Tag: مصر
-
قاہرہ: نئے آئین کی تشکیل کے لئے منعقدہ ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان
مصر میں نئے آئین کی تشکیل کے لئے منعقدہ ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان کردیا گیا۔ سرکاری نتائج کے مطابق اٹھانوے فیصد مصری عوام نے نئے آئین کی تشکیل کو مصر کے مستقبل کےلئے خوش آئند قرار دے دیا۔
مصر میں سپریم الیکشن کمیٹی کیجانب سے جاری شدہ ریفرنڈم کے نتائج کےمطابق اٹھانوے فیصد مصری عوام ملک میں نئےآئین کے نفاذ کے حق میں ہیں اور حکومت کے ساتھ ہیں۔
اس موقع پر سپریم الیکشن کمیٹی کے سربراہ نبیل سلیب کا کہنا تھا کہ ریفرنڈم نہایت کامیاب رہا جس میں دو کروڑ سے زائد مصریوں نے حق رائے دہی استعمال کیا جو مصر کی آبادی کا اڑتیس اعشاریہ چھ فیصدہیں۔
مصر میں گذشتہ برس جولائی میں محمد مرسی کی حکومت کےخاتمےکے بعد سے مصر کی سابق حکمران جماعت اخوان المسلمون پر اس کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد ہے۔
-
قاہرہ:پولیس کے ساتھ جھڑپیں، 2افراد جاں بحق،متعدد زخمی
مصر میں حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندی کے باوجود قاہرہ میں مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مصر میں نئے آئین اور فوجی حکومت کے خلاف اخوان المسلمون کا ملک گیر احتجاج جاری ہے، پولیس کے ساتھ تازہ جھڑپوں میں دو مظاہرین جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
تازہ جھڑپیں مصرکے شہر قاہرہ، اسکندریہ، سوئیز اور دیگر شہروں میں ہوئیں، زخمی ہونے والوں کو احتجاجی کیمپوں میں منتقل کردیا گیا ہے، جہاں انہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔
-
مصر:ریفرنڈم میں پچانوے فیصد مصری آئینی اصلاحات کے حامی
مصر میں نئے آئین کے مسودے کی منظوری کے لئے ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج آنا شروع ہوگئے, پچانوے فیصد نتائج کے مطابق عوام آئین میں اصلاحات کے لئے رضامند ہے۔ جنرل سیسی کے حامیوں نے جشن منایا۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ابتدائی نتائج کے تحت دو روزہ پولنگ کے دوران عوام نے نئے آئین کے مسودے کو منظور کرنے کے لئے رضامندی کا اظہار کردیا ہے۔
نئے آئین کے مطابق فوجی سربراہ کے لیے صدارتی انتخاب لڑنے کی راہ ہموار ہوجائے گی اور ملک کا صدر مذہبی گروپوں پر پابندی لگانے کا مجاز ہوگا، ریفرینڈم کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
ریفرنڈم کے دوران اخوان المسلمین کے چار سو چوالیس ارکان کو بھی گرفتار کیا گیا، واضح رہے کہ گزشتہ برس مصر کے منتخب صدر محمد مرسی کو فوج کی جانب سے معزول کئے جانے کے بعد مصر بھر میں ان کے حامیوں اور پولیس و فوج کے درمیان جھڑپوں، فسادات اور دیگر واقعات میں اب تک ہزاروں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
-
قاہرہ:مصر میں نئے آئین پر ریفرنڈم، جھڑپوں میں 9 افراد ہلاک
مصر میں نئے آئینی مسودے پر دو روزہ ریفرنڈم کے آخری دن آج بھی ووٹنگ جاری ہے، مصر کی سب سے بڑی جماعت اخوان المسلمون اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ریفرینڈم کا بائیکاٹ کیا ہے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں نوافراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
مصر میں نے آئینی مسودے پر دو روزہ ریفرنڈم میں ووٹنگ جاری ہے، مصر میں جاری ریفرنڈم اس نئے آئین کے لیے ہے، جس کی منظوری کی صورت میں فوجی سربراہ جنرل عبد الفتاح السیسی صدر کے عہدے کے لیے انتخاب میں حصہ لے سکیں گے۔
سابق صدر مرسی کی جماعت اخوان المسلمون اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ریفرینڈم کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے بائیکاٹ کیا ہے، ریفرنڈم کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاہم اخوان المسلمون کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپوں کے باعث نو افراد ہلاک ہوگئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ نیا آئین شہریوں کو قدرے زیادہ حقوق اور آزادی فراہم کرتا ہے جبکہ ناقدین کی نظر میں نیا آئین عوام کے بجائے فوج کے حقوق کا محافظ ہے، مصر کے عبوری وزیراعظم نے ریفرنڈم کو تاریخی موقع قرار دیا ہے۔
-
قاہرہ: حکومت کے خلاف احتجاج اور مظاہرے جاری
مصر میں حکومت کیجانب سے عائد کردہ پابندی کے باوجود قاہرہ اور ملک کی دیگر یونیوزسٹیوں کے طالب علموں اور فورسزکے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق ملک بھر کی کئی جامعات کے طلباء معزول صدر محمد مرسی کی بحالی کے لئے مطالبہ کررہے تھے، قاہرہ یونیورسٹی کے باہر جاری مظاہرے کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔
مظاہرین کو منتشرکرنے کے لئے پولیس نے طلباء پر آنسو گیس اور ہوائی فائرنگ کی، جس سے مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم شروع ہوگیا، پولیس کی کارروائی سے کئی طلبا زخمی ہوگئے۔
پولیس نے پندرہ طالبات کو گرفتار کرلیا، یونیورسٹی کے طلباء کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں اور انہیں سیکیورٹی فورسز کیجانب سے سخت مداخلت کا سامنا ہے۔
-
قاہرہ: مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں،3افراد ہلاک،درجنوں زخمی
مصر میں عبوری حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہرے خون ریز تصادم میں تبدیل ہوگیا، پولیس فائرنگ اور شیلنگ سے تین افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
مصر کے مختلف شہروں میں جمعہ کے اجتماع کے بعد اخوان المسلمین کے ہزاروں کارکن فوجی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے سڑکوں پر نکل آئے۔اسکندریہ میںپولیس مظاہرین پرٹوٹ پڑی۔
احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ سے دو افراد جان کی بازی ہارگئے جبکہ بیس سے زائد زخمی ہوگئے، قائرہ میں احتجاجی مطاہرے کے دوران پولیس اورمظاہرین میں جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
جھڑپوں میں دو مزید افراد مارے گئے، منتخب حکومت کی بحالی کے لئے جولائی سے جاری مظاہروں میں اب تک ہزاروں افراد اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔
-
قاہرہ:مصر میں سیاسی بحران جاری
مصر کے سابق صدر محمد مرسی کو عدالت میں پیش کئے جانے پر اخوان المسلمون نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
سابق مصری صدر محمد مرسی کو عدالت میں پیش کئے جانے پر اخوان المسلمون کے ہزاروں کارکنوں نے دارالحکومت قاہرہ اور ملک کے دیگر شہروں میں فوجی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا اور سابق صدر کی رہائی کے لئے احتجاج کیا۔
مظاہرین کو منتشرکرنے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے باعث کئی مظاہرین زخمی ہوگئے، سابق صدر پر مقدمہ عبوری حکومت چلارہی ہے جسکوفوج کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
-
قاہرہ: اخوان المسلمین اور پولیس میں جھڑپیں،19افراد ہلاک
مصر میں اخوان المسلمین کے حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں، پرتشدد احتجاج میں انیس افراد ہلاک چالیس سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ ایک سو بائیس افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
مصر کے دارلحکومت قاہرہ میں اخوان المسلمین کے ہزاروں کارکنوں نے فوجی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا، مظاہرین نے پولیس پر آتش گیر مادے اور پٹرول بموں کا استعمال کیا۔
پولیس نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں انیس افراد ہلاک ہوئے، مصر میں فوجی حکومت کی جانب سے اخوان المسلمین کو دہشت گرد تنظیم قرار دئیے جانے اور مظاہروں کے خلاف سخت قانون کے باوجود حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ نا انصافی اور فوجی قوانین قبول نہیں کرتے، حقوق کی جنگ کے لیے مظاہرے جاری رہیں گے۔