Tag: مشیر وزیراعظم

  • وزیراعظم کل قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے، نعیم الحق

    وزیراعظم کل قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے، نعیم الحق

    لاہور: وزیراعظم کے مشیر خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے کہا ہے کہ کل وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے، سانحہ ساہیوال پر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب بہت غصے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سیکریٹریٹ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کو آئے ہوئے پانچ ماہ ہوگئے، حکومت لولی لنگڑی ہی سہی لیکن چل تو رہی ہے، ہمیں اب ایک نیا نظام لانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی اس وقت آئے گی جب تمام رکاوٹیں دور ہوجائیں گی، سانحہ ساہیوال نے پوری قوم کو سوچنے پر مجبور کردیا ہے، ہماری جدوجہد کسی کے خلاف نہیں بلکہ سسٹم کے خلاف ہے، ماڈل ٹاؤن میں معصوم شہریوں کو قتل کردیا گیا تھا، اس طرح نقیب اللہ محسود کو قتل کردیا گیا، ملک کی حالت بہتر ہوگی تو شہریوں کی بھی حالت بہتر ہوگی۔

    نعیم الحق نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 22 سال پہلے قدم اُٹھایا تھا، کل عمران خان نے ٹویٹ میں فیصلہ سنایا شفاف نظام بنایا جائے گا، جلد از جلد اس نظام پر قوم کی حمایت حاصل کی جائے گی۔

    مشیر وزیراعظم نے کہا کہ پی اے سی کا چیئرمین شہباز شریف کو بنایا گیا، ہم نے قومی یکجہتی دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا شہباز شریف کو چیئرمین بنائیں۔

    مزید پڑھیں: پوری قوم دیکھےگی ساہیوال واقعے کے ذمہ داروں کوکیسے عبرت کانشان بنایاجائے گا ،شہریارآفریدی

    انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال میں جنہوں نے گولیاں ماری وہی قاتل ہیں، اس میں کوئی شک ہی نہیں یہ کوئی پیچیدہ معاملہ نہیں کہ اس کی انکوائری کے لیے 25 دن دیں۔

    نعیم الحق نے کہا کہ شہداء کی فیملی کی تکلیف کو سمجھتے ہیں، سانحہ ساہیوال انتہائی سنگین ہے اس کو موضوع بحچ نہیں بنانا چاہئے، یہ ہماری حکومت کے لیے چیلنج ہے، پولیس کا نظام ہی ایسی چیز ہے جو بدلنے کی ضرورت ہے اور یہ دنوں کا کام نہین ہے ہمیں اس کی بہتری کے لیے سیاسی اور معاشی سطح پر تبدیلی لانا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ وہ بتا نہیں سکتے کہ انہیں کتنے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے، ہم اب معاشی بحران سے نکل رہے ہیں، مسائل کو حل کرنے میں وقت لگے گا، ہمیں اب ایک نیا نظام لانا ہوگا، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب واقعے پر برہم ہیں۔

  • میرا نام ای سی ایل سے نکالا جائے، مشیر وزیراعظم نے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

    میرا نام ای سی ایل سے نکالا جائے، مشیر وزیراعظم نے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : مشیر وزیراعظم زلفی بخاری نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ، درخواست میں کہا گیا سفری پابندیوں سے میرے انسانی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، ای سی ایل میں نام ڈالنے کے غیر قانونی اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیربرائےاوور سیز پاکستانی زلفی بخاری نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے اسلام آبادہائی کورٹ میں درحواست دائر کردی ، زلفی بخاری نے سکندر بشیرایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائرکی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سفری پابندیوں سے میرے انسانی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، استدعا ہے ای سی ایل میں نام ڈالنے کے غیر قانونی اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے اور سفری دستاویزات بشمول پاسپورٹ کی واپسی کا حکم دیاجائے۔

    دائر درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ بیرون ملک سفر کرنے کے دوران متعلقہ اداروں کو مداخلت سے روکا جائے اور ای سی ایل کے 2003رول 3کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

    درخواست میں سیکرٹری داخلہ،چیئرمین نیب،ڈی جی ایف آئی اے اوردیگر درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے زلفی بخاری وزیر اعظم کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانی ہیں اور ان کا نام  4 اگست کو  نیب کی درخواست پر ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    نیب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کی آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کررہا ہے، اس کے لیے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر بیرون ملک جانے سے روکنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ جون میں زلفی بخاری عمران خان کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جا رہے تھے کہ امیگریشن حکام نے ان کا نام بلیک لسٹ میں ہونے کے باعث انہیں بیرون ملک سفر سے روک دیا تھا تاہم کچھ دیر بعد ہی ان کا نام بلیک لسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔

    وزارت داخلہ نے زلفی بخاری کوعمرے پر جانے کے لئے چھ دن کا استثنیٰ دیا تھا ۔

    جس کے بعد نگراں وزیراعظم ناصر الملک نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کے معاملے پر وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کی تھی۔

    یہ قیاس کیا جارہا تھا کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں شامل تھا جسے نکلوانے میں عمران خان نے کردار ادا کیا مگر وزارتِ داخلہ کے حکام نے سینیٹ کمیٹی کے سامنے وضاحت کی کہ اُن کا نام بلیک لسٹ میں شامل تھا اور نہ ہی تحریک انصاف کے چیئرمین نے اس ضمن میں کوئی کردار ادا کیا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ زلفی بخاری پر سفری پابندیاں بھی ختم کی جائے ۔