Tag: مصباح الحق

  • ہمیں بہت کچھ سیکھ کر پرفارمنس میں بہتری کی ضرورت ہے: مصباح الحق

    ہمیں بہت کچھ سیکھ کر پرفارمنس میں بہتری کی ضرورت ہے: مصباح الحق

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ رواں سال تینوں فارمیٹ میں ہماری جیت کا تناسب کم ہوا ہے، ہمیں بہت کچھ سیکھ کر پرفارمنس میں بہتری کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ویڈیو بیان میں ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ 2019پاکستان کے لیے ٹف تھا، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کا دورہ مشکل تھا، ہمارے کھلاڑیوں نے اہم وقت پر فارم کھودی، ٹیم میں مزید کام کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بابر اعظم نے پورے سال بہترین کارکردگی دکھائی، آسٹریلیا میں بابر اعظم نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، نوجوان بولرز کا آنا خوش آئند ہے۔ نسیم اور شاہین اچھی فارم میں ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم درست سمت میں ہیں، مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    2021 میں 6 مقامات پر پی ایس ایل میچز ہوں گے: چیئرمین پی سی بی

    دوسری جانب چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوچکی ہے، ہماری سب سے بڑی کامیابی ٹیسٹ کی بحالی ہے۔

    اپنے ایک انٹرویو میں چیئرمین پی سی بی کاکہنا تھا کہ 2020 میں پورا پی ایس ایل ہوم گراؤنڈ پر ہوگا، 2021 میں 6 مقامات پر پی ایس ایل میچ ہوں گے، ہر ٹیم کا اپنا ہوم گراؤنڈ ہوگا۔

  • ٹیم کو ضرورت ہوئی تو فواد عالم کو ضرور کھلایا جائے گا: مصباح الحق

    ٹیم کو ضرورت ہوئی تو فواد عالم کو ضرور کھلایا جائے گا: مصباح الحق

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ عثمان شنواری بخار کے باعث اسپتال میں زیرعلاج ہیں، عثمان شنواری کراچی ٹیسٹ نہیں کھیل سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ اظہر علی کی خراب فارم فکر کی بات ہے، ٹیم کو ضرورت ہوئی تو فواد عالم کو ضرور کھلایا جائے گا، ضروری نہیں یہ ٹیسٹ کھیلیں جہاں ضرورت ہو وہاں کھلایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کھلاڑی کو دباؤ میں آکر ٹیم میں شامل نہیں کیا، بابر اعظم کی بہترین فارم ٹیم کے لیے مثبت ہے، قومی ٹیم کے لیے نوجوان بولنگ آٹیک بھی پلس پوائنٹ ہے، امید ہے کراچی کی وکٹ ہماری ضرورت کے مطابق ہوگی۔

    دریں اثنا سابق پاکستانی ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ 10سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کا حصہ بننے پر خوش ہوں، مصباح سے مسئلہ نہیں، پاکستانیوں سے خاص محبت ہے، عمراکمل اور کامران اکمل سے بھی کوئی مسئلہ نہیں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اپنی کوچنگ میں پاکستان ٹیم کے وہ کھلاڑی منتخب کیے جو جتوا سکتے تھے، کراچی میں کسی ٹیم کو نفسیاتی برتری نہیں ہوگی، دنیا جانتی ہے بابر اعظم ورلڈ کلاس کھلاڑی ہے، بابر اعظم اور عابد تیز کھیلے تو انہیں کنٹرول کرنا گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ راولپنڈی ٹیسٹ میں مصباح کا اسپنر نہ کھلانا حیرت انگیز تھا۔

  • ’مصباح الحق کے دو عہدے مفادات کا ٹکراؤ ہیں‘

    ’مصباح الحق کے دو عہدے مفادات کا ٹکراؤ ہیں‘

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وکٹ کیپر معین خان نے کہا ہے کہ مصباح الحق کے2عہدےمفادات کا ٹکراؤ ہے، پاکستان سپرلیگ کی وجہ سے ملک کا سافٹ امیج دنیا میں ابھر رہا ہے۔

    لاہور میں پی ایس ایل ڈرافٹنگ کی تقریب میں شرکت کرنے والے معین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مصباح کے2عہدوں سےمتعلق بیان پرآج بھی قائم ہوں کیونکہ یہ مفادات کا ٹکراؤ ہے اور کسی بھی شخص کے پاس بیک وقت دو عہدے نہیں ہونے چاہیں۔

    پی ایس ایل فائیو پر بات کرتے ہوئے معین خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان سپرلیگ کی وجہ سے ملک کا سافٹ امیج دنیا بھر میں جارہا ہے۔

    [bs-quote quote=”کراچی کنگز نے اچھے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا” style=”default” align=”left” author_name=”رمیز راجہ”][/bs-quote]

    دوسری جانب کرکٹ ایکسپرٹ رمیزراجہ نے پی ایس ایل ٹیموں پر تجزیہ دیا اور کراچی کنگز پر زور دیا کہ وہ آل راؤنڈر کا انتخاب کریں، اسی طرح انہوں نے دیگر فرنچائز مالکان کو بھی مشورے دیے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بھرےاسٹیڈیم سےنوجوان کھلاڑیوں کو ابھرنےکاموقع ملےگا، پی ایس ایل میں مضبوط ڈومیسٹک پلیئرز اچھا کھیلتے ہیں، حسن علی، وہاب ریاض اور دیگر نوجوانوں کو بیٹنگ پربھی توجہ دینی چاہیے۔

    رمیز راجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’کراچی کنگز نے اس مرتبہ بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا، ہوم گراؤنڈ کے میچز کنگز کو فائدہ دیں گے۔

  • سرفراز احمد کو کپتانی سے کیوں ہٹایا گیا ؟ مصباح الحق نے بتا دیا

    سرفراز احمد کو کپتانی سے کیوں ہٹایا گیا ؟ مصباح الحق نے بتا دیا

    لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیموں کا اعلان کردیا اور کہا سرفرازاحمد کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ کارکردگی کی بنیاد پر کیاگیا، ان کے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی۔

    لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیموں کا اعلان کردیا، ٹی ٹوئنٹی میں بابر اعظم کپتان ہیں اور ٹیم میں آصف علی، فخر زمان، حارث سہیل، محمد حسنین، افتخار احمد، عماد وسیم،امام الحق، خوش دل شاہ، محمد عامر، محمد عرفان، محمد رضوان(وکٹ کیپر)، موسی خان، شاداب خان، عثمان قادر اور وہاب ریاض شامل ہیں۔

    ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی ہیں اور ٹیم میں عابد علی، اسد شفیق، بابر اعظم، حارث سہیل، افتخار احمد، امام الحق، عمران خان سینئر،کاشف بھٹی، محمد عباس، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، موسی خان، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور یاسر شاہ شامل کیا گیا۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہیڈکوچ مصباح الحق نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک ہمارے پاس کمبی نیشن بنانے کا وقت ہے، اسی لیے حکمت عملی یہ بنائی ہے کہ اچھی کرکٹ کھیلیں، آسٹریلیا کے خلاف ہم نے جارحانہ حکمت عملی اپنائی ہے اور ٹیم میں ایسے سرپرائز پیکج رکھنے کی کوشش کی ہے، جس کے ذریعے آسٹریلیا کو چیلنج کیا جاسکے۔

    ہیڈکوچ کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقی میں دکھائی جانے والی کارکردگی کو دنیا مانتی ہے، آسٹریلیا کے خلاف کرکٹ کھیلنی ہے تو ہمارے کھلاڑی بہترین ہونے چاہئیں، ہماری ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ تجربہ کار کھلاڑی بھی شامل ہیں۔

    مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ہمیں نوجوان پر یقین ہے اور نوجوانوں کو موقع دیں گے کیونکہ وہی ہمارا مستقبل ہیں، ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ ٹیم کا انتخاب ڈومیسٹک میچوں میں ٹیموں کے کوچز، سلیکٹرز اور دونوں ٹیموں کے کپتانوں سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ امام الحق کی ٹی ٹونٹی میں شمولیت کی وجہ ان کی ڈومیسٹک پرفارمنس ہے،ساتھ فخر زمان کو رکھا ہے اور اس کی جوڑی بابر کے ساتھ رکھی ہے، منتخب کھلاڑیوں نے ڈومیسٹک میں بھی اچھا پرفارم کیا ہے ،عثمان قادر کو شاداب خان کے بیک اپ کے طور پر لائے ہیں۔

    ہیڈ کوچ نے کہا آسٹریلیا میں ہمیں تیز گیند بازی کا مقابلہ کرنے کے لئے جارحانہ کرکٹ کھیلنا ہو گی اور اس کے لئے ہم نے بھی زیادہ تر فاسٹ بالر کا ہی انتخاب کیا ہے، عثمان قادر کو آسٹریلیا میں کھیلنے کے تجربے کی بنیاد پر ٹیم میں رکھا گیا ہے۔

    فکسنگ اسکینڈل میں سزا پوری کرنے کے بعد واپس آنے والے شرجیل کے حوالے سے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ بورڈ کے کسی بھی فیصلے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ، شرجیل کو ابھی کلب کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملی ہے ۔

    مصباح الحق نے ٹیم کے اعلان سے قبل ہی سرفراز کو کپتانی سے ہٹائے جانے کے حوالے سے کہا کہ سرفرازاحمد کے معاملے پر بھی بات کرناچاہتا ہوں، سرفرازاحمد کے معاملے پر چیئرمین اور وسیم خان سے کافی بات ہوئی، ٹیم کےکپتان کا حتمی فیصلہ چیئرمین پی سی بی کا ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی نے پہلے بھی کہا ہے کہ کارکردگی دکھانا ہوتی ہے، سرفرازاحمد کو کپتانی سےہٹانے کا فیصلہ کارکردگی کی بنیاد پر کیاگیا، سرفرازاحمد پرفارم کرے اور ٹیم میں واپس آجائے گا، ان کے خلاف کوئی سازش نہیں ہورہی۔

    چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ کسی کیلئے دروازے بند نہیں،نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دے رہے ہیں، مستقبل دیکھتے ہوئے ٹیم بنائی ہے تمام کھلاڑیوں کیلئے دروازےکھلے ہیں، قومی ٹیم میں کارکردگی دکھانے والوں کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔

  • ہمیں نیچے سے کھلاڑیوں کو دیکھنے اور انہیں تیار کرنے کی ضرورت ہے، مصباح الحق

    ہمیں نیچے سے کھلاڑیوں کو دیکھنے اور انہیں تیار کرنے کی ضرورت ہے، مصباح الحق

    لاہور: قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا ہے کہ ہمیں نیچے سے کھلاڑی دیکھنے اور انہیں تیار کرنے کی ضرورت ہے، سری لنکا کی نوجوان ٹیم پر کوئی دباؤ نہیں تھا اس لیے انہوں نے اچھی کرکٹ کھیلی۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے ہاتھوں قومی ٹیم کے وائٹ واش کے بعد مصباح الحق نے میڈیا سے گفتگو کیا اور کہا کہ ’’ہماری کوشش ہے ڈومیسٹک سے اچھے اسپینرز تلاش کریں، محمد حفیظ اور شعیب ملک جیسے تجربہ کار کھلاڑی اسپینرز کو بہت اچھا کھیلتے تھے‘‘۔

    اُن کا  کہنا تھا کہ ہمیں نیچےسےکھلاڑی دیکھنےاورانہیں تیارکرنےکی ضرورت ہے، حارث سہیل،بابراعظم آ ہستہ ضرورکھیلےلیکن دونوں نے ٹیم کے لیے ہی کھیلا، دونوں کھلاڑی کم تجربے کی وجہ سے پچ اوراسپنرزکوسمجھ نہیں پائے تھے۔ مصباح الحق کا کہناتھا کہ سری لنکاکی نوجوان ٹیم پرکوئی دباؤنہیں تھا اس لیے انہوں نے بہترین کرکٹ کھیلی اور سیریز اپنے نام کی۔

    ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ فخر زمان کی بیٹنگ اوسط 47 ہے، ایسے بلے باز کو کس طرح نطر انداز کرسکتے تھے۔ یاد رہے کہ تینوں ٹی ٹوئنٹی میچز میں فخر زمان کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکے۔

    دوسری جانب میچ کے بعد تقسیم انعامات کے وقت سرفراز احمد نے گفتگو کی اور کہا کہ ’’باؤلنگ میں ٹیم نے اچھا کم بیک کیا، آج ہمیں اچھی پارٹنرشپ کی ضرورت تھی مگر ایسا نہ ہوسکا، تینوں میچز میں ٹیم اچھا نہیں کھیلی، تمام شعبوں میں بہت زیادہ محنت کی ضرورت ہے‘‘۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ فیلڈنگ پر بہت زیادہ محنت کرنا ہوگی کیونکہ اگر اس شعبے میں بہترین نہ آئی تو کسی بھی ٹیم سے جیتنا مشکل ہوجائے گا۔

  • تین سال صبر کیا تھوڑا اور کرلیں، میری پہلی سیریز تھی، مصباح الحق

    تین سال صبر کیا تھوڑا اور کرلیں، میری پہلی سیریز تھی، مصباح الحق

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا ہے کہ تین سال صبر کیا تھوڑا اور کرلیں میری پہلی سیریز تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کی سری لنکا کے ہاتھوں ٹی ٹوینٹی سیریز میں شکست پر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ بابر اعظم نے دو میچز میں کارکردگی نہیں دکھائی تو ٹیم ایکسپوز ہوگئی، ہار تو کبھی بھی اچھی نہیں ہوتی ہے۔

    مصباح الحق نے کہا ہے کہ ایسی ٹیم سے ہارنا جس کے پورے کھلاڑی نہ آئیں افسوسناک ہے، ہمیں اپنی خامیوں پربہت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احمد شہزاد اور عمر اکمل کی پرفارمنس پورے سال بہترین رہی ہے، جوابدہ ہوں ٹیم بنانے میں وقت درکار ہے، سری لنکن ٹیم اچھی کھیلی ہمیں بولنگ پر توجہ دینا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ شاداب دباؤ میں ہے اس کی فارم بھی واپس لانے کی ضرورت ہے، سیریز کے بعد ڈومیسٹک ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ ہونے جارہا ہے، ڈومیسٹک ٹورنامںٹ اہمیت کا حامل ہوگا۔

    دونوں میچ میں اچھی کرکٹ نہیں کھیلی، سرفراز کا اعتراف

    دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ ہم نے دونوں میچز میں اچھی کرکٹ نہیں کھیلی، کچھ ایریاز میں بہتری کی ضرورت ہے، سری لنکن ٹیم کو جیت پر مبارک باد دیتا ہوں۔

    سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ہم نے رن آؤٹ کیے، ہم نے مڈل اوورز میں وکٹ نہ لے کر غلطیاں کیں۔

    واضح رہے کہ سری لنکا نے پاکستان کو تین میچوں کی ٹی ٹوینٹی سیریز میں 2-0 سے شکست دی ہے، 183 رنز کے تعاقب میں قومی ٹیم 147 رنز پر ڈھیر ہوگئی، سیریز کا آخری میچ 9 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔

  • مصباح سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا، ورلڈ کپ سے باہر ہونے کا دکھ تھا: عثمان شنواری

    مصباح سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا، ورلڈ کپ سے باہر ہونے کا دکھ تھا: عثمان شنواری

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر عثمان شنواری نے کہا ہے کہ انھیں مصباح الحق کے ساتھ کھیل کر ان سے بہت کچھ سیکھنےکو ملا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاسٹ بولر عثمان شنواری نے کہا ہے کہ مصباح الحق نے ہمیشہ انھیں اعتماد دیا ہے، مصباح کے ساتھ کھیل کر بہت کچھ سیکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے خلاف سیریز کی تیاریوں کے لیے کیمپ جاری ہے، سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانا ہمارا ہدف ہے۔

    شنواری نے کہا کہ جب آپ محنت کر رہے ہوں اور اچانک ٹیم سے باہر ہو جائیں تو دکھ ہوتا ہے، مجھے ورلڈ کپ سے باہر ہونے کا دکھ تھا مگر یہ کھیل کا حصہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ کا آغاز

    کرکٹر عثمان شنواری نے کہا کہ کھلاڑی کے کیرئیر میں ہمیشہ اتار چڑھاؤ آتا ہے، میں جتنا کھیلا ہوں، اب تک اپنی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔

    اپنی بولنگ اور کوچنگ سے متعلق فاسٹ بولر نے کہا کہ وقار یونس کے بالنگ کوچ بننے سے میری پرفارمنس بہتر ہوگی۔

    واضح رہے کہ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں مہمان ٹیم سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے قومی ٹیم کے 4 روزہ تربیتی کیمپ کا ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس کی نگرانی میں آغاز ہو چکا ہے۔

    سری لنکا کے خلاف ایک روزہ اور ٹی ٹوینٹی سیریز 27 ستمبر سے 9 اکتوبر تک جاری رہے گی، سرفراز احمد 2017 سے تینوں فارمیٹ میں قومی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں، دو روز قبل سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے 20 ممکنہ کھلاڑیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • کیا ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمے دار کپتان ہوتا ہے؟ مصباح الحق کا موقف سامنے آگیا

    کیا ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمے دار کپتان ہوتا ہے؟ مصباح الحق کا موقف سامنے آگیا

    لاہور:  پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا ہے کہ ناقص کارکردگی پر صرف کپتان کو ذمے دار قرار دینا غلط ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے ساتھ خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

    مصباح الحق کا کہنا تھا کہ سرفرازکی کارکردگی اچھی رہی ہے، اسی ٹیم نے چیمپیئنز ٹرافی جیتی، سری لنکا کے خلاف سیریزمیں سرفرازہی کپتان رہیں گے۔

    انھوں نے سرفراز احمد کو کپتان اور بابر اعظم کو نائب کپتان کے عہدے سنبھالنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم اچھا نہیں کھیلتی، تو صرف کپتان کو ذمے دار قرار دینا غلط ہے، کپتان سمیت11 پلیئرز کھیل رہے ہیں، سب کی کارکردگی ہوتی ہے۔

    ان کے مطابق سرفراز احمد کو جہاں بہترکرنا ضروری ہے، وہ اسے بہتر کریں گے، اس سے ٹیم کی پرفارمنس بہترہوگی. 

    ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا کہ ہمیں ون ڈے میچز میں  اپنی پرفارمنس بہترکرنا ہوگی، ہر پلیئرکی لاگ بک ہوگی، پرفارمنس کو مانیٹر کیا جائے گا،  ڈومیسٹک میں سیکنڈ الیون کےکھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ لیےجائیں گے۔

    ناقدین سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ محمد یوسف کا اپنا مؤقف ہے، وہ جوچاہیں بول سکتے ہیں.

  • کیا مصباح الحق سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے کے حق میں‌ ہیں؟

    کیا مصباح الحق سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے کے حق میں‌ ہیں؟

    لاہور: ورلڈ 2019 کے بعد کوچ اور چیف سلیکٹر کے انتخاب کا مرحلہ تو طے ہوا، البتہ کپتان کا اعلان ابھی باقی ہے.

    تفصیلات کے مطابق مکی آرتھر اور انضمام الحق کے عہدوں‌ کی معیاد ختم ہونے کے بعد خالی ہونے والی اسامیاں سابق کپتان مصباح الحق کو سونپ دی گئی ہیں.

    ورلڈ کپ کے بعد یہ خبر گردش کر رہی تھی کہ شاید سرفراز احمد کم از کم کسی ایک فارمیٹ کی قیادت سے ہاتھ دھو بیٹھیں، البتہ اب یوں‌ لگتا ہے کہ شاید کچھ عرصے انھیں ہی کپتان برقرار رکھا جائے.

    گزشتہ روز کی پریس کانفرنس میں مصباح الحق نے بھی سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے کا گرین سگنل دیا تھا.

    ایک سوال کے جواب میں ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالنے والے مصباح الحق نے کہا کہ سرفراز احمد نے کیمپ میں سخت محنت کی، فٹنس میں بہتری لائے ہیں.

    دوسری جانب ایم ڈی پی سی بی وسیم خان نے کہا تھا کہ تینوں فارمیٹس میں قیادت کا فیصلہ جلد طے ہوجائے گا. اس ضمن میں اگلے ہفتے اعلان متوقع ہے.

    سرفراز  بہ مقابلہ اظہر علی


    دوسری جانب پری سیزن کیمپ میں شریک قومی کرکٹرزمظفر آباد روانہ ہوگئے، جہاں 6 ستمبر کو نمائشی میچ کھیلا جائے گا.

    پی سی بی چیئرمین الیون اورآزاد جموں کشمیر پرائم منسٹر الیون کے مابین ٹوئنٹی میچ کا مقصد علاقے میں کرکٹ کو فروغ دینا ہے۔

    سرفراز احمد پی سی بی چیئرمین الیون کی قیادت کریں گے. آزاد جموں کشمیر وزیر اعظم الیون کا کپتان اظہرعلی کو مقررکیا گیا ہے.

    خیال رہے کہ اظہر علی ہی ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت کے لیے مضبوط ترین امیدوار تصور کیے جارہے ہیں.

  • مصباح الحق مہنگے ترین مقامی کوچ، مکی آرتھر جتنی تنخواہ دی جائے گی

    مصباح الحق مہنگے ترین مقامی کوچ، مکی آرتھر جتنی تنخواہ دی جائے گی

    لاہور: قومی ٹیم کے حال ہی میں مقرر کیے جانے والے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق پاکستان کرکٹ بورڈ کے مہنگے ترین کوچز کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مصباح الحق کو سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر جتنی تنخواہ اور دیگر سہولیات دی جائیں گی۔سابق کوچ کو پی سی بی کی جانب سے ماہانہ 18ہزار امریکی ڈالر ملتے تھے اور یہ رقم موجودہ کرنسی ریٹ کے مطابق 28 لاکھ 26ہزار روپے بنتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ماہانہ مشاہرے کے علاوہ انہیں دو فرسٹ کلاس ائیرٹکٹس، ٹریول الاوئنس، موبائل اور ہیلتھ الاوئنس بھی ملتا تھا، مصباح الحق کو بھی یہ تمام سہولیات میسر آسکتی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سابق ہیڈ کوچ اور موجودہ باؤلنگ کوچ وقار یونس کو 15 ہزار ڈالر ماہانہ دئیے جاتے رہے ہیں۔دوسری جانب سابق کپتان یونس خان کو انڈر 19 ٹیم کی کوچنگ کے لیے 11 لاکھ روپے ماہانہ کی پیشکش کی گئی تھی تاہم انہوں نے معاوضہ کم ہونے کی بنیاد پر کوچنگ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق مصباح الحق کی پاکستان سپر لیگ فرنچائز کے ساتھ بھی معاملات لگ بھگ طے ہیں ،انہیں پی ایس ایل کے ایک سیزن کے لیے 50 سے 60 ہزار امریکی ڈالر ملنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق گزشتہ روز آئندہ 3 سال کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مقرر کردیا گیا۔ وقار یونس کو قومی کرکٹ ٹیم کا بولنگ کوچ مقرر کیا گیا ہے۔

    مصباح الحق کا نام کوچز کی تلاش کے لیے قائم کردہ 5 رکنی پینل نے متفقہ طور پر پیش کیا تھا۔ پینل میں انتخاب عالم، بازید خان، اسد علی خان، وسیم خان اور ذاکر خان شامل تھے۔ دونوں کوچز کے ناموں کی منظوری پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے دی۔

    مصباح اور وقار کی قومی ٹیم کے ہمراہ پہلی اسائنمنٹ سری لنکا کے خلاف سیریز ہوگی، پاکستان سری لنکا میں 3 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 27 ستمبر سے ہوگی۔

    اس موقع پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، اس نئی ذمہ داری کو نبھانے کے لیے مکمل تیار ہوں۔