Tag: مصطفیٰ کمال

  • انتخابی نتائج پر اعتراضات، الزامات: ایمرجنسی یا مارشل لا کے حوالے سے مصطفیٰ کمال کی خصوصی گفتگو

    انتخابی نتائج پر اعتراضات، الزامات: ایمرجنسی یا مارشل لا کے حوالے سے مصطفیٰ کمال کی خصوصی گفتگو

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ انتخابات کے نتائج کے حوالے سے جس طرح کے الزامات اور بیانات آ رہے ہیں، اگر یہ ایسا چلتا رہا تو بعید نہیں ملک میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موجودہ سیاسی صورت حال اور حکومت سازی کے لیے ہونے والی کوششوں کے تناظر میں ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی، مصطفیٰ کمال سے سوال کیا گیا کہ کیا ایم کیو ایم سمجھتی ہے کہ ملک میں ایمرجنسی یا مارشل لا لگ سکتا ہے؟

    انھوں نے جواب دیا ’’جس طرح کے الزامات اور بیانات آ رہے ہیں وہ ملک اور جمہوریت کے لیے ٹھیک نہیں ہیں، جن کو نتائج پر اعتراضات ہیں وہ اپنی بات کرنے متعلقہ فورم پر جائیں، لیکن بارڈر یا ریڈ لائن کراس نہیں کرنا چاہیے، اگر ریڈ لائن کراس ہوئی تو سب کچھ ہو سکتا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’الیکشن سے استحکام آنا چاہیے تھا لیکن جو باتیں کی جا رہی ہیں اس سے انتشار اور ہیجان کی کیفیت بڑھ رہی ہے، اسی طرح سے مظاہرے اور بیان بازی چلتی رہی تو کوئی بھی چیز بعید نہیں ہے، الزامات کا سلسلہ بڑھا تو ملک میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔‘‘

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن میں ایم کیو ایم کو بھی اعتراضات تھے، لیکن ثبوت و شواہد کے باوجود کھبی بھی لائن کراس نہیں کی، انتخابات کے بعد وزارتوں کی پیش کش کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ اسلام آباد اور لاہور میں ہونے والی ملاقاتوں میں ایک بار بھی حکومت میں جانے یا وزارتوں کا ذکر نہیں آیا، سب باتیں جھوٹی ہیں نہ ہمیں وزارتوں کی کوئی پیش کش ہوئی نہ ہم نے کسی وزارت کی ڈیمانڈ کی۔

    انھوں ںے کہا ’’ن لیگ کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے کہ وہ ساتھ دیں گے لیکن اہم مسئلہ حکومت بننے یا اس میں شامل ہونے کے بعد عوامی مسائل کے حل کا فارمولہ تشکیل دینا ہے، منقسم مینڈیٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود حکومت چل سکتی ہے اگر ملکی مفادات کے فیصلوں پر تمام سیاسی قیادت یک جا ہو جائے۔‘‘

    مصطفیٰ کمال نے کہا ’’ہم اپنے تمام اختلافات رکھتے ہوئے پاکستان کی خاطر سب کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ بنا کر چلنا چاہتے ہیں، ساری خرابی کی جڑ 2018 کے الیکشن میں پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر ڈبے اٹھا کر لے جانا اور تین دن بعد آراوز کے ذریعے رزلٹ دینا تھا۔‘‘

    آئین میں ترمیم کے حوالے سے انھوں نے کہا ’’جب آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کر رہے تھے تب معلوم تھا اس کو پاس کرانا مشکل مرحلہ ہوگا، کیوں کہ ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے، پارلیمنٹ جیسے ہی تشکیل پائی پہلے اجلاس میں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کر دیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ان کی پوری کوشش ہے کہ جب مسودہ پارلیمان میں جمع کرایا جائے تو مسلم لیگ ن کی بھی تائید اور اس کے تمام ووٹ ساتھ ہوں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا ن لیگ سے بارہا ملاقاتوں میں ان ترامیم پر بات ہوئی، ان کی پوری حمایت ہمارے ساتھ ہے، ن لیگ کی تائید کے بعد ترامیم کی منظوری کے لیے جتنے ووٹ کم رہے، اسے پورا کرنے کے لیے پارلیمان میں موجود ہر پارٹی کے پاس جائیں گے، آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے پیپلز پارٹی اور موجودہ تحریک انصاف کی قیادت سے بھی بات کریں گے، ملک کے لیے یہ آب حیات ہے جو اس کے خلاف جائے گا وہ عوام کے سامنے خود ایکسپوز ہو جائے گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اگر اختیارات وزرائے اعلیٰ ہائوس سے گراس روٹ لیول پر نہیں آئے تو ملکی نظام نہیں چل سکے گا، صوبائی اور بلدیاتی حکومت نہ ہونے کے باعث مشکلات ہوں گی، لیکن تباہی و بربادی پر چپ نہیں بیٹھ سکتے، کراچی اور حیدرآباد نے ہمیں اپنا ووٹ دے کر اپنے حقوق کے دفاع کا لائسنس دیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’’ہم پیپلز پارٹی کے منتخب لوگوں سے بات نہیں کر سکتے لیکن محکموں کے سیکریٹری اور افسر جو ریاست کے نوکر ہیں، ان سے ہمارے ایم این اے، ایم پی اے بات کریں گے، اب حق پرست اراکین اسمبلی سیوریج، پانی، انفرا اسٹرکچر، اور ٹرانسپورٹ سب کام کروائیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ان کی کوشش ہوگی وفاقی حکومت سے کراچی، حیدرآباد اور شہری سندھ کے لیے بڑے پیکج لے کر آئیں تاکہ براہ راست ان فنڈز سے کام کرایا جا سکے۔

  • سندھ ہمارے حوالے کردو، لاڑکانہ سے پی پی کو فارغ  کردینگے، مصطفیٰ کمال

    سندھ ہمارے حوالے کردو، لاڑکانہ سے پی پی کو فارغ کردینگے، مصطفیٰ کمال

    کراچی: مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پانچ سال کیلئے سندھ ہمارے حوالے کردو، لاڑکانہ سے پی پی کو فارغ کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے 15 سال کام کیا ہوتا تو لوگ ہمیں چائے پلاکر گھر بھیج دیتے۔ صوبہ سندھ 5 سال کے لیے ہمارے حوالے کردیں، لاڑکانہ سے پی پی فارغ ہوجائے گی۔

    رہنما ایم کیو ایم پاکستان مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اتنا کام کریں گے کہ لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کی ضمانتیں ضبط کرادیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پانی ٹینکرمیں آتا ہے، نلکوں میں کیوں نہیں؟ پانی بیچنے والا ایم این اے، ایم پی اے یا وزیر کا آدمی ہوگا۔ پانی بیچنے اور اسے بکتا دیکھنے والوں کا بھی حساب ہوگا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ الیکشن کھیل تماشہ نہیں ہمارا امتحان ہے۔ پی ٹی آئی اچھے کام کرتی تو ہم فارغ ہوچکے ہوتے۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : پیپلزپارٹی کی نا اہلی نے ہماری غلطی پر بھی پردہ ڈال دیا‌، مصطفیٰ کمال

    الیکشن 2024 پاکستان : پیپلزپارٹی کی نا اہلی نے ہماری غلطی پر بھی پردہ ڈال دیا‌، مصطفیٰ کمال

    کراچی :ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی نا اہلی نے ہماری غلطی پر بھی پردہ ڈال دیا، بلاول نے اگر پنجاب میں کہہ دیا کہ لاہور کو کراچی بنادیں گے تو لاہور والے بھاگ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے این اے242بلدیہ ٹاؤن میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا چاند پر جا رہی ہے اور ہم آج تک گٹر کے ڈھکن نہیں لگا سکے، کراچی گاؤں گوٹھ نہیں بلکہ75 فیصد ریونیو دینے والا شہر ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہمیں چوری نہیں ڈکیتی کاموقع ملالیکن ہم نےحرام کانوالہ نہیں لیا، ایک نظامت کےدورمیں 300 ارب روپےخرچ کیے، مجھ پرایک روپےکی کرپشن کابھی الزام نہیں لگایاجاسکتا۔

    رہنما ایم کیوایم پاکستان نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی سیٹیں ہیں جہاں ایک باربھی نہ جاؤں لیکن ایم این اےبن جاؤں لیکن بلدیہ کی سیٹ بہت مشکل ہے یہاں بہت حریف ہیں، بلدیہ ٹاؤن کی پسماندگی دیکھ کریہاں سے الیکشن لڑ رہا ہوں، بلدیہ میں پورے سال صرف 6 گھنٹے پانی آتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی نااہلی نے ہماری غلطی پر بھی پردہ ڈال دیا، پیپلزپارٹی نے کہا لاہور کو کراچی بنائیں گے تو لاہور والے بھاگ جائیں گے کیونکہ لاہور والے جانتے ہیں اگر ایسا ہوا تو گٹر کے ڈھکن نہیں ملیں گے۔

    مصطفیٰ کمال نے خطاب میں کہا کہ موقع ملاتو بلدیہ ٹاؤن کو ماڈل علاقہ بناؤں گا ، ہم سےاچھاکوئی ہوتاتواپنےکاموں سےہماری سیاست ختم کردیتا، پیپلزپارٹی 15 سال کام کرتی تولوگ ہمیں بھگا دیتے، پیپلزپارٹی سندھ میں ایک یوسی نہیں دکھاسکتی جہاں کام کیاہو، 15سال22ہزارارب خرچ کرنے کے بعد ایک ماڈل یوسی نہیں بناسکے۔

    بلاول کے دعویٰ کے حوالے سے رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ بلاول کہہ سکتےہیں پاکستان کوسندھ جیسابنادیں گے؟ ہم لاہورمیں کہہ سکتے ہیں کہ لاہور کو کراچی جیسابنادیں گے، کراچی والوں کےپاس ہمارےسواکوئی آپشن نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 5 سال سندھ ہمارےحوالےکردوپی پی کی لاڑکانہ،لیاری میں ضمانت ضبط کرادیں گے۔

  • ’ایک بار سندھ ہمارے حوالے کردو پی پی کی ضمانت ضبط کروادیں گے‘

    ’ایک بار سندھ ہمارے حوالے کردو پی پی کی ضمانت ضبط کروادیں گے‘

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ایک بار سندھ ہمارے حوالے کردو پی پی کی ضمانت ضبط کروادیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 15 سال کی حکمرانی اور 22 ہزار ارب خرچ کرنے کے باوجود بلاول بھٹو سندھ کی ایک ماڈل یوسی کی مثال نہیں دے سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ یہ صوبہ پانچ سال کے لیے ہمارے حوالے کردیا جائے تو پیپلزپارٹی کی لاڑکانہ سمیت پورے صوبے میں ضمانت ضبط کروادیں گے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم اتنا کام کریں گے کہ پورے صوبے سے ان کو فارغ کردیں گے اور ان کو دوبارہ موقع نہیں ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کی 22 سیٹیں ایم کیو ایم جیتے گی، چھ ماہ میں شہر کی شکل بدل دیں گے۔

    ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی الیکشن لڑنا نہیں بلکہ خریدنا چاہتی ہے، 21 جنوری کے جلسے میں 8 فروری کے الیکشن کا رزلٹ آجائے گا۔

  • کراچی دودھ دینے والی گائے ہیں اسے چارہ تو کھلاؤ،مصطفیٰ کمال

    کراچی دودھ دینے والی گائے ہیں اسے چارہ تو کھلاؤ،مصطفیٰ کمال

    لاہور : ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ کراچی دودھ دینےوالی گائےہیں اسے چارہ تو کھلاؤ، یہ پاکستان کو 68 فیصد ریونیو کما کر دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے ن لیگی قائد نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، خواجہ سعد رفیق کا شکریہ اداکرتے ہیں،انہوں نے ہماری بڑی اچھی مہمان نوازی کی۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان ٹھیک نہیں ،روزانہ نئی بری خبرسنتے ہیں دنیا تجزیے کررہی ہے، اس کرائسز سے پاکستان کو کسی مضبوط لیڈر شپ نے نکالنا ہے، سب جانتے ہیں نوازشریف اس ریجن کے سینئرسیاستدان ہیں ، جوتجربہ نوازشریف کا ہے وہ کسی اور کا نہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ملک کوبہت مضبوط اورمشکل فیصلوں کی ضرورت ہے، لوگوں کومسائل سے باہر نکالنے کا کوئی لائحہ عمل تیار نہ کیا تو شاید یہ آخری باری ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج کی معاشی صورتحال سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتا ہے، کراچی دودھ دینے والی گائے ہیں اسے چارہ توکھلاؤ، کراچی پاکستان کو 68 فیصد ریونیوکما کر دیتاہے۔

    مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیوایم آج منظم اور متحد آرگنائزیشن ہے، ہم2013 کی پوزیشن پر واپس جائیں گے، 2013 میں کراچی سے ایم کیوایم نے 20 میں سے17 سیٹیں جیتی تھیں۔

  • ایم کیو ایم کا مصطفیٰ کمال کے حوالے سے اہم فیصلہ

    ایم کیو ایم کا مصطفیٰ کمال کے حوالے سے اہم فیصلہ

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال کو عام انتخابات میں اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں عام انتخابات کے حوالے سے مختلف معاملات پر مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال کو الیکشن میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں مصطفیٰ کمال کو بلدیہ این اے 249 سے الیکشن لڑانے پر بھی غور کیا گیا۔

    تاہم مصطفیٰ کمال اور کتنی نشستوں اور کہاں کہاں سے انتخابات میں حصہ لیں گے، اس کا فیصلہ آئندہ کے اجلاس میں کیے جانے کا امکان ہے۔

  • ’پڑوسی ملک چاند پر چلا گیا، کراچی کے بچے گٹر میں گر کر مر رہے ہیں‘

    ’پڑوسی ملک چاند پر چلا گیا، کراچی کے بچے گٹر میں گر کر مر رہے ہیں‘

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر مصطفیٰ کمال نے شہر قائد کے ایک تکلیف دہ مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے دکھ کا اظہار کیا ہے کہ پڑوسی ملک چاند پر چلا گیا ہے، لیکن کراچی کے بچے گٹر میں گر کر مر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی جس میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اُن لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو نئی حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن چاہتے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان فوری الیکشن کی حامی ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ حلقہ بندیوں کے عمل کو تیز کیا جائے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سندھ میں الیکشن لڑا نہیں خریدا جاتا ہے، پیپلز پارٹی نے 15 سال میں ہر محکمے میں اپنے کارکن بھرتی کیے، یہ نہیں ہو سکتا میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو۔

    انھوں نے شہر کے حالات کا موازنہ پڑوسی ملک سے کرتے ہوئے کہا ’’سندھ کے سب سے بڑے شہر میں گٹر کے ڈھکن نہیں ہیں، ایک طرف خبریں چل رہی ہیں کہ پڑوسی ملک چاند پر چلا گیا، اور ایک اسکرین پر خبر ہے کہ بچہ گٹر میں گر کر جاں بحق ہو گیا۔‘‘

    مصطفیٰ کمال نے کہا 73 لاکھ لوگوں کو گنے بغیر مردم شماری مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی، جس پر ہم کراچی کا مقدمہ لڑنے کے لیے احسن اقبال صاحب کے پاس بھی گئے، اگر کسی کو الزام دینا ہے الیکشن میں تاخیری حربے اپنانے کا تو صوبائی حکومت کو دیا جائے، ہمارا مطالبہ ہے نئی حلقہ بندیوں کے بعد انتخابات کا انعقاد ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس شہر کا پانی چوری کر کے ہمیں بیچا جا رہا ہے، ایس بی سی اے اور کے ڈی اے کا سسٹم بریک ہونا چاہیے، یہ سیاسی حکومتوں نے اپنے سسٹم بنا رکھے ہیں، دہشت گردی کے بعد سب سے زیادہ نقصان بجلی کی چوری کا نقصان ہے، بجلی کی جو چوری کر رہا ہے اسے نہیں پکڑا جا رہا۔

  • سندھ حکومت پیسے لیکر بھرتیاں کررہی تھی، جسے ہم نے رکوایا، مصطفیٰ کمال

    سندھ حکومت پیسے لیکر بھرتیاں کررہی تھی، جسے ہم نے رکوایا، مصطفیٰ کمال

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت پیسے لیکر لوگوں کی بھرتیاں کررہی تھی، ہائیکورٹ نے نوکریوں کے حوالے سے اسٹے دیدیا ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بغیر میرٹ کے نوکریاں دی جارہی تھیں جسے ہم نے رکوایا، تمام کارروائیاں ہماری نظروں میں ہیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ افسران کو کہنا چاہتا ہوں تمہارا پیچھا نہیں چھوڑینگے، ہمیں روزگار دینے پر مسئلہ نہیں لیکن میرٹ کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایم پی ایز اور ایم این ایز کو کوٹہ دیا گیا، سکھر کے آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرینگے تو کراچی میں نوکری ملے گی، کراچی کا کونسا بچہ کراچی سے سکھر ٹیسٹ دینے جائے گا۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کشمیریوں کا کیس نریندرمودی سے لڑ رہے ہیں مگر نریندر مودی جو کشمیر میں کر رہا ہے وہی سندھ میں ہورہا ہے، کراچی کا پانی چوری کر کے بیچا جارہا ہے، ہمیں صحیح نہیں گنا جارہا۔

  • کےالیکٹرک کی اجارہ داری کا لائسنس ختم، دوسری کمپنیاں آسکتی ہیں، مصطفیٰ کمال

    کےالیکٹرک کی اجارہ داری کا لائسنس ختم، دوسری کمپنیاں آسکتی ہیں، مصطفیٰ کمال

    مصطفیٰ کمال نے کےالیکٹرک ہیڈآفس میں مینجمنٹ اوروفاقی وزیر خرم دستگیرسے میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کےالیکٹرک کی اجارہ داری کا لائسنس ختم ہوگیا، دوسری کمپنیاں بھی کراچی آسکتی ہیں۔

    رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ اب کےالیکٹرک کےعلاوہ دوسری کمپنیاں بھی کراچی میں آکراپنی بجلی دے سکتی ہیں، کراچی والوں سے کہتا ہوں آپ لاوارث نہیں ہیں، وزیراعظم، وزیر توانائی اور کےالیکٹرک سے اپنے لیے کچھ نہیں مانگا، ہم نےصرف کراچی والوں کے لیے بات کی ہے۔

    وزیراعظم 10 دن پہلے جب آئے تھے ان سے بھی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں لوڈشیڈنگ اور عوامی مسائل پر گفتگوہوئی تھی، وزیراعظم نے خرم دستگیر کو ہدایت کی تھی کہ مسائل کا حل نکالیں، وزیراعظم کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نے کراچی کی آوازسنی ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ حکومت شہریوں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں، کراچی صوبےکو95 فیصد پیسے کما کر دیتا ہے وزیراعلیٰ کو دیکھنا چاہیے۔

    ان کے مطابق ایم کیو ایم ہمیشہ سے اسٹیک ہولڈر رہی ہے، عوام کے دکھ، درد کو سمجھتے ہیں، تصاویربنوائیں، مظاہرے اور احتجاج کر کے سوجائیں ہمیں یہ کام نہیں آتا، ہم نے کوئی مظاہرہ نہیں کیا ہم عملی طور پر کام کررہے ہیں۔

    متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما نے کہا کہ کوئی سسٹم، میکنزم، ٹیکنالوجی موجود نہیں ہے، ہم نےاس پربات کی خرم دستگیرکو تمام دستاویزات دی ہیں، کےالیکٹرک نے یقین دہانی کرائی ہے بہت جلد اس کا حل نکالیں گے۔

    مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ پورے ملک کے سرکلر ڈیبٹ کا کراچی نے کوئی نقصان نہیں کیا، جب اس نادہندہ کو لینے کی بات ہوئی تو کراچی کو شامل کردیا گیا، جو 3 روپے 81 پیسے پورے پاکستان نے دینے ہیں وہ کراچی سے وصول کیے جارہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جب وہ نقصان ہم نےکیا ہی نہیں تو اس میں ہمیں کیوں شامل کررہےہیں، دنیا بھرمیں صارفین کو آفر دی جاتی ہیں، اگرایک کمپنی کی بجلی سمجھ نہیں آتی تو دوسرے سے حاصل کرلیں۔

    اس سے قبل ایم کیو ایم کے وفد نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا جہاں ان کی کے الیکٹرک کےاعلیٰ حکام سے ملاقات ہوئی تھی

    ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کے دوران لوڈشیڈنگ سمیت ٹیرف میں مسلسل اضافے کے ساتھ ساتھ دیگر معاملات پر گفتگو کی، وفد میں فاروق ستار، مصطفی کمال اور امین الحق شامل تھے، اس موقع پر وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر بھی موجود تھے۔

  • ہمیں نہیں لگتا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہمارا گزارا ہوسکتا ہے، مصطفیٰ کمال

    ہمیں نہیں لگتا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہمارا گزارا ہوسکتا ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی ہمیں اون کرنے کو تیار نہیں، ہمیں نہیں لگتا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہمارا گزارا ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 کروڑ کے شہر میں 16،16گھنٹےبجلی نہیں ہے، جو بل دے رہا ہے اس کی بھی لائٹ جارہی ہے، جو بل نہیں دے رہا اس کی بھی لائٹ جارہی ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مسائل کے حل کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کررہی، ریاست ہمارا کوئی فیصلہ کرے، کب تک ہمیں سندھ حکومت میں گروی رکھیں گے۔

    رہنما ایم کیوایم نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بھی نئے صوبوں کی بات کی ہے، پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت 15سال سے ہماری نسل کشی کررہی ہے، پیپلزپارٹی ہمیں اون کرنے کو تیار نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہمارا گزارا ہوسکتا ہے، خالد مقبول بجلی کے معاملے پرخرم دستگیرسے ملیں ہیں،مصطفیٰ کمال

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کو ہم مانتے ہی نہیں ہیں، بلدیاتی الیکشن میں جو بندربانٹ ہوئی اور جس طرح میئر بنے سب کو پتہ ہے، تجاویزان کو دی جاتی ہیں جن کا کوئی مینڈیٹ ہو۔