کی وضاحت

    جہانگیر ترین کے خدشات پر مشیر برائے احتساب کی وضاحت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے چینی مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ میں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔

    آج اسلام آباد میں مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ جہانگیر ترین کو خدشات ہیں کہ انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، شوگر ملوں کو بھی شکایات تھیں، تاہم احتساب کا عمل قانون کے مطابق جاری ہے۔

    انھوں نے کہا شوگر کمیشن رپورٹ میں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا، احتساب کے دوران کسی کو دوست نہیں بنایا جا سکتا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا شوگر کمیشن کی رپورٹ میں منی لانڈرنگ اور سٹے بازی کی نشان دہی ہوئی، جن کے خلاف کارروائیاں ہوئیں، ایف آئی اے نے سندھ اور پنجاب میں سٹے بازوں کے خلاف کارروائی کی۔

    انھوں نے کہا شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ مئی 2020 میں آئی تھی، جسے اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کیا گیا لیکن عدالتوں نے اسے درست قرار دیا، مئی 2020 سے اب تک کا سفر آسان نہیں تھا، احتساب کا کام آسان نہیں اس میں آپ دوست نہیں بنا سکتے۔

    مشیر کا کہنا تھا جہانگیر ترین کو کچھ خدشات ہیں کہ شاید انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، ایف بی آر نے فرانزک آڈٹ میں 5 سالوں میں 400 ارب کے ٹیکسز کی ہیر پھیر کا پتا چلایا، کمیشن رپورٹ میں 9 بڑی کمپنیوں کی تحقیقات کی سفارش کی گئی تھی، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا جا رہا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کوئی یہ سمجھتا ہے کہ انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے تو یہ غلط ہے، کارروائی قانون کے مطابق ہو رہی ہے، کیسز میں برد باری کا سلوک ہوگا، کسی اپنے کا احتساب ہو وہ تکلیف دہ ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا جو بھی چینی بحران اور سٹہ بازی میں ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، ایف آئی اے نے انکوائری رجسٹرڈ کی جس پر ایف آئی آرز درج کی گئیں، رمضان شوگر ملز کے خلاف تحقیقات میں منی لانڈرنگ کا پتا چلا، جہانگیر ترین گروپ کے خلاف بھی 4 ارب 30 کروڑ منی لانڈرنگ کا کیس درج ہوا۔

    انھوں نے کہا آج تک کسی نے بھی ملک میں چینی کی ایکس مل پرائس مقرر نہیں کی تھی، پنجاب میں چینی کی سپلائی کے لیے کوئی طریقہ موجود نہیں تھا، اب پنجاب اور وفاق میں 80 روپے فی کلو ایکس مل پرائس رکھی گئی ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا رمضان سے پہلے چینی کی قیمت بڑھانے کے لیے پھر سٹہ بازی کی گئی، سٹہ بازی کرنے والے شوگر ملز کو بھی حصہ دیتے ہیں، ایسے کئی اکاؤنٹس کا پتا چلایا گیا جس میں سٹہ بازی کی رقم جمع ہوتی ہے۔