Tag: مشیر خزانہ

  • آئی ایم ایف پاکستان کو قرض کی دوسری قسط 500 ملین ڈالر جلد دے گا، مشیر خزانہ

    آئی ایم ایف پاکستان کو قرض کی دوسری قسط 500 ملین ڈالر جلد دے گا، مشیر خزانہ

    اسلام آباد : مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو قرض کی دوسری قسط 500 ملین ڈالر جلد دےگا، اقتصادی بہتری کیلئے جو ممکن ہوا وہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے مائیکرو فنانس سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا مائیکرو فنانس کے 70 لاکھ سے زائد صارفین ہیں جو بڑھ رہے ہیں، یہ شعبہ ملک کے متعدد چیلنجز سے نبردآزما ہے، ملک میں انویسٹمنٹ ریٹ 15 فیصد جبکہ علاقے میں 30 فیصد ہے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیکس پالیسی میں اصلاحات کاعمل جاری ہے، معیشت کو دستاویزی شکل دی جارہی ہے، مالیاتی خسارے پر قابو پارہے ہیں تاکہ ترقیاتی شعبے پر خرچ کرسکیں، غربت میں کمی لانے میں بھی مائیکروفنانس کے شعبے کا نمایاں کردار ہے۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ میکرو استحکام کیلئے متعدد اقدامات کےثمرات آرہے ہیں، حکومت کو مشکل اقتصادی حالات ملے، گزشتہ 15 ماہ میں اقتصادی حالات بہتر بنائے ہیں، آئی ایم ایف ریویو میں تمام اقتصادی اعداد و شمار پراعتماد کا اظہار کیا گیا اور دیگر عالمی اداروں نے بھی ایک ارب ڈالر کی بانڈ مارکیٹ کو سراہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کاروبار کرنے کے عمل میں بہتری آئی ہے ، موڈیز نے پاکستان کی معیشت کو منفی سے مستحکم قرار دیا اور پاکستان میں اقتصادی اصلاحات کے مثبت اثرات کو تسلیم کیا گیا۔

    مشیرخزانہ نے کہا کہ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 236 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس کی مد میں ساڑھے 600 ملین ڈالر سرمایہ کاری آئی، بلومبرگ نے ساڑھے 3 ماہ میں پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کوبہترین اسٹاک مارکیٹ قرار دیا۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریونیوز میں 5 ماہ میں 16 فیصد اضافہ ہوا، غیرضروری اخراجات ختم کئے گئے اور اسٹیٹ بینک ذخائر مستحکم رہے جبکہ نان ٹیکس ریونیوزمیں 5 ماہ میں100 فیصد سے زائد اضافہ ہوا، نان ٹیکس ریونیوز کا 1200ارب کا ہدف حاصل کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا 5 ماہ میں ملکی 10 فیصد برآمدات بڑھی ہیں، ڈالر آنے سے اقتصادی حالت بہتر ہوئے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گزشتہ سال 35 فیصد تھا ،ابھی 5 ماہ میں مزیدکم ہوا، مالی خسارہ پہلی بار سرپلس میں آیا اور تجارتی خسارہ بھی کم ہواہے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ریونیو وصولیاں، سرمایہ کاری اور ریمٹینس بڑھی ہیں، اے ڈی بی نے بہتری پر پروگرام میں3 ارب ڈالر اضافہ کیا، آئی ایم ایف اب پاکستان کو قرض کی دوسری قسط 500 ملین ڈالر جلد دےگا، اقتصادی بہتری کیلئے جو ممکن ہوا وہ کریں گے، ہر فیصلہ متعلقہ فریقین سے مل کر کیا جانا چاہئے۔

  • نومبر میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 14.9 فی صد اضافہ ہوا: مشیر خزانہ

    نومبر میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 14.9 فی صد اضافہ ہوا: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ نومبر میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 14.9 فی صد اضافہ ہوا، جو مئی 2013 کے بعد ایک ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ نومبر میں KSE 100 انڈیکس میں 14.9 فی صد اضافہ ریکارڈ ہوا جو ایک ماہ کے دوران مئی 2013 کے بعد سب سے زیادہ اضافہ ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں عبد الحفیظ شیخ نے مزید کہا کہ 16 اگست 2019 سے انڈیکس میں 10 ہزار 500 پوائنٹس (36.6 فی صد) کا اضافہ ہوا، سرمایہ کاروں کا حکومتی اقدامات پر اعتماد بڑھتا نظر آ رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 2 ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری متوقع

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی، ہفتے کے آخری روز 100 انڈیکس 39 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا جب کہ انڈیکس میں 13 سو 61 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد انڈیکس 8 ماہ بعد 39 ہزار کی سطح عبور کر گیا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق چین کے ساتھ مشترکہ ٹریڈنگ کے معاہدے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 2 ارب ڈالر چینی سرمایہ کاری متوقع ہے، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں چینی بروکریج فرمز نے سرمایہ کاری میں دل چسپی کا اظہار کیا ہے۔

  • مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں ملزم مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا، درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ کیس کے فیصلے تک انھیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    ضمانت کے لیے دائر درخواست میں نیب اور سیکریٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس کیس میں ملزم شیخ عمران الحق کی ضمانت گزشتہ روز منظور ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایل این جی اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت کی طرف سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق 3 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع

    19 نومبر کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے کہا تھا کہ ملزمان یہاں آ کر کہنے لگتے ہیں کہ ہمیں بلاوجہ قید میں رکھا گیا ہے، اگر انھیں قید سے مسئلہ ہے تو ضمانت کا فورم موجود ہے، لیکن ضمانت کے لیے کسی فورم سے ابھی تک رجوع نہیں کیا گیا۔

    سابق وزیر اعظم کو ایل این جی اسکینڈل کیس میں جولائی میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم نیب کی جانب سے تاحال کیس نہیں بن پایا ہے، گزشتہ سماعت میں وکیل نیب نے کہا تھا کہ ایل این جی ریفرنس تیار ہے، ریجنل بیورو سے منظور بھی ہو چکا ہے، ہیڈکوارٹرز سے منظوری کے بعد 14 دن میں دائر کر دیں گے۔

  • کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا معیشت کے لیے خوش آئند ہے: مشیر خزانہ

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا معیشت کے لیے خوش آئند ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا 4 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔ معیشت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کا 4 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ اکتوبر 2019 میں 1.2 ارب ڈالر خسارے کی بجائے 99 ملین ڈالر کا سر پلس رہا۔ ابتدائی 4 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73 فیصد تک کم ہوا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونا خوش آئند ہے۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے 4 سال بعد سر پلس ہوا، اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 4.49 ارب ڈالر ریکارڈ کمی ہوئی۔ جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گھٹ کر 1.47 ارب ڈالر رہ گیا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال جولائی تا اکتوبر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5.56 ارب ڈالر تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھی اپنے ٹویٹ میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی معیشت بالآخر درست سمت میں جارہی ہے، ہماری معاشی اصلاحات کا پھل ملنا شروع ہوگیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اکتوبر میں پاکستان کے جاری کھاتے سرپلس ہوگئے، جاری کھاتوں کا یہ سر پلس 4 سال میں پہلی بار آیا ہے۔ جاری کھاتے 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہے۔

  • کاروباری افراد شنا ختی کارڈ کی شرط سےنہ گھبرائیں، مشیر خزانہ

    کاروباری افراد شنا ختی کارڈ کی شرط سےنہ گھبرائیں، مشیر خزانہ

    کراچی: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کاروباری افراد شنا ختی کارڈدینے کی شرط سےنہ گھبرائیں، ٹیکس دیے بغیر ترقی ممکن نہیں ، مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اوور سیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی تقریب سےخطاب ہوئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ مشکل معاشی صورتحال پرقابو پا لیا اور وزیر اعظم ملکی معیشت کی بہتری کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کاروباری افراد شنا ختی کارڈدینے کی شرط سےنہ گھبرائیں، ٹیکس دیے بغیر ترقی ممکن نہیں ، مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، اعداد و شمار کو دستاویز پر لانےتک ٹیکس نظام میں بہتری نہیں ہو سکتی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاورسیکٹر میں 250 ارب روپے خرچ کر رہے ہیں جب کہ صنعتکاروں اور برآمد کنندگان کوسبسڈی دےرہےہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نےہمارےاصلا حات کے پلان پراعتماد کااظہار کیا، گزشتہ 4ماہ سےپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جب کہ 4ماہ سے اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کیا۔

  • ملکی ترقی و استحکام کے لیے عوام کے معیار زندگی میں بہتری ضروری ہے: مشیر خزانہ

    ملکی ترقی و استحکام کے لیے عوام کے معیار زندگی میں بہتری ضروری ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی و استحکام کے لیے پہلے عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا ہوگی، عوام کا معیار زندگی بہتر بنائے بغیر ملک ترقی یافتہ نہیں بن سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے پیس اینڈ ڈیولپمنٹ کانفرنس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ عالمگیریت کے دور میں کوئی ملک اکیلا ترقی نہیں کر سکتا، ترقی و خوشحالی کے لیے دیگر ممالک سے شراکت داری بنیادی شرط ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترقی و خوشحالی کے لیے کسی بھی ملک کے نجی شعبے کا فعال ہونا ضروری ہے۔ جب تک امیر طبقہ سرمایہ کاری نہیں کرے گا ملک میں ترقی ممکن نہیں۔ دولت مند افراد خود فیصلے نہیں کر سکتے بلکہ بینکر فیصلے کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہوگا خطے کے دوسرے ممالک کیسے آگے بڑھ رہے ہیں، سنگا پور کی فی کس آمدنی اس خطے کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ اس خطے میں گروتھ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ملکی ترقی و استحکام کے لیے پہلے عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا ہوگی۔ عوام کا معیار زندگی بہتر بنائے بغیر ملک ترقی یافتہ نہیں بن سکتا۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترقی کے حصول کے لیے شخصیات اور وزرا اہم نہیں ہوتے، ملکی ترقی کے لیے حکومتی پالیسیاں اور تسلسل اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں غربت کے خاتمے تک ترقی نہیں ہوسکتی۔ حکومتیں جو بھی کرتی ہیں عوام بنیادی مرکز ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خطے میں ترقی کے لیے ضروری ہے تمام ممالک مل کر آگے بڑھیں۔ اس خطے میں ترقی کے متعدد مواقع موجود ہیں۔ مختلف شعبوں میں خطے کے ممالک سے تعاون کو بڑھانا ہوگا۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بہترین دوست چین، ترکی اور سعودی عرب ہیں۔ پاکستان کا نجی شعبہ تینوں ملکوں میں منڈیاں تلاش کر سکتا ہے۔ کئی ملکوں کے
    اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں۔ سعودی عرب بھی باہر پڑا سرمایہ واپس لانے میں کامیاب نہیں ہوا۔ باہر سے سرمایہ لانے کے لیے سازگار ماحول دینا ہوگا۔ سرمایہ کاری کا ماحول اور مواقع ہوں گے تو سرمایہ کار خود آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم خطے میں ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ہم نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 40 فیصد کمی کی ہے۔ طور خم باڈر کو 24 گھنٹے کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ توانائی میں خود انحصاری کے لیے کاسا 1000 منصوبے پر کام جاری ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت دنیا کے کسی بھی ملک کی ہو لاکھوں نوکریاں نہیں دے سکتی، پاکستان پر امن اور خوشحال افغانستان کا حامی ہے۔ پاکستان ایران کے ساتھ بھی تجارت بڑھانا چاہتا ہے۔ پاکستان میں ایکسپورٹ پر کوئی ٹیکس نہیں۔ جو ملک اپنے پڑوسیوں سے مل کر نہیں چلتے ترقی نہیں کرتے۔ حکومت محض ایک پالیسی ساز ہے۔

  • ترقیاتی منصوبوں سے متعلق حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

    ترقیاتی منصوبوں سے متعلق حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے بڑا قدم اٹھا تے ہوئے پلاننگ ڈویژن کو فوری 50 فیصد دستیاب فنڈزجاری کرنے کے ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز کرنے کیلئے پلاننگ ڈویژن کوفوری 50 فیصد دستیاب فنڈجاری کر رہے ہیں، فنڈزکےفوری اجراکیلئےغیرضروری کاغذی کارروائی نظراندازکردی ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ فنڈزکےفوری اجراء سےترقیاتی کام تیزترہوجائیں گے، ترقیاتی منصوبےوزیراعظم کےوژن کےمطابق چلیں گے اور اس بڑےاقدام کامقصدمعاشی سرگرمیوں میں تیزی لاناہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کیلئے آدھا بجٹ فوری ریلیز کیا جارہاہے، اس سلسلے میں پہلے 6 ماہ کے منصوبوں کےفنڈز ریلیز کیے جارہے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پی ایس ڈی پی فنڈزکیلئےفنانس ڈویژن کی توثیق کی ضرورت نہیں اور پی ایس ڈی پی فنڈزکےاستعمال کی ذمہ داری وزارت منصوبہ بندی کودیدی گئی ہے۔

  • ڈاکٹرز اور نرسز کی تنخواہوں میں اضافہ منظور

    ڈاکٹرز اور نرسز کی تنخواہوں میں اضافہ منظور

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سرکاری ڈاکٹرز اور نرسز کے لیے خوشخبری ہے کہ حکومت نے ان کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی) کا اجلاس ہوا جس میں نرسزو ڈاکٹرزکی تنخواہوں میں اضافےکی منظوری دی گئی۔

    اسلام آبادکی نرسوں اورڈاکٹرزکی تنخواہوں میں جون سےکیا گیا اضافہ منظور ہوا ہے۔

    اجلاس میں پاورسیکٹرقرضوں کی ادائیگی کیلئےفنانسنگ کمرشل بینکوں سےحاصل کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں 166ارب روپےتوانائی کےشعبےکےبقایا جات کی ادائیگی کیلئےاستعمال کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے جب کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں، پٹرولیم ڈیلرز کا مارجن 6 سے 8 فیصد تک اضافہ منظور کیا گیا ہے۔

    ای سی سی اجلاس میں وزارت دفاع کی دو سپلیمنٹری گرانٹس، لوک ورثہ اور پی این سی کی الگ الگ دو گرانٹس بھی منظور کی گئیں۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کا آخری مرحلہ آج شروع ہوگا

    پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کا آخری مرحلہ آج شروع ہوگا

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آخری مرحلہ آج شروع ہوگا، پالیسی لیول مذاکرات میں پاکستانی ٹیم کی قیادت مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کا آخری مرحلہ آج ہوگا، مشیرخزانہ سمیت سیکریٹری خزانہ، گورنراسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر شامل ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی لیول مذاکرات میں آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن ہیڈ کررہے ہیں، پاکستان ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر نظر ثانی پر زور دے گا،آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام میں پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا۔

    ’مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے لیے اہداف پر بھی بات چیت ہوگی، مالی سال کے پہلے 4ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف1447 ارب روپے تھا‘۔

    ذرائع کے مطابق چار ماہ جولائی تا اکتوبر ہدف سے167ارب کم ٹیکس وصولیاں ہوئیں، مذاکرات کے بعد پاکستان کو قرضے کی نئی قسط جاری کی جائےگی، آئی ایم ایف کے ساتھ450ملین ڈالر کی قسط پر بات چیت جاری ہے۔

    آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، قرض کی دوسری قسط پر مذاکرات ہوں گے

    آئی ایم ایف سے 6ارب ڈالر پروگرام سے 991ملین ڈالر مل چکے ہیں، نئی قسط ملنے سےکل 1.44ارب ڈالرپاکستان کو مل جائیں گے، تکنیکی سطح کے مذاکرات میں اقتصادی ڈیٹا کا تبادلہ کیا جاچکا ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان میں ہے، وفد پاکستان میں پروگرام کےتحت پہلے دیے گئے قرض کا جائزہ لے رہا ہے، اور کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان کو قرض کی دوسری قسط دی جائے گی، اسی سلسلے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مرحلہ وار بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔

  • مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے آئی ایم ایف کے وفد نے ملاقات کی، مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے جاری پیشرفت سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں‌ مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے آئی ایم ایف کے وفد نے ملاقات کی، سیکریٹری خزانہ نوید کامران، اسپیشل سیکریٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، معاشی ٹیم کے دیگر ارکان بھی ملاقات میں موجود تھے۔

    ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے جاری پیشرفت سے آگاہ کیا۔ آئی ایم ایف وفد کی قیادت مشن ہیڈ ارنیستو رامریزریگو نے کی۔

    مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے بتایا کہ جامع معاشی،اصلاحاتی پالیسیز کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے، جولائی تا ستمبر برآمدات میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا، مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ میں درآمدات میں 22.7 فیصد کمی آئی۔

    عبد الحفیظ شیخ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ جولائی تا ستمبرٹیکس ریونیو میں16 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران ان لینڈ ریونیو میں 25 فیصد بہتری آئی۔

    مشیر خزانہ نے بتایا کہ جولائی تا ستمبرکرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 64 فیصد کمی رہی، تجارتی اورمالیاتی خسارے میں35 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

    آئی ایم ایف مشن کا ملکی معیشت کی بہتری کے لیے حکومتی پالیسیوں پر اظہار اطمینان

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کی معاشی صورتحال کی بہتری کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پالیسیوں پر اظہار اطمینان کیا تھا۔