Tag: مصر

  • وزیر خارجہ 2 روزہ دورے پر مصر روانہ

    وزیر خارجہ 2 روزہ دورے پر مصر روانہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مصر کے دورے پر روانہ ہوگئے، وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک میں معاشی تعاون کے فروغ کے لیے امکانات موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مصر کے 2 روزہ دورے پر روانہ ہوگئے، اپنے دورے کے دوران وزیر خارجہ مصر کے تاجروں اور وہاں مقیم پاکستانی برادری سے ملاقات کریں گے۔

    مصر روانگی سے قبل وزیر خارجہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ اپنے ہم منصب کی دعوت پر مصر جارہے ہیں، مصر مسلم امہ کا اہم ملک اور افریقہ کے لیے گیٹ وے ہے۔ افریقی ممالک سے تجارتی تعلقات حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں معاشی تعاون کے فروغ کے لیے امکانات موجود ہیں، تعلیمی شعبے میں استفادے کے لیے جامعہ الازہر کا دورہ کرنے کی خواہش ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان برادرانہ مراسم کے حوالے سے مصر کو بہت اہمیت دیتا ہے، پاکستان اور مصر کے تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں، دو طرفہ تعلقات یکساں عقیدے، تہذیب اور اقدار کی بنیاد پر استوار ہیں۔

  • مصر میں شاہراہوں کے ناموں سے متعلق خاتون افسر کا عجیب قدم

    مصر میں شاہراہوں کے ناموں سے متعلق خاتون افسر کا عجیب قدم

    قاہرہ: مصر میں ایک خاتون افسر نے منصب کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے شوہر کو خوش کرنے کے لیے سڑکوں کے نام تبدیل کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر میں ایک سرکاری خاتون افسر نے شہر کی شاہراہیں شوہر اور ان کے رشتے داروں کے نام سے منسوب کر دیں، لیکن خاتون کی بدقسمتی کہ انھوں نے شاہراہوں کے ناموں کی تبدیلی کا حکم سوشل میڈیا پر بھی شیئر کر دیا۔

    ایک مصری جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خاتون افسر کی جانب سے سوشل میڈیا پر یہ عجیب و غریب حکم جاری ہونے کے بعد اس پر بحث شروع ہو گئی، اور اس کی گونج اعلیٰ مصری حکام تک بھی پہنچ گئی۔

    عوام کا اعتراض تھا کہ خاتون افسر کو محض اپنے خاندان کے افراد کے ناموں پر شاہراہوں کے نام رکھنے کا حق نہیں، مزید یہ کہ خاتون کے شوہر اور ان کے رشتے دار قومی ہیرو یا اہم شخصیات کے زمرے میں بھی شامل نہیں۔

    سوشل میڈیا پر عوامی رد عمل کے بعد مصری حکام نے واقعے کی تحقیقات کا حکم جاری کر دیا ہے، قلیوبیہ کمشنری کے شہر ’کفرشکر‘ کے پولیس کمشنر کی جانب سے فوری طور پر تحقیقاتی کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا، خاتون افسر کے احکامات بھی منسوخ کر دیے گئے۔

    سوشل میڈیا پر ذاتی تشہیر کے خلاف اٹھنے والی تحریک نے خاتون افسر کے منصوبے پر پانی پھیر دیا، جو محض پورے شہر کی اہم شاہراہیں اپنے شوہر اور خاندان کے دیگر افراد کے ناموں سے منسوب کرنے کی خواہاں تھیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں شہروں اور قصبوں میں شاہراہوں کا نام اہم شخصیات یا تاریخی حوالے سے رکھے جاتے ہیں، عرب ممالک میں بھی یہی دستور چلا آ رہا ہے، سعودی عرب میں بھی شاہراہوں کے نام مختلف اہم مقامی اور عالمی شخصیات کے ناموں پر رکھے جاتے ہیں۔ شاہراہوں کے اصل نام سرکاری سطح پر دستاویزات میں درج ہوتے ہیں، لیکن اس کے علاوہ بعض مقامات کے نام اہل علاقہ کی جانب سے بھی دیے جاتے ہیں جو اگرچہ سرکاری دستاویزات میں تو نہیں ہوتے مگر وہ نام ہر کسی کی زبان پر عام ہو جاتے ہیں۔

  • قدیم ممی کی دریافت، ماہرین ممی کی زبان دیکھ کر حیران رہ گئے

    قدیم ممی کی دریافت، ماہرین ممی کی زبان دیکھ کر حیران رہ گئے

    قاہرہ: مصر میں ماہرین آثار قدیمہ کو ایسی ممی ملی ہے جس کی زبان ٹھوس سونے کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرین نے یہ ممی تاپوسیرس میگنا میں کھدائی کے دوران دریافت کی جو ایک ایسا شہر ہے جسے 270-280 قبل مسیح کے درمیان قائم کیا گیا تھا، اس مہم کی قیادت یونی ورسٹی آف سینٹو ڈومنگو نے کی۔

    تاپوسیرس میگنا کی یہ تدفین کی جگہ 2 ہزار سال پرانی ہے، جو ممی یہاں سے دریافت ہوئی اس کی زبان ٹھوس سونے کی ہے، یہ ممی 15 دیگر ممیوں کے ساتھ برآمد ہوئی جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بھی اُسی دور کی ہیں۔

    سونے کی زبان کے علاوہ ممیوں میں سے ایک کو طلائی ڈیکوریشنز کے ساتھ تابوت میں بند کیا گیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق ممی کی اپنی اصلی زبان ہٹا کر سونے کی اس لیے رکھی گئی تھی کیوں کہ قدیم حکمران اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ اس سے مردے کو مردوں کے خدا اوسیریز کے ساتھ بات کرنے کا موقع ملے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں آثار قدیمہ کے ماہرین نے مصر میں ایک تدفین کی جگہ سے 13 تابوت دریافت کیے تھے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ڈھائی ہزار سال سے مہر بند ہیں۔

    چند ہفتوں بعد ماہرین آثار قدیمہ نے مصر میں لوگوں کے سامنے 2500 سال قدیم تابوتوں میں سے ایک کو کھولا، اس ممی کو تدفین کے چمک دار کپڑے میں لپیٹا گیا تھا، اور اسے اس طرح سجایا گیا تھا کہ مرنے والے مذہبی پیشوا کے چہرے کا عکس معلوم ہوتا تھا۔

    ابتدائی تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ یہ تابوت مکمل طور پر بند تھے اور جب سے انھیں دفن کیا گیا تھا تب سے انھیں نہیں کھولا گیا۔

    اس کے بعد نومبر میں ایک اور مقام سے 100 سے زیادہ تابوت اور تقریباً 40 مجسمے کھدائی میں دریافت ہوئے۔

  • مصر کا اپنے شہریوں کو کرونا وائرس ویکسین مفت فراہم کرنے کا اعلان

    مصر کا اپنے شہریوں کو کرونا وائرس ویکسین مفت فراہم کرنے کا اعلان

    قاہرہ: مصر کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ مصر کے تمام شہریوں کو کرونا وائرس ویکسین مفت فراہم کی جائے گی، مصر نے چینی ساختہ کرونا وائرس ویکسین حاصل کی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مصر کی وزیر صحت ہالہ زید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مصری شہریوں کو کرونا وائرس کے خلاف چین کی ویکسین مفت فراہم کی جائے گی۔

    مصری اور متحدہ عرب امارات کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ قاہرہ میں کلینیکل ٹرائلز مکمل کرنے کے بعد کرونا وائرس کے خلاف سائنو فرم ویکسین کی افادیت کا تناسب 86 فیصد تک ظاہر کیا گیا ہے۔

    مصر میں چین کے سفیر لیاؤ لی کیانگ اور مصر میں امارات کی قائم مقام سفیر مریم الکعبی متحدہ عرب امارات سے قاہرہ کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر کرونا ویکسین کی پہلی کھیپ پہنچنے پر وزیر صحت کے ہمراہ موجود تھیں۔

    اس موقع پر مصری وزیر صحت ہالہ زید کا کہنا ہے کہ حکومت نے مزید کرونا ویکسین کی فراہمی کو محفوظ بنانے کے لیے ویکسین و حفاظتی ٹیکہ جات کے عالمی اتحاد کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ کرونا کے مریضوں اور دیگر مخصوص اسپتالوں میں طبی عملے کو ترجیحی بنیادوں پر چینی ویکسین دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ کینسر یا گردے فیل ہونے والے مریضوں، عمر رسیدہ افراد اور دائمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو بھی ویکسین دینے میں ترجیح دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ مصر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 445 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ مزید 22 اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہیں، اب تک مصر میں مریضوں کی کل تعداد بڑھ کر 1 لاکھ 20 ہزار 147 ہوگئی ہے۔

  • مصر میں قدیم قبرستان سے دریافت ہونے والے تابوت نمائش کے لیے رکھ دیے گئے

    مصر میں قدیم قبرستان سے دریافت ہونے والے تابوت نمائش کے لیے رکھ دیے گئے

    قاہرہ: مصر میں قدیم قبرستان سے دریافت ہونے والے ڈھائی ہزار سال پرانے تابوتوں کی نمائش کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مصری دارالحکومت قاہرہ کے جنوب میں 100 قدیم تابوت اور 40 سونے سے ملمع کیے مجسمے دریافت ہوئے ہیں۔

    ہفتے کو مصری حکام نے بتایا کہ مصر کے شہر سقارہ میں دریافت شدہ تابوتوں میں کچھ رنگا رنگ اور مہر بند سارکوفِگیڈی (پتھریلا تابوت) شامل ہیں، جنھیں تقریباً 2500 سال سے زیادہ عرصہ قبل دفن کیا گیا تھا، اور ان میں کپڑوں میں لپٹی ممیاں موجود ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ممیاں قدیم مصری بادشاہوں، پطلیموسی سلسلہ سلاطین سے تعلق رکھتی ہیں، جنھوں نے مصر پر اندازاً 320 سے 30 قبل مسیح تک اور 664 اور 332 قبل مسیح کے درمیان حکومت کی تھی، جنھیں اب سقارہ میں قدیم فرعون جوزر کے مقبرے کے قریب نمائش کے لیے رکھا گیا ہے.

    ممی کی اندرونی ساخت دیکھنے کے لیے ایکسرے کیا جا رہا ہے

    مصری وزیر سیاحت و نوادرات خالد العنانی نے میڈیا کو بتایا کہ ان نوادرات کو قاہرہ کے نئے گرانڈ میوزیم سمیت تین میوزیمز میں منتقل کیا جائے گا۔ انھوں نے یہ سنسنی خیز خبر بھی دی کہ رواں برس کے آخر میں وہ ایک اور بڑی دریافت کی خبر بھی دینے والے ہیں۔

    واضح رہے کہ مذکورہ علاقے سے ستمبر کے بعد سے 140 پتھریلے تابوت دریافت ہو چکے ہیں، جن میں ممیاں بھی موجود تھیں۔

    سقارہ سائٹ مصر کے قدیم دارالحکومت ممفس میں واقع بڑے قبرستان کا ایک حصہ ہے جس میں مشہور گیزا اہرام اور دیگر چھوٹے اہرام موجود ہیں۔ ممفس کے کھنڈرات کو 1970 کی دہائی میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی حیثیت دی گئی تھی۔

    حالیہ دریافت میں ماہرین آثار قدیمہ نے ایک تابوت کھولا تو اس میں ایک اچھی طرح سے محفوظ ممی موجود تھی اور جس کو کپڑوں میں لپیٹا گیا تھا، ماہرین نے اس قدیم ممی کی ساخت کو دیکھنے کے لیے ایکس رے مشین کا بھی استعمال کیا، جس سے یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ انسانی بدن کو کس طرح محفوظ بنایا گیا تھا۔

  • مصر پاکستان کے توانائی شعبے میں جی ٹو جی بنیاد پر تعاون کا خواہشمند

    مصر پاکستان کے توانائی شعبے میں جی ٹو جی بنیاد پر تعاون کا خواہشمند

    اسلام آباد : مصر نے پاکستان کے توانائی شعبے میں جی ٹو جی بنیاد پر تعاون کی خواہش کا اظہار کردیا اور کہا گرین انرجی منصوبوں،ٹرانسمیشن میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب سے مصری سفیر کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں توانائی کے شعبےپر تبادلہ خیال کیا گیا ، دوران ملاقات عمر ایوب نے کہا پاکستان کےتوانائی شعبے میں سرمایہ کاری کےوسیع مواقع ہیں،ہمارا مقصدملک میں گرین انرجی کی شرح پیداواربڑھاناہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2025 تک گرین انرجی کا حصہ 20 فیصد ہو جائے گا، قابل تجدید توانائی منصوبوں کی تکمیل مسابقتی بولی کے ذریعےکی جائے گی اور توانائی شعبے میں سرمایہ کار کےفروغ کیلئےشفافیت کویقینی بنایا جائے گا، توانائی مارکیٹ کو وسیع اور مسابقتی بنایا جا رہا ہے۔

    مصری سفیر نے کہا مصر پاکستان کے توانائی شعبے میں جی ٹو جی بنیاد پر تعاون کا خواہشمند ہے، امید ہے دونوں ممالک دونوں ممالک کے مابین معاشی تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے لئے توانائی کے شعبے میں تعاون پیدا کریں گے۔

    یاد رہے وزیر توانائی عمر ایوب سے ترکی کے سفیر کی ملاقات ہوئی تھی، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور توانائی کے شعبے میں پاک ترکی باہمی تعاون کو فروغ دینے پر گفتگو کی گئی۔

    وفاقی وزیر عمر ایوب نے نئی قابلِ تجدید توانائی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا 2030 تک انرجی مکس میں قابل تجدید توانائی کا حصہ30 ہوگا اور پاکستان آئندہ دس سال میں 70 فیصد بجلی ملکی توانائی ذرائع سے پیدا کرے گا۔

    ترک سفیر کا کہا تھا کہ ترکی اورپاکستان کے مابین توانائی کے شعبےمیں تعاون وشراکت جاری رہے گا اور دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

  • حادثے کی شکار مرغی کی ٹوٹی ٹانگوں کا کامیاب آپریشن

    حادثے کی شکار مرغی کی ٹوٹی ٹانگوں کا کامیاب آپریشن

    قاہرہ: مصر کے ایک علاقے میں حادثے کی شکار مرغی کی ٹوٹی ٹانگوں کے لیے ایک پیچیدہ آپریشن کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے ایک شہر مرسی علم میں گھر کی چھت سے گر کر ایک مرغی کی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئی تھیں، جس پر مرغی کا آپریشن کیا گیا، اور اس کی ٹوٹی ہڈیاں جوڑ دی گئیں۔

    یہ اپنی نوعیت کا ایک عجیب و غریب آپریشن تھا، مرغی کی ٹوٹی ہڈیاں جوڑنے کے لیے کیے جانے والے آپریشن پر 7 ہزار مصری پونڈ لاگت آئی۔ مصری اخبار الوطن کے مطابق مرغی ٹانگوں کی ہڈیاں ٹوٹ جانے کے باعث بہت زیادہ مشکل میں تھی اور چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہی تھی۔

    جانوروں کے مصری ڈاکٹر محمد احمد نے بتایا کہ آپریشن سے قبل مرغی کا مکمل معائنہ کیا گیا تھا، اور اسے بے ہوش کر کے آپریشن کیا گیا، یہ آپریشن ایک گھنٹہ 45 منٹ تک جاری رہا اور اس میں دو ڈاکٹروں اور ایک معاون نے حصہ لیا۔

    مرغی کے مالک کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ سوئٹزرلینڈ کا باشندہ ہے اور مصر میں مقیم ہے، انھوں نے ڈاکٹروں کو بتایا کہ لیسکی نسل کی ان کی پالتو مرغی گھر کی دوسری منزل سے گری تھی، مرغی صحت مند اور بھاری بھرکم تھی، جس کی وجہ سے اس کی ٹانگوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر جب مرغی کے آپریشن کی خبر دی گئی تو یہ اطلاع بڑی تیزی سے وائرل ہو گئی، صارفین کا ردِ عمل دل چسپ تبصروں کی صورت میں سامنے آیا۔

    ایک صارف نے لکھا ’متاثرہ مرغی کے لیے مشورہ ہے کہ وہ آپریشن کے بعد انڈے استعمال کرے جو کیلشیم سے بھر پور ہوتے ہیں‘۔ ایک صارف نے مرغی کے علاج پر اتنی رقم خرچ کرنے پر سوئس شہری کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

  • مصر میں عجیب و غریب ‘مخلوق’ نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    مصر میں عجیب و غریب ‘مخلوق’ نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    قاہرہ: مصر میں عجیب و غریب ‘مخلوق’ نے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصر میں سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، لوگ سر شام گھر کے دروازے اور کھڑکیاں بند کرنے لگے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر وائرل تصویر میں ایک عجیب و غریب مخلوق دکھائی گئی ہے جو ایک بڑے بچھو جیسی لگتی ہے، کہا جا رہا تھا کہ یہ عجیب مخلوق مصر، لیبیا اور تیونس میں پائی جاتی ہے۔

    مصر کے ایک مقامی جریدے عکاظ کے مطابق اس تصویر نے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے، لوگوں میں یہ بات مشہور ہو گئی ہے کہ مصر میں یہ مخلوق بکثرت پائی جاتی ہے اور یہ بہت خطرناک بچھو ہے۔

    تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مخلوق کی شکل بچھو اور مکھڑی جیسی ہے لیکن اس کی ایک لمبی دم بھی ہے۔

    ذرایع ابلاغ کے مطابق مصر کے ساحلی شہروں میں رہنے والے لوگوں نے اس کے ڈر سے سر شام ہی گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بند کرنا شروع کر دیا ہے، کئی لوگوں نے کھڑکیاں اور بالکنیاں بھی عجیب و غریب بچھو کے خوف سے سیل کر دیں۔

    تاہم ایک مصری ویب سائٹ نے کہا ہے کہ سکندریہ اور ساحلی شہروں میں خوف پھیلانے والی اس مخلوق کا کوئی وجود نہیں ہے، ویب سائٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ایک فوٹوگرافر کا کمال تھا، جس نے پلاسٹک سے بنا یہ کھلونا دروازے پر اس طرح رکھ کر تصویر بنائی کہ یہ اصلی محسوس ہونے لگا۔

    تصویر بنانے والے اٹالین فوٹو گرافر کو فیس بک کے ذریعے تلاش کیا گیا جس نے اپنے فیس بک پیج پر اسے پوسٹ کیا تھا، اس نے حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ پلاسٹ کی ڈمی ہے جو فکشن فلم کو دیکھ کر بنائی گئی ہے۔

  • عید کے موقع پر کرونا وائرس کا مریض فرار ہو کر گھر پہنچ گیا

    عید کے موقع پر کرونا وائرس کا مریض فرار ہو کر گھر پہنچ گیا

    قاہرہ: مصر میں کرونا وائرس کا ایک مریض عید کے موقع پر قرنطینہ سے فرار ہو کر گھر والوں سے ملنے کے لیے پہنچ گیا، اہل علاقہ نے پولیس کی اطلاع کردی جس کے بعد مریض کو دوبارہ اسپتال پہنچایا گیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مصر میں کرونا وائرس کا ایک مریض اپنے گھر والوں کے ساتھ عید منانے کے لیے اسپتال سے فرار ہوگیا، مصری پولیس نے 35 سالہ مفرور مریض کو گرفتار کر کے دوبارہ اسپتال پہنچا دیا۔

    مذکورہ شہری کے رشتہ دار اور احباب کرونا وائرس کے مریض کے گھر پہنچنے کے بعد حیران رہ گئے، مریض کا تعلق ملک کے شمالی صوبے البحیرہ کے شہر الدلنجات سے ہے۔

    کرونا وائرس کے مذکورہ مریض کے فرار کی خبر نے پورے شہر میں خوف و ہراس پھیلا دیا، الدلنجات شہر کے میئر کامل غطاس کا کہنا ہے کہ مریض کو خصوصی ایمبولینس کے ذریعے دوبارہ اسپتال پہنچا دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ مریض بہت کم وقت کے لیے گھر میں رہا کیونکہ علاقے کے تمام لوگ خوفزدہ ہوگئے تھے، متعدد افراد نے مذکورہ مریض کو اسپتال سے فرار ہو کر گھر آتے دیکھ کر پولیس کو اطلاع کردی تھی۔

    شہر کی میڈیکل ٹیموں نے ان تمام لوگوں کا کرونا ٹیسٹ لینا شروع کردیا ہے جن سے مذکورہ مریض چند لمحے کے لیے ملا تھا۔

    مصر میں اس سے قبل بھی کرونا وائرس کے مریضوں کے قرنطینہ سے فرار ہونے کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں، اس سے قبل بھی ایک مریض قرنطینہ سے فرار ہو کر اپنے چچا کے جنازے میں پہنچ گیا تھا۔

    مریض نے نماز جنازہ کے موقع پر کئی لوگوں سے مصافحہ بھی کیا اور کئی ایسے بھی تھے جنہوں نے اسے گلے لگا کر دلاسہ دیا، بعد ازاں پولیس کی مدد حاصل کرتے ہوئے فرار ہونے والے مریض کو گرفتار کر کے دوبارہ قرنطینہ میں داخل کروا دیا گیا۔

  • مصر میں ڈاکٹرز کے اجتماعی استعفے

    مصر میں ڈاکٹرز کے اجتماعی استعفے

    قاہرہ: مصر میں المنیرۃ جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں نے اجتماعی استعفے دے دیے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت کی لاپرواہی و ہٹ دھرمی کے باعث طبی عملہ سخت خطرات کا شکار ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مصر میں المنیرۃ جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں نے اجتماعی استعفے دے کر پورے ملک کو حیرت میں ڈال دیا، ڈاکٹروں نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے استعفے پیش کیے۔

    اپنی فیس بک پوسٹس میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہمارا ساتھی کارولید یحییٰ کرونا وائرس سے متاثر ہو کر چل بسا اس کے باوجود ہمیں حفاظتی سہولتیں نہیں دی جا رہی ہیں۔

    المنیرۃ جنرل اسپتال کے ڈائریکٹر اشرف شفیع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کے اجتماعی استعفے ابھی تک نہیں ملے، اسپتال میں معمول کے مطابق کام چل رہا ہے۔

    ادھر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کرونا وائرس کی وبا سے متاثرین کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے ساتھ ہٹ دھرمی والا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزارت نے پی سی آر کے حوالے سے جو فیصلے کیے ہیں اور ڈاکٹروں کے آئسولیشن کے حوالے سے جو ہدایات جاری کی ہیں ان کی وجہ سے اب تک 18 سے زائد ڈاکٹر اور طبی عملے کے افراد وائرس سے متاثر ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں، ڈاکٹر ولید یحییٰ کا کیس آخری تھا۔

    ڈاکٹروں کا دعویٰ ہے کہ وزارت طبی عملے کو وائرس سے بچنے کے لیے حفاظتی لوازمات فراہم کرنے کے سلسلے میں ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے، اسی وجہ سے وائرس طبی عملے میں پھیلتا چلا جارہا ہے۔ بہت سارے ایسے ڈاکٹروں کو ایسی ذمہ داریاں دی گئی ہیں جن کا ان کے اسپیشلائزیشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    علاوہ ازیں طبی عملے کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ٹریننگ دی جارہی ہے اور نہ ہی اس کا کوئی واضح پروٹوکول اپنایا جارہا ہے۔

    ڈاکٹروں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایک طرف تو ہمارے جائز مطالبات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جارہا ہے اور دوسری جانب ہمیں زبان کھولنے پر محکمہ جاتی کارروائی اور سیکیورٹی فورس کی دھمکی دی جارہی ہے۔

    ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسپتالوں میں تنفس کے مریض کثیر تعداد میں لائے جا رہے ہیں اور علاج کے حوالے سے کوئی و اضح حکمت عملی ترتیب نہیں دی گئی ہے جس سے اسپتال مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔