Tag: مشیر خزانہ

  • ’اسٹیٹ بینک کے ذخائر آئی ایم ایف ہدف سے زائد ہو گئے‘

    ’اسٹیٹ بینک کے ذخائر آئی ایم ایف ہدف سے زائد ہو گئے‘

    مشیر خزانہ خرم شہزاد نے کہا ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر آئی ایف ایم ہدف سے زیادہ ہوگئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مالی سال 25-2024 کے اختتام پر مشیر خزانہ خرم شہزاد نے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کے حوالے سے اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 30 جون تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 50 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں اور اسٹیٹ بینک کے ذخائر آئی ایم ایف کے ہدف سے بھی زائد ہو گئے ہیں۔

    مشیر خزانہ نے بتایا کہ گزرے مالی سال 25-2024 میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 5.12 ارب ڈالر ہوا، جس کے بعد مجموعی ذخائر 14.51 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل مالی سال 24-2023 کے اختتام پر اسٹیٹ بینک کے ذخائر 9 ارب 39 کروڑ ڈالر تھے۔ اس سال پاکستان کے پاس 1.7 ماہ کے درآمدی بل سے کم ذخائر تھے۔ جب کہ اب ڈھائی ماہ کے درآمدی بل کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں۔

    خرم شہزاد نے اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافے کی وجہ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے کو قرار دیا اور کہا کہ ایکسپورٹ میں اضافے کے ساتھ آئی ٹی سروسز کی سرمایہ کاری نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ ذخائر میں اضافہ قرض نہیں بلکہ ملکی معیشت کی بہتری کا نتیجہ ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور قرض کم ہو رہا ہے۔ قرض جی ڈی پی تناسب 75 فیصد سے کم ہو کر 69 فیصد تک آ گیا ہے۔

  • بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کر چکے: مشیر خزانہ

    بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کر چکے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے پانچ مطالبات میں سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ پورا کر چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے موقع پر مشیر خزانہ شوکت ترین نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی، انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل جلد ہو جائے گی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے ڈیل سے قبل 5 پیشگی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے، جن میں ٹیکس چھوٹ کا خاتمہ اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری شامل ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ پورا کر چکے ہیں، جب کہ ٹیکس استثنیٰ کے خاتمے، اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے بل تیار کر لیے گئے ہیں، وزارت قانون ان قانونی بلز کے مسودے کو حتمی شکل دے رہی ہے۔

    مشیر خزانہ نے مزید بتایا کہ کرنسی ریٹ اور مانیٹری پالیسی اسٹیٹ بینک کا دائرہ کار ہے۔

    دریں اثنا، اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں مشیر خزانہ نے کہا ملک کی معاشی ترقی کا ہدف 5 فی صد ہے، جسے حکومت رواں برس حاصل کر لے گی، معاشی شرح نمو کا اثر پائیدار ہونے کی شرط پر ہی عوام تک پہنچے گا۔

    انھوں نے کہا آئندہ 4 سال میں کامیاب پروگرام پر 1400 ارب خرچ کریں گے، 3 کروڑ افراد کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے، زراعت، کاروبار اور گھروں کی تعمیر کے لیے قرض دیے جائیں گے، جاری اخراجات ٹیکس ٹو جی ڈی پی سے بھی زیادہ ہوتے ہیں، حکومت کا کام سماجی فلاح ہے لیکن فنڈز کی کمی سے مشکل ہو جاتی ہے۔

  • وفاقی حکومت کا شوکت ترین کو مشیر خزانہ بنانے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا شوکت ترین کو مشیر خزانہ بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے شوکت ترین کو مشیر خزانہ بنانے کا فیصلہ کرلیا ، شوکت ترین کی بطور وفاقی وزیر 16اکتوبر کو مدت پوری ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے شوکت ترین کو مشیر خزانہ بنانے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ شوکت ترین کو خیبرپختونخوا سے سینیٹ الیکشن لڑایا جائے گا ، سینیٹر منتخب ہونے کے بعد شوکت ترین دوبارہ وفاقی وزیر کا حلف اٹھائیں گے۔

    خیال رہے شوکت ترین کی بطور وفاقی وزیر 16اکتوبر کو مدت پوری ہوجائے گی، جس کے بعد وزارت وزیراعظم کے پاس چلائی جائے گی، شوکت ترین مشیر بننے کے بعد مختلف کمیٹیوں کی سربراہی بھی نہیں کرسکیں گے، وہ ای سی سی سمیت دیگرکابینہ کمیٹیوں کی صدارت کے بھی اہل نہیں رہیں گے۔

    شوکت ترین کوبطوروفاقی وزیرکام جاری رکھنے کیلئےسینیٹر بنوانا قانونی تقاضا ہے ، آئین کیمطابق غیرمنتخب شخص کووفاقی وزیربننے کے6ماہ میں رکن پارلیمنٹ بننالازمی ہے۔

    واضح رہے رواں سال اپریل میں حکومت نے وفاقی کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے حماد اظہر سے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لے کر شوکت ترین کو وزارت خزانہ اور ریونیو کا قلمدان سونپ دیا تھا۔

  • حکومت نے یوٹیلٹی اسٹور کو 50 بلین کا پیکیج دیا ہے، حفیظ شیخ

    حکومت نے یوٹیلٹی اسٹور کو 50 بلین کا پیکیج دیا ہے، حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت امپورٹ سے بھی کم قیمت پر گندم دے رہی ہے، حکومت نے یوٹیلٹی اسٹور کو 50 بلین کا پیکیج دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یوٹیلٹی اسٹور کو 50 بلین کا پیکیج دیا ہے، سہولت بازاروں میں آٹا کم قیمت پر دیا جارہا ہے، سستا آٹا یوٹیلٹی اسٹورز اور سہولت بازاروں میں دستیاب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 40 ہزار ٹن گندم چاروں صوبوں کی جانب سے ریلیز ہورہی ہے، گزشتہ سال 20 سے 22 لاکھ ٹن گندم کم پیدا ہوئی، حکومت نے فوری اقدامات کرکے تین لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی، حکومت قیمتیں کنٹرول کرنے کے لیے کوششیں کررہی ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ ہماری کمپنیوں کے منافع میں اضافہ ہورہا ہے، 100 بڑی کمپنیوں کے منافع میں تقریباً 56 فیصد منافع ہوا ہے۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ احساس پروگرام کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا ہے، اب 45 لاکھ کے بجائے 70 لاکھ لوگوں کو کیش دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کا اہم ترین گول ہے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں، سب سے پہلے ہم نے کنسٹرکشن کو پروان چڑھایا، قرضے بھی سستے داموں دئیے جارہے ہیں، ان سب کا مقصد ہے کہ روزگار کے مواقع بڑھیں۔

  • کامیاب جوان پروگرام کے تحت 50 ہزار نوکریاں ملیں گی، مشیر خزانہ

    کامیاب جوان پروگرام کے تحت 50 ہزار نوکریاں ملیں گی، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت 50 ہزار کے قریب نوکریاں ملیں گی، نوجوانوں کو فراہم قرض پر سود کی شرح بھی نصف کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت مزید 7500 لوگوں کو قرض دیا جائے گا، حکومت کی پالیسی ہے لوگوں کو پیسے دے کر کاروبار میں خود مختاری دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت قرض کی رقم 50 لاکھ سے بڑھا کر ڈھائی کروڑ کی جائے گی، پروگرام کے لیے ہر ممکن فنڈز فراہم کررہے ہیں، 2 ہزار 900 نوجوانوں کو ایک ارب سے زائد رقم دے چکے ہیں۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ 50 لاکھ کی حد تک قرض دیا گیا ہے، نوجوانوں کو فراہم کیے گئے قرض میں شرح سود بھی کم کردی گئی ہے، چھوٹی صنعتوں اور تاجروں کی حوصلہ افزائی بڑا چیلنج ہے۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ کفایت شعاری پالیسی اپناتے ہوئے حکومتی اخراجات میں کمی کی، کرونا کے مشکل دنوں سے بھی نکلے اور معیشت کو بھی بہتر کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری اسٹاک مارکیٹ میں 47 فیصد اضافہ ہوا ہے، بلومبرگ نے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کو دوسرے نمبر کا درجہ دیا، موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ مستحکم کردی جو بڑی کامیابی ہے۔

  • بجٹ میں 10 قسم کے ود ہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا جا رہا ہے: مشیر خزانہ

    بجٹ میں 10 قسم کے ود ہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا جا رہا ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں 10 قسم کے ود ہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا جا رہا ہے، 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کی قرضوں کی ادائیگی کی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال سے متعلق آگاہ کرنا چاہتا ہوں، بجٹ کرونا وائرس سے نمٹنے اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہے، 9 ماہ کے دوران حکومت نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت میں آئے تو قرضوں کا حجم 30 ہزار ارب تھا، 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کی قرضوں کی ادائیگی کی۔ صوبوں کو دینے کے بعد وفاق کی آمدن 2 ہزار ارب بنتی ہے، تحریک انصاف حکومت نے اس سال 27 سو ارب روپے کے قرضے واپس کیے۔ حکومت نے اپنے اخراجات کم کرنے کے سخت اقدامات کیے، اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا، کسی ادارے کو کوئی گرانٹ نہیں دی۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کی وبا سے پہلے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہو رہا تھا، ہمارے پاس ٹیکس کے بڑھنے کی شرح 27 فیصد تھی، حکومت آئی تو زر مبادلہ کے ذخائرختم ہو چکے تھے، تحریک انصاف کو 5 ہزار ارب روپے قرضوں کی مد میں واپس کرنے پڑے ہیں، ماضی میں لیے گئے قرضوں کے سود کی مد میں 27 سو ارب دینے پڑے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے آئی ایم ایف کے مطابق پوری دنیا میں آمدن 4 فیصد گرے گی، کرونا سے ہماری معیشت میں 3 ہزار ارب کی کمی آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ 1 کروڑ 60 لاکھ افراد میں سے 1 کروڑ کو نقد رقوم فراہم کردی گئیں، 280 ارب روپے کی گندم کی خریداری کی گئی، کاشتکاروں کی بہتری کے لیے 280 ارب کی خریداری کی گئی، چھوٹے کاروباری افراد کے 3 ماہ کے بجلی کے بل دیے گئے، زرعی شعبے کو بہتری کے لیے 50 ارب دیے گئے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کوشش کی کہ جتنا فائدہ عوام کو دے سکتے ہیں دیں، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کی گئی، حکومت نے احساس ایمرجنسی کیش گرانٹ اور گندم خریداری کے لیے فنڈز مختص کیے، زرعی شعبے کی ترقی کے لیے بھی خصوصی پروگرام شروع کیا گیا، عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کومنتقل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم قرض وزیر اعظم ہاؤس کے لیے نہیں لے رہے، نئے قرض ماضی کے قرضوں کی ادئیگی کے لیے لے رہے ہیں، اس کے باوجود ہم نے کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا، ہم حکومتی اخراجات کم کریں گے اور ترقیاتی بجٹ بڑھائیں گے، احساس پروگرام کے لیے مزید رقم مختص کریں گے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے حالات میں اب آگے کی طرف دیکھنا ہے، اس سال 29 سو ارب روپے پھر قرضوں کی مد میں دینے ہیں، واجب الادا قرضوں کی ادائیگی میں کمی ممکن نہیں، یہ رقوم عوام پرخرچ کرنے کے خواہاں ہیں، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ ہم اخراجات کو کم کر رہے ہیں اور کیے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 10 قسم کے ود ہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا جا رہا ہے، امپورٹ پر ڈیوٹی کو ساڑھے 5 سے کم کر کے ڈیڑھ فیصد کیا جا رہا ہے، تعمیراتی شعبے کے لیے تاریخی پیکج دیا، کیپٹل گین ٹیکس کم کیا جا رہا ہے، سیمنٹ پر 15 روپے فی بیگ کمی کی جارہی ہے۔ ریلیف کے لیے 40 سے 50 ارب کی ڈیوٹیز واپس لے رہے ہیں، ٹیکس ریلیف کے لیے 40 سے 50 ارب کی ڈیوٹیز واپس لے رہے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ نہیں ڈالنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں جو اقدام بھی کریں وہ عوام کی بھلائی کے لیے ہو، ہماری سیونگز ٹیکسوں کی طرح ہدف سے کم رہتی ہیں، ہمارے لیے سیونگز کو بڑھانا ایک چیلنج ہے۔

  • حکومت کا زرعی شعبے کے لیے 50 ارب کی تقسیم کا اعلان

    حکومت کا زرعی شعبے کے لیے 50 ارب کی تقسیم کا اعلان

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کاشت کاروں کو براہ راست ریلیف کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے فارمز ایسوسی ایشن کے نمائند وفد نے ملاقات کی۔وزیر خارجہ، وزیر اقتصادی امور، مشیر تجارت اور دیگر اعلیٰ حکام بھی ملاقات میں شریک تھے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی فارمرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے طور پر مشیر خزانہ سے ملے۔

    اس موقع پر مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے زرعی شعبے کے لیے اعلان کردہ 50 ارب کی جلد تقسیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کاشت کاروں کی بھرپور مدد کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کاشت کاروں کی بجٹ سے متعلق قابل عمل تجاویز کو شامل کریں گے،کاشت کاروں کو براہ راست ریلیف کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے۔

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ بجلی ٹیرف، کھاد پر ڈیوٹی اور زرعی قرضوں پرمارک اپ کم کریں گے،50ارب کے زرعی پیکیج کی موزوں تقسیم پر تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وبا پر قابو پانے کے بعد زرعی شعبہ نمایاں ترقی کرسکتا ہے۔

  • حالات کو سامنے رکھ کر بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں،مشیر خزانہ

    حالات کو سامنے رکھ کر بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں،مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات کو سامنے رکھ کر نئے بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں چیئرپرسن ایف بی آر،سابق سیکرٹری خزانہ وقار مسعود اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    ڈاکٹراکرام الحق سے ویڈیولنک کے ذریعے ٹیکس اسٹرکچر پر بات چیت کی گئی۔ڈاکٹر اکرام الحق نے مارکیٹوں اور چیمبرز کےجمع کردہ ڈیٹا پر روشنی ڈالی۔اجلاس میں ڈیٹا کے ذریعے ٹیکس وصولی میں اضافے، نظام میں بہتری کی تجاویز پیش کی گئیں۔

    اس موقع پر مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولیوں کے نظام میں موجود خامیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں،معیشت کو درپیش مشکلات ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔

    ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات کو سامنے رکھ کر نئے بجٹ کی تیاری کر رہے ہیں،حکومت فریقین سے بات چیت کر کے ان کی تجاویز پر غور کرےگی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ جی20 سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کے بہتر نتائج آئیں گے۔

  • جی20 سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کے بہتر نتائج آئیں گے، مشیر خزانہ

    جی20 سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کے بہتر نتائج آئیں گے، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ جی20 سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کے بہتر نتائج آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے جرمن سفیر برن ہارڈ اسٹیفن نے ملاقات کی، فرانسیسی سفیر مارک برٹی،اقتصادی قونصلر مسز انیس بوئٹری بھی ہمراہ تھے۔مشیر خزانہ نے کرونا کے معیشت پر اثرات،مستقبل کی حکمت عملی پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کرونا سے پہلے اقتصادی گروتھ 3 فیصد،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول تھا،سخت مالیاتی ڈسپلن کے دو رس اثرات مرتب ہو رہےتھے۔

    انہوں نے بتایا کہ کرونا وبا کے بعد معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں،ملکی اقتصادی گروتھ اب منفی ایک سے منفی 1.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    سفیروں نے جی20 سے قرضوں کی ری شیڈولنگ ،مزید قرضے پر بات کی جس پر مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جی20سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کے بہتر فوائد آئیں گے،پاکستان کو جی20 کے حوالے سے تاحال خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا۔

    ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک کے 1.8ارب ڈالر کے قرضے ری شیڈول ہوئے ہیں،پاکستان نے فی الحال کمرشل قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لیے رجوع نہیں کیا۔

  • مشیر خزانہ کا کرونا سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت کے تعاون پر اظہار تشکر

    مشیر خزانہ کا کرونا سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت کے تعاون پر اظہار تشکر

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت صحت، مالی امداد اور اقتصادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سے چینی سفیر یاؤجنگ نے ملاقات کی۔مشیر خزانہ نے کرونا سے نمٹنے کے لیے چینی حکومت کے تعاون پر اظہار تشکر کیا۔

    ڈاکٹر عبدالحفیظ کا کہنا تھا کہ حکومت صحت، مالی امداد اور اقتصادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے کوشاں ہے،کرونا وبا کےاثرات پر قابو پانے کے لیے 1200 ارب کاریلیف پیکیج دیاگیا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مزدوروں اور کارکنوں کے لیے200 اور ایس ایم ای کے لیے100 ارب رکھے ہیں،احساس پروگرام کے تحت مستحقین کے لیے 144 ارب کی نقد امداد جاری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے فراہم کردہ طبی سامان سے پاکستان کی طبی صلاحیت میں اضافہ ہوا۔

    چینی سفیر نے پاکستان کی حمایت پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ چینی قیادت ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھےگی، دونوں ممالک ترجیحی بنیادوں پر کرونا کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں گے۔