Tag: مشیر خزانہ

  • کرونا وائرس، ٹیکس میں کمی اور سبسڈیز میں اضافہ کیا جائے گا، حفیظ شیخ

    کرونا وائرس، ٹیکس میں کمی اور سبسڈیز میں اضافہ کیا جائے گا، حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر ٹیکس میں کمی اور کئی سبسڈیز میں اضافہ کیا جائے گا، ترقیاتی منصوبوں میں تیزی سے کام کریں گے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری معاشی صورتحال میں استحکام آرہا تھا، کرونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت کو نقصان پہنچا، اب تک پوری دنیا کو ساڑھے 300 ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے، معاشی لحاظ سے پاکستان کو بھی کرونا سے نقصان پہنچا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاشی نقصان سے نمٹنے کے لیے ہم نے 3 سطح پر اسٹریٹیجی بنائی ہے، پہلی اسٹریٹیجی ہے کہ طبی آلات فوری طور پر عالمی سطح پر حاصل کریں، طبی آلات میں وینٹی لیٹر اور دیگر آلات شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: عوام احتیاط کریں گے تو کرونا وائرس سے نمٹ سکتے ہیں، وزیراعظم

    مشیر خزانہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے ایسا پیکیج دیں جس سے معیشت کو زیادہ نقصان نہ ہو، ایسا پیکیج لائیں گے جس میں ٹیکسز میں کمی اور سبسڈیز میں اضافہ شامل ہوگا۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ یہ ایسا موقع ہے کہ مشترکہ حکمت عملی کے تحت مل کر کام کرنا ہوگا، ہوسکتا ہے ہماری برآمدات کم ہو، عالمی سطح پر تیل کی قیمت بھی گرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے طے کیا ہے کہ کرونا اخراجات خسارے میں شامل نہیں کیے جائیں گے، اضافی سپورٹ کی ضرورت ہوئی تو آئی ایم ایف کے پاس جاسکتے ہیں، لوگوں کو کم مشکلات ہوں اس کا بھرپور خیال رکھا جارہا ہے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس،  گندم کی امدادی قیمت مقررکرنے کا معاملہ کل تک مؤخر

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، گندم کی امدادی قیمت مقررکرنے کا معاملہ کل تک مؤخر

    اسلام آباد : مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت 1400 روپے فی من مقرر کرنے کا معاملہ کل تک مؤخر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چار نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا اور گندم کی امدادی قیمت1400روپےفی من مقررکرنے کا معاملہ کل تک مؤخر کردیا گیا۔

    گندم کی امدادی قیمت کے تعین کیلئے ای سی سی کاخصوصی سیشن کل دوپہرکوہوگا، خصوصی سیشن میں آٹےکی قیمت کم سےکم سطح تک رکھنےکیلئےقابل عمل تجاویززیرغورآئیں گی۔

    ای سی سی نے پاورڈویژن کیلئے 20ارب روپے کا خصوصی ریلیف پیکج منظورکرلیا اورکہا پاور ڈویژن جون تک 5برآمدی سیکٹرز کو سستی بجلی فراہم کرتا رہےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے اجلاس میں پیٹرولیم شعبے سےمتعلق تجاویز کاجائزہ لیا گیا اور نیشنل ٹیلی کمیونیکشن کارپوریشن کے آئندہ مالی سال کے بجٹ تخمینے پر بھی غور کیاگیا۔

    گذشتہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایچ ای سی کےلیے5 ارب روپے کی ضمنی تکنیکی گرانٹ ، اسٹریٹجک ڈیویلپمنٹ پلاننگ سیل کےلیےڈیڑھ کروڑ کی گرانٹ اور ایئر فورس کیلئے انٹرنل سیکیورٹی ڈیوٹی الاونس کیلئے کی منظوری دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس ، ایچ ای سی کیلئے5 ارب روپے کی گرانٹ منظور

    کمیٹی کےاجلاس میں کے الیکٹرک کے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے معاملہ بھی زیر غور آیا تھا ، جس پر ای سی سی نے معاملے پر کمیٹی قائم کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ ہفتے دوبارہ غور ہوگا۔

    کمیٹی نے قانونی چینلز کے زریعے ترسیلات زر بڑھانے سے متعلق تجاویز کی بھی منظوری دی تھی جبکہ اجلاس میں سعودی عرب کے نجی شعبہ کی طوارقی اسٹیل مل کی بحالی اور بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویل کےلئے سبسڈی پرغور کیا گیا تھا۔

  • ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن خود آئی ایم ایف کے پاس گئی اور اب ہم پر تنقید کر رہی ہے، ماضی کی حکومتوں نے ڈالر کو مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بڑے حقائق ہیں جن کا سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں، پاکستان کے حقائق کے بارےمیں سمجھ ہونی چاہیئے۔ استحکام کی بات کرتے ہیں تو اس چیز کو بھی سامنے رکھنا چاہیئے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صبر کے ساتھ 2023 کے انتخابات کا انتظار کرے، معیشت کے اثرات براہ راست لوگوں پر پڑ رہے ہیں۔ پڑھے لکھے لوگوں کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ کھڑے ہونا ہے تو اپنے لوگوں پر دھیان دینا ہوگا۔ پاکستان کبھی بھی ٹیکس کلیکشن میں اچھے انداز میں کامیاب نہیں ہوسکا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے دور بھی آئے جب ترقی کی رفتار میں کچھ تیزی آئی، 1960 کی دہائی میں جو ترقی کی رفتار بڑھی وہ 4 سال میں ختم ہوگئی، دیکھنا ہوگا ایسے کیا مسائل ہیں جو ترقی کی رفتار کے اضافے میں رکاوٹ ہیں، ملک کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے عوامی مسائل پر توجہ دینا ہوگی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں تمام مسائل کی جڑ 30 ٹریلین کا قرض ہے، حکومت پر تنقید کی جارہی ہے کہ قرض میں اضافہ کیا۔ آنے والے 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کا قرضہ واپس کرنا تھا۔ حکومت آئی تو جاری کھاتوں کا خسارہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ تھا۔ جاری کھاتوں کا خسارہ بتاتا ہے کہ کیا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 95 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ اور سالانہ خسارہ 20 ارب کا بوجھ تھا، ماضی کے دور حکومت میں اوور ویلیو ریٹ پر فکس رکھا گیا، کرنسی کی ویلیو کسی بادشاہت کا حکم نہیں جو رک جائے گی۔ کرنسی کی قدر کو روکنے کے لیے ڈالرز جھونکنے پڑتے ہیں۔ گزشتہ حکومت کی پالیسی کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر آدھے ہوگئے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بحران یہ ہے کہ ہمارے پاس ڈالرز نہیں ہیں، ہم نے قرضہ بھی 95 ارب ڈالرز میں ہی لیا تھا۔ برآمدات ہی ڈالرز کمانے کا واحد ذریعہ ہے اور اس میں اضافے کی رفتار زیرو تھی، ڈالر سستا ہونے سے لوگ درآمدات کی طرف مائل ہوئے۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر ہر لگژری آئٹم درآمد کیا گیا۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھنے سے ہمارے برآمد کنندگان متاثر ہوئے۔ ڈالرسستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی سیکٹر پاکستان کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے، ہم توانائی سیکٹر میں گھمبیر مسائل کے حل میں ناکام رہے ہیں۔ یہ نمبرز کا کھیل نہیں ان کا تعلق انسانوں کی زندگیوں سے ہے۔ تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت دوست ممالک سعودی عرب سے ملی۔ آئی ایم ایف کے پاس کوئی خوشی سے نہیں جاتا حالات مجبور کرتے ہیں۔ آئی ایم ایف سے آسان شرائط پر 6 ارب ڈالر حاصل کیے۔ آئی ایم ایف کی وجہ سے دنیا کا پاکستان پر اعتماد بڑھا کہ پاکستان معاشی بہتری کی طرف جا رہا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فوج کے بجٹ کو فریز کرنا بڑا فیصلہ تھا، پاک فوج کی قیادت نے حکومت کی مدد کی۔ وزیر اعظم ہاؤس اور ایوان صدر کے بجٹ میں کمی کی گئی، کابینہ کی تنخواہوں میں کمی کی گئی، اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے ہم نے سخت بجٹ بنایا۔ حکومت نے اسٹیٹ بینک سے صفر قرضہ لیا، ایکسپورٹرز اور غریب عوام کے لیے اقدامات کیے، سوشل سیفٹی نیٹ کے بجٹ کو 192 ارب کیا ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ایکسپورٹرز پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، ایکسپورٹرز کو بجلی اور گیس پر سبسڈی دی جائے گی، سبسڈی کا مطلب ہے کہ حکومت ایکسپورٹرز کے بلز میں حصہ ڈالے گی، ایک ہزار 660 خام مال پر ٹیکس میں چھوٹ دی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے 7 ماہ میں برآمدات میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا، ہمارے ٹیکسٹائل اور دیگر ایکسپورٹرز نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پہلے سال میں ہم جاری کھاتوں کا خسارہ 20 ارب سے 13 ارب ڈالر پر لے آئے، اس سال نان ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 11 سو ارب روپے ہے، ہم اس سال نان ٹیکس ریونیو سے 15 سو ارب روپے حاصل کرلیں گے۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ حکومت نے مزید کوئی قرضہ نہیں لیا، قرض میں اضافہ ڈالر مہنگا ہونے سے ہوا۔

  • مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں: مشیر خزانہ

    مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں، قوم دیکھے گی مہنگائی آہستہ آہستہ کم ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ معیشت میں پچھلے چند ماہ میں استحکام دیکھا گیا، آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے رہا ہے۔ دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان کا رخ کر رہے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کے لیے آئی ایم ایف کی معاونت حاصل ہے، ان سے مل کر احساس پروگرام کا دائرہ کار بڑھایا۔ بجٹ سے حکومتی اخراجات کو بھی کم کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر منافع خوروں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، حکومت بجلی کی قیمتوں میں سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔ چھوٹے صارفین پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ نہیں پڑے گا۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈالر کی قدر میں استحکام آیا ہے، مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے کئی فیصلے کیے ہیں۔ گندم امپورٹ کر رہے ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز پر 7 ارب روپے کا پیکج دے رہے ہیں، قوم دیکھے گی مہنگائی آہستہ آہستہ کم ہوگی۔

  • حکومت کا بنیادی مقصد معیشت کی ترقی ہے: مشیر خزانہ

    حکومت کا بنیادی مقصد معیشت کی ترقی ہے: مشیر خزانہ

    کراچی: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت کے بنیادی مقاصد میں معیشت کی ترقی اور عالمی تجارت بڑھانا ہے، برآمدات میں اضافے اور درآمدات کے لیے کسٹم کا کردار اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کسٹم ڈے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسٹم کی کارکردگی قابل ستائش اور پاکستانی معیشت میں کردار اہم ہے۔

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ غیر ملکی اور اوور سیز پاکستانیوں کو ملک آمد پر بہترین سہولتیں دینا ضروری ہے، کسٹم حکام کو اس ذمے داری کو پورا کرنے اور ادارے کا تاثر بہتر بنانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں جدید اصولوں کے مطابق خدمات کو بہتر بنانا ہے، گزشتہ ڈیڑھ سال میں پاکستان آنے والوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے۔ کسٹم پاکستان کا چہرہ ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے پاکستان کیسا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ قومی اہداف پورے کرنے کے لیے کسٹم کا کردار اہمیت کا حامل ہے، لوگ کسٹم سے متعلق پریشانی نہیں چاہتے۔ اوور سیز پاکستانی آمد پر خوش اسلوبی سے کسٹم سے گزرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے بنیادی مقاصد میں معیشت کی ترقی اور عالمی تجارت بڑھانا ہے، برآمدات میں اضافے اور درآمدات کے لیے کسٹم کا کردار اہم ہے۔ محصولات لوگوں کی جیبوں میں ہاتھ ڈالے یا ہراساں کیے بغیر بڑھانے ہیں۔ حکومت دیگر سرکاری اداروں کی طرح کسٹم کو بھی وسائل سے لیس کرے گی۔

  • حکومت نے سماجی شعبے کے لیے مختص بجٹ کو دوگنا کر دیا، مشیر خزانہ

    حکومت نے سماجی شعبے کے لیے مختص بجٹ کو دوگنا کر دیا، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت نے سماجی شعبے کے لیے مختص بجٹ کو دوگنا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے فرانسیسی سفیر ڈاکٹر مارک بریٹی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی تعلقات میں فروغ، سرمایہ کاری کے لیے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیرخزانہ نے مختلف شعبوں میں اصلاحات،مثبت نتائج سے فرانسیسی سفیر کو آگاہ کیا۔

    ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے معیشت استحکام کے راستے پر گامزن ہوئی ہے، معیشت میں بہتری سے افراط زر نیچے، مہنگائی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

    مشیر خزانہ کے مطابق حکومت نے سماجی شعبے کے لیے مختص بجٹ کو دوگنا کر دیا ہے، غریب طبقے کے لیے سستی اشیا، سستے علاج کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک میں کاروباری آسانیاں پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہے، مختلف شعبوں کی پیداواری صلاحیت بڑھا کر برآمدات بڑھا رہے ہیں، برآمد کنندگان کو سستے قرضے، بجلی، گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

    حکومت نے بزنس فرینڈلی ماحول کو فروغ دیا، مشیر خزانہ

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلی بار اسٹیٹ بینک کو خود مختار بنایا ہے، گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا گیا، ہم نہیں چاہتے مہنگائی ہو، قیمتوں میں اضافہ ہو۔

  • 20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، مشیر خزانہ

    20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے 20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، ٹیکس بیس کو وسعت دینے کے لیے عوام ،فریقین سے مؤثر رابطے کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیط شیخ کو چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں سے متعلق بریفنگ دی۔ مشیر خزانہ نے ٹیکس وصولیوں میں بہتری پر ایف بی آر کی تعریف کی۔

    ڈاکٹرحفیظ شیخ نے کہا کہ ایف بی آر اور تاجروں میں معاہدے پرعمل کر کے ٹیکس بیس بڑھائی جائے، ملک بھر کے 20 ہزار پوائنٹ آف سیل کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے، ٹیکس ری فنڈ کی فوری اور مکمل ادائیگی یقینی بنائی جائے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس بیس کو وسعت دینے کے لیے عوام ، فریقین سے مؤثر رابطے کیے جائیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پہلی ششماہی میں16.3 فیصد زائد 2083 ارب کی ٹیکس وصولیاں ہوئیں، گزشتہ سال کی نسبت 292 ارب کی زائد ٹیکس وصولیاں کی گئیں، پہلی ششماہی میں 21لاکھ 68 ہزار ٹیکس ریٹرنز داخل ہوئیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ جنوری کے آخرتک مزید 6 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع ہوسکتی ہیں، انکم ٹیکس کی مد میں 21 فیصد زائد وصولیاں ہوئیں، سیلز ٹیکس 34 اور ایف ای ڈی کی مد میں 25.6 فیصد زائد وصولیاں ہوئیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک ٹیکسز کی مد میں 1172 ارب کی وصولیاں ہوئیں، گزشتہ سال کے مقابلےمیں اس سال 100 ارب کے ٹیکس ری فنڈ دیے گئے۔

  • چین کے نجی شعبے کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی

    چین کے نجی شعبے کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے ملاقات کے دوران پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ ژنگ نے چینی نجی شعبے کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ ژنگ کی ملاقات ہوئی، چینی سفیر نے چینی صدر کے 2020 کے وسط میں پاکستان کے مجوزہ دورے سے آگاہ کیا۔

    ملاقات میں انفراسٹرکچر کی تعمیر اور تحقیق و ترقی کے منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مستقبل میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق بھی کیا گیا۔

    مشیر خزانہ نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دینے پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ چینی سفیر یاؤ ژنگ نے معاشی استحکام کی حکومتی کوششوں کو سراہا جبکہ انہوں نے نجی شعبے کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی سے آگاہ کیا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر چینی سفیر نے کہا تھا کہ خطے کے ممالک کی ترجیح لوگوں کی فلاح و بہتری ہونی چاہیئے، دو طرفہ تعلقات سے خطے کے لوگ قریب آئیں گے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کاروباری شراکت داری کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے، علاقائی سطح پر اعتماد سازی کو فروغ دینا ہوگا۔

  • حکومت نے بزنس فرینڈلی ماحول کو فروغ دیا، مشیر خزانہ

    حکومت نے بزنس فرینڈلی ماحول کو فروغ دیا، مشیر خزانہ

    کراچی: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت نے بزنس فرینڈلی ماحول کو فروغ دیا، وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ اچھے لوگ سامنے آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی زیر قیادت ملک کو معاشی صورتحال سے نکالا، سابقہ حکومتوں کے لیے گئے 10 ارب ڈالر کے قرضے دئیے گئے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ معاشی اصلاحات کے دوران مشکلات پیش آئیں، ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے گئے، بین الاقوامی ادارے پاکستانی معیشت کی تعریف کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی بار اسٹیٹ بینک کو خود مختار بنایا ہے، گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا گیا، ہم نہیں چاہتے مہنگائی ہو، قیمتوں میں اضافہ ہو۔

    مزید پڑھیں: مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پانچ ماہ میں نہیں بڑھائی گئیں، حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجبوراً اضافہ کرتی ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 5 ماہ میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 1 ارب 80 کروڑ ڈالر اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے واجبات میں 3 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اس سے فاریکس بفر میں 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا، موجودہ صورت حال بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کا باعث بنے گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل اسٹیٹ بینک نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد 13 دسمبر تک ذخائر 17.65 ارب ڈالر تک جا پہنچے۔

  • مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی

    مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ نومبر میں جاری کھاتوں کا خسارہ گزشتہ سال کی نسبت 72.6 فی صد کم ہوا ہے جب کہ جولائی تا نومبر کھاتوں کا خسارہ گزشتہ سال اسی عرصے سے 73 فی صد کم ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 5 ماہ میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 1 ارب 80 کروڑ ڈالر اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے واجبات میں 3 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اس سے فاریکس بفر میں 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا، موجودہ صورت حال بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کا باعث بنے گی۔

    تازہ ترین:  آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد 13 دسمبر تک ذخائر 17.65 ارب ڈالر تک جا پہنچے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی طور پر 13 دسمبر تک ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 17.65 ڈالر ہو گئے ہیں، جب کہ شیڈول بینکوں کے ذخائر 5 کروڑ ڈالر کم ہو کر 6.76 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی ہے، 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے یہ دوسری قسط جاری کی گئی ہے، قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی تھی۔