Tag: مشیر خارجہ

  • کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف

    کلبھوشن کیس کی تیاری نامکمل تھی، وقت نہ ملا، حکومت کا اعتراف

    اسلام آباد: حکومت نے کلبھوشن یادیو کیس میں تیاری نامکمل ہونے کا اعتراف کرلیا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کلبھوشن کیس کی تیاری ٹھیک سے نہیں کی گئی،کیس کی تیاری کے لیے زیادہ وقت نہیں ملا تھا۔


    ضرور پڑھیں: کلبھوشن کیس: پاکستان فیصلے تک پھانسی نہ دے، عالمی عدالت


    اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفت گو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کلبھوشن سے متعلق عالمی عدالت کا فیصلہ پہلے سے متوقع تھا،کیس کی تیاری کے لیے تین سے چار دن ملے اور اتنے کم دن میں ہم کچھ نہیں کرسکتے تھے۔

    انہوں نے یقین دلایا کہ اگلے مرحلے کے لیے ہمارا کیس بہت مضبوط ہے،وکلا کی بڑی ٹیم بنا رہے ہیں،ایڈ ہاک جج کی تعیناتی بھی کی جائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے آئی سی جے جا کر کشمیر اور پانی کے تنازعات کا راستہ کھول دیا۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ کلبھوشن کیس میں حکومت نے نااہلی اور غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا اور تیاری مکمل نہیں تھی اور اب مشیر خارجہ نے اپوزیشن جماعتوں کے الزام کی تائید کردی جس کے بعد اب ایک نیا طوفان آنے کا اندیشہ ہے۔

    آج ہی پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر حکومت کی نااہلی نظرآئی، شکوک وشبہات بڑھ گئےہیں۔

    کلبھوشن کےمعاملے پرحکومت نے نااہلی کا مظاہرہ کیا، شکوک وشبہات بڑھ گئے ہیں، خورشید شاہ

    اسی ضمن میں تحریک انصاف نے حکومت پر کیس میں نااہلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سات سوالات کے جوابات مانگ لیے اور کہا ہے کہ اختیارات کے باوجود وزیر اعظم نے عالمی عدالت انصافِ میں  ایڈہاک جج مقرر کیوں نہیں کیا؟ ‘‘، ’’دفتر خارجہ نے ضروری قانونی مشاورت حاصل کیوں نہیں کی‘‘  ’’کلبھوشن کیس میں ایسے وکیل کو عالمی عدالتِ انصاف کیوں بھیجا گیا جس نے آئی سی جے کا کبھی کوئی مقدمہ لڑا ہی نہیں؟‘‘

    یہ پڑھیں: کلبھوشن کیس: تحریک انصاف کے وزیر اعظم سے 7 سوالات

     یہ بھی خیال رہے کہ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ جن ججز دیا ان میں بھارتی، روسی، امریکی، چینی، مصری و دیگر ممالک کے ججز شامل ہیں لیکن ایک بھی مسلم ملک سے نہیں۔

    یہ پڑھیں: کلبھوشن کیس کا فیصلہ:ایک بھی جج مسلم ملک سے نہیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
     
  • فاٹا اصلاحات پر عمائدین اور علما سے مشاورت کی گئی: سرتاج عزیز

    فاٹا اصلاحات پر عمائدین اور علما سے مشاورت کی گئی: سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ فاٹا اصلاحات پر عمائدین، علما اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے مشاورت کی گئی۔ اصلاحات کے تحت فاٹا ڈیولپمنٹ کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے فاٹا اصلاحات کمیٹی کی سفارشات کی اصولی منظوری دے دی۔

    اجلاس کے بعد اصلاحات کمیٹی کے رکن اور مشیر خارجہ برائے وزیر اعظم سرتاج عزیز، رکن قومی اسمبلی عبد القادر بلوچ سمیت دیگر ارکان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فاٹا اصلاحات کے لیے مختلف علاقوں میں کئی جرگے کیے گئے۔ ان جرگوں میں 3 ہزار 500 سے زائد عمائدین شریک ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ فاٹا اصلاحات پر عمائدین، علما اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے مشاورت بھی کی گئی۔

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات کے لیے کمیٹی 6 ارکان پر مشتمل تھی۔ کمیٹی نے مختلف تجاویز پر مشاورت کے بعد گزشتہ سال رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی۔ زیادہ تر ارکان نے تجویز دی کہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ پیش کرنے کے بعد بھی کمیٹی نے مشاورتی عمل جاری رکھا۔ چاہتے تھے کہ تمام فریقین سے رائے لی جائے۔

    سرتاج عزیز نے بتایا کہ فاٹا میں ایف سی آر قوانین کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فاٹا کی معاشی ترقی کے لیے 10 سال کا پروگرام بنایا جائے گا۔ ایف سی آر قوانین کو رواج قوانین سے تبدیل کیا جارہا ہے۔ فاٹا کو 5 سال میں قومی دھارے میں لایا جائے گا۔

    مشیر خارجہ نے بتایا کہ فاٹا ڈیولپمنٹ کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔ گورنر خیبر پختونخواہ فاٹا ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے۔

    ان کے مطابق فاٹا میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہیں خیبر پختونخواہ ملازمین کے برابر ہوں گی۔ فاٹا کے عوام بھی بیت المال اور بینظیر انکم سپورٹ فنڈ سے مستفید ہوسکیں گے۔ فاٹا کی سیکیورٹی کے لیے لیویز اہلکار بھرتی کیے جائیں گے۔

  • ایل او سی کے واقعات پر تشویش ہے، برطانوی وزیر خارجہ

    ایل او سی کے واقعات پر تشویش ہے، برطانوی وزیر خارجہ

    اسلام آباد: برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ایل او سی کے واقعات پر تشویش ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے برطانوی وزیرخارجہ کو ایل او سی پر بھارت کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

    اسلام آباد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دونوں ممالک مذاکرات کریں۔ کشمیرکا مسئلہ کشمیری عوام کی خواہش کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔

    برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ تمام فریقین تحمل سے کام لیں۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ کو بھارتی فورسز کی ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا ہے۔

    بھارتی فوج کی وادی نیلم میں مسافر بس پر فائرنگ، 9 شہری شہید *

    بعد ازاں برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے وزیر اعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں سرتاج عزیز، طارق فاطمی اور سیکریٹری خارجہ بھی موجود تھے۔

  • اسلام آباد : پاکستان اور ترکی یکساں دہشت گردی کا شکار ہیں،ترک وزیرخارجہ

    اسلام آباد : پاکستان اور ترکی یکساں دہشت گردی کا شکار ہیں،ترک وزیرخارجہ

    اسلام آباد : ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو کی مشیرخارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی،ترک وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ترکی دونوں ممالک یکساں دہشت گردی کا شکار ہیں.

    تفصیلات کے اسلام آباد میں پاکستان کے وزیرِ اعظم نواز شریف کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز ست ترک وزیرخارجہ نے ملاقات کی،جس کےبعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی.

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ترکی میں عوام کی جانب سے بغاوت کی کوشش ناکام بنانا جمہوریت کی فتح ہے اور پاکستان ترک عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے.

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی نے دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دی،افغانستان میں امن سے متعلق ترکی اور پاکستان کے خیالات یکساں ہیں اور دونوں ممالک مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرتے رہیں گے،انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو دوستی کو اسٹریٹجک تعلقات میں بدلنا چاہیے.

    اس موقع پر ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا کہ ترکی میں ناکام بغاوت کے پیچھے فتح اللہ گولن کی دہشت گرد تنظیم ہے،اس تنظیم نے تعلیمی اداروں اور دیگر شکلوں میں اپنا جال پھیلا رکھا ہے.

    ان کا مزیدکہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کیونکہ پاکستان یہ دوسرا گھر ہے اور یہاں آکر بے انتہا خوشی ہوتی ہے پاکستانی عوام اور حکومت نے بغاوت کچلنے کےلیے ہمارا بھرپور ساتھ دیا.

    ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ ہر شعبے میں ہمارا ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رہے گا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات فروغ پائیں گے.

    یاد رہے کہ اس سے قبل ترکی کی جانب سے فتح اللہ گولن کی تنظیم سے متعلقہ اداروں کی بندش کے مطالبے پر پاکستانی دفترِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا تھا کہ ’ہم ان سکولوں کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے ترک حکام سے رابطے میں ہیں.

    دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس بات پر زیادہ غور ہو رہا ہےکہ ترکی ایسی کوئی تنظیم یا ادارہ تجویز کرے جو ان سکولوں اور کالجوں کا انتظام سنبھال لے۔‘

  • کشمیریوں کا حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں، سرتاج عزیز

    کشمیریوں کا حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ کشمیری قیادت کی شمولیت کے بغیر کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ حکومت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھا رہی ہے۔ کشمیریوں کا حق خود ارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے۔

    سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ کشمیری مسئلہ کے اہم فریق ہیں، کشمیری قیادت کی شمولیت کے بغیر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا۔

    واضح رہے کہ کشمیری حریت پسند برہان وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت پر ہونے والے احتجاج کو قابض فوج نے بذریعہ جبر دبانے کی کوشش کی۔ بھارت کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 50 کے قریب کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں مسلسل تیرہویں روز بھی کرفیو نافذ ہے اور بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا عمل جاری ہے۔

  • ناکام خارجہ پالیسی اور عالمی سطح پر تنہائی کا تصور غلط ہے، سرتاج عزیز

    ناکام خارجہ پالیسی اور عالمی سطح پر تنہائی کا تصور غلط ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے خارجہ پالیسی کی ناکامی اور عالمی سطح پر تنہائی کے تصور کو غلط قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں سابق سفیر کی لابنگ سے مشکلات میں اضافہ ہوا۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ عالمی امور میں ہمیشہ ملکی مفادات کو ترجیح دی۔ اسلامی ممالک کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں۔ پاکستان افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کاربند ہے۔

    بھارت سے کشمیر سمیت تمام امور پر بات چیت کے لیے تیار ہیں، سرتاج عزیز *

    مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کا اہم مقصد اقتصادی ترقی ہے۔ نائن الیون کے بعد عالمی سطح پر تبدیلیاں رونما ہوئیں، تاہم ایران اور افغانستان سے تعلقات معمول کے مطابق ہیں۔ ہم نے بنیادی اور قومی مفادات کا تحفظ کیا ہے۔

    سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو آئین کے مطابق خارجہ پالیسی پر مکمل اختیار ہے۔ عالمی منظر نامے میں تبدیلی کے پیش نظر خارجہ پالیسی تبدیل کر رہے ہیں۔ گزشتہ 3 سال میں سماجی خدمات کے شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ مختلف سماجی خدمات کی فراہمی میں نادرا اور دوسرے اداروں نے بہت معاونت کی ہے۔

    امریکا نے جوہری پروگرام پر پابندی کی کوشش کی، سرتاج عزیز  *

    سرتاج عزیز نے خارجہ پالیسی کی ناکامی اور عالمی سطح پر تنہائی کے تصور کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ ماضی میں خارجہ پالیسی درست نہیں رہی۔ پاکستان تنہائی کا شکار نہیں ہے، بلکہ پاکستان ایک پر اعتماد ملک ہے۔

  • ملااخترمنصور جعلی دستاویزات پرسفر کررہاتھا، مشیرخارجہ

    ملااخترمنصور جعلی دستاویزات پرسفر کررہاتھا، مشیرخارجہ

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کر دی۔

    دفتر خارجہ میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے مشیر خارجہ کا کہنا تھا تمام شواہد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ولی محمد ہی ملا اختر منصور تحا کو شناخت بدل کر سفر کر رہا تھااورحالیہ ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت ہوئی ہے، ڈرون حملے میں ملنے والے تمام اشارے ملا اختر منصور کی جانب ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ علم نہیں کہ ایرانی حکام کو ملا اختر منصور کی بطور ولی محمد ایران موجودگی سے واقف تھے یا نہیں۔ہم ملا اختر منصور کے ڈی این اے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں ملا اختر منصورایک جعلی نام سے سفر کر رہا تھا لہذا یہ کہنا غلط ہو گا کہ ہماری ایجنسیوں کو اس کے حوالے سے معلومات تھیں۔

    مشیر خارجہ نے کہا کہ ڈرون حملہ پاکستان کی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔2001سے 390ڈرون حملے ہوئے۔2010 سے2012میں اوسط 70سے 80ڈرون حملے ہوتے تھے۔ہماری پریس ریلیز میں یہ چیز واضح تھی کہ ڈرون حملہ سے قبل پاکستان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جولائی 2015 کو طالبان اور افغان حکومت کے مزاکرات ملا عمر کی ہلاکت کی خبر سے متاثر ہوئے۔ہمارے جن لوگوں کے طالبان سے رابطے تھے ان کو اشارے تھے کہ افغان طالبان مزاکرات کی میز پرآجائیں گے،طالبان کی نئی قیادت کے سامنے آنے کے بعد جائزہ لیا جائے گا کہ مزاکرات کیسے آگے بڑھیں گے۔

    مشیر خارجہ نے کہا کہ حالیہ ڈرون حملے نے افغان امن عمل کو بری طرح متاثر کیا ہے اور یہ ڈرون حملہ افغان امن عمل کے مقاصد کی خلاف ورزی ہے۔ہمارے حکومت میں آنے کے بعد ڈرون حملوں میں کمی میں کامیابی ہوئی،افغانستان میں امن عمل کے لیے کیو سی جی ممالک اپنی اپنی امن مزاکرات کی کوشیشیں جاری رکھیں گے۔ کیو سی جی میں امریکی تعاون بہت اہم ہے۔

    پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی موجودگی پر مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر افغان مہاجرین کی موجودگی پاکستان کی سلامتی کے لئے خطرہ ہے،انہوں نے کہا کہ ایران نے تردید کی اس وجہ یہ تھی کہ ملا اختر منصور دوسرے نام سے سفر کر رہا تھا۔ملا اختر منصور کی پاکستان آمد ایک جعلی نام سے تھی۔ڈرایور کی کمپنی مقامی تھی تو لاش لواحقین کے حوالےکر دی گئی،ملا اختر منصور کی نعش کسی کے حوالے نہیں کی گئی۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ چینی سی پیلک علاقائی منسلکی کا ایک ذریعہ ہے اسی طرح جاہ بہار بھی علاقائی رابطے کا منصوبہ ہےپاکستان ایران اور پاکستان افغانستان تجارت مزید مضبوط ہو گی،پاکستان چاہ بہار کو علاقائی منسلکی کا منصوبہ سمجھتا ہے۔

  • الطاف حسین کے مسئلے پر وزیرِداخلہ نے تحقیقات کے احکامات دیئے،سرتاج عزیز

    الطاف حسین کے مسئلے پر وزیرِداخلہ نے تحقیقات کے احکامات دیئے،سرتاج عزیز

    اسلام آباد :مشیر خارجہ سرتاج عزیز کاکہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے مسئلے پر وزیرِ داخلہ نے تحقیقات کرنے کے احکامات دیئے ہیں۔

    اسلام آباد میں افغانستان کانفرنس سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کو الطاف حسین سے متعلق تمام کیسز کے حوالے سے پاکستان اعتماد میں لے گا۔

    مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کا معاملہ وزارتِ داخلہ کا معاملہ ہے، انکا مزید کہنا ہے کہ وزیرِ داخلہ نے برطانوی ہائی کمیشن سے الطاف حسین کے مسئلے سے متعلق رابطہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ داخلہ چوہدری نثار کی برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن سے پنجاب ہاؤس میں ملاقات ہوئی تھی، جس میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف ثبوت اوردیگر تفصیلات برطانوی ہائی کمشنر کے حوالے کردیں۔

    ملاقات کے دوران چوہدری نثار نے رینجرز کی جانب سے متحدہ کے قائد کے خلاف رینجرز کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی کی نقل ، ایم کیو ایم کی متنازعہ سرگرمیوں پر رینجرز کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ اور ایم کیو ایم کے مرکز اور الطاف حسین کی رہائش گاہ نائن زیرو پرچھاپے کے دوران برآمد کیا گیا اسلحہ اور مفرور افراد کی گرفتاری تفصیلات پرمبنی مکمل رپورٹ فلپ بارٹن کے حوالے کی گئیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کا معاہدہ موجود ہے اوراسی معاہدے کی بناءپر پاکستانی حکومت کی جانب سے انتہائی سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا گی

  • چین کے صدر جلد پاکستان کا دورہ کرینگے، چینی وزیرِ خارجہ

    چین کے صدر جلد پاکستان کا دورہ کرینگے، چینی وزیرِ خارجہ

    اسلام آباد:  چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی نے پاک چین تعلقات کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چینی قیادت کے درمیان اعلی سطح کے روابط ہیں، ان کا کہنا تھا کہ چین کے صدر جلد پاکستان کا دورہ کرینگے۔

    اسلام آباد میں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے  مشیر خارجہ سرتاج عزیز ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ کہ چینی صدر کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دے گا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ توانائی، اسٹرکچر اور اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔

    وانگ ژی کا کہنا تھا کہ خطے میں امن قائم کرنے کے لئے پاکستان اور چین کی سوچ ایک ہے اور افغانستان کی تعمیر نو میں ہر طرح سے مدد کریں گے۔

    انھوں نے اعتراف کیا کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے اور پاکستان افغانستان کے مسائل کا بہتر حل پیش کرسکتا ہے۔

     اس موقع پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین دہشت گردی کے خاتمے پر متفق ہیں، چین نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے اقدامات کوسراہا ہے۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان میں پاکستان اور چین مل کر کام کرنے پر تیار ہیں، پاکستان، چین کے ساتھ خصوصاً توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔

    انہوں نے چینی وزیرِ خارجہ کی آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین دوستی کے تناظر میں چینی وزیرِخارجہ کا دورۂ پاکستان اہم ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال چینی صدر کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن پاکستان کی کشیدہ سیاسی صورتحال اور دھرنوں کے باعث دورہ ملتوی کرنا پڑا۔