Tag: مصر

  • سیاح پر حملہ کرنے والی شارک کو مشتعل ہجوم نے گھیر لیا، ہولناک ویڈیو

    سیاح پر حملہ کرنے والی شارک کو مشتعل ہجوم نے گھیر لیا، ہولناک ویڈیو

    قاہرہ: مصر میں غیر ملکی شہری پر حملہ کرنے والی شارک کو مقامی افراد نے جال ڈال کر پکڑ لیا اور اسے ڈنڈے مار مار کر ہلاک کر ڈالا۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر کے شہر الغردقہ میں 23 برس کے روسی شہری کو ہلاک کرنے والی ٹائیگر شارک کو ساحل پر جانے والے مقامی افراد نے ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔

    جمعرات کے روز الغردقہ شہر میں مصر کے بحیرہ احمر کے ایک ریزورٹ میں تیراکی کرنے والے 23 برس کے ولادی میر پوپاؤ نامی روسی شہری پر شارک نے حملہ کیا تھا۔

    انٹرنیٹ پر ہلاک ہونے والے روسی شہری کی ویڈیو وائرل ہوچکی ہے جس میں اسے پانی میں ہاتھ پاؤں مارتے، چیختے اور شارک سے دور جانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    وہاں موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ٹائیگر شارک ولادی میر پوپاؤ کے جسم کے ساتھ 2 گھنٹے تک کھیلتی رہی اور پھر اسے پانی میں لے گئی۔

    ساحل پر جانے والے مقامی افراد نے اس واقعے کے بعد اپنی کشتیاں پانی میں نکالیں اور روسی شہری پر حملہ کرنے والی شارک کو جال کے مدد سے پکڑ کر پانی سے باہر لے آئے۔

    انٹرنیٹ پر وائرل ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہجوم کی شکل میں مقامی افراد روسی شہری کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے شارک کو ڈنڈوں سے مار رہے ہیں۔

    مصر کی وزارت ماحولیات نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ مخصوص شارک پکڑی جا چکی ہے اور اب اس کا معائنہ کیا جائے گا کہ اسے روسی شہری پر حملہ کرنے پر کس بات نے مجبور کیا۔ ماہرین اس بات کو دیکھیں گے کہ کیا یہ دیگر واقعات کی بھی ذمہ دار ہے۔

    ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ روسی شہری پر حملہ کرنے والی شارک اور ویڈیو میں لوگ جس شارک کو مار رہے ہیں، وہ دونوں ایک ہی ہیں یا نہیں۔

    دوسری جانب حکام نے 74 کلومیٹر پر پھیلی ساحلی پٹی کو بند کر دیا ہے اور اس بات کا اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز تک اسے تیراکی کرنے اور پانی کے دیگر کھیلوں کے لیے بند رکھا جائے گا۔

  • قاہرہ میں گرد و غبار کا طوفان، 2 افراد جاں بحق

    قاہرہ میں گرد و غبار کا طوفان، 2 افراد جاں بحق

    قاہرہ: مصر میں گرد و غبار کے طوفان سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے، طوفان سے بل بورڈ سڑکوں پر گر گئے جبکہ ٹریفک بھی متاثر ہوا۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جمعے کو گرد و غبار کے طوفان سے معمولات زندگی درہم برہم ہوگئے، طوفان کے دوران 2 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔

    مصر کی وزیر ماحولیات یاسمین فواد کا کہنا تھا کہ گرد و غبار کے طوفان سے ہوا دس گنا زیادہ آلودہ ہوگئی اور سڑکوں پر بل بورڈز گر گئے۔

    قاہرہ کے مرکزی علاقے میں پل سے گزرنے والی گاڑی اور موٹر سائیکل بل بورڈ آ گرا، ایک شہری ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔

    مشرقی مصر کے شہر العاشر من رمضان میں سائن بورڈ گرنے سے ایک خاتون انجینیئر کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

    قاہرہ کے علاوہ مصر کی مختلف کمشنریاں بھی گرد و غبار کے طوفان سے متاثر ہوئی ہیں، سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہیں۔

    دھند اور بارش کے ساتھ گرد و غبار کے باعث حد نگاہ کم ہوگئی، شہر کا آسمان گرد و غبار سے ڈھکا رہا اور خراب موسم کے باعث ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پڑا ہے۔

    مصری پارلیمنٹ میں المصری پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے سربراہ ایہاب منصور نے بل بورڈز سے ہونے والے نقصانات پر بحث کا مطالبہ کیا ہے، گرد و غبار کے طوفان سے عظیم قاہرہ، الوجہ البحری، شمال مغربی ساحل اور السعید کا شمالی علاقہ متاثر ہوا ہے۔

  • مصر: لاش کو حنوط کرنے والی فرعون کے دور کی اشیا دریافت

    مصر: لاش کو حنوط کرنے والی فرعون کے دور کی اشیا دریافت

    قاہرہ: مصر میں ایک مقبرے سے فرعون کے دور کی ایسی اشیا دریافت کی گئی ہیں جو اس دور میں حنوط کرنے یعنی ممی بنانے کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر میں نوادرات اتھارٹی نے ہفتے کے روز دارالحکومت قاہرہ کے قریب سقارہ قریہ سے فرعونی مقبرے سے دریافت ہونے والی ورکشاپ اور قدیم مقبروں کی نقاب کشائی کی ہے۔

    سقارہ کے قبرستان کے وسیع و عریض علاقے میں یہ خاص قسم کی نوادرات پائی گئی ہیں، یہ علاقہ قدیم مصر کے دارالحکومت منف کا حصہ ہے اور یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے۔

    مصر میں نوادرات کی سپریم کونسل کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے بتایا کہ ایسی قدیم ورکشاپس میں انسانوں اور خاص اہمیت کے حامل جانوروں کی ممی بنائی جاتی تھیں۔

    مصطفیٰ وزیری نے مزید وضاحت کی کہ ان نوادارت کا تعلق 30 ویں فرعونی خاندان (380 قبل مسیح سے 343 قبل مسیح) اور بطلیمی دور (305 قبل مسیح سے 30 قبل مسیح) کے زمانے سے ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ورکشاپ کے اندر، ماہرین آثار قدیمہ کو مختلف رسومات میں استعمال کیے جانے والے مٹی کے برتن اور دیگر اشیا ملی ہیں جو بظاہر ممی بنانے میں استعمال ہوتی رہی ہیں۔

    مصر میں سقارہ آثار قدیمہ کے سربراہ صابری فاراج نے بتایا ہے کہ دریافت شدہ باقیات اور مقبرے قدیم مصر کی سلطنت کے اعلیٰ عہدیدار اور ان کے ساتھیوں کے ہیں۔

    واضح رہے کہ مصر کی حکومت نے حالیہ برسوں میں بین الاقوامی میڈیا، سفارت کاروں اور سیاحوں کے لیے آثار قدیمہ کی نئی دریافتوں کو بہت زیادہ روشناس کروایا ہے۔

    بتایا جاتا ہے کہ یہاں دریافت ہونے والی ایسی قدیم باقیات سے ملک میں سیاحت کو مزید فروغ ملے گا۔

  • لڑائی کے بعد میاں بیوی گھر چھوڑ گئے، ننھے بچوں کو گھر پر اکیلا چھوڑ دیا

    لڑائی کے بعد میاں بیوی گھر چھوڑ گئے، ننھے بچوں کو گھر پر اکیلا چھوڑ دیا

    کویت سٹی: کویت میں مقیم ایک مصری جوڑا آپس میں لڑائی کے بعد ایک ایک کر کے گھر چھوڑ گیا جبکہ گھر میں 6 بچوں کو اکیلا چھوڑ دیا، بچوں میں 3 ماہ کی شیر خوار بچی بھی شامل ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویت میں مقیم مصری جوڑا جھگڑے کے بعد اپنے دوستوں کے یہاں منتقل ہوگیا جبکہ اپنے 6 بچوں کو گھر میں تنہا چھوڑ دیا، پولیس نے بچوں کی نگہداشت میں لاپرواہی پر والدین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

    کویتی وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد نے رپورٹ ملنے پر مصری جوڑے اور ان کے بچوں کے اقاموں میں توسیع نہ کرنے اور تعلیمی سال کے اختتام تک عارضی اقامہ جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سماجی پولیس نے وزیر داخلہ کو رپورٹ دی تھی کہ مصری جوڑے میں اختلافات تھے، پہلے بچوں کا والد اپنے ایک دوست کے یہاں منتقل ہوگیا کچھ دنوں بعد والدہ بھی فلیٹ چھوڑ کر چلی گئی۔

    بچوں کے لیے کھانے پینے کا انتظام نہیں تھا، ایک بچی 3 ماہ کی ہے۔ والدین کے جانے کے بعد دو بڑے بچوں نے شیر خوار بچی کی نگہداشت کی۔ ان میں سے ایک اسکول جاتا جبکہ دوسرا گھر میں رک کر اپنی بہن کی دیکھ بھال کرتا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک بچے نے وزارت داخلہ آپریشن روم سے رابطہ کر کے صورتحال سے آگاہ کیا جس پر پولیس نے بچوں کے والد کو طلب کرلیا۔

    بچوں کے والد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ بے روزگار تھا، اسی وجہ سے اہلیہ کے ساتھ جھگڑے ہو رہے تھے۔ تھک ہار کر چار ماہ قبل گھر چھوڑ کر ایک دوست کے پاس چلا گیا تھا۔

    اہلیہ نے اس دوران بچوں کی نگہداشت کی کوشش کی لیکن آخرکار وہ بھی ہمت ہار گئی اور بچوں کو چھوڑ کر اپنی ایک سہیلی کے یہاں منتقل ہوگئی۔

    کویتی پولیس کا کہنا تھا کہ شیر خوار بچی کی نگہداشت میں لاپرواہی پر مصری جوڑے کے خلاف کیس درج کرلیا گیا۔

    پولیس کے مطابق فیملی کے اقاموں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ ہوگیا ہے تاہم تعلیمی سال کے اختتام تک انہیں عارضی اقامہ جاری کردیا گیا ہے، تعلیمی سال مکمل ہونے پر فیملی کو بے دخل کردیا جائے گا۔

  • دولہے نے شادی کے 2 روز بعد دلہن کو ذبح کردیا

    دولہے نے شادی کے 2 روز بعد دلہن کو ذبح کردیا

    قاہرہ: مصر میں ایک شخص نے اپنی شادی کے دو روز بعد ہی دلہن کو بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر میں سنگ دل شخص نے شادی کے 48 گھنٹے کے اندر دلہن کو ذبح کر دیا، پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر 4 روزہ تحقیقاتی ریمانڈ حاصل کر لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دلہن کے ازدواجی تعلق سے انکار پر دولہا نے طیش میں آکر اسے قتل کر دیا، مقتولہ کے ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسے گلا کاٹ کر موت کے گھاٹ اتارا گیا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کی عمر 18 سال تھی اور شادی اس کی مرضی سے ہوئی تھی۔ تاہم پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ شادی کے دوسرے روز ہی انہوں نے گھر سے لڑائی جھگڑے کی آوازیں سنیں۔

    مقتولہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دولہا اچھی عادات کا حامل تھا اور بظاہر انہوں نے اس میں کوئی خرابی نہیں پائی۔

  • ماں کا ہولناک اقدام، کمسن بیٹے کو قتل کر کے لاش پکا کر کھا گئی

    ماں کا ہولناک اقدام، کمسن بیٹے کو قتل کر کے لاش پکا کر کھا گئی

    مصر میں نفسیاتی عارضوں کا شکار ایک ماں نے اپنے 5 سالہ بیٹے کو قتل کیا اور لاش کے کچھ حصے پکا کر کھا گئی، 30 سالہ خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

    مصر کے ایک گاؤں میں دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا جب ایک ذہنی مریض ماں نے اپنے بچے کو ذبح کر کے اس کی لاش کو پکا کر کچھ حصے کھا لیے۔

    مصر کے ابو شلبی گاؤں میں ماں نے اپنے 5 سالہ بچے کو قتل کیا اور پھر اس کی لاش کو پکایا اور اس کے کچھ حصے کھا گئی۔

    رپورٹس کے مطابق 30 سالہ مشتبہ خاتون نے اعتراف کیا کہ اس نے یہ گھناؤنا جرم اس وقت کیا جب وہ ہوش کھو بیٹھی تھی۔

    ملزمہ کا کہنا ہے کہ وہ مرگی اور کئی دیگر نفسیاتی امراض میں مبتلا تھی، اپنے بچے کے بارے میں پریشان تھی اور اسے دوبارہ اپنے پیٹ میں ڈالنا چاہتی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق خاتون تقریباً 3 سال سے اپنے شوہر سے الگ تھی اور وہ گاؤں میں اپنے ہی گھر میں اپنے بیٹے کے ساتھ اکیلی رہ رہی تھی، کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

  • خشک میوہ جات نہ خریدنے پر شوہر نے بیوی کو قتل کردیا

    خشک میوہ جات نہ خریدنے پر شوہر نے بیوی کو قتل کردیا

    قاہرہ: مصر میں شوہر نے اپنی 20 سالہ اہلیہ کو خشک میوہ جات نہ خریدنے پر چھری کے وار سے قتل کردیا، پولیس نے شوہر کو گرفتار کرلیا۔

    اردو نیوز کے مطابق مصری شہری نے رمضان کے پسندیدہ پکوان میں شامل کیے جانے والے خشک میوہ جات نہ خریدنے پر اپنی 20 سالہ بیوی کو قتل کر دیا۔

    مقتولہ فاطمہ سعید نے جو نرس تھی اپنے خاوند محمد الخولی سے، جو میل نرس کے طور پر کام کرتا ہے رمضان کی خریداری کے لیے پیسے طلب کیے، واپس آئی تو دونوں کا اس بات پر جھگڑا ہوا خشک میوہ جات کیوں نہیں خریدے گئے؟

    میاں بیوی الجیزہ کے علاقے میں سکونت پذیر تھے اور دونوں کی شادی کو صرف 6 ماہ گزرے تھے۔

    پولیس نے بیوی کے قتل کے الزام میں خاوند کو گرفتار کر کے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر مصری خاوند کا بیان پیش کیا جا رہا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ لڑائی کی شروعات بیوی نے ہی کی تھی، اس کا دعویٰ ہے کہ وہی باورچی خانے سے چھری لے کر آ گئی تھی اور حملے کے لیے چھری لہرا رہی تھی۔

    شوہر کا کہنا ہے کہ اس نے اس سے چھری چھیننے کی کوشش کی جس پر وہ زخمی ہو گئی، وہ فوری طور پر اسے زخمی حالت میں اسپتال لے گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی۔

    دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے والدین کے مطابق شادی کے بعد ہی سے دونوں میں جھگڑا چل رہا تھا، شوہر اپنے بخل کی وجہ سے اخراجات کو حد سے زیادہ کنٹرول کرنے کی کوشش کرتا تھا اور بیوی پر دباؤ ڈالتا تھا کہ اضافی اخراجات اپنے گھر والوں سے لے کر آئے۔

    مقتولہ کے والدین کے مطابق شوہر وقتاً فوقتاً بیٹی کو زد و کوب بھی کرتا رہتا تھا۔

  • اہرام مصر کا ایک اور راز دریافت!

    اہرام مصر کا ایک اور راز دریافت!

    دنیا کے عجائبات میں شامل اہرام مصر کے سب سے بڑے ہرم گیزہ میں نئی دریافت ہوئی ہے جس سے اس ہرم کے بارے میں مزید جاننے کا راستہ کھل گیا۔

    صدیوں پرانے اہرام مصر ہمیشہ سے لوگوں اور سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے، ہزاروں سال پرانے اہرام مصر کے بارے میں ابھی بھی بہت کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے اور اس کو جاننے کے لیے مسلسل تحقیقی کام ہوتا رہتا ہے۔

    گیزہ کا عظیم ہرم عرصے سے لوگوں کی آنکھوں کے سامنے ہے اور دہائیوں سے ماہرین اس کے اندر کھوج کرتے رہے ہیں۔

    اب مصر کے محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے گیزہ کے عظیم ہرم میں ایک حیرت انگیز دریافت کا اعلان کیا گیا ہے، حکام کے مطابق ہرم کے مرکزی داخلی راستے کے پیچھے چھپی 9 میٹر طویل راہداری کو دریافت کیا گیا ہے۔

    مصری حکام نے بتایا کہ اس دریافت سے گیزہ کے عظیم ہرم کے بارے میں مزید جاننے کا راستہ کھل جائے گا۔

    یہ دریافت سکین پیرامڈز نامی سائنسی پراجیکٹ کے دوران ہوئی جس کے لیے 2015 سے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے ہرم کے اندرونی حصوں کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

    مصری حکام نے بتایا کہ یہ نامکمل راہداری ممکنہ طور پر مرکزی داخلی راستے پر ہرم کے اسٹرکچر کے وزن کا دباؤ کم کرنے کے لیے تعمیر ہوئی یا یہ کسی ایسے چیمبر کی جانب جاتی ہوگی جو اب تک دریافت نہیں ہوسکا۔

    خیال رہے کہ گیزہ کا عظیم ہرم زمانہ قدیم کے 7 عجائبات میں شامل واحد عجوبہ ہے جو اب بھی دنیا میں موجود ہے اور اسے نئے 7 عجائبات عالم کا حصہ بھی بنایا گیا ہے۔

    اسے 2560 قبل میسح میں فرعون خوفو کے عہد میں تعمیر کیا گیا تھا۔

  • شادی سے قبل طبی ٹیسٹ لازمی قرار

    شادی سے قبل طبی ٹیسٹ لازمی قرار

    قاہرہ: مصر میں شادی سے قبل طبی ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا جارہا ہے تاکہ نئی نسل میں جینیاتی بیماریوں کی روک تھام کی جاسکے۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر کی وزارت صحت و آبادی نے شادی کے خواہش مند افراد کے لیے طبی معائنہ کروانے کے اقدام پر عمل کروانے کا آغاز کیا ہے تاکہ غیر صحت مند بچے پیدا ہونے کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔

    وزارت کے بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ میڈیکل ٹیسٹ میں تقریباً ایک گھنٹہ لگتا ہے اور اس میں ذاتی ڈیٹا کا اندراج اور مفید مشورے بھی شامل ہیں۔

    طبی معائنے میں ایڈز، وائرس سی اور وائرس بی سمیت 10 ٹیسٹ شامل ہیں اور ان میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا، خون میں ہیمو گلوبن کی سطح، خون کی قسم اور مطابقت کا تجزیہ جیسی غیر متعدی بیماریوں کے ٹیسٹ کے علاوہ خون کی کمی (تھیلیسیمیا) کا ٹیسٹ بھی شامل ہے۔

    اس اقدام کے حوالے سے سوالات نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے، بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ اگر ایسے ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے تو شادی روک دی جائے گی۔

    مصر کی وزارت صحت کے ترجمان حسام عبد الغفار کا کہنا ہے کہ شادی کا معاہدہ مکمل کرنے سے پہلے ٹیسٹ ضروری ہوں گے اور اس کا مقصد جینیاتی بیماریوں والے بچوں کی پیدائش کی روک تھام ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایسے ٹیسٹ شادی کے معاہدے کی تکمیل کو نہیں روکتے بلکہ ان کا مقصد شادی کرنے والے افراد کو ان کی صحت اور ان میں سے کسی بیماری سے کس حد تک متاثر ہے اس کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ اگر ٹیسٹ کے نتائج مثبت آتے ہیں یا کوئی وائرل انفیکشن ہے تو مریض کو کاؤنسلنگ کلینک میں بھیجا جائے گا جہاں بیماری اور علاج کے طریقوں اور نفسیاتی مدد کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے بعد متاثرہ شخص کو ضروری طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے خصوصی کلینک میں منتقل ہونا ہوگا جس کے بعد شادی کا خواہش مند جوڑا ٹیسٹوں کے نتائج پر کسی مجاز شخص کے سامنے دستخط کرے گا۔

    عبدالغفار نے بتایا کہ اس طرح کے میڈیکل ٹیسٹ کے لیے وزارت صحت کی جانب سے 303 مراکز متعین کیے گئے ہیں اور ابتدائی مرحلے میں صرف یہی مراکز مجاز ہیں۔

    مصری شہریوں کے لیے ایک ہیلتھ ڈیٹا بیس بنایا جا رہا ہے اور اس طرح کے سرٹیفکیٹ جاری کیے جانے کے ساتھ ساتھ یہ ریکارڈ کیو آر کوڈز کے ذریعے محفوظ کیا جاتا ہے۔

    دوسری جانب قاہرہ میں الازہر یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات کے پروفیسر احمد شعبان کا کہنا ہے کہ شادی سے پہلے میڈیکل ٹیسٹ تولیدی اور متعدی بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے مفید ہیں۔

  • 4 بیٹوں کی قبروں کے پاس زندگی گزارنے والی بزرگ خاتون

    4 بیٹوں کی قبروں کے پاس زندگی گزارنے والی بزرگ خاتون

    قاہرہ: مصر میں ایک بزرگ خاتون گزشتہ 33 سال سے اپنے 4 مرحوم بیٹوں کی قبروں کے پاس زندگی گزار رہی ہیں، ان کے 4 بیٹے ایک المناک حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر میں ایک بزرگ خاتون 33 سال سے اپنے 4 بیٹوں کی قبروں کے پہلو میں بیٹھی ہوئی ہیں، غمزدہ ماں نے اپنی کہانی اور بیٹوں کے مرنے کے بعد قبرستان میں زندگی گزارنے کی تفصیلات مصری میڈیا کو سنائیں۔

    مذکورہ خاتون جنوبی مصر کے شہر بنی سویف میں غیر آباد صحرائی علاقے میں تنہا زندگی گزار رہی ہیں۔

    ام ایمن نامی خاتون کا کہنا ہے کہ ان کی عمر 75 برس ہے اور وہ پورا دن اپنے بیٹوں کی قبروں کے پاس گزارتی ہیں جو شیح رفعت قبرستان میں ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ رات گزارنے گھر آتی ہیں اور اگلے روز صبح سویرے قبرستان جاتی ہیں، 33 سال سے ان کا یہی معمول ہے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے 5 بیٹے تھے جن میں سے چار سنہ 1990 میں گھر میں گیس سلنڈر پھٹنے کے باعث آگ لگنے سے جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اب وہ اپنا پورا دن یہیں گزارتی ہیں، وہ قبرستان میں ابدی نیند سوئے ہوئے اپنے بچوں سے بات کرتی ہیں۔ انہیں روزمرہ زندگی کی تفصیلات ایسے بتاتی ہیں جیسے وہ سن رہے ہیں۔

    مذکورہ خاتون نے قبرستان کے قریب ایک چھوٹا سے کمرہ بنا لیا ہے جہاں وہ پورا دن گزارتی ہیں، وہیں کھانا بناتی ہیں۔ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ ان کے بچے ان کے ساتھ ہیں اور وہ خواب میں ملنے آتے ہیں۔

    خاتون نے وصیت کی ہے کہ مرنے کے بعد انہیں ان کے بچوں کے پہلو میں دفن کیا جائے۔