Tag: مصطفیٰ کمال

  • مصطفیٰ کمال کو نااہل قراردینے سے متعلق درخواست مسترد

    مصطفیٰ کمال کو نااہل قراردینے سے متعلق درخواست مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کونااہل قراردینے سے متعلق درخواست مسترد کردی، مصطفیٰ کمال کےخلاف ایم کیوایم رہنماسلمان مجاہد نےدرخواست دائرکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کونااہل قراردینےسےمتعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس محمدعلی مظہرکی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے مصطفیٰ کمال کونااہل قراردینے سے متعلق درخواست مسترد کردی اور سلمان مجاہدبلوچ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔

    مصطفیٰ کمال کےخلاف ایم کیوایم رہنماسلمان مجاہد نےدرخواست دائرکی تھی ، جس میں کہا تھا کہ مصطفی کمال کراچی میڈیکل اینڈڈینٹل کالج میں ملازمت کرتےتھے، مستقل غیرحاضری پرمصطفیٰ کمال کوملازمت سےبرطرف کیاگیاتھا۔

    درخواست گزار نے کہا تھا کہ ملازمت سےبرطرف شخص عوامی عہدےیاالیکشن لڑنےکااہل نہیں ہوتا ، اس کےباوجودمصطفیٰ کمال نےپی ایس 117، سٹی ناظم کےلئےالیکشن لڑا، مصطفیٰ کمال صادق اور امین نہیں رہے،،اسمبلی کی نشست پر کامیابی کو کالعدم قرار دی جائے اور ان سے تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائیں۔

    درخواست گزار سلمان مجاہد بلوچ نے یہ بھی کہا تھا کہ مصطفی کمال کو پی ایس پی چئیرمین کی حیثیت سے بھی کام سے روکا جائے۔

  • بلوچستان کے نوجوانو! ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا: مصطفیٰ کمال

    بلوچستان کے نوجوانو! ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا: مصطفیٰ کمال

    کوئٹہ: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کوئٹہ میں جلسے کے دوران بلوچستان کے نوجوانوں کو درد مندی سے مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا۔

    جلسے سے خطاب میں سابق ناظم اعلیٰ کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا بلوچستان کے نوجوانو! ملک دشمن ایجنسیاں تمھاری دشمن ہیں، ہمیں بھی کراچی میں 35 سال را کے ایجنٹ نے ریاست کے خلاف استعمال کیا۔

    انھوں نے کہا کراچی میں ہزاروں ماؤں کے بچے چلے گئے، بہنیں بیوہ ہوگئیں، اب کلاشنکوف کلچر کو ختم کر دیا ہے، آج کراچی میں کوئی نوجوان نہیں مر رہا، کوئی لاپتا نہیں ہو رہا، بلوچستان کے ناراض بھائیو! یہ ریاست ہماری ہے، میں جانتا ہوں آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی میں اس کا ازالہ کروں گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا میں ریاست سے کہتا ہوں کہ بلوچستان کے غریب عوام سے ڈیل کریں، عوام کو براہ راست حکمرانی دی جائے، مقامی حکومتوں کو اختیارات دیے جائیں، بلوچستان کے مقامی لوگوں کو لیڈر بننے دیا جائے، ہم اپنے ساتھ کوئی سردار، کوئی خان لے کر نہیں آئے ہیں، جب تک محرومیاں رہیں گی دشمن انھیں استعمال کرتا رہےگا، اور حملہ کرتا رہے گا، بھارت نے کلبھوشن کو اسی لیے بلوچستان بھیجا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا ایسا لگتا ہے بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، صدیوں سے کراچی تا کوئٹہ روڈ کو ڈبل نہیں کیا جا رہا، بلوچستان میں کوئی نئی یونی ورسٹی، تعلیمی نظام اور نہ کوئی اسپتال ہے، پاکستان میں ہر جگہ نئے منصوبوں کی بات ہوتی ہے لیکن بلوچستان میں نہیں، بلوچستان اسمبلی میں ایک رات میں ساری وفاداری بدل جاتی ہے۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا ریاست پاکستان چلانے والوں سے پوچھتا ہوں آپ تو مجبور نہیں، بلوچستان کے سردار وزیر اور وزیر اعلیٰ بنے، عوام کو کیا دیا گیا، جب ان سے عہدہ چھنتا ہے تو یہ نوجوانوں کو ریاست کے خلاف کھڑا کرتے ہیں۔

  • مصطفیٰ کمال کو ایوب اسٹیڈیم میں جلسے سے روک دیا گیا

    مصطفیٰ کمال کو ایوب اسٹیڈیم میں جلسے سے روک دیا گیا

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے پی ایس پی کو ایوب اسٹیڈیم میں جلسے سے روک دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاک سرزمین پارٹی 19 مارچ کو ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ میں جلسہ کرنا چاہتی ہے، اس سلسلے میں آج سربراہ پی ایس پی مصطفی ٰ کمال اور مرکزی رہنما ایوب اسٹیڈیم پہنچے۔

    ضلعی انتظامیہ نے مصطفیٰ کمال کو ایوب اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس اور جلسے سے روک دیا، تاہم انھوں نے کہا جب تک جلسے کی اجازت نہیں مل جاتی ایوب اسٹیڈیم میں رہوں گا۔

    مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کوئٹہ جلسے کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا گیا ہے، ہم درخواست کرتے ہیں ہمیں جلسے کی اجازت دی جائے، ہم قانون پسند جمہوری لوگ ہیں۔

    انھوں نے کہا پی ایس پی غریب آدمی کے مسائل کی بات کرتی ہے، امید ہے صوبائی حکومت ہماری بات مانے گی اور جلسے کی اجازت دے گی، یہاں سرکاری افسران آئے ہوئے ہیں، ہمیں پتا ہے انھیں حکم ملا ہوا ہے، لیکن جلسے کے اس جمہوری عمل کو نہیں روکنا چاہیے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا بلوچستان میں ظلم ہے، عام آدمی پریشان ہے، 5 سال سے بلوچستان میں ہماری پارٹی کام کر رہی ہے، وقت آئے گا جب بلوچستان کے چپے چپے میں پی ایس پی ہوگی، ہم محب وطن ہیں ایسے نہیں کہ ہم سے ریاست کو کوئی خطرہ ہو۔

    پی ایس پی رہنما نے مزید کہا جلسے کے لیے کوئی متبادل جگہ نہیں ہے، سارے جلسے یہاں ہی ہوتے ہیں، ہم نے کہا تھا کہ ہاکی اسٹیڈیم دے دیں لیکن منع کر دیاگیا، پہلے جلسے کی اجازت دی گئی بعد میں منع کیا گیا۔

  • آج کے بعد زبان کے نام پر کسی کو خراش نہیں آنے دوں گا: مصطفیٰ کمال

    آج کے بعد زبان کے نام پر کسی کو خراش نہیں آنے دوں گا: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ملک دشمنوں نے زبان کے نام پر قتل عام کروایا، آج کے بعد کسی کو خراش نہیں آنے دوں گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں پی ایس پی کے تحت منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا ملک کے دشمنوں نے زبان کے نام پر قتل عام کروایا، ماضی کے حکمرانوں نے بھائی کو بھائی سے لڑا کر شہدا قبرستان آباد کیا لیکن آج کے بعد زبان کے نام پر کسی کو خراش نہیں آنے دوں گا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا میں نے کہا تھا کہ ظلم کی دیوار گرے گی، بہت عرصے سے کہتا رہا ہوں ظلم کی شہ رگ کٹےگی، اللہ نے مظلوموں کی آواز سن لی ہے، میری آواز پر سہراب گوٹھ کے پشتونوں نے لبیک کہہ کر نفرتیں ختم کر دیں۔

    پی ٹی آئی کے ظہرانے میں ایم کیو ایم کی شرکت سے اچانک معذرت نے ہلچل پیدا کر دی

    سابق ناظم کراچی نے کہا سیٹیں مصطفیٰ کمال کی جوتی کی نوک پر ہوتی ہیں، اگر کوئی بھائیوں کو لڑوائے گا تو مصطفیٰ کمال سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے گا، کراچی سے خیبر تک ظلم کے نظام کو ختم کر دیں گے، آج بھائی کو بھائی سے لڑانے والا دشمن بھی دیکھ رہا ہوگا، ہم نے دشمنوں کی سازشوں کو نیست و نابود کر دیا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا بھارت نے افغانستان میں قونصلیٹ سفارت کاری نہیں دہشت گردی کے لیے بنائے، بھارت پاکستان میں افغانستان کے ذریعے دہشت گردی کراتا ہے، ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، اور امن ہوگا تو پاکستان میں امن ہوگا۔

  • کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ریاستی اداروں کو شامل کرنا پڑےگا، مصطفیٰ کمال

    کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ریاستی اداروں کو شامل کرنا پڑےگا، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ریاستی اداروں کو شامل کرنا پڑےگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کمیٹی کام کیسے کرےگی،اپنے اختیارات کا استعمال کیسے کرےگی۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ شہر چلانا ہے تو کچھ اسٹرٹیجک فیصلے کرنے ہوں گے،کراچی کے مسائل پر کمیٹی کا قیام مستقل حل نہیں،کمیٹیوں سے مسائل حل نہیں ہوا کرتے۔

    پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کراچی کےمسائل کےحل کے لیے ریاستی اداروں کو شامل کرنا پڑےگا،اگر ان لوگوں کے پاس حل ہوتا تو مسائل پہلے ہی حل ہوچکے ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم سے صوبہ خود مختار نہیں ہوا،اختیار وزیراعلیٰ کے پاس جمع ہوگئے۔مصطفیٰ کمال نے کہا کہ این ایف سی کی طرح پی ایف سی ایوارڈ بھی دینا چاہیے۔

    پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ ماں ہے تو کراچی دل ،آپ نے اس کو 6حصوں میں تقسیم کر دیا۔

  • مصطفیٰ کمال نے ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا

    مصطفیٰ کمال نے ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا

    کراچی: سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے کراچی میں ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کو دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے شہر قائد میں ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ آصف زرداری کے کھاتے میں ڈال دیا، ان کا کہنا تھا کہ 36 ماہ آصف زرداری کے ساتھ کام کر چکا ہوں۔

    احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے ایک شہری کے استفسار پر یہ جواب دیا، انھوں نے کہا کہ پرویز مشرف 2008 میں چلے گئے تھے، میں نے اس کے بعد آصف زرداری کے ساتھ چھتیس ماہ کام کیا۔ شہری نے پوچھا کہ 2 یا 3 انڈر پاس بننے سے کیا پاکستان ترقی کرے گا؟ شہر میں آپ نے کوئی کام نہیں کیا، سب مشرف نے کرایا۔ مصطفیٰ کمال نے جواب میں سرزنش کرتے ہوئے کہا 70 فی صد زمانہ زرداری کا تھا، ذہن پر زور دو، یاد کرو۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی چیئرمین نے کہا کہ ایم کیو ایم والے حکومت سے باہر نہیں رہ سکتے، ان کی کرپشن کی سانسیں حکومت کے ساتھ جڑی ہیں، جب یہ حکومت سے باہر آئیں گے سب گرفتار ہو جائیں گے، خالد مقبول کے ساتھ عامر خان نے اچھا نہیں کیا، عامر خان نے اپنے گروپ کے ساتھ خالد مقبول کو استعفے کے لیے مجبور کیا، وہ حقیقی سے آنے والے امین الحق کو وزیر بنانا چاہتے ہیں، حکومت کے خلاف جانا تھا تو ایم کیو ایم کے دونوں وزرا استعفیٰ دیتے۔ 2 لوگوں کو وزارت دلوانے کے لیے خالد مقبول پر دباؤ ڈال دیا گیا ہے، خالد مقبول ہی ایم کیو ایم سے آخری بچ گئے تھے انھیں بھی سائیڈ کر دیا گیا، ایم کیو ایم پاکستان اب ایم کیو ایم حقیقی بن گئی ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا ایم کیو ایم والے حکومت نہیں چھوڑیں گے یہ سب ڈراما ہے، کراچی اور حیدرآباد والوں کے نام پر سیاست ہو رہی ہے، میں خدمت خلق فاؤنڈیشن سے لے کر تمام کچے چٹھے کھولوں گا، حکومت سے گزارش ہے ان کی دھمکیوں میں نہ آئے، وزیر اعظم پنجاب اور کے پی کا بلدیاتی نظام یہاں بھی لائیں۔

  • لوکل گورنمنٹ مضبوط بنائے بغیر لوگوں کے حالات نہیں بدلے جاسکتے، مصطفیٰ کمال

    لوکل گورنمنٹ مضبوط بنائے بغیر لوگوں کے حالات نہیں بدلے جاسکتے، مصطفیٰ کمال

    لاہور: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ لوکل گورنمنٹ مضبوط بنائے بغیر لوگوں کے حالات نہیں بدلے جاسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں بلدیاتی نظام جب بھی آیا ڈکٹیٹرز کے ذریعے آیا، لوکل باڈیزکا نظام بیوروکریسی کے ہاتھوں یرغمال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاور کو نچلی سطح پر ٹرانسفر نہیں کیا جا رہا، لوکل گورنمنٹ کے اختیارات کو آئین میں لکھنے کی ضرورت ہے،
    مئیر کے اختیارات کو آئین میں لکھ دینا چاہیے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ صوبائی فنانس کمیشن کے ذریعے اضلاع کو پیسہ ملنا چاہیے، لوکل گورنمنٹ مضبوط بنائے بغیر لوگوں کے حالات نہیں بدلے جاسکتے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ نیب ادارہ کرپشن کا خاتمہ نہیں کرسکتا، یہ نچلی سطح سے ختم ہو تو پھر ہے، یونین کونسل میں اختیارات دیں کرپشن ختم ہونا شروع ہوجائے گی، لوکل باڈیز کا انتظام نہ آیا تو کرپشن بھی ختم نہیں ہوگی۔

    300 ارب روپے اپنے ہاتھ سے خرچ کیے، کوئی ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا: مصطفیٰ کمال

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ میرا ماضی صاف ہے، میں نے 300 ارب روپے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے، کوئی مجھ پر ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا۔

  • 300 ارب روپے اپنے ہاتھ سے خرچ کیے، کوئی ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا: مصطفیٰ کمال

    300 ارب روپے اپنے ہاتھ سے خرچ کیے، کوئی ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا: مصطفیٰ کمال

    لاہور: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ میرا ماضی صاف ہے، میں نے 300 ارب روپے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے، کوئی مجھ پر ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، 45 لاکھ لوگ سطح غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آج کوئی شریف آدمی سیاست نہیں کر سکتا، شریف آدمی کے پاس بڑی بڑی لینڈ کروزر نہیں ہیں۔ حکمرانوں کو برا بھلا کہنے کے بجائے خود احتسابی کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ اہم نشستوں پر کردار والے لوگ نہیں بیٹھے۔ سینیٹ کی کرسی کو چھوڑ کر چلا گیا تھا، میرا ماضی صاف ہے۔ 300 ارب روپے میں نے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے، کوئی مجھ پر ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی میں دونوں پارٹیاں ناکام ہوگئی ہیں، کوئی سندھ کارڈ تو کوئی مہاجر کارڈ استعمال کرتا ہے۔ سندھ کے عوام باشعور ہیں وہ سب سمجھتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بانی ایم کیو ایم سے متعلق معلومات رکھنا چھوڑ دی ہیں، مجھے بہت سے کام ہیں، کوئی فنی کلپ کے طور پر بھیجتا ہے تو دیکھ لیتا ہوں۔

  • کراچی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو تباہ ہو رہی ہے: مصطفیٰ کمال

    کراچی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو تباہ ہو رہی ہے: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ کراچی کو کوئی اون نہیں کرتا مگر اسے فتح کرنا چاہتا ہے۔ کراچی پر سیاست نہ کریں، یہ تباہ ہوا تو پاکستان تباہ ہوجائے گا۔ کراچی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو تباہ ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ سے کم نہیں، کراچی میں آبادی کو کم گنیں گے تو پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کے فور منصوبے پر اربوں روپے خرچ کر دیے گئے، کراچی کے شہریوں میں سے صرف 50 فیصد کو پانی مل رہا ہے۔ کے فور منصوبہ خطرے میں پڑ گیا۔ اسٹیک ہولڈرز اپنے گریبانوں میں جھانکیں۔ ساحلی شہر کراچی بوند بوند کو ترس رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ 25 ارب روپے سے ڈیڑھ سو ارب تک پہنچ گیا ہے، کے فور منصوبہ شروع ہوتا تو پمپنگ کی ضرورت نہ پڑتی۔ کے 4 فیز ٹو شروع کرنے کے لیے ریلی نکالی، دھرنے میں بیٹھے۔ وزیر اعلیٰ سندھ منصوبے پر وزیر اعظم سے بات نہیں کرتے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ حکومتی لوگوں نے منصوبے کی پاور پوائنٹ پرپریزینٹیشن دیکھی ہوگی، کے فور منصوبے کو دیکھنے کے لیے گراؤنڈ پر جانا پڑتا ہے،۔ سیاسی اختلاف ایک طرف پانی کا محکمہ لوکل ڈیولپمنٹ کے پاس ہونا چاہیئے۔ کے فور منصوبے پر حکومت کی اونر شپ نظر نہیں آتی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کراچی کے شہریوں کے پانی کا مسئلہ حل ہو، کوٹے کے تحت سندھ کو 36 ہزار 370 ملین گیلن پانی ملتا ہے۔ اس میں سے کراچی کو 50 ملین گیلن پانی ملتا ہے۔ سندھ کی 50 فیصد آبادی کراچی میں رہتی ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو پانی اس لحاظ سے نہیں مل رہا۔ کراچی کو کوئی اون نہیں کرتا مگر اسے فتح کرنا چاہتا ہے۔ کراچی دنیا کے 70 ملکوں سے بڑا شہر ہے۔ کراچی پر سیاست نہ کریں، یہ تباہ ہوا تو پاکستان تباہ ہوجائے گا۔ کراچی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے جو تباہ ہو رہی ہے۔ ہمارے زمانے میں بھی خرابیاں تھیں مگر ایسی تباہی نہ تھی۔

  • کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں یہ تیسری صفائی مہم ہے مگرصفائی نظر نہیں آرہی، صفائی مہم سے نہیں نظام سے کراچی صاف ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کل لیاقت آباد 20 سے زائد افراد کو پاگل کتے نے کاٹ لیا، جو پولیس اہلکار کتے کو مارنے گئے انہیں بھی کتے نے کاٹ لیا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، شہر میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔ چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ بند ہوئی تو ڈینگی، کتے کے کاٹنے سے لوگ مر رہے ہیں۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ کے فورپر 20ارب سے زائد پیسہ لگا دیا گیا، نیسپاک کی رپورٹ بعد میں آئی کہ کے فور کا روٹ صحیح نہیں ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ کراچی نہیں بلکہ ملک کے خلاف سازش ہو رہی ہے، کراچی برباد ہوگا تو ملک برباد ہوگا۔

    پاگل کتے کے کاٹے سے سب انسپکٹر سمیت 12 افراد اسپتال پہنچ گئے

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے ایف سی ایریا میں کتے کے کاٹنے سے 25 افراد زخمی ہوئے تھے جس میں سے 23 کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    اسپتال کے ڈاکٹر جہانزیب کا کہنا تھا کہ کتے کے کاٹنے سے زیادہ ترزخمی ایف سی ایریا سے آئے۔