Tag: مشیر برائے احتساب

  • کیا وزیر اعظم مشیر احتساب سے ناراض تھے؟ شہزاد اکبر سے استعفیٰ مانگا گیا؟ ذرائع کا انکشاف

    کیا وزیر اعظم مشیر احتساب سے ناراض تھے؟ شہزاد اکبر سے استعفیٰ مانگا گیا؟ ذرائع کا انکشاف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب نے آج اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو دیا تو اسے فوراً منظور کر لیا گیا، اس سلسلے میں اندرونی کہانی تک اے آر وائی نیوز نے رسائی حاصل کر لی ہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر کے استعفے کی وجہ وزیر اعظم کی ناراضگی تھی، کچھ روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر سے عدالتوں میں مقدمات کی تفصیلات مانگی تھی، جس کے بعد وزیر اعظم ان سے ناراض ہو گئے۔

    ذرائع کے مطابق شہزاد اکبر نے جو تفصیلات وزیر اعظم کو دی وہ نا مکمل تھیں، وزیر اعظم کو دی جانے والی بریفنگ اور دستاویزات میں واضح فرق پایا گیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا

    ذرائع نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کو بتائی گئی مقدمات کی ٹائم لائنز میں بھی فرق تھا، مقدمات کی موجودہ صورت حال اور وزیر اعظم کو دی گئی بریفنگ میں بھی تضاد موجود تھا۔

    ذرائع کے مطابق دو روز قبل وزیر اعظم نے شہزاد اکبر پر اظہار ناراضگی کیا، تاہم وزیر اعظم آفس کی جانب سے آج شہزاد اکبر سے استعفیٰ دینے کا کہا گیا، جس کی شہزاد اکبر نے تعمیل کی اور استعفیٰ دے دیا، جسے فوراً منظور کر لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے مشیر برائے داخلہ و احتساب کے عہدے کے لیے 2 ناموں پر مشاورت بھی شروع کر دی ہے، ان دو ناموں میں سے ایک نام نیب کے سابق عہدے دار کا بھی ہے، حتمی نام کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

  • اسحاق ڈار کو برطانوی مجسٹریٹ کے سامنے جلد پیش کیا جائے گا: شہزاد اکبر

    اسحاق ڈار کو برطانوی مجسٹریٹ کے سامنے جلد پیش کیا جائے گا: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے انکشاف کیا ہے کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے برطانیہ کے ساتھ ایم او یو ہو چکا ہے، وہ جلد آ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کے لیے برطانیہ کے ساتھ معاہدہ ہو گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان کے مشیر کا کہنا ہے کہ تحویل مجرمان کے معاہدے پر دستخط ہونے باقی ہیں۔

    شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم او یو پر سائن ہونے کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو برطانوی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور یہ جلد ہوگا۔

    انھوں نے کا کہ 2018 سے 2018 تک دس سال میں ملک کا قرضہ 24 ہزار ارب روپے بڑھا، وفاقی کابینہ کے سامنے انکوائری کمیشن کے قیام کا معاملہ رکھا گیا، یہ قرضہ کیسے بڑھا یہ انکوائری کمیشن نے پتا لگانا ہے، کابینہ نے کمیشن آف انکوائری کی منظوری دے دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسحاق ڈار کی پاکستان حوالگی کے ایم او یو پر دستخط ہوگئے

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر انکوائری کمیشن کے سربراہ ہوں گے، کمیشن کے سربراہ کو کمیشن کے اندر کسی کو بھی ممبر لینے کا اختیار ہوگا، وجوہ کا پتا لگایا جائے گا کہ جو قرض جس مقصد کے لیے لیا گیا کیا وہ صحیح خرچ ہوا۔

    مشیر برائے احتساب نے بتایا کہ کمیشن آف انکوائری کا نوٹیفکیشن کل تک جاری ہو جائے گا، کمیشن 6 ماہ میں کام مکمل کرے گا، ہر ماہ حکومت کو پیش رفت کی رپورٹ دے گا۔