Tag: مشیگن

  • صرف میں ہی دنیا کو تیسری جنگ عظیم سے بچا سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو

    صرف میں ہی دنیا کو تیسری جنگ عظیم سے بچا سکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو

    مشیگن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخاب سے متعلق سیاسی ریلیاں پھر سے شروع کر دی ہیں، ریاست مشیگن میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’’صرف میں ہی دنیا کو تیسری جنگ عظیم سے بچا سکتا ہوں۔‘‘

    نومبر میں ہونے والی صدارتی دوڑ کی تیاری کے لیے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو دو ریاستوں وسکونسن اور مشیگن میں انتخابی ریلیاں نکالیں، گزشتہ دنوں وہ نیویارک میں مجرمانہ مقدمے میں عدالت میں پیشیاں بھگتاتے رہے، جہاں ان پر ایک فلمی اداکارہ کو چُپ رہنے کے لیے دی جانے والی رقم (hush money trial) کو چھپانے کے لیے جعلی کاروباری ریکارڈ بنانے کا الزام ہے۔

    ریاست مشیگن میں انتخابی ریلی سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا صرف میں ہی دنیا کو تیسری جنگ عظیم سے بچا سکتا ہوں، صدر بائیڈن کی کمزوریوں نے دنیا کو جوہری جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، میں دنیا میں امن لاؤں گا، اور اقتدار میں آنے کے بعد اسرائیل سے بھی بڑا آئرن ڈوم بنائیں گے۔

    ٹرمپ نے امریکی یونیورسٹیوں میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کی حمایت کر دی، اور اسرائیل مخالف، فسلطین حمایتی احتجاج پر سخت تنقید کی۔

    ریاست وسکونسن میں تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں آباد فلسطینی پناہ گزین یہاں بھی ’’جہاد‘‘ کر سکتے ہیں اور 7 اکتوبر کے طرز کے حملے کر سکتے ہیں۔ انھوں نے مسلم ممالک سے سفری پابندی کے نفاذ کی اپنی تجویز پر عمل کا بھی عزم کیا۔

  • ایک سال سے روز جھیل میں غوطہ لگانے والے شخص کی بیوی نے اس کی وجہ بتا دی

    ایک سال سے روز جھیل میں غوطہ لگانے والے شخص کی بیوی نے اس کی وجہ بتا دی

    مشیگن: امریکا میں ایک شخص مسلسل ایک سال سے روزانہ جھیل میں غوطہ لگاتا ہے، اور اس میں ناغہ نہیں کرتا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک امریکی شخص کو ’جھیل میں چھلانگ لگانے والے شخص‘ کا باقاعدہ خطاب مل گیا ہے کیوں کہ وہ روزانہ بلاناغہ مشیگن جھیل میں غوطہ لگا رہے ہیں۔

    امریکی شہری ڈین اوکونر کا کہنا ہے کہ وہ علاج کے طور پر روزانہ جھیل میں نہاتے ہیں اور یہاں سے جسمانی طور پر بہتر ہو کر باہر آتے ہیں، ان کی بیوی مارگریٹ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر موسیقار ہیں، وبا کے بعد لاک ڈاؤن ہونے کے بعد افسردہ تھے، تو ڈین نے جھیل میں سکون اور اطمینان تلاش کر لیا۔

    53 سالہ ڈین کا کہنا تھا کہ وہ لاک ڈاؤن میں شراب نوشی کے بعد دردِ سر اور دیگر کیفیات سے پریشان تھے، شروع میں کچھ عجیب لگا لیکن پھر جھیل میں نہانے کے بعد انھیں بہت اچھا محسوس ہوا، انھوں نے بتایا میرا دل و دماغ بہت صاف اور ہلکا ہو گیا، اس کے بعد میں نے جھیل میں غوطہ لگانے کو اپنی عادت بنا لیا۔

    روز جھیل میں غوطہ لگانے کی عادت اتنی پکی ہو گئی ہے کہ ڈین اب خون جما دینے والی سردی میں بھی جھیل میں چھلانگ لگا دیتے ہیں۔

    جھیل پر آنے والے لوگ بھی اب انھیں پہچاننے لگے ہیں، ڈین ان سے کہتے ہیں کہ یہاں نہانے سے ان کا دن روشن ہو جاتا ہے، کیوں کہ اس پُر آشوب دورمیں ہر ایک کو روشنی کی تلاش ہے۔

    مارگریٹ نے بتایا کہ اب حال یہ ہے کہ ان کے شوہر ڈین کو دیکھ کر مزید کئی لوگ بھی ان کے ساتھ جھیل میں تیرتے ہیں اور روز مرہ مشکلات کو بھلا کر خوش رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

  • 18 ماہ بغیر دل زندہ رہنے والا شخص (ویڈیو)

    18 ماہ بغیر دل زندہ رہنے والا شخص (ویڈیو)

    مشیگن: امریکا میں ایک شخص 18 ماہ 20 دن تک بغیر دل زندہ رہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مشیگن کے ایک شہری اسٹین لارکن 555 دن تک بغیر دل کے زندہ رہے، اس دوران وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھی بھرپور حصہ لیتے رہے۔

    تقریباً دو سال تک موت کی دہلیز پر کھڑے رہنے والے لارکن نے اپنی ہمت سے لوگوں کو حیران کر دیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹین لارکن کو 25 سال کی عمر میں فیملیئل ڈائلیٹڈ کارڈیومایوپیتھی (Familial dilated cardiomyopathy) کی بیماری لاحق ہوئی تھی، لارکن کی کہانی اس لیے بھی منفرد ہے کہ ان کے بڑے بھائی ڈومنیک کو بھی یہی بیماری لاحق تھی۔

    دراصل یہ دل کی بیماریوں میں ایک جینیاتی مرض ہے، یہ تب لاحق ہوتا ہے جب دل کے کم از کم کسی ایک چیمبر میں پٹھے پتلے اور کم زور ہو جاتے ہیں، جس سے دل کے اس خانے کا کھلا حصہ بڑا (dilated) ہو جاتا ہے، نتیجے کے طور پر دل معمول کی طرح مؤثر انداز میں خون پمپ کرنے سے قاصر ہو جاتا ہے۔

    اسٹین لارکن کو دل کے ٹرانسپلانٹ کی ضرورت تھی اور انھیں مستقل طور پر اسپتال میں رہنا تھا تاکہ ڈاکٹر ان کی مسلسل نگرانی کر سکیں، ڈاکٹرز نے ان کی پشت پر ایک مصنوعی دل لگایا جو 555 دن تک دھڑکتا رہا، اور انھیں زندہ رکھا۔

    2016 میں یونیورسٹی آف مشیگن کے امراض قلب کے مرکز کے ڈاکٹرز نے جب میچنگ دل والا ڈونر تلاش کر لیا تو انھوں نے لارکن کو مصنوعی دل سے ہٹا کر دل کی پیوند کاری کر دی۔

    لارکن کے دل کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر جوناتھن ہافٹ کا کہنا تھا کہ جب وہ پہلی بار لارکن سے ملے تو وہ آئی سی یو میں لائف سپورٹ کی بہت ساری مشینوں پر رفتہ رفتہ موت کی جانب بڑھ رہا تھا، اسے مصنوعی دل پر شک بھی تھا لیکن زندہ رہنے کے لیے وہ اس ڈیوائس کو اپنے ساتھ لگائے رکھتا تھا۔

    دل کے ٹرانسپلانٹ کے بعد اسٹین لارکن صحت یاب ہو گئے اور وہ آج بھی زندہ ہیں، ان کے بڑے بھائی کا بھی 2015 میں دل کی پیوندکاری ہوئی تھی۔

    دونوں بھائیوں میں لڑکپن ہی میں فیملیئل سی ڈی ایم کی تشخیص ہوئی تھی، یہ ہارٹ فیلیئر کی ایسی قسم ہے جو صحت مند لوگوں کو بغیر تنبیہ اچانک حملہ کر کے گرا دیتی ہے۔ یہ وہ حالت ہے جس کا ایتھلیٹس میں اچانک موت سے بھی تعلق ہے۔

  • مشیگن: مسلمان خاتون نے حجاب اتروانے پر پولیس کے خلاف مقدمہ درج کردیا

    مشیگن: مسلمان خاتون نے حجاب اتروانے پر پولیس کے خلاف مقدمہ درج کردیا

    مشیگن: ایک مسلمان خاتون نے پولیس کی جانب سے زبردستی حجاب اتروانے پر ڈیر بارن شہر کے خلاف مقدمہ درج کردیا۔

    ماہا الدھالیمی نامی عورت نے مقامی مارکیٹ میں نو پارکنگ کی جگہ پر گاڑی پارک کی جس پر قانون کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس اہلکار نے اسے گرفتار کرلیا۔

    مشیگن کی ایڈیشنل کمشنر ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ خاتون نے کوئی دھمکی آمیز بات نہیں کی ماسوائے اس کے کہ کہ وہ رو رہی تھی اور التجا کر رہی تھی کہ اس کا حجاب نہ اتارا جائے۔

    الدھالیمی  پولیس افسر سے روتے ہوئے التجا کررہی تھی میرا مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا کہ میں کسی غیر مرد افسر کے سامنے اپنا حجاب اتاروں ۔وہ پولیس اہلکار کو تفصیلاَ بتارہی تھی کہ مذہب  کے عقائدوں کے مطابق حجاب اتارنے کو وہ اپنی تذلیل سمجھ رہی ہے، خاتون کے ساتھ ساتھ اس کا بیٹا بھی پولیس کو سمجھانے کی کوشش کرتا رہا ۔

    ڈیئر بارن پولیس کا عدالت میں کہنا تھا کہ سیکورٹی کے پیش نظر خاتون کا اسکارف اتروایا گیا ۔جس پر خاتون نے عدالت کو بتایا کہ  حجاب کے ساتھ اس کی مکمل طور پر شناخت کی جاسکتی تھی ۔