Tag: مصر

  • شارک کے حملے میں سیاح اپنی جان گنوا بیٹھا

    شارک کے حملے میں سیاح اپنی جان گنوا بیٹھا

    مصر کے بحیرہ احمر کے ساحل پر شارک کے حملے میں ایک سیاح اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا، دونوں کی شناخت اطالوی شہریوں کے طور پر کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر کی وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ شمالی مارسہ عالم کے علاقے میں دو غیرملکیوں پر شارک نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی اور دوسرا ہلاک ہوگیا۔

    اطالوی وزارت خارجہ کے ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والا 48 سالہ شخص روم کا رہائشی تھا جبکہ زخمی شخص کی عمر 69 سال ہے۔

    مصری وزارت کے مطابق افسوسناک حادثے کے بعد دونوں کو پورٹ غالب کے اسپتال منتقل کیا گیا جو مرسہ عالم سے تقریباً 50 کلومیٹر (30 میل) شمال میں واقع ہے۔

    مصری حکام کی جانب سے اس المناک واقعے کے بعد علاقے کو تیراکوں کے لیے دو دن کے لیے بند کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ بحیرہ احمر ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر جانا جاتا ہے، جس کی سمندری زندگی اسے غوطہ خوروں میں مقبول بناتی ہے۔

    یہ بدترین معاشی بحران سے نکلنے کی کوشش کرنے والے ملک مصر کے لیے آمدن اور غیرملکی کرنسی کا ذریعہ بھی ہے۔

    سمندری ماہرین کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غیرمنظم تعمیرات، حد سے زیادہ ماہی گیری اور غیر ذمہ دارانہ سیاحت کے طریقے ماحولیاتی نظام اور شارک کے رویے کو تبدیل کرنے میں معاون ہیں۔

    یکم جنوری سے ای سگریٹ کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ

    جون 2023 میں بھی شارک کے حملے میں بحیرہ احمر کے شہر ہرغدا کے قریب ایک روسی شہری اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔

  • شادی کے اصرار پر باپ نے بیٹے کو قتل کردیا

    شادی کے اصرار پر باپ نے بیٹے کو قتل کردیا

    مصر میں ایک انسانیت سوز واقعہ رونما ہوا، جب سگے باپ نے شادی سے چند دن قبل بیٹے کو موت کی نیند سلادیا۔ بیٹے نے شادی جلدی کرنے کی خواہش ظاہر کی جس پر دونوں میں اختلافات پیدا ہوگئے، جس پر مشتعل باپ نے بیٹے کو قتل کردیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر کی کمشنری الجیزہ کے علاقے المفقودہ میں 30 سالہ جوان نے شادی کی تیاریاں وقت سے قبل مکمل کرلیں تاکہ جلد شادی ہوسکے۔

    اس بات کی تذکرہ بیٹے نے اپنے والد سے کیا مگر والد نے اس کی بات قبول نہیں اور دونوں میں تکرار شروع ہوگئی، اس دوران مشتعل باپ نے چھری کے وار سے اپنے بیٹے کو قتل کردیا۔

    رپورٹس کے مطابق اہل محلہ نے یہ منظر دیکھا تو مداخلت کی مگر اس وقت تک بہت دیگر ہوچکی تھی، زخمی نوجوان کو اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ دم توڑ چکا تھا، پولیس نے ملزم کو موقع واردات سے گرفتار کرلیا ہے۔

    اس سے قبل بھارت میں لکھنؤ کے کرشنا نگر تھانے کے علاقے میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا،ملزم نے چوتھی جماعت کی معصوم طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنادیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق چوتھی جماعت کی 11 سالہ طالبہ کرشنا نگر تھانے کے علاقے میں ٹیوشن کے لئے نکلی تھی، بچی کے گھر نہ پہنچنے پر رات بھر ڈھونڈا گیا، مگر معصوم طالبہ کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

    بچی کے اہل خانہ نے اس معاملے کی شکایت کرشنا نگر پولیس اسٹیشن میں کی، جس پر مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے طالب علم کی تلاش کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی۔

    پولیس کے مطابق 11 سالہ طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنانے ملزم کیساتھ جمعہ کی شام دیر گئے پولیس نے انکاؤنٹر کیا۔

    پولیس نے ملزم کو روکنے کی کوشش کی تو اس نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی، جوابی کارروائی میں اس کی ٹانگ میں گولی لگی، اس دوران ملزم سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ طالبہ عالم باغ کے ایکو گارڈن کے قریب برہنہ حالت میں ملی تھی، پولیس نے اسے اسپتال میں داخل کرایا، پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ طالبہ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ معصوم طالبہ کے اہل خانہ اور مختلف تنظیموں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق پولیس ٹیم چیکنگ آپریشن میں مصروف تھی۔ اس دوران کرشنا نگر تھانہ علاقہ میں ایک مشکوک نوجوان کو جاتے ہوئے دیکھا۔ اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے فائرنگ کردی۔ جوابی کارروائی میں وہ پولیس کی گولیوں سے زخمی ہو گیا۔

    آذربائیجان کے طیارے کا بلیک باکس مل گیا، اہم انکشاف

    کرشنا نگر تھانہ انچارج کے مطابق زخمی ملزم کا نام لیاقت علی ہے۔ وہ کرشنا نگر تھانہ علاقہ میں ایک دکان پر کام کرتا ہے۔ بدھ کی شام ٹیوشن کے لئے جانے والی بچی کو اغواء کرکے اس نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

  • ماں نے معصوم بیٹی کو قتل کر کے نعش کو کچرے میں پھینک دیا

    ماں نے معصوم بیٹی کو قتل کر کے نعش کو کچرے میں پھینک دیا

    مصر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، جب سگی ماں نے کم عمر بیٹی کو قتل کرکے نعش کو کچرے کے ڈرم میں پھینک دیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہولناک واقعہ مصر کے علاقے العبیش میں پیش آیا جب اہل محلہ کو کچرے کے ڈرم میں کم عمر بچی کی نعش ملی، معاملہ سامنے آنے پر پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس نے نعش تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کیا۔

    تحقیقاتی آفیسر قتل کا معمہ سلجھاتے ہوئے اس ویڈیو فوٹیج تک پہنچ گیا جو اس علاقے کے سی سی کیمرے کی تھی جہاں سے معصوم بچی کی نعش ملی تھی۔ ویڈیو فوٹیج میں حقیقت سامنے آگئی، قاتل کوئی اور نہیں بلکہ سگی ماں اور سوتیلا باپ تھا جنہیں فوری طورپر حراست میں لے لیا گیا۔

    ابتدائی تفتیش میں جو بات سامنے آئی اس نے سب کو حیران کردیا، ملزمہ اور اس کے شوہر نے دوران تفتیش بتایا کہ بچی کو کپڑوں میں پیشاب کرنے کی بیماری تھی جس کے باعث وہ سخت پریشان رہتے تھے۔

    سوتیلے باپ نے بتایا کہ بچی کو متعدد بار ایسا کرنے سے منع کیا بلکہ سخت مارا بھی تاکہ وہ اس عادت سے باز آجائے مگر بچی پر اس کا اثر نہ ہوا۔

    واردات کے دن ملزمان نے بچی کو انتہاء سے زیادہ تشدد کا نشانہ بنایا جسے وہ سہہ نہ سکی اور جان کی بازی ہار گئی، نعش کو ٹھکانے لگانے کے لیے دونوں نے اسے بڑے تھیلے میں ڈالا اور دوسرے محلے کے کچرے کے ڈرم میں پھینک دیا۔

    نایاب مرض میں مبتلا 11 ماہ کی بچی کو انجکشن کے لیے چاہیے 14 کروڑ روپے

    پولیس نے ملزمان کا بیان ریکارڈ کرکے انہیں پراسیکیوشن کے حوالے کردیا ہے، جہاں ان سے مزید تحقیقات کے بعد کیس عدالت میں جمع کیا جائے گا۔

  • شادی کا جوڑا خریدنے جانے والی دلہن کفن لے آئی

    شادی کا جوڑا خریدنے جانے والی دلہن کفن لے آئی

    مصر کے شہر القوصیہ میں افسوسناک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، جن میں شادی کی تیاریوں میں مصروف دلہن بھی شامل تھی جو اپنے لئے شادی کا جوڑا خریدنے کے لئے جارہی تھی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر کے شہر القوصیہ کے ایک علاقے میں ’پیٹرا اشراف‘ کی شادی کی تیاریاں زور و شور سے جاری تھی، اہل محلہ دلہن کے گھر کو سجانے میں مصروف تھے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی شادی کی خوشیاں سوگ میں تبدیل ہوگئیں۔

    رپورٹس کے مطابق 26 سالہ پیٹرا اشراف اپنی آنکھوں میں مستقبل کے خواب سجائے اپنے لئے شادی کا جوڑا خریدنے گئی تھی، جو اس بات سے بے خبر تھی کہ آنے والے لمحات میں کیا ہونے والا ہے؟۔

    منی بس اسیوط شہر کے مضافات میں پہنچی تھی کہ اچانک سامنے سے آنے والے ایک ٹرک سے ٹکرا گئی، حادثہ اس قدر شدید تھا کہ منی بس مکمل طورپر تباہ ہوگئی۔

    بس میں موجود 13افراد لقمہ اجل بن گئے، جن میں پیٹرا اشراف بھی تھی جو اپنے لیے عروسی جوڑا تو نہ خرید سکی مگر کفن میں لپٹی گھر پہنچ گئی۔

    اس سے قبل بھارت کی ریاست تلنگانہ میں دولہا خودکشی کی کوشش کرنے والی اپنی نئی نویلی دلہن کو جنگل میں چھوڑ کر فرار ہوگیا۔

    انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ریاست مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والا وکرم ملازمت کے سلسلے میں بنگلورو میں قیام پذیر تھا جہاں اس کی ملاقات رابعہ نامی لڑکی سے ہوئی۔

    وکرم اور رابعہ کو پہلی ملاقات میں ایک دوسرے سے پیار ہوگیا تھا اور انہوں نے 4 دسمبر کو شادی کی، لیکن بہت جلد دونوں کے درمیان جھگڑے ہونے لگے۔

    جوڑا بنگلورو چھوڑ کر حیدر آباد منتقل ہوگیا لیکن ان کے درمیان جھگڑے ہوتے رہے۔

    ایک دن رابعہ نے دلبرداشتہ ہو کر زیادہ مقدار میں نیند کی گولیاں کھا لیں جس سے ان کی طبیعت بگڑنے لگی۔ وکرم نے اسے اسپتال منتقل کرنے کے بجائے ملوگومنڈل کے ون ٹی مامڑی جنگل میں چھوڑ کر فرار کہیں فرار ہوگیا۔

    ایران میں خواتین کو ہراساں کرنیوالے مجرم کے ساتھ کیا ہوا؟

    جنگل کے اطراف رہائش پذیر افراد نے معاملے علم میں آنے پر پولیس اطلاع دی اور رابعہ کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے نئی نویلی دلہن کے اہل خانہ سے رابطہ کر کے ان کو اطلاع دی۔پولیس دولہا کا سراغ لگانے کیلیے چھاپے مار رہی ہے۔

  • دوستوں کا مذاق، 17 سالہ طالب علم جان کی بازی ہار گیا

    دوستوں کا مذاق، 17 سالہ طالب علم جان کی بازی ہار گیا

    مصر میں دوستوں کے گھناؤنے مذاق کے باعث طالب علم اپنی قیمتی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصر کی الجیزہ کمشنری میں تین دوست سوشل میڈیا کے لیے وڈیو بنانے کے لیے ایک غیرآباد و متروکہ سٹور میں داخل ہوئے جہاں انہوں نے اپنے ساتھی کریم کو ایک کرسی سے باندھ دیا تاکہ یہ دیکھ سکیں کہ وہ رسی کی قید سے خود کو کس طرح چھڑاتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق کریم کو اس کے دوستوں نے تقریباً 3گھنٹے تک کرسی سے باندھے رکھا، اس دوران وہ رسی کو کھولنے کی کوشش کرتا رہا۔ اسی کوشش کے دوران کرسی عقب کی جانب گر گئی اور ایک نوکیلی لکڑی اس کے سر کے عقبی حصہ میں گھسنے سے طالب علم کی موت واقع ہوگئی۔

    کریم کے دوستوں نے جب یہ دیکھا تو وہ اس کی جانب دوڑے اور کرسی کو سیدھا کیا، لڑکوں نے مدد کے لیے اہل محلہ کو طلب کیا، جنہوں نے کریم کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ وہ تو مرچکا ہے۔

    پولیس نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ کر طالب علم کی لاش کو تحویل میں لے کر اس کے دونوں دوستوں کو حراست میں لے لیا۔

    اس سے قبل کینیڈا میں بھارتی نژاد طالب علم کو معمولی تلخ کلامی پر اس کے روم میٹ نے چاقو سے وار کرکے موت کی نیند سلادیا۔

    افسوسناک واقعہ کینیڈا کے شہر سارنیا میں پیش آیا جہاں لیمبٹن کالج میں زیر تعلیم 22 سالہ بھارتی طالب علم گوراسی سنگھ کو اس کے روم میٹ نے قتل کردیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں روم میٹس کے درمیان کچن میں کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی، جس پر طیش میں آتے ہوئے 36 سالہ کراسلے ہنٹر نے انڈین طالب علم کو چاقو سے حملہ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    شامی باغیوں کا حمص کی حدود میں داخل ہونے کا دعویٰ

    پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو گوراسی سنگھ کو بری طرح زخمی پایا جبکہ ملزم کراسلے ہنٹر کو بھی موقع پر ہی حراست میں لیا گیا۔

  • یونیورسٹی طالب علم کو کتے کی طرح چلنے پر مجبور کیے جانے کی ویڈیو پر لوگ حیران

    یونیورسٹی طالب علم کو کتے کی طرح چلنے پر مجبور کیے جانے کی ویڈیو پر لوگ حیران

    قاہرہ: مصر میں ایک یونیورسٹی طالب علم کو سمر کیمپ میں کتے کی طرح چلتے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے، لیکن انھیں جلد ہی پتا چل گیا کہ طالب علم کو یہ ذلت آمیز سزا کس نے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مصر میں ایک ویڈیو نے اس وقت غم و غصے کی شدید لہر دوڑائی جب لوگوں کو معلوم ہوا کہ یونی ورسٹی کے ایک طالب کو توہین آمیز سزا دیتے ہوئے اسے کتے کی طرح چلنے پر مجبور کیا گیا، وہ بھی ایک پروفیسر کی جانب سے۔

    یہ واقعہ نیو ویلی یونیورسٹی میں پیش آیا، جس میں ایک اسسٹنٹ پروفیسر نے ایک طالب علم کو سڑک پر کتے کی طرح چلنے پر مجبور کیا، جس پر انتظامیہ نے سخت ایکشن لیتے ہوئے پروفیسر کو معطل کیا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی۔

    منگل کو ایک وضاحت میں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ کئی ماہ پرانا ہے، اور یہ جولائی میں پیش آیا تھا، جس میں کالج آف فزیکل ایجوکیشن کے شعبہ ایجوکیشنل سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر نے کالج کے سیکنڈ ایئر کے طالب علم ’ایم‘ کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر جانوروں کی طرح چلنے کی غیر انسانی حرکت پر مجبور کیا۔

    انتظامیہ کو معلوم ہوا تو اس نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ یہ طرز عمل یونیورسٹی کی اقدار اور فیکلٹی ممبر کے فرائض کی سنگین خلاف ورزی ہے، یونیورسٹی طلبہ کی روح میں مثبت اقدار اور روایات کو ابھارنے کا کام کرتی ہے اور یہ عمل اس کردار کی خلاف ورزی ہے۔

    یونیورسٹی نے وضاحت کی کہ گزشتہ جولائی میں یونیورسٹی کے صدر کو اس واقعے کی اطلاع ملی تو فوراً اس نے ایکشن لیا اور پروفیسر کو اس کی ملازمت سے معطل کر دیا۔

  • مصر : سیاحوں کی لگژری کشتی خوفناک حادثے کا شکار

    مصر : سیاحوں کی لگژری کشتی خوفناک حادثے کا شکار

    قاہرہ : مصر میں سیاحوں کی کشتی کو خوفناک حادثہ پیش آیا ہے بحر احمر میں ڈوبنے والی لگژری کشتی میں امریکی اور برطانوی سیاحوں سمیت 31 افراد اور عملے کے 14 ارکان سوار تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق "سی اسٹوری” نامی لگژری کشتی قصبے مارسا عالم میں بحر احمر کے ساحل پر حادثے کا شکار ہوئی، کشتی "سی اسٹوری” 45 افراد کو لے کر جا رہی تھی۔

    کشتی حادثے کی اطلاع ملتے ہی کوسٹ گارڈ کے عملے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 28افراد کو ڈوبنے سے بچالیا، ڈوبنے والے 17دیگر افراد کی تلاش کا کام جاری ہے جن میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

    متعلقہ حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ کشتی حادثے کے بعد مصری بحریہ اور فوج کے تعاون سے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کی ہر ممکن کوششیں جاری ہیں۔

    مصری میڈیا کے مطابق موسمیاتی اتھارٹی نے بحیرہ احمر اور بحیرہ روم میں خراب موسم کی پیش گوئی کی تھی اور اتوار اور پیر کو تمام بحری سرگرمیوں کو معطل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ خراب موسم کے باوجود کشتی کو روانگی کی اجازت کیسے دی گئی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل آج ہی کے دن بحر ہند میں مڈاگاسکر کے ساحل کے قریب تارکین وطن کو لے جانے والی دو کشتیاں حادثے کا شکار ہوگئیں، جس کے باعث 22 صومالی شہری ہلاک ہوگئے۔

    صومالیہ کے ایتھوپیا میں سفیر عبداللہ ورفا نے موگادیشو کے سرکاری ریڈیو کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ بحر ہند میں مڈاگاسکر کے قریب الٹنے والی دو کشتیوں میں 70 صومالی شہری سفر کررہے تھے۔

  • مٹی کھانے کی وجہ سے خلع لینے والی خاتون سے متعلق بڑا انکشاف

    مٹی کھانے کی وجہ سے خلع لینے والی خاتون سے متعلق بڑا انکشاف

    مصر میں مٹی کھانے کی وجہ سے شوہر سے خلع لینے والی خاتون سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ ایک نایاب بیماری میں مبتلا ہیں۔

    العربیہ کی ایک رپورٹ کے مطابق مصر میں مٹی کھانے کی وجہ سے شوہر سے خلع لینے والی عورت ’’پیکا سنڈروم‘‘ کی شکار ہیں، یہ بات سامنے آتے ہی متاثرہ خاتون کے علاج کے لیے بھی مہم شروع ہو گئی ہے۔

    یہ خاتون اب ’’مٹی کھانے والی عورت‘‘ کے لقب سے مشہور ہو گئی ہیں، دو خواتین صحافیوں نے ان کے علاج کی پیش کش کی ہے، براڈکاسٹرز مفیدہ شحیہ اور سہیر جودہ نے انکشاف کیا کہ وہ پیکا نامی بیماری کا علاج نفسیاتی طریقے سے کیا جاتا ہے، اس بیماری کے شکار مریض کو ’مٹی کھانے کی‘ عادت پڑ جاتی ہے۔

    صحافی خواتین نے کہا کہ وہ مٹی کھانے والی خاتون کو مصر کے مشہور نفسیاتی ماہر نبیل القط کے پاس لے جائیں گی، میاں بیوی کے درمیان اختلافات صرف مٹی کی وجہ سے ہوئے ہیں، ان کا ایک چھوٹا بچہ بھی ہے جس کی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔

    خاتون کے شوہر کی وکیل نہیٰ الجندی کے مطابق میاں بیوی میں اب خلع ہو چکی ہے، تاہم شوہر نے ایک بیان میں کہا کہ وہ علاج کے بعد دوبارہ نکاح کے لیے تیار ہیں، اور وہ باہمی رضامندی سے اپنی بیوی اور بچے کو گھر واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    مٹی نہ کھلانے پر بیوی نے خلع مانگ لی، عجیب و غریب مقدمہ

    خاتون وکیل نے وضاحت کی کہ اگر میاں بیوی دوبارہ ایک ساتھ ہونا چاہتے ہیں تو انھیں دوبارہ نکاح کرنا ہوگا، اور نیا مہر مقرر کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مذکورہ خاتون نے اپنے شوہر سے حمل کے دوران اس لیے طلاق لے لی تھی، کیوں کہ شوہر نے اسے کھانے کے لیے مٹی لا کر دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد خاتون معاملہ فیملی کورٹ میں لے کر گئیں جس کے بعد عدالت نے ان کے درمیان علیحدگی کرا دی تھی۔

    پیکا سنڈروم

    پیکا سنڈروم غذائیت کی خرابی کی ایک قسم ہے جس کی وجہ سے اس کا شکار مریض عجیب و غریب چیزیں کھاتا ہے، جس میں کوئی غذائیت نہیں ہوتی اور یہ عارضہ عموماً عارضی ہوتا ہے، پیکا سنڈروم والے لوگ مثال کے طور پر مٹی، چاک، صابن، بال وغیرہ کھاتے ہیں۔

  • شرم الشیخ کی سیر

    شرم الشیخ کی سیر

    مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ کا شمار دنیا کے ان شہروں میں ہوتا ہے جہاں پاکستانیوں کے لئے ” آن ارائیول ویزا” ۔۔ یعنی آمد پر ویزا کی سہولت موجود ہے ۔

    یہ ایک پرسکون مقام ہے جو کہ اس کی وجہ شہرت بھی ہے ۔ شرم الشیخ کے لفظی معنی شیخ کی خلیج کے ہیں ۔۔ اس شہر کو دنیا کا پرامن شہر بھی کہا جاتا ہے ۔ اسی لیے یہاں متعدد پیس کانفرنسز منعقد کی جا چکی ہیں ، جبکہ دو ہزار بائیس میں شرم الشیخ میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی کانفرنس کا انعقاد ہوا تھا ۔ شرم الشیخ بحیرہ احمر، ریڈ سی کے ساحل پر پھیلا ہوا ہے ۔ یہاں کی آبادی صرف پچھتر ہزار ہے ، قاہرہ سے شرم الشیخ کا براستہ سڑک سفر آٹھ سے دس گھنٹے کا ہے ۔ تمام راستہ ویران اور سنسان ہے ، مٹی کے ٹیلے ، خاموش پہاڑی سلسلے کے سوا کچھ نظر نہیں آتا ۔ قاہرہ سے شہر میں داخل ہوتے ہوئے کئی چیک پوسٹ سے گزرنا پڑتا ہے ۔ ویران سڑکوں پر بسوں کو خالی کرایا جاتا ہے ، مسافروں اور سامان کی جامہ تلاشی لی جاتی ہے ۔ سفر کی تھکن اور سخت چیکنگ میں مسافر خود کو دہشتگرد تصور کرنے لگتے ہیں ، بدگمان سیکیورٹی اہلکاروں کی تلاشی کی رہی سہی کسر سراغ رساں کتے سامان سونگھ کر پوری کرتے ہیں ۔ شرم الشیخ اپنے محل وقوع کی وجہ سے خاص اہمیت کا حامل ہے ۔ سخت سیکیورٹی کی ایک وجہ یہ بھی ہے ۔ مصراسرائیل چھ روزہ جنگ کے دوران تل ابیب نے شرم الشیخ پر قبضہ کرلیا تھا ۔ جسے بعد میں امن معاہدے کے تحت واپس مصر کو سونپا گیا

    شرم الشیخ میں دو ہزار سے زیادہ ریزورٹس ہیں ۔ بیشتر ساحل کے قریب ہیں ، جہاں پہنچ کر سفر کی تھکن دور ہوجاتی ہے۔ واٹر اسپورٹس اس شہر کا خاصہ ہے ۔ دو روز کے لئے ہمارا قیام پیرامیسا نامی ریزورٹ میں ہوا ۔۔ یہ شارکس بے کے قریب ہے ۔ اس ریزوٹ کا ایک بڑا حصہ زیرتعمیر تھا ۔۔ لیکن جتنا رقبہ آپریشنل ہے اسکی سیر کے لئے بھی کم از کم ہفتہ درکار تھا ۔ یہاں کشادہ ڈائننگ ایریا ۔۔ کئی ریستوران ۔۔ اسنیک بار ۔ متعدد سوئمنگ پولز ۔۔ کڈز پلے ایریا ۔ بال روم ۔ جمنازیم ، اسپا ، جیکوزی اور اسپورٹ ایرینا سمیت کئی سیر و تفریح کے مقامات ہیں ۔ ہمیں چھ ہزار والے بلاک میں روم دستیاب تھا ، جہاں سے سمندر کا راستہ نزدیک اور دلکش ہے ۔ ساحل کے قریب ٹیلوں پر چھتریوں کا سایہ ہے ۔ ٹھنڈے ٹھار مشروبات کے ساتھ لہروں کے دیدار کے لئے بہترین آرم گاہ بنائی گئی ہے ۔ سن باتھ کے لئے یورپی بلخصوص روسی مہمانوں کا تانتا تھا ۔ پاکستانیوں کے لئے سورج کی سکائی زیادہ پرکشش نہیں ۔ اسکی بڑی وجہ ہماری رنگت بھی ہے جو جھلس کر سیاہ ہوجاتی ہے ۔

    شرم الشیخ میں دو روزہ قیام کسی رولر کوسٹر رائیڈ سے کم نہ تھا ۔ دو روز میں ریزورٹ اور بحیراحمر کی سیر ناممکن ٹاسک تھا ، جسے پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ اس دوران پیراسیلنگ ، اسپیڈ بوٹنگ ، اسنارکلنگ ، اور سی ٹوور سے لطف اندوز ہوئے ۔ میری چیک لسٹ میں سمندر کنارے سورج طلوع ہونے کا نظارہ دیکھنا ، خاموش ساحل پر چند لمحوں کے لئے خواب خرگوش کے مزے لینا بھی شامل تھا ، جسے میں انجام دینے میں کامیاب رہی ۔ بحیرہ احمر میں لہریں کم اور پانی بے حد شفاف ہے ۔ مچھلیاں تیرتی دکھائی دیتی ہیں ، لیکن سمندر اس قدر نمکین ہے کہ پانی میں ڈبکی لگانے والے بلبلا اٹھتے ہیں ۔ یہ سمندر کئی رنگ بدلتا ہے ، کسی مقام پر یہ ہلکا تو کہیں گہرا نیلا ہے ۔ بلیو لگونا پر ریف دیکھنے کے لئے لے جایا جاتا ہے ، جہاں سمندر آسمانی رنگ کا ہے اور پانی قدرے کم نمکین ہے ۔ بلیو لگونا کے سامنے آپ کو ایک جزیرہ دکھائی دے گا ، جسے Tiran island کہتے ہیں ۔ یہ جزیرہ اب سعودی عرب کی ملکیت ہے ۔۔

    شرم الشیخ کے ڈاؤن ٹاؤن میں قائم شاپنگ سینٹرز بھی پرکشش مقام ہے ۔۔ جگہ جگہ سینڈ آرٹسٹ دکھائی دیں گے ، بڑے برانڈز کے ساتھ مقامی اشیا کے اسٹورز کی بھی بھرمار ہے۔ شاپنگ کے شوقین افراد اس بات کا ضرور خیال رکھیں کہ مصر میں وہی خریدار کامیاب ہے جو سودے بازی جانتا ہے ، پانچ ہزار مصری پونڈز سے شروع ہونے والی چیز سو مصری پونڈز میں بھی مل جاتی ہے ۔۔

    سودے بازی کا فارمولا سروسز پر بھی لاگو ہوتا ہے ۔۔ شوہر نامدار نے واٹر رائڈز میں اس صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا ۔۔ ریزورٹ میں ہماری ملاقات انتظامیہ کی ایک خاتون سے ہوئی ۔ جس کا نام وکٹوریہ تھا ۔ خاتون نے چیک آوٹ کے بعد وین کے انتظار میں ہمارے لئے نماز کی جگہ کا انتظام کیا تھا ۔ یوکرائن سے تعلق رکھنے والی خاتون نے بتایا کہ وہ اسلام سے متعلق تعلیم لے رہی ہے ۔ وہ اسلام قبول کرنے جارہی ہے ۔ اور چاہتی ہے اسکے خاندان والے بھی اسکی پیروی کریں ۔

    شرم الشیخ کی مقامی زبان عربی ہے ۔ لیکن یہاں روسی ، جرمن اور فرانسیسی زبانیں بھی مقبول ہیں ۔ پرسکون مقام کے متلاشی کے لئے یہ ایک بہترین شہر ہے جو کہ زیادہ جیب پر بھاری نہیں پڑتا ۔ یہاں زیادہ سے زیادہ تو من بھاتا قیام کیا جاسکتا ہے لیکن بھرپور لطف اٹھانے کے لئے کم از کم بھی ہفتہ درکار ہے ، ورنہ ہماری طرح دو روز کی زیارت کر کے شرم الشیخ سے واپسی پر بڑی شرم آئے گی ۔۔

  • خواتین کو قتل کر کے لاشیں مصر کے صحرا میں پھینکنے والے سیریل کِلر نے تعلیم کہاں سے حاصل کی؟

    خواتین کو قتل کر کے لاشیں مصر کے صحرا میں پھینکنے والے سیریل کِلر نے تعلیم کہاں سے حاصل کی؟

    قاہرہ: خواتین کو قتل کر کے لاشیں مصر کے صحرا میں پھینکنے والا سیریل کِلر امریکی یونیورسٹی سے گریجویٹ نکلا۔

    العربیہ نیوز کے مطابق امریکی یونیورسٹی سے گریجویٹ مصری اپنی بیوی سے علیحدگی کے بعد سیریل کلر بن گیا، مصر کے سیکیورٹی اداروں نے صحرا سے ملنے والی خواتین کی لاشوں کا معمہ آخر کار حل کر کے سیریل کلر کو گرفتار کر لیا۔

    صحرا سے تین خواتین کی لاشیں ملی تھیں، جنھیں بے دردی سے قتل کیے جانے کے بعد پورٹ سعید اور اسماعیلیہ کے صحرائی علاقوں میں پھینکا گیا تھا۔

    بیوی سے علیحدگی

    سیکیورٹی اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ قاتل امریکی یونیورسٹی سے گریجویٹ ہے، اور مصر اور امریکا کی دہری شہریت کا حامل بھی ہے، پہلے وہ ایک ٹیچر تھا، لیکن پھر تدریس چھوڑ کر تجارت شروع کی۔ ملزم نے بتایا کہ چار برس قبل بیوی سے علیحدگی کے بعد اس نے نامعلوم وجوہ پر تنہا دیکھی جانے والی لڑکیوں کو نشانہ بنایا شروع کیا، اور وہ ’نیو قاہرہ سلاٹر‘ اور ’خواتین کا قاتل‘ کے ناموں سے مشہور ہو گیا۔

    رات کو گھومنے والی لڑکیاں

    ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ رات کے وقت گھومنے والی لڑکیوں کو اپنے فلیٹ میں لے جاتا اور قتل کر کے لاش گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر صحرائی علاقے میں جا کر پھینک دیتا، ملزم کے مطابق وہ انٹرنیٹ یا کیفے اور نائٹ کلبوں میں متاثرہ خواتین سے ملتا تھا اور انھیں منشیات لینے پر مجبور کر دیتا۔

    سیکیورٹی فورسز کا کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین کی تعداد 6 ہے، تاہم ابھی صرف تین لاشیں ملی ہیں، جس پر پولیس نے خواتین کی گمشدگی کی رپورٹ کے حوالے سے تحقیقات تیز کر دی ہیں۔ قاہرہ میں جب یکے بعد دیگرے تین خواتین کے ہولناک قتل کی خبریں سامنے آئیں تو شہر میں دہشت پھیل گئی تھی۔

    پولیس نے جب لاشوں کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ انھیں ایک ہی انداز سے قتل کیا گیا تھا، یعنی قاتل ایک تھا، اس کے بعد پولیس کے لیے قاتل تک رسائی آسان ہو گئی۔