Tag: مصافحہ

  • ٹرمپ نے مصافحہ کےلیے آنیوالے ایلون مسک کو زبردستی اپنی طرف کھینچ لیا، ویڈیو

    ٹرمپ نے مصافحہ کےلیے آنیوالے ایلون مسک کو زبردستی اپنی طرف کھینچ لیا، ویڈیو

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے دورے کے دوران ہاتھ ملانے کے لیے آنے والے ایلون مسک کو زبردستی اپنی طرف کھینچ لیا۔

    ایلون مسک شروع سے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے کافی قریب ان کے دوست سمجھے جاتے ہیں، وہ دورہ سعودی عرب میں بھی امریکی صدر کے ہمراہ ہیں، تاہم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو اپنی طرف کھینچ لیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک چیز یقینی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا اس انداز سے ہاتھ ملانا ایلون مسک کےلیے ایک غیر آرام دہ گھڑی تھی۔

    امریکی صدر اپنے جذباتی انداز میں گلے ملنے، دھکے والے انداز اور ہاتھ ملانے کے لیے مشہور ہیں، وہ ماضی میں دوسرے عالمی رہنماؤں کے سامنے بھی غلبہ حاصل کرنے کے لیے اس طرز عمل کو استعمال کرتے رہے ہیں۔

    باڈی لینگویج کے ماہر جوڈی جیمز نے بتایا کہ ٹرمپ کا مقصد عام طور پر اپنے حریف کو ‘باہمی دوستی کے ہتھکنڈے کا استعمال کرتے ہوئے ان کا توازن ختم کرنا ہوتا ہے، اس طرح کا طرزعمل سامنے والے شخص کے پُراعتماد ہونے کی صلاحیت کو غیرمستحکم کرنا ہوتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/us-signs-142bn-arms-deal-with-saudi-arabia-white-house-says/

  • کرونا وائرس سے انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم بھی خوفزدہ

    کرونا وائرس سے انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم بھی خوفزدہ

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کو خوفزدہ کر رکھا ہے وہیں کھلاڑی بھی اس کے خوف سے محفوظ نہیں، انگلینڈ ٹیم کے کھلاڑی دورہ سری لنکا کے دوران مصافحہ کرنے کے بجائے مکے ٹکرا کر ایک دوسرے سے ملیں گے۔

    انگلینڈ کی ٹیم اس سے قبل دورہ جنوبی افریقہ کے دوران فلو اور گیسٹرو انٹرائٹس کا شکار ہوچکی تھی اب کرونا وائرس کا خدشہ ان کے سر پر منڈلا رہا ہے۔

    انگلینڈ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان جوروٹ کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی میڈیکل ٹیم کی جانب سے ہدایات ملی ہیں کہ کم سے کم جسمانی رابطے سے، کرونا سمیت دیگر بیماریوں کے جراثیم سے بھی بچا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیم کی ہدایات کے مطابق ہم ایک دوسرے سے مصافحہ نہیں کر رہے، اس کی جگہ مکے ٹکرا کر ایک دوسرے سے ملیں گے۔

    جوروٹ کا کہنا تھا کہ ہم باقاعدگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں اور صفائی کا خیال رکھ رہے ہیں، مینجمنٹ کی جانب سے ہمیں دیے گئے امیونٹی پیکٹ میں جراثیم کش جیلز اور وائپس موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم دورہ سری لنکا کے دوران پہلے 2 پریکٹس میچز کھیلے گی، اس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان 19 مارچ سے کولمبو میں پہلا ٹیسٹ میچ، اور 27 مارچ سے دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔

    سری لنکا میں چند روز قبل ہی کرونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کی گئی ہے لیکن جوروٹ کو امید ہے کہ ان کا ٹور شیڈول کے مطابق جاری رہے گا۔

  • کروناوائرس کا خطرہ، شہری پیروں سے مصافحہ کرنے لگے

    کروناوائرس کا خطرہ، شہری پیروں سے مصافحہ کرنے لگے

    بیجنگ: چین میں کروناوائرس نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، مہلک وائرس سے بچنے کے لیے لوگ ایک دوسرے سے مصافحہ کے لیے ہاتھ ملانے کے بجائے پاؤں ملانے لگے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شہری گاڑی سے اتر کر اپنے دوست سے ملنے کے قریب آیا تو انہوں نے پیروں سے مصافحہ کیا۔

    چین میں کروناوائرس سے بچنے کے لیے شہری زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کررہے ہیں، لوگوں نے ایک دوسرے سے ملنا کم دیا ہے اگر ضرورت کے لیے ملاقات کی جائے تو پیروں سے مصافحہ کرتے ہیں۔

    اس نئے طرز کے مصافحے کو ’’ووہان شیک‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس کا مقصد کروناوائرس سے بچاؤ ہے۔

    ایران میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد77 تک جاپہنچی

    وائرل ہونے والی اس ویڈیو پر کئی صارفین نے تبصرہ کرتے ہوئے اسے تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ متعدد افراد کا کہنا تھا کہ یہ ایک مذاق ہے، اس طرح حقیقی زندگی میں نہیں ہورہا البتہ شہری ہیلو ہائے کہہ رہے ہیں ہاتھ نہیں ملارہے۔

    جبکہ درجنوں صارفین نے اس عمل کی تعریف کی، انہیں نے کہا کہ یہ اچھی ترغیب ہے اس طرح کسی کی دل آزاری بھی نہیں ہوگی اور ملاقات بھی ہوجائے گی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس طرح مہلک وائرس سے بچا جاسکتا ہے۔

  • کرونا وائرس کا خوف: وزیر نے جرمن چانسلر سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا

    کرونا وائرس کا خوف: وزیر نے جرمن چانسلر سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا

    جرمنی کے وزیر نے جان لیوا کرونا وائرس کے خوف سے جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا، جرمنی میں اب تک کرونا وائرس کے 150 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    مذکورہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جب جرمن چانسلر انجیلا مرکل کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچیں تو وزیر داخلہ کی جانب مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھایا تاہم جرمن وزیر نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔

    وزیر کے اس عمل پر کانفرنس ہال قہقہوں سے گونج اٹھا، انجیلا مرکل بھی برا منائے بغیر ہنس کر اپنی نشست پر جا بیٹھیں۔

    جرمن وزیر نے یہ حرکت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت کی، وائرس کی وجہ سے یورپ کے کئی ممالک میں ہاتھ ملانے اور گلے ملنے پر  پابندی لگا دی گئی ہے۔

    جرمنی میں کرونا وائرس کے اب تک 150 مریض رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 92 ہزار 932 ہوگئی ہے جبکہ 3 ہزار 119 افراد مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    دنیا بھر کے 76 ممالک تک یہ وائرس رسائی حاصل کر چکا ہے اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، شمالی افریقی ملک تیونس میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے جبکہ سعودی عرب نے بھی پہلے کیس کی تصدیق کردی ہے۔

  • ڈنمارک کی شہریت کے لیے مصافحہ لازمی قرار

    ڈنمارک کی شہریت کے لیے مصافحہ لازمی قرار

    کوپن ہیگن: ڈنمارک نے شہریت حاصل کرنے والے شخص کے لیے حلف برداری کے بعد مصافحہ لازمی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک نے شہریت حاصل کرنے والے ہرشخص بشمول مسلمان مرد وخواتین کے لیے بلاتقریق ہاتھ ملانے کو قانونی طور پر لازمی قرار دے دیا۔

    ڈنمارک کی پارلیمان نے 23 کے مقابلے میں 55 ووٹوں سے ہاتھ ملانے کو قانی شکل دے دی، اس قانون کے مطابق شہریت کا خواہشمند حلف برداری کے بعد مذہبی عقائد سے بالاتر ہوکر حکام سے ہاتھ ملائے گا۔

    اسلام مخالف سمجھے جانے والے قانون ساز مارٹن ہینریکسن کے مطابق اگر آپ ڈنمارک پہنچتے ہیں، یہاں خوش آمدید کہنے والے سے ہاتھ ملانا روایت ہے، اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو یہ یقیناً توہین آمیز ہے۔

    دوسری جانب دائین بازو کی جماعت ڈیشن پیپلزپارٹی کے ترجمان نے کہا کہ اگر ایک شخص ایسا نہیں کرسکتا تو اس کو ڈنمارک کی شہریت رکھنے کا کوئی حق نہیں رہتا۔

    ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کے قانون کا اطلاق


    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں ڈنمارک میں خواتین کے نقاب کرنے لگائی گئی متنازع پابندی کا باضابطہ طور اطلاق ہوگیا تھا۔

  • ان چھوٹی چھوٹی چیزوں سے لوگوں کی شخصیت پہچانیں

    ان چھوٹی چھوٹی چیزوں سے لوگوں کی شخصیت پہچانیں

    لوگوں کا ظاہری رویہ، ان کا نشست و برخاست، گفتگو اور کھانے پینے کا انداز ان کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ لیکن اس انداز کو پڑھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔

    ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ کچھ مخصوص انداز مخصوص عادات و رویوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ آئیے آپ بھی ان انداز کے بارے میں جانیں تاکہ آپ لوگوں کی شخصیات کو سمجھ سکیں اور ان سے دوستی رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کرسکیں۔


    میل جول کا انداز

    2

    اگر کوئی شخص مصافحہ کرتے ہوئے مضبوطی سے آپ کا ہاتھ دبائے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ شخص گرم جوش ہے اور جذبات کے اظہار پر یقین رکھتا ہے۔

    ملتے ہوئے کندھے پر ہاتھ رکھنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ نے اس شخص کو بے حد متاثر کیا ہے۔

    اگر کوئی شخص مصافحہ کرنے کے لیے دونوں ہاتھوں کا استعمال کرے تو اس کا مطلب ہے کہ یا تو وہ آپ سے کچھ چاہتا ہے یا کوئی پیغام آپ کو دینا چاہتا ہے۔


    مسکراہٹ

    1

    جب کوئی شخص خلوص اور دل سے مسکراتا ہے تو اس کی آنکھوں اور ہونٹوں کے گرد لکیریں نمودار ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس جب کوئی شخص زبردستی مسکراتا ہے تو صرف اس کے ہونٹوں کے گرد لکیریں نمودار ہوتی ہیں۔

    اسی طرح جب کوئی شخص جذباتی ہوتا ہے تو عام طور پر اس کی آنکھیں بھر جاتی ہی اور گلا رندھ جاتا ہے۔ اگر کسی جذباتی یا خوشی کے موقع پر آپ سامنے موجود شخص میں ان میں سے کوئی بھی نشانی نہ پائیں تو سمجھ جائیں کہ وہ نرا ڈرامے باز ہے۔


    گفتگو کے دوران

    9

    اگر کوئی شخص گفتگو میں، ’میں‘ کا استعمال زیادہ کرتا ہے تو وہ خود پسند ہونے کے ساتھ ساتھ سچ بولنے کا عادی بھی ہے۔

    اس کے برعکس وہ افراد جو اپنی گفتگو میں ’ہم‘ کا استعمال کرتے ہیں وہ اپنے سماجی دائرے میں موجود تمام افراد کو یاد رکھتے ہیں اور ان کا خیال کرتے ہیں۔

    یہاں آپ کو ایک دلچسپ بات بتائیں کہ جیسے جیسے لوگ معمر ہوتے جاتے ہیں ویسے ویسے وہ صیغہ ماضی کے بجائے مستقبل کی باتیں زیادہ کرتے ہیں۔


    کھانے کی میز پر

    5

    کھانے کی میز پر کھانے کے وقت جو افراد اپنی پلیٹ میں موجود چیزوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کر کے کھاتے ہیں وہ اپنی زندگی کو اپنی مرضی کے مطابق جینا چاہتے ہیں اور دیرپا رشتوں کے طلبگار ہوتے ہیں۔

    پلیٹ میں موجود تمام اشیا کو مکس کر کے کھانے والے افراد مضبوط شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔

    وہ افراد جو کھانے کو بہت جلدی ختم کر لیتے ہیں وہ ملٹی ٹاسکنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی ذمہ داریوں کے لیے نہایت سنجیدہ ہوتے ہیں اور قابل تعریف شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔

    اس کے برعکس وہ لوگ جو اپنا کھانا بہت آہستگی کے ساتھ ختم کرتے ہیں وہ لمحہ حال میں جینا چاہتے ہیں اور اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔


    پاپ کارن کھانے کا انداز

    7

    امریکی ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق کم گو اور اپنی ذات میں گم رہنے والے افراد ایک ایک پاپ کارن کو بہت دھیان سے کھاتے ہیں۔ اس کے برعکس بے باک، زود گو اور گھلنے ملنے والے افراد ایک بار میں مٹھی بھر پاپ کارن کھاتے ہیں۔

    اسی طرح جلدی جلدی پاپ کارن کھانے والے افراد اپنی ذات سے زیادہ دوسروں کی ذات کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔


    سیلفی لینے کا انداز

    4

    وہ افراد جو سیلفی لیتے ہوئے موبائل کو ذرا سا نیچے یعنی اپنے چہرے کے سامنے رکھتے ہیں وہ سوشل میڈیا پر اپنا اچھا تاثر دینا چاہتے ہیں۔

    بہت زیادہ سنجیدہ یا ذمہ دار قسم کے افراد اس طرح کی تصویر لیتے ہیں جن میں ان کے مقام کا کچھ اندازہ نہ ہورہا ہو۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ تصاویر کھینچتے ہوئے آج کل کے رجحان کے مطابق پاؤٹ بنا لینا تصویر کھینچنے والے کے ذہنی انتشار اور غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔


    بار بار فون چیک کرنا

    3

    اپنے اسمارٹ فون پر بار بار سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک، ٹوئٹر یا ای میلز چیک کرنا کسی شخص کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے کی علامت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ نے معذور بچے کا مصافحہ نظر انداز کردیا

    ٹرمپ نے معذور بچے کا مصافحہ نظر انداز کردیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روز ہی اپنی کسی نہ کسی حرکت کے باعث دنیا بھر کی تنقید کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ حال ہی میں ان کی ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہے جس میں ٹرمپ ایک ننھے معذور بچے کا مصافحہ نظر انداز کر کے آگے بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں کئی ننھے بچے بھی موجود تھے۔ انہی میں سے ایک بچہ وہیل چیئر پر بھی بیٹھا تھا جو صدر ٹرمپ کی طرف نہایت پرشوق نظروں سے دیکھ رہا ہے۔

    صدر ٹرمپ مہمانوں سے ہاتھ ملاتے ہوئے آگے کی طرف بڑھ رہے ہیں، اسی دوران بچے نے اپنا ہاتھ ٹرمپ کی طرف بڑھا دیا جسے ٹرمپ نے دیکھنا بھی گوارا نہ کیا۔

    مزید پڑھیں: پولش خاتون اول نے ٹرمپ کا مصافحہ نظر انداز کردیا

    اس کے تھوڑی دیر بعد جب ٹرمپ بچے کے قریب پہنچے تب بھی وہ بچہ فضا میں ہاتھ بلند کیے ٹرمپ کی نگاہ کرم کا منتظر ہے لیکن ٹرمپ نے اس بار بھی اسے بالکل نظر انداز کردیا اور آگے چلے گئے۔

    اس سے تھوڑی دیر قبل ہی اسی تقریب میں اپنی تقریر کے دوران ٹرمپ نے معذور بچوں کو اوباما ہیلتھ کیئر بل سے متاثر بچوں کا نام بھی دیا تھا۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹرمپ کے اس تغافل کو نہایت دکھ بھرا قرار دیا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    اب جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا چکے ہیں تو اپنی مختلف حرکات و سکنات کے باعث مسلسل میڈیا کے طنز و تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ کے مختلف رہنماؤں سے کیے جانے والے عجیب وغریب مصافحے بھی مذاق کا نشانہ بن گئے۔

    اس تمام سلسلے کا آغاز اس وقت ہوا جب صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی تقریر کی۔ تقریر کے بعد انہوں نے نائب صدر مائیک پنس سے مصافحہ کیا۔

    یہ مصافحہ نہایت عجیب و غریب تھا جس میں ٹرمپ نے ہاتھ ملاتے ہوئے پنس کا ہاتھ فرط جذبات اور گرم جوشی سے اپنی طرف کھینچنا شروع کردیا۔

    نائب صدر مائیک پنس اس صورتحال سے خاصے جزبز نظر آئے۔

    اس کے بعد کچھ اسی قسم کا مصافحہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب ٹرمپ نے نیل گورسچ کو امریکی وفاقی ایپلیٹ عدالت کا جج مقرر کیا۔ نامزدگی کی تقریب میں تقریر کے بعد جب نیل نے ٹرمپ سے مصافحہ کیا تو ٹرمپ نے ایک بار پھر ان کے ہاتھ کو کئی دفعہ اپنی طرف کھینچنا شروع کردیا۔

    trump-3

    اس بار تو یوں لگا کہ دھان پان سے نیل گورسچ ٹرمپ کی کھینچا تانی سے گر پڑیں گے۔

    کچھ دن قبل جب جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے ٹرمپ سے ملنے پہنچے تو ٹرمپ اس بار بھی اپنے نامعقول مصافحے سے باز نہ آئے۔ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر شنزو ایبے بھی ٹرمپ کی اس کھینچا تانی کا نشانہ بن گئے۔

    trump-2

    تاہم ہر وقت ہونٹوں پر مسکراہٹ سجائے رکھنے والے ایبے ایسے وقت میں بھی اپنی مسکراہٹ نہ بھولے، البتہ وہ الجھن کا شکار ضرور نظر آئے۔

    اور ہاں، برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے، جو ٹرمپ سے بطور امریکی صدر ملاقات کرنے والی پہلی عالمی رہنما تھیں، جب ٹرمپ سے ملاقات کے لیے پہنچیں تو ٹرمپ نے مستقل ان کا ہاتھ تھامے رکھا، کہ کہیں وہ اپنی اونچی ہیل کے باعث گر نہ پڑیں۔

    برطانوی میڈیا کو ٹرمپ کی یہ حرکت سخت ناگوار گزری اور اس نے ناک بھوں چڑھاتے ہوئے کہا کہ اس قدر خوش اخلاقی کا مظاہرہ تو ٹرمپ نے کبھی اپنی اہلیہ کے ساتھ بھی نہیں کیا۔

    اب ٹرمپ اپنی عادت سے مجبور ہوں، یا عالمی رہنماؤں سے ملتے ہوئے ٹرمپ خوشی سے بے قابو ہو کر ایسے مصافحے کرتے ہوں، امریکی میڈیا کا تو یہی مشورہ ہے، کہ جس کو اپنی جان اور عزت عزیز ہو، وہ ٹرمپ سے مصافحہ کرنے سے گریز کرے۔