Tag: مشیر خارجہ سرتاج عزیز

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، سرتاج عزیز کا اقوام متحدہ کو خط

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، سرتاج عزیز کا اقوام متحدہ کو خط

    اسلام آباد : مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کےجنرل سیکرٹری کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل نہ ہونےسےانسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت میں حالیہ دنوں میں آنے والی تیزی سے آگاہ کرنے کے لیے خط تحریر کیا ہے جس میں مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ دہرایا۔

    مشیر خارجہ نے اپنے خط میں جنرل سیکرٹری کو کشمیرمیں آبادیاتی تبدیلی کی کوششوں سےآگاہ کرتے ہوئے تحریر کیا کہ بھارت مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کواقلیت میں بدل رہا ہے جس کے لیے مقبوضہ کشمیرمیں غیرمستقل رہائشیوں کو رہائشی سرٹیفکیٹ دیا جا رہا ہے۔

    خط کے متن میں درج ہے کہ ایک سازش کے تحت مقبوضہ کشمیرکی زمین ریٹائرڈ بھارتی فوجیوں کو الاٹ کی جا رہی ہے اور کشمیریوں پنڈتوں کو مقبوضہ کشمیر میں بسایاجارہاہے تاکہ مقبوضہ کشمیرمیں مسلم اکثریت کواقلیت میں تبدیل کردیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسےاقدامات سےکسی بھی استصواب رائے کے نتائج کوتبدیل کیاجاسکتا ہے اور یہی بھارت کے مذموم مقاصد ہیں جس کے لیے وہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت عمل پیرا بھی ہے۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پاکستان کا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل سے لاکھوں کشمیریوں کےمصائب ختم کیے جا سکتے ہیں اور مقبوضہ کشمیر اب کسی مزید تاخیر کا متحمل نہیں ہوسکتا کہ یہ ایک خالص انسانی مسئلہ ہے جس میں ہزاروں لوگ اپنی جانوں سے گئے اور سینکڑوں معذوری کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

  • افغان صدر کا بیان قابلِ مذمت ہے، سرتاج عزیز

    افغان صدر کا بیان قابلِ مذمت ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد : مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ انتہائی متوازن ہے پاکستان دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بھرپور اور موثر انداز میں کارروائی کر رہا ہے۔

    بھارت میں سکیورٹی کا عجیب معاملہ تھا کیونکہ جس ہوٹل میں ہمارا قیام تھا وہاں کسی کو آنے کی اجازت نہیں تھی جبکہ ہوٹل میں کسی سے بات چیت کرنے نہیں دی گئی۔

    ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے بعد دفتر خارجہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے کو انتہائی متوازن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر کشیدگی کے باوجود ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کی ، تناؤکے باجود بھارت کا دورہ ایک اچھا فیصلہ تھا۔

    مشیرِ خارجہ نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان کی جانب سے شرکت کے فیصلے کو رکن ممالک نے سراہا اور پاکستان کے اس فیصلے کی تعریف کی۔

    انہوں نے بتایا کہ چونکہ یہ کانفرنس افغانستان سے متعلق تھی اس لیے ہمارا مقصد تھا کہ پاکستان اور بھارت کے دو طرفہ تعلقات افغانستان پر اثر انداز نہ ہوں یہی وجہ کہ ہر قسم کے تناؤ اور دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کانفرنس میں شرکت کی۔

    سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے ہم پر پریشر ڈالنے کے لیے دہشت گردی کا معاملہ زیادہ اچھالا کیوں کہ بھارت جانتا ہے کہ ہم نے دہشت گردی کےخلاف بہت اقدامات کیے لیکن بار بار دہشت گردی کا ذکر کرکے انڈیا کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

    سرتاج عزیز کا مزید کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی نے بھارت کو خوش کرنے کیلئے پاکستان کے خلاف بیان دیا جو کہ قابل مذمت ہے،پاکستان کسی بھی ملک میں دہشت گردی کی کارروائی کی حمایت نہیں کرتا بلکہ پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب زیادہ جانی اور مالی نقصان برداشت کیا ہے

    انہوں نے اشرف غنی پر واضح کیا کہ افغانستان میں امن دوسرے ملک پر الزام تراشی سے نہیں آ سکتا اور اس مقصد کیلئے الزامات نہیں بلکہ بامقصد اور متفقہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ افغان سرحد پرموثرانتظام کی بھی ضروری ہے کیونکہ مناسب بارڈرمینجمنٹ کے بغیر دونوں ممالک میں صورتحال کی بہتری ممکن نہیں۔

    مشیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران ٹی ٹی پی ، جماعت الاحرار اور دیگر علاقائی جماعتوں کا بھی ذکر کیا جب کہ داعش اور طالبان کی بھی بات کی کیوں کہ ان تنظیموں کے خلاف کارروائی ہمارے نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے اس لیے ہم نے دیگر ملکوں سے بھی ان تنظیموں کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں مشیر خارجہ نے جواب دیا کہ بھارت میں سکیورٹی کا عجیب معاملہ تھا کیونکہ جس ہوٹل میں ہمارا قیام تھا وہاں کسی کو آنے کی اجازت نہیں تھی اور ہوٹل میں کسی سے بات چیت کرنے نہیں دی گئی۔

    کانفرنس کے دوران ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ نریندرمودی، ارون جیٹلی، اجیت دوول اوردیگر لوگوں کے ساتھ سائیڈلائن پربات ہوئی جب کہ ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سے ملاقات ہوئی جس میں ٹاپی گیس منصوبے پر بھی بات ہوئی۔

    واضح رہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں افغان مہاجرین کو پناہ دینے پر جہاں پاکستان اور افغانستان کے کردار کو سراہا گیا ہے وہیں پاکستان کو لشکر طیبہ اور جیش محمد کے خلاف کارروائی کا بھی کہا گیا ہے۔

  • بھارتی حکام نے سرتاج عزیز کو پریس کانفرنس سے روک دیا

    بھارتی حکام نے سرتاج عزیز کو پریس کانفرنس سے روک دیا

    امرتسر: بھارت نے اپنی روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو سیکیورٹی کا بہانہ بنا کر پریس کانفرنس سے روک دیا، ہائی کمشنر عبدالباسط کو بھی روکا گیا جس پر انہوں نے سیکیورٹی افسر کر جھاڑ پلادی۔

    تفصیلات کے مطابق جو دشمنی میں سفارتی آداب ہی بھلادے اسے بھارت کہتےہیں، سرتاج عزیز کو ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں شرکت کے بعد پریس کانفرنس کرنی تھی لیکن بھارتی حکام نے سیکیورٹی ایشو بنا کر انہیں میڈیا کے سامنے آنے سے روک دیا اور انہیں اپنے ہوٹل کے کمرے تک ہی محدود کردیا گیا۔

    پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط سے بھی منفی رویہ اختیار کیا گیا میڈیا سے بات کرنے آئے تو سیکیورٹی افسر آڑے آگیا ۔ جس پر انہوں نے اسے جھاڑ پلادی۔ کہا کوئی انہیں پاکستانی صحافیوں سے بات کرنے سے روک نہیں سکتا۔

    اس کے علاوہ بھارتی حکام نے پاکستانی وفد کے ساتھ انتہائی منفی رویہ اختیار کرتے ہوئے پاکستانی وفد کو گولڈن ٹیمپل بھی نہ جانے دیا۔ بھارتی حکام اس حد تک بد تمیزی کی کہ امرتسر میں امیگریشن حکام نے مشیر خارجہ کو آدھے گھنٹے روکے رکھا۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اس منفی رویے کے بعد وطن واپسی کا فیصلہ کیا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز 2 روزہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کیلئے بھارت کے شہر امرتسر میں موجود ہیں جہاں انہوں نے کانفرنس کے اختتام پر گولڈن ٹیمپل جانے کا ارادہ کیا تھا۔

    بھارت میں سفارتی آداب کی خلاف ورزی اور ناروا سلوک کے بعد سرتاج عزیز نے پاکستان میں ہنگامی پریس کانفرنس طلب کرلی ہے۔

  • مودی بلوچستان کو ایشو بنا کر مسئلہ کشمیر دبانا چاہتے ہیں، سرتاج عزیز

    مودی بلوچستان کو ایشو بنا کر مسئلہ کشمیر دبانا چاہتے ہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کا بلوچستان سے متعلق بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی تصدیق ہے،نریندر مودی ایسے بیانات مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے توجہ ہٹانے کےلیے دے رہے ہیں۔

    Sartaj gives befitting reply to Modi by arynews

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا کرارا جواب دے دیا۔سرتاج عزیز نے بھارتی وزیر اعظم کی تقریر کے ردعمل میں کہا ہے کہ کشمیرمیں ہزاروں نوجوان حق خود ارادیت کے لیے لڑ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو پیلٹ گن کےباوجود بھی نہیں دبا سکتا، نریندر مودی دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانا چاہتے ہیں، مقبو ضہ کشمیر میں غیر مسلح آزادی کی تحریک چل رہی ہے، کشمیر میں تحریک کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ مقبوضہ کشمیر کا آزاد کشمیر سے موازنہ کرنا حقائق کے برعکس ہے۔

    اپنے بیان میں سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی ایجنسی’’را‘‘بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث رہی ہے،نریندر مودی کا بیان اس بات کی ضمانت ہے کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کرارہا ہے۔

    مشیر خارجہ نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے انکشافات نے بھی بلوچستان میں بھارتی دخل اندازی کی ضمانت دی ہے،مسئلہ کشمیر کا واحد حل پاکستان اور بھارت کے سنجیدہ مذاکرات میں ہی ممکن ہے۔

  • ملا اختر منصور کی ہلاکت سے مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے، سرتاج عزیز

    ملا اختر منصور کی ہلاکت سے مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے، سرتاج عزیز

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت سے جاری مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہمسایہ ممالک سے بہترین اور مؤثر خارجہ تعلقات کی روایت ڈالی۔ خطہ میں امن کی داغ بیل ڈالنے کے لیے طالبان افغان مذاکرات کے حامی ہی نہیں بلکہ اس کے لیے کافی متحرک بھی تھے۔

    اس موقع پر مشیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت سے جاری مذاکرات تعطل شکار ہوئے جو قیام امن کی کاوشوں میں رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔ امریکہ 15 سال میں افغانستان میں امن قائم نہیں کرسکا، ہم سے فوری کامیابی کی توقع کیوں کی جا رہی ہے۔ امریکہ نے ہر بار امن عمل کو خود ہی سبوتاژ کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ3 اہم منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ وسطی ایشیائی ممالک کے دوروں سے پاکستان کے مذکورہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

    اس موقع پر مشیر خزانہ نے پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک خطہ میں باہمی تعاون اور تجارت کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین تجارت کا حجم 19 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

  • مذاکرات میں نہیں کھانے پر کرکٹ کا ذکر کیا تھا: سرتاج عزیز

    مذاکرات میں نہیں کھانے پر کرکٹ کا ذکر کیا تھا: سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیرخارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ پاک بھارت سیریزکامعاملہ آفیشنل ایجنڈے میں نہیں تھا، لیکن ڈنرپر سشما سوراج سےکرکٹ کاذکرکیاتھا۔

    پاک بھارت سیریز پر بات ہوئی تھی لیکن کرکٹ آفیشل نہیں ایجنڈے میں شامل نہیں تھا، اس کے باوجود کرکٹ کا ذکر ضرور کیا، قومی اسمبلی میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ کھانے کی میزپرسشماسوراج سےپاک بھارت سیریز پر بات ہوئی۔

    سرتاج عزیزنے کہاکہ کھانے پرمیں نے سشماسوراج سے سوال کیا کہ معاہدہ ہونے کے باوجودسیریز پرمشکلات کیوں آرہی ہے،جس پر بھارتی وزیرخارجہ نے جواب دیاکہ تعلقات میں کشیدگی ہوتو مشکلات پیش آتی ہے۔

    بھارتی وزیرخارجہ پیر کو بھارتی پارلیمنٹ میں دورہ پاکستان پر بریفنگ دیں گی۔ توقع ہے کہ وہ اس بریفنگ میں پاک بھارت سیریز پربھی لب کشائی کریں گی۔

  • پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے دنیا کا تیسرا غیر محفوظ ملک ہے، سرتاج عزیز

    پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے دنیا کا تیسرا غیر محفوظ ملک ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ماحولیاتی تبدیلی کو دہشت گردی سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان ما حولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے دنیا کا تیسرا غیر محفوظ ملک ہے۔

    اسلام آباد میں ما حولیاتی تبدیلی اور بین الاقوامی سلامتی کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دنیا کاربن ٹیکس کا اجراء کرے تاکہ ماحولیاتی تبدیلی کے سنجیدہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے درپیش مالی مسائل پر قابو پایا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور طالبان دو علیحدہ فریق ہیں تاہم پاکستان مذاکرات کے لیے دونوں فریقوں کو ہر طرح کا تعاون فراہم کرے گا۔پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام سیفٹی کے اعتبار سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ محفوظ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی سنجیدہ اور اہم مسئلہ ہے جس پر دنیا کو ایک مستند اور جامع معاہدے کی ضرورت ہے۔معاہدہ خطرے کی آگاہی تک محدود نہ ہو بلکہ اس کو عملدرآمد کے ذریعے موثر بھی بنا یا جائے۔پاکستان اس سلسلے میں اپنا بھر پور تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    سیکرٹری ماحولیاتی تبدیلی عارف خان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خطر ناک نتائج سے ثقافتی تبدیلی کے بغیر نہیں نمٹا جا سکتا ۔فرانس کے ڈپٹی ڈائریکٹر ف برائے ماحولیاتی تبدیلی اور کوپ کانفرنس فیلپ لا کاسٹ کا کہنا تھا کہ ماحولیات کی تبدیل ہو تی ہیئت علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی دونوں کے لیے خطرہ ہے۔جس سے خوراک ووسائل کی کمی، انسانوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل و حرکت اور قدرتی آفات کا تسلسل جیسے سنگین مسائل بڑھ رہے ہیں۔

    فرانس اس سلسلے میں مختلف ممالک کی استعداد کار بڑھانے، ٹیکنالوجی کے حصول اور مالی وسائل کی بہتری کے لیے بھر پور تعاون کرے گا۔

  • بھارت ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی پر بےجا مداخلت کررہاہے، سرتاج عزیز

    بھارت ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی پر بےجا مداخلت کررہاہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی کے معاملے پر بے جامداخلت کر رہا ہے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سےگفتگوکرتےہوئےمشیرخارجہ سرتاج عزیزکا کہنا تھا کہ ذکی الرحمان کا کیس پاکستان کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔

    سرتاج عزیر نے کہا کہ لکھوی کےمعاملےسے بھارت سے مذاکرات پراثر نہیں پڑے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو یاد دلایا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس کے معاملے پر بھی تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

     مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھار ت کے ساتھ آبی تنارع پر اپنے حقوق کا تحفظ کرے گا، ان کا کہنا تھا کہ تاپی منصوبے پر اگلے سال سے کام شروع ہوجائے گا۔

    مشیر خارجہ نے بتایا کہ افغانستان نے تاپی منصوبے میں سیکیورٹی کیلئے یقین دہانی کرائی ہے۔

  • ملک کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، سرتاج عزیز

    ملک کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ملک کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

    افاف کالج آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ اعتماد کی فضا بحال ہوئی ہے، افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔

    مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ تعلیم کے فروغ کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پایا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے۔

     پاک بھارت مذاکرات پر ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سےسرحدی کشیدگی کم ہوگی، بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام امورپر مذاکرات ہوں گے۔

     سرتاج عزیز نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ سطح کے مذاکرات بھارت نےملتوی کیے، اسی نے بحال کیے۔

  • سرتاج عزیز کی یورپی پارلیمنٹ کے وفد سے ملاقات

    سرتاج عزیز کی یورپی پارلیمنٹ کے وفد سے ملاقات

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے یورپی پارلیمنٹ اور امریکی آرمڈ سروسزکمیٹی کے وفد نے ملاقاتیں کی،دوطرفہ تعلقات اورخطے کی صورتحال سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وفاقی دارالحکومت میں جین لیمبرٹ کی قیادت میں یورپی پارلیمنٹ کے وفد نے مشیرخارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی اور دوطرفہ تجارتی تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امورپربات ہوئی ۔

     مشیرخارجہ نے یورپی یونین سے تجارتی روابط میں مزید بہتری کی خواہش کا بھی اظہار کیا، اس سے قبل امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن سینیٹر جیک ریڈ کی قیادت میں سینیٹ آرمڈ سروسز کمیٹی کے سینئر حکام نے سرتاج عزیز سے ملاقات کی جس میں خطے کی علاقائی صورتحال کا جائزہ لیا۔

     سرتاج عزیز نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے حوالے پاکستان کے جامع اقدامات سے سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو آگاہ کیا، امریکی سینٹر جیک ریڈ نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔