Tag: مصر

  • مصر: کرونا وائرس کا مریض قرنطینہ سے فرار ہو کر چچا کے جنازے پر پہنچ گیا

    مصر: کرونا وائرس کا مریض قرنطینہ سے فرار ہو کر چچا کے جنازے پر پہنچ گیا

    قاہرہ: مصر میں کرونا وائرس کا ایک مریض قرنطینہ سے فرار ہو کر اپنے چچا کے انتقال پر ان کے جنازے میں شریک ہونے کے لیے جا پہنچا، پولیس نے مذکورہ شخص کو پکڑ کر واپس قرنطینہ پہنچا دیا۔

    مقامی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا کا مریض الشرقیہ صوبے کے قرنطینہ سینٹر سے فرار ہوا تھا، وزارت کے مطابق مریض ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا جہاں اس کے 6 مزید ساتھیوں میں کرونا وائرس کے جراثیم موجود ہونے پر فیکٹری کو بند کر دیا گیا تھا۔

    متاثرہ مریض کو جب چچا کے انتقال کی خبر ملی تو وہ قرنطینہ سے فرار ہو کر نماز جنازہ میں شرکت کے لیے چلا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مریض نے نماز جنازہ کے موقع پر کئی لوگوں سے مصافحہ بھی کیا اور کئی ایسے بھی تھے جنہوں نے اسے گلے لگا کر دلاسہ بھی دیا۔

    بعد ازاں پولیس کی مدد حاصل کرتے ہوئے فرار ہونے والے مریض کو گرفتار کر کے دوبارہ قرنطینہ میں داخل کرا دیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد نماز جنازہ و تدفین میں شریک تمام افراد کا کرونا ٹیسٹ لیا گیا اور پورے علاقے میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے بھی کیا گیا ہے۔

    واضح رہے مصر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 188 نئے مریضوں کے بعد مجموعی تعداد بڑھ کر 3 ہزار 32 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 224 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • دلہا نے دلہن کو 10ویں منزل سے دھکا دے دیا

    دلہا نے دلہن کو 10ویں منزل سے دھکا دے دیا

    قاہرہ: مصر میں رخصتی کی رات سفاک دلہے نے اپنی دلہن کو عمارت کی دسویں منزل سے دھکا دے کر ہلاک کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ مصر کے شہر سکندریہ میں پیش آیا۔ دلہے نے بلند وبالا عمارت کی 10ویں منزل سے بیوی کو گرا کر ہلاک کردیا۔

    عینی شاہدین نے واقعے کی اطلاع پولیس کو دی جس کے فوری بعد ہی اہلکاروں کا ایک دستہ جائے وقوعہ پر پہنچا اور ملزم کو گرفتار کرلیا۔ دلہے نے ابتدائی تفتیش کے دوران اقرار جرم کرلیا۔

    شادی کے روز دلہن قتل، دلہا اغوا

    ملزم کا کہنا ہے کہ منگنی کے بعد سے ہی ہم دونوں کے درمیان نوک جھوک رہتی تھی جس کے باعث مجھے رخصتی کی رات غصہ آیا اور میں نے اپنی بیوی کو دسویں منزل سے نیچے پھینک دیا۔

    دلہے نے بتایا کہ منگنی کے بعد سے ہی میری زندگی اجیرن ہوچکی تھی اور روزانہ کی بنیاد پر ہمارا جھگڑا ہوتا تھا جس کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ میں تھا، شادی کی رات میں طعش میں آگیا۔

    پولیس نے لاش کو ایمبولینس کے ذریعے اسپتال کے سرد خانے میں منتقل کردیا۔ جبکہ ملزم پر فرد جرم عائد کرکے اسے جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔

  • کرونا وائرس: مصر کے تمام ایئرپورٹس بند کردیے گئے

    کرونا وائرس: مصر کے تمام ایئرپورٹس بند کردیے گئے

    قاہرہ: کرونا وائرس کے پیش نظر مصر کے تمام ایئرپورٹس 19 سے 31 مارچ تک بند کر دیے گئے، مصر کے تمام تعلیمی ادارے پہلے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفیٰ مدبولی نے کرونا وائرس کے پیش نظر مصر کے تمام ایئرپورٹس 19 سے 31 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    یہ فیصلہ کرونا وائرس سے نمٹنے اور عوام کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ مصری وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ یہ فیصلہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مصری حکومت پروازوں کی آمد و رفت کی پابندی کے دوران تمام ہوٹلوں اور سیاحتی تنصیبات پر جراثیم کش ادویہ کا اسپرے کروائے گی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں میں کارکنان کی تعداد بھی کم کی جائے گی، بھیڑ بھاڑ سے وائرس کے پھیلنے کا امکان بے حد محدود ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ہفتے کو صدارتی فرمان جاری کر کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم معطل کردی تھی جس پر عمل درآمد 15 مارچ سے شروع کر دیا گیا ہے۔

    مصری صدر نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 100 ارب مصری پونڈ مختص کیے ہیں۔

    مصری وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ملک میں کھانے پینے کی اشیا وافر مقدار میں موجود ہیں جو کئی مہینے کے لیے کافی ہوں گی۔ عوام پریشان نہ ہوں اور حد سے زیادہ سامان خریدنے سے گریز کیا جائے۔

    انہوں نے تاجرو ں کو بھی وارننگ دی ہے کہ وہ صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں، تاجروں کی اجارہ داری کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا اور بحران کے بہانے اشیا کے نرخ بڑھانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مصر میں اب تک کرونا وائرس کے 196 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 6 افراد وائرس کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: عمان، اردن اور مصر میں اسکول بند

    کرونا وائرس: عمان، اردن اور مصر میں اسکول بند

    مسقط / قاہرہ: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت عمان، اردن اور مصر میں اسکول بند کردیے گئے، مذکورہ ممالک میں وائرس سے بچنے کے لیے دیگر کئی اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عمان، اردن اور مصر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت اسکول بند کردیے گئے ہیں۔ سلطنت عمان میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تمام تعلیمی ادارے اتوار سے ایک ماہ کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    عمان میں اعلیٰ تعلیمی کمیٹی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں وبائی صورتحال اختیار کرلینے والے مرض سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے ایک ماہ کے لیے بند کر دیے جائیں۔

    عمانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ادارہ صحت نے کہا ہے کہ مقیم غیر ملکی اور مقامی شہری کرونا وائرس سے بچاؤ کےلیے کی جانے والی احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھیں۔

    اردن میں بھی کرونا وائرس کے پیش نظر تمام فلائٹس معطل ہیں، عوامی اجتماعات پر پابندی اور تعلمی ادارے بند ہیں۔

    مصر میں بھی تمام تعلیمی ادارے 2 ہفتے کے لیے بند کرنے کے احکامات صادر کر دیے گئے ہیں۔

    مصری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی جانب سے تعلیمی اداروں کی عارضی بندش کے خصوصی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے وزیر اعظم کے ساتھ خصوصی ملاقات کی جس میں مختلف امور زیر بحث آئے، ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے 100 ارب مصری پونڈ مختص کیے جائیں۔

  • شہری نے اہرام مصر سے کود کر خودکشی کرلی

    شہری نے اہرام مصر سے کود کر خودکشی کرلی

    قاہرہ: اہرام مصر دنیا بھر کے لیے ایک شاندار سیاحتی مقام ہے جہاں سیاحت و تاریخ کے شوقین افراد انہیں دیکھنے آتے ہیں، انہی اہرام پر گزشتہ روز افسوسناک واقعہ پیش آگیا۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ گیزہ میں فرعون خفرے کے اہرام سے ایک شخص نے کود کر خودکشی کرلی ہے۔ یہ اہرام زمین سے 706 فٹ بلند ہے۔

    پولیس کے مطابق واقعہ اتوار کی صبح پیش آیا، ابھی تک غیر واضح ہے کہ اس شخص نے خودکشی کے لیے اس تاریخی مقام کا ہی انتخاب کیوں کیا۔

    فرعون خفرے کا یہ ہرم، اہرام مصر میں دوسرا بڑا ور طویل ترین ہرم ہے۔ یہاں پر فراعین مصر کے چوتھے خاندان کے افراد دفن ہیں۔

    اہرام کے اوپر خوبصورت پتھر نصب ہیں جو نیچے نصب پتھروں سے مختلف ہیں۔

    خیال رہے کہ اہرام مصر، مصر کے اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک ہیں اور ملکی معیشت میں اس کا بڑا کردار ہے۔

  • معروف گلوکارہ اپنی موت کی 5 دہائیوں بعد پھر سے اپنی آواز کا جادو جگانے پہنچ گئیں

    معروف گلوکارہ اپنی موت کی 5 دہائیوں بعد پھر سے اپنی آواز کا جادو جگانے پہنچ گئیں

    مصر کی ایک معروف عرب گلوکارہ ام کلثوم اپنی موت کی 5 دہائیوں بعد ہولو گرام ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک بار پھر اپنی آواز کا جادو جگانے کے لیے آگئیں۔

    مصری دارالحکومت قاہرہ کے اوپرا ہاؤس میں پیش کیے جانے والے اس شو میں معروف گلوکارہ ام کلثوم کا ہولو گرام پیش کیا گیا۔ سنہری رنگ کے ہالے میں لپٹے ان کے ہولو گرام نے مسحور کن آواز کا جادو جگا کر لوگوں کو سحر زدہ کردیا۔

    ام کلثوم مصر کی نہایت معروف گلوکارہ تھیں، انہوں نے کئی مغربی گلوکاروں کو بھی متاثر کیا جن میں سے ایک باب ڈیلن بھی تھے۔ مصر کے بازاروں اور قہوہ خانوں میں اب بھی ام کلثوم کے نغمے سنائی دیتے ہیں۔

    ان کے ہولوگرام کے کنسرٹ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ کسنرٹ دیکھنے آئے ایک شخص کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی دادی سے ام کلثوم کی سحر انگیزی کے بارے میں سنا ہے کہ جب وہ لائیو پرفارمنس پیش کیا کرتی تھیں تو لوگوں کے دلوں کی دھڑکن رک جاتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ میں سوچا کرتا تھا کہ کاش میں بھی ان کے کسی کنسرٹ میں شریک ہو پاتا۔ آج اس جدید ٹیکنالوجی کی بدولت میری یہ خواہش کسی حد تک پوری ہوگئی۔

    معروف گلوکارہ کو اس طرح پیش کرنے پر مصری سوشل میڈیا پر مختلف آرا کا اظہار بھی کیا جارہا ہے۔

  • مصر نے پاکستانی شہریوں کیلیے ویزے بند نہیں کیے، ترجمان

    مصر نے پاکستانی شہریوں کیلیے ویزے بند نہیں کیے، ترجمان

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ مصر نے پاکستانی شہریوں کیلیے ویزوں کے اجرا پر پابندی عائدنہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے مصر کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو ویزہ نہ دینے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ قاہرہ حکومت نے پاکستانیوں کے ویزوں کے اجرا پر پابندی عائد نہیں کی۔

    ترجمان نے بتایا کہ ویزے دینے سے انکار پر مبنی میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں تاہم معلومات کے مطابق ویزوں پر پابندی عائدنہیں ہے۔

    بعض میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ مصر نے پاکستانی صنعت کاروں اور شہریوں کو ویزے دینے سے انکار کردیا ہے، پاکستانی کاروباری شخصیات کے پاسپورٹ مصری سفارتخانے میں دو ماہ سے موجود ہیں جو واپس نہیں کیے جارہے۔

    شائع ہونے والی خبروں میں کہا گیا تھا کہ متاثرین نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری خارجہ سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔

  • بس اور ٹرک میں تصادم، 12 افراد جاں بحق

    بس اور ٹرک میں تصادم، 12 افراد جاں بحق

    کائرو: مصر میں بس اور ٹرک میں ہولناک تصادم کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر کے صوبے مونوفیا میں ہائی وے پر بس اور ٹرک میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق بس سادات سٹی میں فیکٹری ملازم کو لے کر روانہ ہورہی تھی، حادثہ تیز رفتاری کے سبب پیش آیا۔

    حادثے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے جنہیں سادات سٹی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    مصر کے مختلف شہروں میں ٹریفک حادثات میں ہر سال ہزاروں افراد جان کی بازی ہار جاتے ہیں جس کی وجہ تیز رفتاری اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کو قرار دیا گیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق مصر میں 2018 میں حادثات کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 1.8 بلین امریکی ڈالر لگایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال اگست میں مصر میں خوفناک ٹریفک حادثے میں 19 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں بھی مصری دارالحکومت کے جنوب میں پیش آنے والے ٹریفک حادثے میں 12 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوگئے تھے۔

  • ابو الہول سے ملتا جلتا ایک اور مجسمہ دریافت

    ابو الہول سے ملتا جلتا ایک اور مجسمہ دریافت

    مصر کے معروف مجسمے ابو الہول سے ملتا جلتا ایک اور مجسمہ برآمد ہوا ہے، یہ مجسمہ کوم اللولی کے مقام پر ملا ہے۔

    آثار قدیمہ کے مصری کمیشن کے مطابق ایک تاریخی مقام سے ابو الہول کی شکل سے مشابہہ شاہی مجسمہ برآمد ہوا ہے۔ وسطی مصر میں آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر جنرل جمال السمسطاوی کا کہنا ہے، ’ملنے والا مجسمہ گرینائڈ کا ہے۔ اسٹینڈ کے ساتھ اس کی اونچائی 35 سینٹی میٹر اور عرض 55 سینٹی میٹر کا ہے‘۔

    ان کے مطابق مجسمے کے چہرے کے نقوش واضح ہیں۔

    مصری آثار قدیمہ کے ماہرین کو اسی مقام سے مختلف شکل اور سائز کے مٹی کے برتن، سنگ مرمر کا ایک پیالہ اور معبود ’بس‘ سے متعلق کئی اشیا بھی ملی ہیں۔

    مذکورہ علاقے میں کھدائی اور تلاش کا مزید کام جاری ہے، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ علاقہ مزید نوادرات سے مالا مال ہوگا۔

    مصری ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 3 برسوں کے دوران توانا الجبل کے علاقے میں ممیز کی وادی بھی دریافت ہوئی ہے۔

    یہاں کئی قبرستان اور میتیں دفن کرنے کے لیے کنویں بھی ملے ہیں، ان میں سنگی اور لکڑی کے تابوت رکھے ہوئے تھے۔ تابوتوں میں ممیز محفوظ حالت میں موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ مصر کے آثار قدیمہ میں ابو الہول کا مجسمہ بہت مشہور اور قدیم ہے۔

    ابو الہول کا مجسمہ

    ابوالہول عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں، خوف کا باپ۔ اس مجسمے کا دھڑ شیر کا اور سر آدمی کا ہے۔

  • مصر کے حکمران کا ٹی وی ڈراموں کے خلاف کریک ڈاؤن

    مصر کے حکمران کا ٹی وی ڈراموں کے خلاف کریک ڈاؤن

    قاہرہ: مصر پر عبدالفتح السیسی گزشتہ 5 سال سے حکمران ہیں، تاہم گزشتہ 3 سال سے مصر میں میڈیا کے لیے پابندیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور میڈیا حکومتی زنجیروں کے گرد جکڑا دکھائی دیتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2014 میں جب سیسی اقتدار میں آئے تو انہوں نے میڈیا کو تاکید کہ وہ ان کا ساتھ دیں اور کہا کہ وہ ایسے پروگرامز پیش کریں جو ہماری اقدار و اخلاقیات کی مثبت تصویر پیش کریں۔

    تاہم سیسی کے میڈیا سے تعلقات اس وقت خراب ہوگئے جب سنہ 2016 میں مصر کے دو جزیرے سعودی عرب کے حوالے کرنے کے معاملے پر پورے ملک میں احتجاج شروع ہوگیا۔ مختلف اخبارات نے بھی اس کی مذمت میں لکھنا شروع کیا تو ایک دن ایک اخبار کے دفتر پر چھاپہ مارا گیا اور حکومت پر تنقید کرنے والے 2 صحافیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    یہ صرف آغاز تھا جس کے بعد مصر میں بڑے پیمانے پر صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوگیا۔

    پابندیاں کس حد تک؟

    مصر کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی مختلف شخصیات انٹرویوز میں کہ چکی ہیں کہ سیسی کی حکومت میں ان کے لیے پابندیاں اس سے کہیں زیادہ ہیں جتنی حسنی مبارک کے دور میں تھیں۔

    اب ٹی وی کے لیے ممنوعہ موضوعات کی ایک لمبی فہرست ہے۔ حکومت کی جانب سے 2 واٹس ایپ گروپ بھی بنائے گئے ہیں جن پر ٹی وی پروگرامز کے لیے ہدایات جاری کی جاتی ہیں۔

    مختلف نجی کمپنیاں ٹی وی چینلز اور اخبارات کو خرید رہی ہیں اور واقفان حال کا کہنا ہے کہ یہ نجی کمپنیاں حکومتی ایما پر ایسا کر رہی ہیں-

    ایک نامور مصری فلم ڈائریکٹر خالد یوسف کا، جو مصری پارلیمنٹ کے رکن بھی ہیں، کہنا ہے کہ حکومت ڈراموں کے مواد میں مداخلت کر رہی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ حکومت نے کچھ بظاہر نجی پروڈکشن فرمز بھی قائم کی ہیں جو مخصوص بیانیے کی ترویج کرتی ہیں۔

    یوسف فی الوقت پیرس میں مقیم ہیں، ’حکومت نہیں چاہتی کہ لوگ سوچیں‘۔

    کئی پروڈیوسرز کا کہنا ہے کہ حسنی مبارک کی حکومت کے آخری وقت میں انہوں نے پولیس کی زیادتیوں پر بھی ڈرامے بنائے، اب ایسا ناممکن ہے۔

    سنہ 2017 میں سیسی نے میڈیا کے لیے قواعد و ضوابط کی ایک سپریم کونسل قائم کی تھی جس کا صدر بذات خود سیسی نے مقرر کیا۔ اس کونسل کی ڈرامہ کمیٹی کو ہدایت دی گئی کہ وہ مصری ٹی وی پر چلنے والے تمام ڈراموں کا جائزہ لیا کرے۔

    اس کمیٹی نے خاصا فعال کردار ادا کیا۔ اس نے مختلف ڈراموں میں مختلف منفی پہلوؤں کی نشاندہی کرنا شروع کی جس میں کرداروں کی سگریٹ نوشی بھی شامل تھی۔صرف ایک ہفتے کے دوران اس کمیٹی نے مختلف ڈراموں میں اپنے قواعد و ضبواط کی 948 خلاف ورزیاں نوٹ کیں۔

    پابندیوں کا یہ سلسلہ آزادانہ کام کرنے والی ویب سائٹس کے لیے بھی ہے۔ اب تک سینکڑوں نیوز اور بلاگنگ ویب سائٹس کو بند کیا جا چکا ہے جبکہ 2018 میں منظور کیے گئے ایک قانون کے تحت حکومت غلط خبریں پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کرنے اور ان کے چلانے والوں کو سزا بھی دے سکتی ہے۔

    حکومت کی جانب سے بنائے گئے واٹس ایپ گروپ میں ٹی وی چینلز اور اخبارات کے لیے وقتاً فوقتاً ہدایات بھی موصول ہوتی رہتی ہیں۔

    رواں برس اپریل میں ایک کینسر اسپتال کے باہر ہونے والے دھماکے میں، جس میں 20 افراد ہلاک ہوئے، ہدایات جاری کی گئیں کہ اس دھماکے کی محدود کوریج کی جائے۔ ٹی وی چینلز اور اخباروں نے حکم کی تعمیل کی۔

    اسی طرح سیسی کے خلاف مظاہروں پر اکسانے والے ایک اداکار کی خبر نہ لگانے کی بھی ہدایت کی گئی، مذکورہ اداکار اس وقت اسپین میں مقیم ہے۔

    ان پابندیوں کا اثر عوام پر بھی پڑا ہے، اکثر افراد کا ماننا ہے کہ حکومتی پابندیوں کے باعث معیاری ٹی وی پروگرامز میں کمی واقع ہوئی ہے جس سے ان کی تفریح کے ذرائع محدود ہوگئے ہیں۔