Tag: مصر

  • مصر نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    مصر نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے مصری وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ سے آبادی کا انخلا ہماری ریڈ لائن ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے مصری وزیرِخارجہ بدر عبدالعاطی کا کہنا تھا کہ مصر کسی کو اپنی قومی سلامتی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    مصری وزیر خارجہ نے کہا کہ مصر غزہ میں فلسطینیوں کے مسائل کم کرنے کے لیے مختلف چینلز سے کوششوں میں مصروف ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مصری وزیرِخارجہ نے غزہ سے آبادی کے انخلاء کے حوالے سے بات کرت ہوئے بتایا کہ ’ہم نہ اس کو قبول کریں گے، نا ہی اس میں حصہ لینا چاہیں گے، بلکہ ہم یہ کہیں گے کہ آبادی کو نکالا جانا فلسطینیوں کے لیے یکطرفہ ٹکٹ ہوگا جس کے بعد ان کا مقصد مکمل طور پر ختم ہوجائے گا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے اس جنگ کے بعد کے بنے والے منظر کی کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے، مگر اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو غزہ سے لوگوں کو فلسطین سے دوسرے ممالک منتقل کرنے کے حوالے سے دلائل دیتے رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جن علاقوں کے رہائشیوں کو جبری انخلا کے نئے احکامات جاری کئے ہیں ان میں نصیرات، زہراء، مغرقہ کی میونسپلٹیز اور شمالی ساحلی پٹی سمیت النزعہ، البوادی، البسمہ، الزہراء، البساتین، بدر، ابو حریرہ، الروضہ اور الصفاء جیسے محلے شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اویچائے ادرعی نے ایک پیغام میں کہا کہ آپ کی حفاظت کی خاطر، فوراً جنوب میں واقع علاقے‘المواسی’کی طرف نقل مکانی کریں اور ان علاقوں کی طرف واپس نہ آئیں جو لڑائی سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج ان علاقوں میں شدید طاقت کے ساتھ کارروائیوں میں مصروف ہے تاکہ حماس کی تنظیمی صلاحیتوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے کیونکہ یہ تمام علاقے راکٹ فائرنگ کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔

    غزہ جنگ بندی کیلیے ثالثی کی کوششیں فیصلہ کن مرحلے میں داخل

    واضح رہے کہ غزہ میں لاکھوں فلسطینی شہری پہلے ہی جبری بے دخلی، شدید بمباری اور انسانی بحران کا شکار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر مالیت کا بڑا معاہدہ

    اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر مالیت کا بڑا معاہدہ

    اسرائیل اور مصر کے درمیان 35 ارب ڈالر مالیت کا تاریخی گیس معاہدہ طے پا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور مصر کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت مصر کو 2040ء تک تقریباً 130 ارب مکعب میٹر قدرتی گیس فراہم کی جائے گی۔

    رپورٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں مصر کو 20 ارب مکعب میٹر گیس کی فراہمی جبکہ اضافی پائپ لائنز کی تنصیب کے بعد 2026ء کے آغاز میں شروع کردی جائے گی۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق گیس فراہم کرنے والی اسرائیلی کمپنی نیومڈ (NewMed) نے اس معاہدے کو اسرائیل کے گیس ذخائر کی دریافت کے بعد سب سے بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ نیا معاہدہ اسرائیل اور مصر کے درمیان موجودہ گیس معاہدے کی توسیع اور خطے میں توانائی کے شعبے میں تعاون مزید مضبوط بنانے کی کوشش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصر کی وزارتِ پیٹرولیم نے فوری طور پر اس معاہدے پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم اور آسٹریلیا نے اسرائیل کے غزہ پر کنٹرول سے متعلق فوری نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ غلط تھا اور اسرائیلی حکومت پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی ہے۔

    امریکا نے 2023 کے بعد اسرائیل کو کتنی مالیت کا ہتھیار فراہم کیا؟ رپورٹ میں اہم انکشاف

    انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کا غزہ میں جارحیت کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ غلط ہے، اور ہم اس پر فوری طور پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہیں، غزہ میں ہر روز انسانی بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے فوری جنگ بند کی جائے۔

  • بیوی سمیت تین خواتین کے’سفاک قاتل‘ کو سزائے موت

    بیوی سمیت تین خواتین کے’سفاک قاتل‘ کو سزائے موت

    مصر میں الاسکندریہ عدالت نے تہرے قتل میں ملوث ’سفاک قاتل‘ کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تہرے قتل میں ملوث ’المعمورہ کا سفاک‘ کے لقب سے علاقے میں دہشت کی علامت بن جانے والے نصر الدین نے اپنی اہلیہ اور دو خواتین کو موت کے گھاٹ اُتار دیا تھا۔

    حتمی فیصلے سے قبل مصر کی عدالت نے مفتی جمہوریہ کی رائے بھی طلب کی تھی جس کے بعد عدالت نے پھانسی کا حکم صادر کردیا۔

    سفاک قاتل جو پیشہ کے اعتبار سے وکیل تھا نے اپنی اہلیہ اور دیگر دو خواتین کو قتل کرکے ان کی نعشوں کو کمرے میں ہی دفنا دیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران وکیل نے دروغ گوئی سے کام لیا مگر استغاثہ نے اس کے ہر حربے کو ناکام بناتے قتلِ عمد کو ثابت کردیا۔

    سعودی عرب: سنگین جرم میں دو غیر ملکیوں کو سزائے موت

    عدالت میں مجرم نے خود کو نفسیاتی مریض ظاہر کرنے کی کوشش کی جس پر عدالت نے اسے 15 دن کے لیے نفسیاتی ہسپتال میں آبزرویشن پر رکھا۔

    ہسپتال کی رپورٹ میں ثابت ہوا کہ اسے کسی قسم کا نفسیاتی مرض لاحق نہیں بلکہ وہ جسمانی اور ذہنی طورپر مکمل صحت مند ہے۔

  • مصر میں دو گاڑیوں میں خوفناک تصادم، 9 جاں بحق، 11 شدید زخمی

    مصر میں دو گاڑیوں میں خوفناک تصادم، 9 جاں بحق، 11 شدید زخمی

    مصر میں دو گاڑیوں میں خوفناک تصادم کے باعث 9 افراد جاں بحق جبکہ 11 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ مصر میں المناک حادثے میں زخمی ہونے والوں میں سے متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔

    حکام کے مطابق المنوفیہ گورنری میں منی بس غلط سمت سے آنے والی گاڑی سے ٹکرا گئی، حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔ کرینوں کی مدد سے تباہ ہونیوالی گاڑیوں کو ہٹا کر ٹریفک بحال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ 27 جون کو بھی اسی شاہراہ پر ایک اور حادثے میں 19 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

    اس سے قبل مشرقی افریقی ملک تنزانیہ میں بس کے تصادم اور اس کے بعد آگ لگنے سے کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تنزانیہ میں بس اور منی بس کے درمیان خوفناک تصادم کے بعد دونوں گاڑیوں آگ لگنے سے مکمل جل گئیں۔

    اتوار کو ایوان صدر کے ایک بیان کے مطابق حادثہ، ہفتے کی شام کلیمنجارو کے علاقے صاباسابا میں پیش آیا۔ بس کا ایک ٹائر پنکچر ہونے سے ڈرائیور گاڑی پر سے کنٹرول کھو بیٹھا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ حادثے میں کل 38 افراد ہلاک ہوئے جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ مرنے والوں کی لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔

    بس اور وین میں خوفناک تصادم، 15 ہلاک، درجنوں زخمی

    ایوان صدر نے مزید کہا کہ اٹھائیس افراد زخمی ہوئے جن میں سے چھ اب بھی علاج کے لیے اسپتال میں ہیں۔

    صدر نے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے المناک حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے اور زخمیوں کے بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • مصر میں المناک ٹریفک حادثہ 18 لڑکیوں کی جان لے گیا

    مصر میں المناک ٹریفک حادثہ 18 لڑکیوں کی جان لے گیا

    مصر میں پیش آنے والے المناک ٹریفک حادثے میں باغات میں انگور چننے والی 18 لڑکیاں جان کی بازی ہار گئیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مصر کے صوبہ منوفیہ کے شمال میں واقع گاؤں ’کفر السنابسہ‘ کی یہ لڑکیاں روزانہ کی بنیاد پر اپنے امور انجام دیتی تھیں، مگر ایک دلخراش حادثے نے ان کے خوابوں کو کچل دیا۔

    رپورٹس کے مطابق حادثے میں لقمہ اجل بننے والی یہ 18 لڑکیاں محض 130 مصری پاؤنڈ (تقریباً 10 سعودی ریال) کی یومیہ مزدوری پر کام کرتی تھیں۔

    گزشتہ روز ایک ہیوی گاڑی نے ان کی بس کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں 18 لڑکیاں اور بس کا ڈرائیور ہلاک ہو گئے جبکہ تین لڑکیاں اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

    مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والی لڑکیوں کی عمریں 14 سے 22 سال کے درمیان تھیں۔ ان میں سے کچھ اپنی گھروں کی واحد کفیل تھیں جبکہ بعض نے تعلیم ادھوری چھوڑ کر گھر والوں کی مدد کے لیے کام شروع کیا تھا۔

    اس سے قبل کیلیفورنیا کی جھیل میں کشتی الٹنے کا المناک واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 8 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    بھارت، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال، متعدد افراد لاپتا

    رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا کی جھیل طاہو (Tahoe) میں 2 روز قبل پیش آئے واقعے میں 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی پر سوار افراد سالگرہ منانے کے لیے جھیل کی سیر کو گئے تھے، اس دوران طوفان کے باعث کشتی الٹ گئی جس کی وجہ سے 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

  • سیلفی کے جنون میں چار افراد دریائے نیل میں ڈوب گئے

    سیلفی کے جنون میں چار افراد دریائے نیل میں ڈوب گئے

    مصر کی کمشنری بنی سویف میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا، ایک ہی خاندان کے چارافراد جن میں دو لڑکے اور دو لڑکیاں شامل تھیں سیلفی بنانے کے جنون میں دریائے نیل میں ڈوب گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر کی ریسکیو فورسز نے 6 دن کی تلاش کے بعد چاروں افراد کی نعشوں کو دریا سے باہر نکال لیا۔

    رپورٹس کے مطابق افسوسناک واقعے میں ہلاک ہونے والے اپنے عزیزوں کی شادی میں شرکت کرنے کمشنری کے گاؤں ’صالح فرید‘ پہنچے تھے جہاں وہ دریائے نیل کی سیر کرنے کے لئے پہنچ گئے تھے۔

    15 سالہ ریھام ممدوح سالم اپنے تین رشتے داروں کے ساتھ دریائے نیل کے کنارے کھڑے ہو کر سیلفی بنا رہی تھی کہ اچانک اس کا پیر پھسل گیا اور وہ دریا میں گر گئی۔

    دوسری لڑکی بھی اس کے ساتھ ہی دریا میں گر گئی، جسے بچانے کے لیے دوسرے دو افراد نے کوشش کی گئی مگر وہ بھی دریائے نیل میں ڈوب گئے۔

    رپورٹس کے مطابق افسوسناک واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں 15 سالہ ریھام، 15 سالہ دعا ربیع اور محمد ربیع سالم جبکہ ان کا چوتھا کزن 17 سالہ محمود عید سالم شامل ہے۔

    اس سے قبل کیریبین میں پیش آئے افسوسناک واقعے میں 55 سالہ کینیڈین خاتون شارک کے ساتھ سیلفی لینے کی کوشش میں اپنے دونوں ہاتھ گنوا بیٹھیں، واقعہ اُس وقت پیش آیا جب وہ ترک اور کیکوس جزائر کے درمیان تھامسن کوو بیچ کے پانی میں موجود تھیں۔

    مبینہ طور پر خاتون کا ایک ہاتھ کلائی سے کٹ گیا جبکہ دوسرا بازو کے بیچ میں سے۔ ساتھی انہیں فوری باہر نکالنے میں کامیاب ہوئے اور علاج کیلیے میڈیکل سینٹر منتقل کیا جہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔

    شکر گڑھ: 3 بہن بھائی دریائے راوی میں ڈوب کر جاں بحق

    حکام نے بتایا کہ حملہ کرنے والی شارک کی لمبائی تقریباً 6 فٹ ہے، یہ طے ہے کہ خاتون سیاح نے اس کے ساتھ سیلفی لینے کی کوشش کی تھی۔

  • مصر میں اہرامِ گیزا کے نیچے کیا ہے؟ اہم انکشاف

    مصر میں اہرامِ گیزا کے نیچے کیا ہے؟ اہم انکشاف

    مصر میں اہرامِ گیزا کے نیچے وسیع زیرِ زمین انفرا اسٹرکچر دریافت ہوا ہے جس سے اہرامِ مصر کے نیچے توانائی کے قدیم نیٹ ورکس کی قیاس آرائیاں پھر سے زور پکڑ رہی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جدید ریڈارز کی مدد سے ہونے والی حالیہ تحقیق میں اہرامِ گیزا کے نیچے ایک پیچیدہ نظام کا انکشاف ہوا ہے جو زیرِ زمین تقریباً دو کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے اور گیزا کے تینوں بڑے اہرام کو ایک دوسرے سے ملاتا ہے۔

    سائنسدانوں کی پریس ریلیز سے پتہ چلتا ہے کہ اہرامِ گیزا کی بنیاد میں 5 یکساں کثیر المنزلہ انفرااسٹرکچرز دریافت ہوئے ہیں جو ایک دوسرے سے جُڑے ہوئے ہیں، یہ 8 انتہائی لمبے کنویں ہیں جن کے ارد گرد سیڑھیاں لپٹی ہوئی ہیں، یہ سیڑھیاں سطح سے 648 میٹر نیچے جاتی ہیں۔

    یہ کنویں آخر میں 2 بڑے مکعب نما کمروں میں مل جاتے ہیں، ہر کمرے کا سائز 80 بائی 80 میٹر ہے، یہ دریافت اُس روایتی تصور کو چیلنج کرتی ہے کہ اہرامِ مصر صرف شاہی مقبرے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل مصر میں آثار قدیمہ کے ماہرین نے راجا تھٹموس دوئم کی قبر دریافت کرلی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ 1922 میں دریافت توتن خامون کی قبر کے بعد سب سے بڑی دریافت ہے۔

    ماہرین کو یہ تاریخی قبر مصر کے لکسر کے مغربی علاقے میں تھیبس پہاڑی علاقے میں ملی ہے، جو معروف ’وَیلی آف دی کنگس‘ کا حصہ ہے۔

    برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ مصری آثار قدیمہ کی ٹیم نے مشترکہ طور پر اس پراسرار قبر کو دریافت کیا ہے۔ جو ایک بڑی کامیابی ہے۔

    آثار قدیمہ کے ماہرین نے بتایا کہ قبر کے اندر کئی تاریخی نقوش بھی تھے، ان میں الباسٹر جار (پتھر کے قدیم برتن) کے ٹکڑے بھی شامل ہیں، جن پر راجا تھٹموس دوئم اور ان کی اہلیہ رانی ہتشیپسوت کا نام کندہ ہے۔ یہ واضح اشارہ ہے کہ یہ مقبرہ تھٹموس دوئم کا ہی ہے۔

    سائنسدانوں کو اس قبر کو دریافت کرنے میں 3 سال کا عرصہ لگ گیا، جب پہلی بار اس کا داخلی راستہ اور مرکزی راستہ دریافت ہوا تو ماہرین کا خیال تھا کہ کسی رانی کی قبر ہو سکتی ہے۔

    یہ قبر تھٹموس سوئم کی بیویوں اور مصر کی واحد خاتون فرعون رانی ہتشیپسوت کی قبر کے قریب موجود ہے، جس سے حقیقت حال پوشیدہ رہی تھی۔

    مصر میں چونکا دینے والے غیر معمولی واقعے نے شہریوں کو خوف زدہ کر دیا

    واضح رہے کہ تھٹموس دوئم مصر کے 18 ویں خاندان کا فرعون تھا۔ اس کی اہلیہ رانی ہتشی پسوت نہ صرف رانی تھی، بلکہ ان کی سوتیلی بہن بھی تھی۔

  • امریکا نے بھی عرب منصوبہ مسترد کر دیا، وائٹ ہاؤس کا بیان جاری

    امریکا نے بھی عرب منصوبہ مسترد کر دیا، وائٹ ہاؤس کا بیان جاری

    واشنگٹن: امریکا نے عرب رہنماؤں کی طرف سے غزہ کے لیے تجویز کردہ تعمیر نو کا متبادل منصوبہ مسترد کر دیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے غزہ کی تعمیر نو کے اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے جس کی عرب رہنماؤں نے منظوری دی ہے، وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنی تجویز پر قائم ہیں، جس میں اس علاقے کے فلسطینی باشندوں کو بے دخل کرنا اور اسے امریکی ملکیت میں ’’ریویرا‘‘ میں تبدیل کرنا شامل ہے۔

    ترجمان قومی سلامتی کونسل برائن ہیوز نے منگل کی رات کو کہا کہ عرب ممالک کی طرف سے غزہ کی تعمیر نو کا منصوبہ حقیقت کے برعکس ہے۔ جب کہ اس سے قبل عرب ممالک کے غیر معمولی اجلاس میں غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کا امریکا کا منصوبہ مسترد کر دیا گیا تھا۔

    برائن ہیوز نے کہا کہ عرب رہنماؤں کی تجویز میں اس حقیقت کو نظر انداز کیا گیا ہے کہ غزہ اس وقت ناقابل رہائش ہے، اور ملبے اور نہ پھٹ سکنے والے ہتھیاروں کی وجہ سے وہاں لوگ انسانوں کی طرح نہیں رہ سکتے۔ انھوں نے کہا ’’صدر ٹرمپ حماس سے پاک غزہ کی تعمیر نو کے اپنے وژن پر قائم ہیں، ہم خطے میں امن اور خوش حالی لانے کے لیے مزید مذاکرات کے منتظر ہیں۔‘‘

    اسرائیل نے عرب منصوبہ مسترد کر دیا

    واضح رہے کہ مصر کی جانب سے غزہ کی پٹی کے لیے ایک منصوبہ تجویز کیا گیا ہے، جس میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جب تک کہ ایک اصلاح شدہ فلسطینی اتھارٹی کنٹرول سنبھال نہیں لیتی، وہ عبوری انتظامیہ کو اقتدار سونپے، اس منصوبے کے تحت ٹرمپ کی تجویز کے برعکس 20 لاکھ فلسطینی غزہ ہی میں رہیں گے۔

    دریں اثنا، اسرائیل نے بھی غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کے کسی بھی کردار کو مسترد کر دیا ہے، اور اس نے عرب ممالک کا حالیہ منصوبہ بھی مسترد کر دیا۔

  • مصر کا منصوبہ حماس کو سائیڈ لائن کر دے گا، روئٹرز

    مصر کا منصوبہ حماس کو سائیڈ لائن کر دے گا، روئٹرز

    خبر رساں ادارے روئٹرز نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے غزہ منصوبے ’’غزہ ریویرا‘‘ کے متبادل کے طور پر مصر نے جو منصوبہ بنایا ہے اس کا مقصد حماس کو سائیڈ لائن کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روئٹرز مصر کی جانب سے تیار کیے گئے ایک ڈرافٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے مصر کی زیر قیادت منصوبہ حماس کو سائیڈ لائن کر دے گا، اور اس کی جگہ عرب، مسلم اور مغربی ریاستوں کے زیر کنٹرول عبوری انتظامیہ تشکیل دی جائے گی۔

    قاہرہ کا یہ منصوبہ آج مصر کے دارالحکومت میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جانا ہے، اور اسے ٹرمپ کی طرف سے ’غزہ کو خریدنے اور اسے نسلی طور پر پاک کرنے‘ کی تجویز کا متبادل بتایا جا رہا ہے۔

    یہ منصوبہ اس شرط پر مبنی ہے کہ ایک ’’گورننس اسسٹنس مشن‘‘ غیر متعینہ عبوری مدت کے لیے غزہ میں حماس کی حکومت کی جگہ لے گا، اور یہ ادارہ انسانی امداد اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے ذمہ دار ہوگا۔ روئٹرز کے مطابق اس تجویز میں یہ نہیں بتایا گیا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے فنڈز کون دے گا، اور نہ ہی دیگر اہم تفصیلات جیسا کہ حماس کو کس طرح ایک طرف کیا جائے گا۔

    اسرائیلی جارحیت رکنے والی نہیں، جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں 116 فلسطینی شہید

    اس مسودے میں یہ کہا گیا ہے کہ ’’اگر غزہ میں حکومت حماس کے ہاتھوں میں ہوگی اور مسلح سیاسی عنصر بنی رہے گی، تو غزہ کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے کوئی بڑی بین الاقوامی فنڈنگ ​​نہیں ہوگی۔‘‘ یہ تجویز یہ بتانے میں بھی ناکام ہے کہ آیا یہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے کے لیے کسی مستقل امن معاہدے سے پہلے یا بعد میں نافذ کیا جائے گا۔

  • مصر میں دنیا کی سب سے قدیم قبر دریافت، ساتھ کیا دفن تھا ؟

    مصر میں دنیا کی سب سے قدیم قبر دریافت، ساتھ کیا دفن تھا ؟

    مصر میں آثار قدیمہ کے ماہرین نے راجا تھٹموس دوئم کی قبر دریافت کرلی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ 1922 میں دریافت توتن خامون کی قبر کے بعد سب سے بڑی دریافت ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کو یہ تاریخی قبر مصر کے لکسر کے مغربی علاقے میں تھیبس پہاڑی علاقے میں ملی ہے، جو معروف ’وَیلی آف دی کنگس‘ کا حصہ ہے۔

    برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ مصری آثار قدیمہ کی ٹیم نے مشترکہ طور پر اس پراسرار قبر کو دریافت کیا ہے۔ جو ایک بڑی کامیابی ہے۔

    آثار قدیمہ کے ماہرین نے بتایا کہ قبر کے اندر کئی تاریخی نقوش بھی تھے، ان میں الباسٹر جار (پتھر کے قدیم برتن) کے ٹکڑے بھی شامل ہیں، جن پر راجا تھٹموس دوئم اور ان کی اہلیہ رانی ہتشیپسوت کا نام کندہ ہے۔ یہ واضح اشارہ ہے کہ یہ مقبرہ تھٹموس دوئم کا ہی ہے۔

    سائنسدانوں کو اس قبر کو دریافت کرنے میں 3 سال کا عرصہ لگ گیا، جب پہلی بار اس کا داخلی راستہ اور مرکزی راستہ دریافت ہوا تو ماہرین کا خیال تھا کہ کسی رانی کی قبر ہو سکتی ہے۔

    یہ قبر تھٹموس سوئم کی بیویوں اور مصر کی واحد خاتون فرعون رانی ہتشیپسوت کی قبر کے قریب موجود ہے، جس سے حقیقت حال پوشیدہ رہی تھی۔

    واضح رہے کہ تھٹموس دوئم مصر کے 18 ویں خاندان کا فرعون تھا۔ اس کی اہلیہ رانی ہتشیپسوت نہ صرف رانی تھی، بلکہ ان کی سوتیلی بہن بھی تھی۔

    پوپ فرانسس کی حالت مزید خراب، جانشینی کے لیے اہم فیصلے

    مصری حکومت کا کہنا ہے کہ یہ دریافت قدیم تہذیبوں کے مطالعے لیے کافی اہمیت کی حامل ہے، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ تھٹموس دوئم سے متعلق کئی اہم نقوش دریافت کئے گئے ہیں، کیونکہ اب تک ان کی کوئی بھی چیز دنیا کے کہ کسی بھی میوزیم میں موجود نہیں تھی۔