Tag: مصطفیٰ کمال

  • مسائل کسی ایک قوم یا مسلک کے نہیں بلکہ پورے شہر کے یکساں ہیں، مصطفیٰ کمال

    مسائل کسی ایک قوم یا مسلک کے نہیں بلکہ پورے شہر کے یکساں ہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی:چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال نے کہا ہے کہ مسئلہ کسی ایک قوم اور مسلک کا نہیں بلکہ پورے شہر کا ہے جس کے حل لیے ہر ایک مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو 14 مئی کے روز گھروں سے باہر نکلنا ہوگا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی 14 مئی کو ہونے والے ملین مارچ میں شرکت کی دعوت دینے وحدت مسلمین کے دفتر پہنچے تھے جہاں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا اور ملین مارچ پر تبادلہ خیال کیا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال نے دوران ملاقات ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کو کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے اپنے 16 نکات پیش کیے اور ان نکات کی منظوری کے لیے 14 مئی کو ملین مارچ میں شرکت کی دعوت کی۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ایس پی نے کراچی کے مسائل کے حل کیلئے 16 نکات پیش کیے ہیں جس کی منظوری اور مسدائل کے حل کے لیے14 مئی کو ہم حکمرانوں کے دروازوں پر جائیں گے اور انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کسی ایک قوم یا کسی ایک مسلک کا نہیں ہے بلکہ پورے کراچی کا ہے اور ہر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والے چاہے وہ کسی فرقے سے تعلق رکھتا ہو یا کوئی بھی زبان بولتا ہو یکساں طور پر مسائل کا شکار ہے۔

  • دعوت ملی تو ایم کیو ایم سے ملاقات کریں گے لیکن اتحاد نہیں، مصطفیٰ کمال

    دعوت ملی تو ایم کیو ایم سے ملاقات کریں گے لیکن اتحاد نہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ہم نے اپنی دو نسلیں اس شہر کے لیے تباہ کردی ہیں اب اللہ نے ہمیں اس شہر کو سدھارنے کا موقع دیا ہے تو شہر کے ایک ایک فرد سے مل کر آواز اٹھائیں گے۔

    وہ 14 مئی کو ہونے والے ملین مارچ کے لیے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں پاکستان سنی تحریک کے مرکزی دفتر میں ثروت اعجاز قادری سمیت دیگر مرکزی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہمیں پھر اس شہر کے لیے کام کرنے کاموقع دیا ہے ہم دعوت دینے والے لوگ ہیں اور اپنی دعوت پہنچاتے رہیں گے تاہم اپنی صحیح بات بھی منوانے کے لیے کسی کو مجبور نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد پانی،بجلی ،روزگار مانگنا اور کچرا اٹھانے کی بات کرنا ہے کیوں کہ اس شہر کو لاوارثوں طرح تنہا چھوڑ دہیا گیا ہے اور ہم 14 مئی کو 10 لاکھ لوگ نکال کر حکومت گرانے نہیں بلکہ شہر کو حقوق دلوانے جارہے ہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ 3 لاکھ 50 ہزار بجے غذا اور پانی کی کمی وجہ سے مر رہے ہیں جب کہ ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے ہیں ایسے حالات میں ہاتھ پر ہاتھ دھر کر نہیں بیٹھ سکتے۔

    چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ سندھ میں پاناما لیکس جنتی کرپشن روز ہو رہی ہے لیکن کوئی پوچھنا والا نہیں ہے سب کرپشن میں حصہ دار تو بنے بیٹھیں ہیں لیکن شہر کے مسائل کوئی حل نہیں کرتا۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ہم خودد ہشت گرد پیدا کر رہے ہیں اس لیے حکمرانوں کو اپنے رویوں اور پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کوئی کراچی کی حقوق کی بات کرتا ہے میں اس کو سراہتا ہوں کیوں کہ میری کسی سے لڑائی نہیں سب سے بات کر رہے ہیں اور اگر ایم کیوایم والے دعوت دیں گے تو ملاقات کریں گے مگر اتحاد نہیں کریں گے۔

  • مصطفیٰ کمال کی شہنشاہ نقوی سے ملاقات، ملین مارچ میں شرکت کی دعوت

    مصطفیٰ کمال کی شہنشاہ نقوی سے ملاقات، ملین مارچ میں شرکت کی دعوت

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہماری توجہ کراچی کے بنیادی مسائل کے حل پر مرکوز ہے اور اس اہم معاملے پر ہم سیاست نہیں کر رہے ہیں اور نہ ہی یہ کسی کی حکومت گرانے کی سازش ہے۔

    ان خیالات کا اظہار مصطفی کمال نے ممتاز و جید شیعہ عالم دین شہنشاہ حسین نقوی سے امام بارگاہ باب العلم میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پارٹی صدر انیس قائم خانی، وائس چیئرمین وسیم آفتاب، محمد دلاور اور دیگر موجود تھے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاک سرزمین پارٹی کا منشورعوامی خدمت ہے کسی کے خلاف کوئی سازش نہیں کر رہے ہیں بس اتنا چاہتے ہیں کہ اس شہر کے بنیادی مسائل حل ہوں اور شہریوں کو بنیادی سہولتیں میسر آ سکیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کی خدمت کرنے کا حلف لے رکھا ہے لیکن عوام کے بنیادی مسائل پر کوئی توجہ ہی نہیں ہے ملک کو سب سے زیادہ ریونیو دینے والے شہر میں نہ تو پینے کا صاف پانی ہے اور نہ ہی شہرکی  صفائی ستھرائی کا خاطر خواہ ںظام موجود ہے۔

    بعد ازاں سید مصطفی کمال نے پی ایس پی 16 نکات کی حمایت اور 14 مئی کو ہونے والی ملین مارچ کی تائید پر شکریہ ادا اور کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ہر طبقہ، فرقہ، مذہب اور رنگ و نسل کے لوگوں کو حمایت کو پاک سرزمین کی بڑی کامیابی قراردیا۔

  • چودہ مئی کو ملین مارچ کرکے حکومت کو مجبور کردیں گے، مصطفیٰ کمال

    چودہ مئی کو ملین مارچ کرکے حکومت کو مجبور کردیں گے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی کو حکمرانوں نے تباہ کیا ہے اور روشنیوں کے شہر کو کھنڈر میں تبدیل کر رکھ دیا گیا ہے۔

    وہ عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں الکرم اسکوائر لیاقت آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ 14 مئی کو کراچی کا ایک ایک شہر گھر سے نکلے گا اور ملین مارچ کا حصہ بن کر حکمرانوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردے گا۔

    سربراہ پاک سرزمین نے کہا کہ کراچی کے حقوق حاصل کرنے کے لیے عملی جدوجہد کرنا ہو گی جس کے آغازکے لیے کراچی کے ایک ایک شہری کو باہر نکلنا ہوگا اور آئندہ نسلوں کو صاف ستھرا کراچی دینا ہے تو باہر نکلنا ہوگا۔

    مصطفیٰ کمال نے ایک بار پھر اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ ہامرے 16 نکات کراچی کو شہری سہولیات دینے کے لیے ہیں اور اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو کراچی رہنے کے قابل نہیں رہے گا بلکہ موہنجو دارو کی طرز کا ہوجائے گا۔

    چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ہم 18 دن تک پریس کلب کے سامنے بیٹھے رہے اور حکومت سے کوئی زاتی مراعات نہیں مانگی بلکہ ہمارا ہر ایک مطالبہ اس کے شہریوں کے حقوق کی ضمانت ہے جس سے اس شہر کی قسمت جاگ سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسائل کےحل کی بات کوسیاسی رنگ نہیں دیناچاہیے کیوں اس سے قبل اس شہر کے حقوق کے نام پر صرف سیاست ہی کی گئی ہے لیکن ہم سیاست کے بجائے مسائل کے حل کے لیے کراچی والوں کو آواز لگا رہے ہیں۔

  • دھرنا ختم، مصطفی کمال کا چودہ مئی کو ملین مارچ کا اعلان

    دھرنا ختم، مصطفی کمال کا چودہ مئی کو ملین مارچ کا اعلان

    پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے سندھ حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانو، اس سے پہلے کہ لوگوں کے ہاتھ تمہارے گریبان تک پہنچیں ان کے حقوق دے دو چیئرمین پی ایس پی نے چودہ مئی کو ملین مارچ کا اعلان کردیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب پرپی ایس پی کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا،
    پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے دھرنا ختم کر کے چودہ مئی کو ملین مارچ کا اعلان کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ دس لاکھ لوگوں کے ساتھ حکمرانوں کے محلوں کے باہر احتجاج کریں گے، پی ایس پی کے دھرنے کے آخری روز شہر بھر سے پی ایس پی کے کارکنان ریلیوں کی شکل میں پریس کلب پہنچے۔

    مصطفیٰ کمال کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج دھرنے کا آخری روز ہے، یہ لوگ حکمرانوں کےخلاف نعرے لگا کر یہاں سے اٹھ رہے ہیں اور لوگ کسی میڈیا ہاؤس پرحملے کرنے نہیں جارہے، ہم یہاں سے اٹھ کر اگلے مرحلے میں جارہےہیں۔

    مصطفی کمال نے کہا کہ یہ کراچی شہر لاوارث نہیں ہے، اب اس کے وارث آگئے ہیں جبکہ یہاں کے عوام حوصلہ ہار کر یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ ان کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ 30 سال میں شہر کے حقوق کیلئے کسی نے آواز نہیں اٹھا ئی لیکن ہم لوگوں کے حقوق کےلیے یہاں موجود ہیں۔

    ہم نے کراچی کے ایک ایک گھر کو جگا دیا ہے۔ میں حکمرانوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ آؤ دیکھ لو ہم سب کراچی کے وارث آج سڑکوں پر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم16مطالبات لے کرکراچی کے ایک ایک گھر پرجائیں گے، پی ایس پی غریبوں کی پارٹی ہے، عوام کو ٹرانسپورٹ نہیں دےسکتی۔

    چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے احتجاج کے دوسرے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم دوسرےمرحلے میں کراچی کے عوام کو آواز دینے جا رہے ہیں، 14 مئی کو کراچی میں 10 لاکھ لوگوں کو جمع کرکے بھرپور احتجاج کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ لوگوں کے بنیادی مسائل کےحل کیلئے حکمرانوں کے ایوانوں کی طرف مارچ کرینگے، چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اپنے 16 مطالبات سے پیچھےنہیں ہٹ سکتا، ہم پرامن مارچ کریں گے، حقوق سے حقوق سے دست بردار نہیں ہو سکتے۔

    انڈیا اور پاکستان کے چاہنے والےایک ساتھ نکلےہیں، انیس ایڈووکیٹ

    اس سے قبل شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈووکیٹ نے ایم کیو ایم پاکستان کی ریلی پر شدید تنقید کی۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ انڈیا اور پاکستان کے چاہنے والےایک ساتھ نکلےہیں، ریلی کےبعد یہ لوگ خطاب کریں گےاور پھر گھر جا کر کوکین پیئں گے۔

    لندن میں بانی متحدہ بھی نشے کی حالت میں یہ سب دیکھ رہےہیں، کراچی میں فاروق ستارعرف چھوٹےچیتن کی سیاست ختم ہورہی ہے۔ انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایم کیو ایم انڈیا اور نام نہاد ایم کیو ایم پاکستان ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔

  • ستر فیصد شہر میں پانی کی لائنیں نہیں تو پانی کیسے آئے گا؟ مصطفیٰ کمال

    ستر فیصد شہر میں پانی کی لائنیں نہیں تو پانی کیسے آئے گا؟ مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اگرہمارے مطالبات نہ مانے گئے اور اس کی روشنی میں حکمت عملی نہیں اپنائی گئی توکراچی رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔

    وہ کراچی پریس کلب پر احتجاجی کیمپ کے 17 ویں روز میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ 17 دنوں میں کسی کوایک بھی پتھرتک نہیں مارا جس سے ہم نے ثابت کیا کہ اپنے حقوق کی جنگ پُر امن طریقے سے بھی سر انجام دی جا سکتی ہے۔


    مصطفیٰ کمال کا آج سے پریس کلب کے باہر بیٹھنے کا اعلان


    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی ہے لیکن عوام کونہیں مل رہا  کیوں کہ شہر کے 70 فیصدعلاقوں میں پانی کی لائنیں تک نہیں ہیں تو پانی کیسے گھر گھر پہنچے گا ؟


    مصطفیٰ کمال نے ملین مارچ کا عندیہ دے دیا


    انہوں نے کہا کہ تمام مسائل حکمرانوں کے پیداکردہ ہیں جنہوں نے ماسٹرپلانٹ اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول کے ماتحت کردیا گیا  یعنی چوکیدارکوچورکےماتحت کر دیاگیا تاکہ کرپشن پر کوئی آنچ نہ آئے۔


    مصطفیٰ کمال کااحتجاج کا دائرہ کراچی کے دیگرعلاقوں تک بڑھانے کا اعلان


    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ظالم اور لٹیرے حکمرانوں کے خلاف ہماری جدوجہد آخری سانس تک جاری رہے گی اور پُر امن احتجاج کے ذریعے ان حکمرانوں سے کراچی کے عوام کو جائز حقوق دلوا کردم لیں گے۔

  • پاناما کے فیصلے سے عوامی مسائل حل نہیں ہوں گے: مصطفیٰ کمال

    پاناما کے فیصلے سے عوامی مسائل حل نہیں ہوں گے: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاناما کے فیصلے سے عوامی مسائل حل نہیں ہوں گے، فیصلے سے عام آدمی کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ جے آئی ٹی کراچی میں بنتی تو وزیر اعظم سب کچھ مان جاتے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر جاری دھرنے کے پندرہویں روز پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاناما کے فیصلے سے عام آدمی کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم کے رہنے اور نہ رہنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاناما کا فیصلہ جو بھی آیا ہے اس سے عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ عوامی مسائل کا حل آج چاہیئے، کب تک پاناما جیسے فیصلوں کو دیکھتے رہیں۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا پاناما کیس پر جے آئی ٹی بنانے کا حکم

    انہوں نے کہا کہ پاناما کے فیصلے کو مکمل پڑھنے کے بعد اپنا مؤقف دیں گے۔ حقیقت پسندی پر مبنی مؤقف 24 گھنٹوں بعد آئے گا۔

    سپریم کورٹ کے جے آئی ٹی قائم کرنے کے حکم کے بارے میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ یہاں بننے والی جے آئی ٹیز سب کے سامنے ہیں کہ ان کا کیا حال ہے۔ اگر جے آئی ٹی کراچی میں بنتی تو وزیر اعظم سب کچھ مان جاتے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہمارا دھرنا جاری ہے، اس دھرنے کا پاناما سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما کیس پر فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے جوائنٹ انویسٹی گیشن کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی ہر 15 روز بعد رپورٹ پیش کرے۔

    عدالت نے حکم دیا ہے کہ وزیر اعظم ،حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے اور جے آئی ٹی 60 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

    مزید پڑھیں: مبارک وزیر اعظم نواز شریف

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزیر اعظم کی اہلیت کا فیصلہ جے آئی ٹی رپورٹ پر ہوگا۔ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، نیب کا نمائندہ، سیکیورٹی ایکس چینج اور ایف آئی اے کا نمائندہ بھی شامل ہوگا۔

  • مزید انتظار نہیں کیا جائے گا، رینجرز کو اختیارات آج ہی دیئے جائیں، مصطفی کمال

    مزید انتظار نہیں کیا جائے گا، رینجرز کو اختیارات آج ہی دیئے جائیں، مصطفی کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات پر سیاست انتہائی حساس معاملہ ہے اور اس میں کسی بھی کسی قسم کی سیاسی مداخلت برسوں کی محنت پر پانی پھیر دے گی۔

    چیئرمین مصطفی کمال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل سیاسی مداخلت کرکے پولیس کے ادارے کو برباد کردیا گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پولیس امن عامہ کے قیام کے اولین فرض کو نبھانے کے قابل نہیں رہی جس خمیازہ کراچی کے عوام نے بھگتا۔


    *کراچی : رینجرز اختیارات ختم ہوئے 60گھنٹے گزر گئے


    انہوں نے کہا کہ رینجرز کے سپاہیوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر شہر میں امن قائم کیا لیکن اقتدار کے بھوکوں کو شاید یہ پسند نہیں آیا اس لیے ہر تین ماہ بعد رینجرز کے اختیارات کی معیاد پوری ہونے کے بعد اس
    معاملے کو پچیدہ اور حساس بنا دیا جاتا ہے جس سے سندھ حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔


    *اختیارات ختم،چوکیاں خالی،آپریشن نہیں کرسکتے،سندھ رینجرز


    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ رینجرز اختیارات پر سیاست کرکے عوام کی سیکیورٹی سے کھیلا جارہا ہے اس لیے سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ رینجرز اختیارات کامعاملہ آج ہی حل کیا جائے اور اختیارات نہ دیئے گئے تو دہشت گرد اپنی کارروائیوں کے لیے آزاد ہوجائیں گے اور اگر کوئی واقعہ ہوا تو وزیراعلٰی سندھ ذمے دار ہوں گے۔

  • ووٹ کے لیے نہیں، مسائل حل کرنے کے لیے آواز دے رہا ہوں، مصطفیٰ کمال

    ووٹ کے لیے نہیں، مسائل حل کرنے کے لیے آواز دے رہا ہوں، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ نے کچرا اٹھانے والے محکمے کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے اگر انہیں کچرا اٹھانے کا اتنا ہی شوق ہے تو مستعفی ہو کر بلدیاتی نمائندہ بن جائیں اور میں کراچی کی عوام کو ووٹ مانگنے کے لیے بلکہ ان کے مسائل حل کرنے کے لیے آواز دے رہا ہوں۔

    وہ کراچی پریس کلب پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کا نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا کہ جب شہری حکومت کا ایک محکمہ چھینا گیا تھا تو کیوں استعفے نہیں دیے گئے تھے اگر استعفے دے دیے جاتے یا سڑکوں پر نکلا جاتا تو مقامی حکومت سے مزید محکمے نہ چھینے جاتے یہ ممکن تب ہوتا جب باربار حکومت میں رہنے والے شہر کے مسائل پر توجہ بھی دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کا اپنے ہی شہر میں ترقیاتی کام کروانے والے محکمے کے ڈی اے پر کوئی اختیار نہیں اور کچرا اٹھانے تک کے اختیارات بھی وزیراعلیٰ نے اپنے پاس رکھ رکھے ہیں تو کس طرح مقامی حکومتیں کام کریں گی اور شہریوں کو کچھ ریلیف ملے گا؟

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کے گھر گھر میرے کارکنان جائیں گے لیکن اس بار عوام سے فطرہ اور زکوۃ مانگنے نہیں یا جلاؤ گھیراؤ کے لیے نہیں بلکہ اپنی روشن مستقبل کے لیے اور شہر کراچی کے مسائل کے حل کے لہیے حتمی جدو جہد میں شامل ہونے کی دعوت دینے جائیں گے اور بتائیں گے کہ کراچی کے مرض کی تشخیص کرلی ہے بس اب گھروں سے نکلو۔

    چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ میں ایک دن اورایک وقت بتاؤں گا اور صرف 30 منٹ کے لیے دس لاکھ عوام وہاں پہنچیں گے توسارے مسائل حل ہو جائیں گے اس لیے کراچی والوں میری آواز پر لبیک کہو کیوں کہ میں ووٹ لینے یا کسی مراعات کے لیے نہیں بلایا بلکہ اس شہر کی تقدیر تبدیل کرنے کے لیے دعوت دے رہا ہوں۔

  • سندھ حکومت تاریخ کے بدترین حکمراں ہیں، مفتی نعیم

    سندھ حکومت تاریخ کے بدترین حکمراں ہیں، مفتی نعیم

    کراچی : جامعہ بنوری کے مہتمم اور ممتاز عالم دین مفتی نعیم نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت تاریخ کی بد ترین حکومت ہے۔

    مفتی نعیم نے سندھ حکومت کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ سندھ میں میئر کراچی کا حال چپڑاسی سے بدتر کر رکھا ہے اور انہیں کسی بھی قسم کے اختیارات نہیں دیے گئے ہیں جس کے باعث شہر کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ منتخب میئر کو اختیارات نہیں دیے جا رہے ہیں تو ایسی صورت حال میں شہریوں کے مسائل کیسے حل کر پائیں گے اور کس طرح شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

    مفتی نعیم نے کہا ہے کہ کراچی کے کئی علاقوں میں پانی کی لائنیں تک موجود نہپیں ہیں اور ہر جگہ گٹر ابل رہے ہیں ، گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے لیکن کوئی پرسان حال نہیں ہے کیوں کہ سندھ حکومت کو صرف کرپشن میں دلچسپی ہے۔

    واضح رہے مفتی نعیم نے آج پریس کلب میں پاک سرزمین پارٹی کے احتجاجی کیمپ میں مصطفیٰ کمال سے ملاقات کی اور اہالیان کراچی کے حقوق کے لیے ان کی احتجاجی مہم کی تعریف کی اور کامیابی کے لیے دعا کرائی۔