Tag: مشیر خزانہ

  • امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے: حفیظ شیخ

    امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے: حفیظ شیخ

    واشنگٹن: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے امریکی سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری سے امریکی کمپنیوں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق عبدالحفیظ شیخ نے واشنگٹن میں ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی سرمایہ کاروں سے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، امریکی کمپنیاں ان مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

    دریں اثنا، حفیظ شیخ کی سربراہی میں امریکا جانے والے پاکستانی وفد نے ایشین ڈیولپمنٹ بینک کے صدر سے بھی ملاقات کی، جس میں مختلف شعبوں میں اے ڈی بی کی سرمایہ کاری پر گفتگو کی گئی، صدر اے ڈی بی نے پاکستانی معاشی تعمیر و ترقی کے لیے مکمل تعاون کا اعادہ کیا، اور ترجیحی ترقیاتی شعبوں میں مالی امداد بڑھانے کی پیش کش کی۔

    پاکستانی وفد نے صدر ایشین ڈیولپمنٹ بینک کو دورۂ پاکستان کی دعوت دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حفیظ شیخ کی عالمی بینک کے نائب صدر سے ملاقات، ملکی معیشت پر تبادلہ خیال

    وزارت خزانہ کے مطابق پاکستانی وفد نے اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر سے بھی ملاقات کی، مشیر خزانہ نے انھیں معیشت کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا، صدر اسلامی ترقیاتی بینک نے کہا کہ پاکستانی معیشت کے استحکام کے لیے ترجیحی بنیاد پر امداد دی جائے گی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف اور عالمی بینک گروپ کے اجتماعی اجلاس میں بھی شرکت کی۔

    یاد رہے دو دن قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ہارٹ ویگ سے بھی ملاقات کی تھی جس میں آئی ایم ایف سے قرضے سمیت ملکی معیشت کے لائحہ عمل کے بارے میں گفتگو ہوئی۔

  • مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ امریکا روانہ

    مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ امریکا روانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ امریکا روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ امریکا روانہ ہوگئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حفیظ شیخ عالمی بینک، آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    مشیر خزانہ آئی ایم ایف اورعالمی بینک کے حکام سے ملاقاتیں کریں گے، ان کی واپسی اتوار تک متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی بینک کا اپنی رپورٹ میں کہنا تھا کہ سال 2019 میں پاکستانی کی ترقی کی شرح 3.3 فیصد اور 2020 میں 2.4 فیصد رہے گی جبکہ 2021 میں ترقی کی شرح 3 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

    مزید پڑھیں: گزشتہ 3 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا: مشیر خزانہ

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ترقی کی شرح میں بہتری پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں استحکام سے بھی مشروط ہے۔

    اس کے علاوہ پاکستان میں ترقی کی شرح میں بہتری سیاسی اور سیکیورٹی خطرات میں کمی سے منسلک ہے جبکہ ادارہ جاتی اصلاحات سے معیشت کی صورت حال میں بہتری کی امید ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے پاکستان میں کرنسی کی شرح تبادلہ بھی بدلنے کا امکان ہے۔

  • گزشتہ 3 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا: مشیر خزانہ

    گزشتہ 3 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارے میں 35 فیصد کی کمی کی گئی ہے، ملک کے 2 بڑے خساروں پر قابو پا لیا ہے۔ گزشتہ 3 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے اخراجات کم کیے، حکومت نے ذرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیا۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کابینہ کے اراکین کی تنخواہوں میں کمی کی گئی، وزیر اعظم اور وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات بھی کم کیے گئے۔ 8 لاکھ اضافی لوگوں کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لایا گیا۔ رواں سال 5 ہزار 500 ارب کے ٹیکس کا ہدف رکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ برآمدی سیکٹر کو فروغ دیا جائے گا تاکہ ملازمتوں میں اضافہ ہو، پاکستان کے 2 بڑے خساروں پر قابو پا لیا ہے۔ گزشتہ مالی سال پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 9 ارب ڈالر تھا۔ تجارتی خسارے میں 35 فیصد کی کمی کی گئی ہے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت کے اخراجات اور آمدنی میں گیپ کو 36 فیصد کم کیا، مالیاتی خسارے کو بھی کم کیا ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی مالیاتی خسارہ 4 سو 76 ارب روپے ہے۔ ریونیو میں 16 فیصد اضافہ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا، گزشتہ 3 ماہ میں کوئی ضمنی گرانٹس بھی نہیں جاری کی گئیں۔ نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 4 سو 6 ارب روپے حاصل کیے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں نان ٹیکس آمدنی میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ نان ٹیکس آمدنی کو 1 ہزار 6 سو ارب تک لے کر جائیں گے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ماضی میں روپے کی قدر کو مستحکم رکھنے کے لیے کئی ارب ڈالر ضائع کیے گئے، گزشتہ 3 ماہ سے ایکسچینج ریٹ مستحکم ہے۔ بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستانی معیشت پر اعتماد بڑھا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں بھی اعتماد بڑھا ہے، اسٹاک مارکیٹ میں اگست سے اب تک 22 فیصد اضافہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے مشکل فیصلے کیے، نتائج آہستہ آہستہ سامنے آرہے ہیں، عالمی ادارے پاکستان کے بارے میں اچھے بیانات دے رہے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ کی مد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ فنڈز جاری کیے۔ گزشتہ سال اسٹیٹ بینک کا منافع 51 ارب تھا، اب 185 ارب ہے۔ ٹیلی کام سیکٹر سے 338 ارب روپے اضافی حاصل ہو سکتے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے منافع میں مزید 200 ارب روپے کا اضافہ ہوگا، پی ڈی ایل کی مد میں 250 ارب روپے حاصل ہوں گے۔ جو بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں اس کا فائدہ عوام کو پہنچے گا۔ حکومتی خسارے میں کمی کا مطلب ہے قرض بھی کم لینا پڑے گا۔ ایکسچینج ریٹ کو استحکام دے رہے ہیں تو سرمایہ کاروں اور عوام کو فائدہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، کرنسی میں استحکام آیا ہے۔ تین ماہ سے پٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی۔ ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو بیرون ملک ملازمت دلائی۔ حکومتی اقدامات کا تعلق عوام کی خوشحالی سے جڑا ہے۔

    مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم چاہتے ہیں منی لانڈرنگ کو روکا جائے، منی لانڈرنگ کو روکنے سے دنیا میں اچھا تاثر جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے جلد نکلنا چاہتے ہیں۔ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے بتایا کہ دبئی لینڈ اتھارٹی جائیدادوں کی معلومات فراہم کرے گی، دبئی حکام سے ملاقاتیں ہوئی تھیں۔ اقامے کے غلط استعمال سے متعلق بھی بات چیت کی گئی، اقامے کا غلط استعمال اب نہیں ہوسکے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈبل ٹیکس ٹریٹی کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔ شناختی کارڈ کی شرائط سے متعلق تاجروں کو مطمئن کرلیں گے، تاجروں کے دونوں گروپوں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔

  • امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    نیویارک: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ امریکا میں کاروباری گروپس اور شخصیات سے بھی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، امریکا سے بین الاقوامی سرمایے کو پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا میں کاروباری سرگرمیوں سے متعلق کہا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کیپیٹل کی آمد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا ملاقاتوں میں کاروباری شخصیات اور گروپس کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے آگاہی دی جا رہی ہے، بالخصوص پاکستان کے برآمدی سیکٹرز میں سرمایہ کاری سے متعلق آگاہ کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، مشیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم سمیت حکومتی وفد کی اقوام متحدہ آمد کا بنیادی مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورت حال ہے، تاہم ملاقاتوں میں پاکستان کی معاشی صورت حال پر بھی گفتگو کی جا رہی ہے۔

    تازہ ترین:  جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان کی مقبولیت عروج پر

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا امریکی صدر ٹرمپ، ترک صدر رجب طیب اردوان اور ملائیشین صدر اور دیگر سے ان کی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اپنے خطاب میں وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے معاملے کو اٹھائیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق پاکستانی مؤقف کو بھرپور طریقے سے پیش کیا۔

  • مشیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    مشیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد کی ملاقات ہوئی، مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد نے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے ملاقات کی۔ آئی ایم ایف وفد کی قیادت ڈائریکٹر مڈل ایسٹ جہاد اظہور کر رہے ہیں۔ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ ارنسٹو رمیز ریگو بھی وفد میں شامل ہیں۔

    ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور قرض پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی۔

    اپنی بریفنگ میں حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارے میں کمی آرہی ہے، رواں سال نان ٹیکس ریونیو کی مد میں ایک ہزار ارب حاصل ہونے کا امکان ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی کے لیے نجکاری کو تیز کیا جائے گا، نجکاری کی فعال فہرست میں مزید 10 ادارے شامل کیے گئے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ غیر ضروری اخراجات میں کمی اور محصولات میں اضافہ کیا جائے گا، موجودہ سال معاشی ترقی کا ہدف پورا کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ روز پاکستان پہنچا تھا، وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچا ہے جہاں وہ معاشی اصلاحات پر پاکستان کو تجاویز دے گا اور بجٹ اہداف کے حصول میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔

  • پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے نجی سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے: مشیر خزانہ

    پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے نجی سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کر لیا ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پبلک سیکٹر میں نہ چل سکنے والے ادارے پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، چاہتے ہیں کہ شفاف انداز میں اداروں کی نج کاری ہو۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ، چیئرمین ایف بی آر و دیگر نے نیوز کانفرنس کی، مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سے وابستہ عوام کی امیدوں کو پورا کرنے جا رہے ہیں، 30 کمپنیوں میں ری اسٹرکچرنگ کریں گے، 10 نئی کمپنیوں کی پرائیوٹائزیشن کے لیے اشتہار دے دیے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آیندہ سے ہر ماہ 16 تاریخ کو ٹیکس ری فنڈ ہو جایا کرے گا، حکومت پر ٹیکس ری فنڈ کا کوئی بوجھ باقی نہیں رہا، سب ادائیگیاں کر دی گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم سخت انداز میں اخراجات میں کمی لائے ہیں، ایکسچینج ریٹ بہتر ہوا، جون جولائی میں روپے کی قدر بڑھی، نان ٹیکس آمدنی کے تحت 2 سیلولر کمپنیوں سے 70 ارب وصول ہوئے، ایک اور سیلولر کمپنی سے 70 ارب روپے اضافی ملنے کی امید ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ آر ایل این جی پلانٹس کی نج کاری اس سال ہو جائے گی، حکومت نے اخراجات پر کنٹرول کے لیے اسٹیٹ بینک سے ادھار نہیں لیا، ہر ماہ سرکلر ڈیٹ میں 38 ارب اضافہ ہو رہا ہے، ایک سال میں بجلی چوری کی روک تھام سے 100 ارب کی بچت ہوئی۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 ہفتے سے اسٹاک مارکیٹ اور ایکسچینج ریٹ میں استحکام ہے، اے ڈی بی اور ورلڈ بینک سے قرضوں پر بات ہو رہی ہے، ملک میں معاشی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، ٹیکس آمدن میں نمایاں اضافے سے معیشت پر مثبت اثرات پڑے، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے گردشی قرضوں میں کمی لا رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ستمبر میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچایا، مہنگائی کنٹرول کرنا چیلنج ہے، حکومت کی کوشش ہے مہنگائی کنٹرول کرے۔

  • ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا، ٹیکس دہندگان کی تعداد 27 فی صد بڑھ گئی، ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف کے مقابلے میں 90 فی صد تک ہوئی، جب کہ ریونیو کلیکشن میں 25 فی صد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ نے میڈیا کو معیشت سے متعلق حکومتی اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال 19 لاکھ جب کہ اس سال 25 لاکھ ٹیکس فائلر بنے ہیں، فائلرز کی تعداد میں 25 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت کی معاشی ٹیم اقتصادی صورت حال بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے، ملکی درآمدات میں کمی سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فی صد کمی آئی، کم زور طبقے کے لیے بجٹ میں سو فی صد مراعات میں اضافہ کیا گیا، پرائیوٹ سیکٹر کو مختلف مراعات اور سبسڈی دی ہیں، بجٹ میں پہلی بار عسکری اخراجات کومنجمد کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے، جولائی اگست کے دوران 580 ارب روپے ریونیو میں اضافہ ہوا، برآمد کنندگان کو ری فنڈ میں مشکلات پیش آ رہی تھیں، فیصلہ کیا کہ برآمد کنندگان کو فوری ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے، ہر ماہ 16 تاریخ کو ان کو ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کاروباری طبقے کو منافع ہو، سیلز ٹیکس ری فنڈ نظام کو بھی آٹو کر دیا گیا ہے، 3 یا 6 ماہ کی بہ جائے فوری ری فنڈ ادا کیے جائیں گے۔

    حفیظ نے مزید کہا کہ 10 ارب سے بڑا پراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2 سے 10 ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں کرائی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ گروتھ ریٹ کے ٹارگٹ کو اچھے انداز میں حاصل کریں گے، پچھلے 5 سال میں زراعت میں کوئی گروتھ نہیں ہوئی، 17-2018 میں زراعت کی گروتھ ایک فی صد سے کم تھی، اس سال یہ 3.5 فی صد ہوگی۔

  • کراچی کے لیے 95 ارب روپے کے 2 بڑے منصوبے منظور کرلیے، حفیظ شیخ

    کراچی کے لیے 95 ارب روپے کے 2 بڑے منصوبے منظور کرلیے، حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کراچی کے لیے 95 ارب روپے کے 2 بڑے منصوبے منظور کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام لوگوں اور کسانوں کی زندگی میں بہتری لانا ترجیح ہے، کراچی کے لیے 95 ارب روپے کے دو بڑے منصوبے منظور کیے ہیں۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ زرعی شعبوں کے منصوبوں کے لیے 8 ارب روپے منظور کیے، 27 لاکھ مزید لوگوں کے لیے صحت کے پروگرام شروع کررہے ہیں۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ 3 ارب درخت لگانے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے، منظور شدہ منصوبوں سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوگا۔

    مزید پڑھیں: خطے کی ترقی کے لیے مواصلات اور رابطے بڑھانا ضروری ہے، عبدالحفیظ شیخ

    واضح رہے کہ اس سے قبل مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اینٹی کرپشن ایجنڈا اپنایا ہوا ہے، مالی خسارہ کم ہوا اور برآمدات بڑھتی ہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں ضانے سے مثبت معیشت کا تاثر گیا۔

    عبدالحفیظ شیخ نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے، موجودہ حکومت کو قرض کا بڑا بوجھ ورثے میں ملا، دنیا بھر کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان معاشی نظم وضبط قائم کرے گا، پاکستان معاشی تبدیلی کے ایجنڈے کی طرف گامزن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ ترقی کرے، ترقی ہوگی تو روزگار بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ چھوٹے تندوروں کے لیے گیس کی پرانی قیمتیں بھی بحال کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی نے روٹی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کے لیے ایک ارب سے زائد کی سبسڈی منظور کی گئی ہے۔ روٹی فروخت کرنے والے چھوٹے تندوروں کو گیس سبسڈی دی جائے گی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ بڑے کمرشل تندوروں یا ہوٹلز کو گیس پر سبسڈی نہیں ملے گی، چھوٹے تندوروں کے لیے گیس کی قیمتیں 30 جون 2019 والی پوزیشن پر بحال کردی گئیں۔

    خیال رہے کہ روٹی کی قیمت میں اضافے پر گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے بھی نوٹس لیا تھا۔ وزیر اعظم نے روٹی اور نان کی قیمتوں میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اضافے کی وجوہات جاننے کے لیے اجلاس بھی طلب کرلیا تھا۔

    اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن، وزارت غذائی تحفظ اور دیگر وزرا و افسران کو طلب کیا گیا تھا، وزیر اعظم نے دریافت کیا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے تندور پر کتنا اثر پڑا ہے۔

    آج ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں کاٹن کی درآمد پر 10 فیصد ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں گندم کی برآمد پر پابندی لگا دی گئی تھی، گندم کی برآمد پر پابندی آٹے کی قیمت میں اضافے کے باعث لگائی گئی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں بھی روٹی اور نان کی قیمت میں اضافے کی روک تھام کے لیے اقدامات کی ہدایت کی گئی تھی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں سال 20-2019 کے لیے تمباکو کی کم از کم قیمت کا تعین بھی کر دیا گیا تھا۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: گندم کی برآمد پر پابندی عائد

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: گندم کی برآمد پر پابندی عائد

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گندم کی برآمد پر پابندی لگادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا۔

    ذرائع کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی برآمد پر پابندی لگا دی، گندم کی برآمد پر پابندی آٹے کی قیمت میں اضافے کے باعث لگائی گئی ہے۔ اجلاس میں روٹی اور نان کی قیمت میں اضافے کی روک تھام کے لیے اقدامات کی بھی ہدایت کردی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سال 20-2019 کے لیے تمباکو کی کم از کم قیمت کا تعین بھی کر دیا گیا۔

    اجلاس میں بوئنگ طیاروں کے آئی ایف سی سسٹم کے لیے پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کی سمری بھی منظور کرلی گئی۔ پی آئی اے کو دستیاب وسائل سے 70 کروڑ روپے خرچ کرنے کی ہدایت کردی گئی۔

    اجلاس میں شماریات کے لیے قیمتوں کے تعین میں بیس ایئر 16-2015 مقرر کرنے کی بھی منظوری دی گئی جبکہ غیر نقصان دہ ایلومینیئم ویسٹ اور اسکریپ کی درآمد کی بھی اجازت دے دی گئی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کو ملک میں مہنگائی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے ہنگو کے مختلف دیہاتوں میں گیس فراہمی کی سمری پر بھی غور کیا گیا جبکہ درآمدی یوریا کی بوری کی قیمت کا تعین بھی کردیا گیا۔

    اس سے قبل 3 جولائی کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کی اندرون ملک فراہمی بذریعہ ریلوے پر غور کیا گیا۔ گزشتہ اجلاس میں ملک میں گندم کی طلب و رسد کا بھی جائزہ لیا گیا تھا۔