Tag: مشیر اطلاعات

  • قوم کو سمجھ جانا چاہئے سندھ کارڈ جائیداد بچانے کے لیے کھیلا جارہا ہے، فردوس عاشق

    قوم کو سمجھ جانا چاہئے سندھ کارڈ جائیداد بچانے کے لیے کھیلا جارہا ہے، فردوس عاشق

    اسلام آباد: مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس پر جے آئی ٹی رپورٹ سندھ سے متعلق ہے، قوم کو سمجھ جانا چاہئے سندھ کارڈ اپنی جائیداد بچانے کے لیے کھیلا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں چوری اور لوٹ مار کی داستان ادارے خود بتا رہے ہیں، بلاول بھٹو جتنی مرضی کوشش کرلیں ان کے چنگل میں نہیں آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری پی ٹی آئی اور عمران خان کا کھلاڑی ہے، کسی کو بھی نکالا نہیں گیا، عمران خان نے بیٹنگ آرڈر تبدیل کیا، عمران خان تبدیلی کے ذریعے پاکستان کو جتوانا چاہتے ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کوئی شخص بھی ملک، منسٹری یا کاروبار اکیلے نہیں چلا سکتا، وقت سب سے بڑا استاد ہوتا ہے اور بہت کچھ سکھا دیتا ہے، ماحول، موسم بدلنے سے کچھ لوگ اچھا پرفارم کرجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ووٹ کوعزت دینے والے وزیر اعلیٰ پنجاب کوعزت دیں:‌ فردوس عاشق اعوان

    مشیر اطلاعات نے کہا کہ موجودہ حالات میں ٹیم ورک کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، حلقے کی سیاست میں عزت زیادہ معنی رکھتی ہے، ووٹ سے آئی ہوں تنقید ہوگی تو علاج کرنا میری ذمہ داری ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حفیظ ششیخ اچھے وزیر خزانہ اور ٹیکنوکریٹ تھے، ان کا کام خزانے کی چوری روکنا تھا انہوں نے اپنا کام کیا، کسی ڈیپارٹمنٹ میں چوری ہورہی تھی تو حفیظ شیخ کا تعلق نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ حفیظ شیخ آصف زرداری کی معاشی دہشت گردی میں حصہ دار بن جاتے تو وزیر خزانہ بنے رہتے، این ایف سی کے تحت رقم صوبے میں غلط طریقے سے استعمال ہو تو اس کا آڈٹ کرنا ان کی ذمہ داری نہیں تھی۔

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پی پی دور میں حفیظ شیخ کسی کے ہاتھوں کھلونا نہیں بنے، ماضی میں حفیظ شیخ آنکھوں کا تارہ نہیں بنے اس لیے انہیں تبدیل کردیا گیا۔

  • ہر چیز کا الزام ماضی کی حکومتوں پر لگانا درست نہیں: مرتضیٰ وہاب

    ہر چیز کا الزام ماضی کی حکومتوں پر لگانا درست نہیں: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ہر چیز کا الزام ماضی کی حکومتوں پر لگانا درست عمل نہیں ہے۔ اپوزیشن کے بیانات کو درست سمت میں لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس کے بعد صوبائی مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح کا اجلاس امن و امان کے حوالے سے ہوا، اس ہفتے کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کو کورنگی والے واقعے پر بھی بریفنگ دی گئی، وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ پولیس نے 70 ہزار لیٹر ڈیزل تحویل میں لیا۔ وزیر اعلیٰ نے پولیس افسران کو کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایت دیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی میں جگہ جگہ ناکوں اور چیک پوائنٹس پر بھی گفتگو کی گئی، وزیر اعلیٰ سندھ نے ٹریفک کی روانی متاثر نہ کرنے کی ہدایت کی۔ فینسی نمبر پلیٹس سے متعلق فوری کریک ڈاؤن کی ہدایت کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کی، ایکسائز ڈپارٹمنٹ میں ایک لاکھ 60 ہزار کے قریب نمبر پلیٹس تیار ہیں۔

    مشیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ایک منی بجٹ کا بم گرایا جارہا ہے۔ وفاقی حکومت کے دوستوں سے گزارش ہے عوام کا احساس کریں، اپوزیشن کے بیانات کو درست سمت میں لیں۔ سیف سٹی سے متعلق پروپوزل تیار ہو رہا ہے، جلد کام شروع ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی بھی ایک حد ہوتی ہے، سب کچھ نہیں بولنا ہوتا۔ فواد چوہدری کا تعلق جمہوریت یا عوام سے نہیں طاقت سے ہے۔ ان کا کام صرف بیانات کی حد تک ہے۔ ہر چیز کا الزام ماضی کی حکومتوں پر لگانا درست عمل نہیں ہے۔

  • اسد کھرل کی گرفتاری کوئی بڑی بات نہیں، مولا بخش چانڈیو

    اسد کھرل کی گرفتاری کوئی بڑی بات نہیں، مولا بخش چانڈیو

    کراچی: مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ اسد کھرل کی گرفتاری کوئی بڑی بات نہیں، اسد کھرل کی گرفتاری جیسی کارروائیاں سندھ بھر میں ہوتی رہتی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آر میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ اسد کھرل کی گرفتاری کوئی بڑی بات نہیں،اسدکھرل کوئی اتنابڑاآدمی نہیں ایک عام آدمی ہے، اس گرفتاری جیسی کارروائیاں سندھ بھرمیں ہوتی رہی ہیں۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے منظوراختیارات رینجرز کی صرف کراچی تک کارروائی ہے، دیہات میں بااثرشخص کو پکڑا جائیگا تو لوگ گھیراؤ کرینگے۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی رینجرزکے اختیارات کےمعاملےپرباتیں ہوئی ہیں، ماضی میں بھی وفاق نےصوبائی معاملات میں مداخلت کی ہے، رینجرزاختیارات کے معاملے پر مشاورت جاری ہے، رینجرزاختیارات کی توسیع پرمعاملات جلد طے ہوجائیں گے۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں امن کا کریڈٹ پولیس کےعلاوہ کسی کو نہیں دیں گے۔

    خورشیدشاہ نے کہا ہے کہ رینجرزکواختیارات میں قواعد کی پابندی کرنی چاہیے، ایسا تاثرنہیں ملنا چاہئے ریاست کے اندر ریاست کام کر رہی ہے۔