Tag: مصطفیٰ کمال

  • دنیا چاند پرجارہی ہےاورہمیں کچرےمیں الجھا دیاگیا ہے ،  مصطفیٰ کمال

    دنیا چاند پرجارہی ہےاورہمیں کچرےمیں الجھا دیاگیا ہے ، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چئیرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کہا کراچی کسی مہم کے ذریعےصاف نہیں ہوسکتا،کراچی کوصاف رکھناہےتوروزانہ صفائی کرنا ہے ، دنیا چاند پر جارہی ہےاورہمیں کچرےمیں الجھا دیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کراچی کسی مہم کے ذریعےصاف نہیں ہوسکتا،کراچی کوصاف رکھناہےتوروزانہ صفائی کرناہے۔نظام کی ضرورت ہےاورنظام کی کوئی بات نہیں کرتا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ دنیا چاند پرجارہی ہےاور ہمیں کچرے میں الجھا دیاگیا ہے، کراچی کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے، 70 فیصد کما کر دینے والے شہر کو کچرے میں لگا دیا ہے۔

    چئیرمین پی ایس پی نے کہا کرپشن،بددیانتی اورنااہلی ہے،لوگوں کوپتہ نہیں کرناکیاہے، کبھی وفاقی حکومت کچراصاف کرنےآتی ہے، کبھی صوبائی حکومت، سٹی گورنمنٹ بھی بس بیان دیتی پھر رہی ہے۔

    مزید پڑھیں :  وزیراعظم اورآرمی چیف کراچی آئیں اور صورتحال ٹھیک کریں، مصطفیٰ کمال

    یاد رہے گذشتہ روز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اورآرمی چیف کراچی آئیں صورتحال ٹھیک کریں ، کراچی کےسیاست دان لڑائی نہیں کررہے، میں تو یہ بتارہا ہوں کہ شہر کیسے چلتا تھا، کراچی والوں کو خود دیکھنا ہے کہ کون کام نہیں کررہا۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا تھا شہری حکومت میں کردار والے لوگ نہیں ہیں، ان کے پاس لندن والے اختیار ہوں تو بھی یہی حال ہوگا، ہمارے دور میں لوگوں کے مسائل حل ہو رہے تھے۔

  • وزیراعظم اورآرمی چیف کراچی آئیں اور صورتحال  ٹھیک کریں، مصطفیٰ کمال

    وزیراعظم اورآرمی چیف کراچی آئیں اور صورتحال ٹھیک کریں، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا وزیراعظم اورآرمی چیف کراچی آئیں اور صورتحال ٹھیک کریں، شہری حکومت میں کردار والے لوگ نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعظم اورآرمی چیف کراچی آئیں صورتحال ٹھیک کریں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کےسیاست دان لڑائی نہیں کررہے، میں تو یہ بتارہا ہوں کہ شہر کیسے چلتا تھا، کراچی والوں کو خود دیکھنا ہے کہ کون کام نہیں کررہا۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا شہری حکومت میں کردار والے لوگ نہیں ہیں، ان کے پاس لندن والے اختیار ہوں تو بھی یہی حال ہوگا، ہمارے دور میں لوگوں کے مسائل حل ہو رہے تھے۔

    مزید پڑھیں : میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی جریدےنےمجھےدنیاکے3بہترین میئرمیں شامل کیاتھا، نیویارک ٹائمزمیں آج کراچی میں مکھیوں پرآرٹیکل چھپ رہے ہیں۔

    یاد رہے مصطفیٰ کمال نے کہا تھا کہ میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں، میئرکراچی اگرغلط بات کریں گے، تو کیا میں تنقید نہ کروں، میں کسی سے نہیں لڑ نہیں رہا، صرف مسائل کے حل کی بات کررہا ہوں، کراچی کےمسائل پرسیاست نہیں کررہا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی مکھیوں پرامریکی اخبارمیں خبرچھپی ہے، جو افسوس کا مقام ہے، میری کسی سے دشمنی نہیں، کراچی کے لئے میں گاربیج ڈائریکٹر بننے پر بھی تیار ہوگیا، حالاں کہ ایک جماعت کا سربراہ ہوں، اب اس کے بعد میری نیت پرکیا شک کیا جا سکتا ہے۔

  • میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال

    میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہے کہ میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے  اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’’کراچی سب کا، کراچی کسی کا نہیں‘‘ میں‌ اینکر  وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ سٹی گورنمنٹ کو اختیارات دینے کے لئے میں نے 18 دن دھرنا دیا، ریلی بھی نکالی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سندھ حکومت کے اختیارمیں آتا ہے.

    ایم کیوایم کے پاس 6 میں سے 4 ڈسٹرکٹ ہیں، میئر صاحب کہتے ہیں کہ اختیار لے لیا، یہ غلط بیانی ہے، سالڈ ویسٹ بورڈ نے ملیر  اور کورنگی کے اختیارات لیے  ہیں، نالوں کا 100 فی صد اختیار ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے پاس ہے.

    انھوں نے کہا کہ پہلی بار سنا کہ صوبائی حکومت نے 50 کروڑ روپے صفائی کے لئے دیے، نالوں کے سسٹم میں صوبائی حکومت کی کوئی مداخلت نہیں، یہ چاہیں تو  سال بھر نالوں کی صفائی کر سکتے ہیں.

    مزید پڑھیں: نالوں کی صفائی، میئر کراچی کا اظہار مایوسی، وزیر اعلیٰ سے تعاون کی درخواست

    میئرکراچی سے ملازمین کی لسٹ لے لی جائیں، ایم کیوایم کے ڈسٹرکٹ میں ملازمین کی تنخواہیں دیکھ لیں، آج سے 9 سال پہلے اس ہی شہرکو بھرپورطریقے سے چلا رہا تھا، جو اختیارات میرے پاس تھے، وہ ہی ان کے پاس بھی ہیں، میرے زمانے میں بھی کچرا اٹھانا میری نہیں، ٹاؤن کی ذمہ داری تھی.

    کراچی کی مکھیوں پرامریکی اخبارمیں خبرچھپی ہے، جو افسوس کا مقام ہے، میئرکراچی اگرغلط بات کریں گے، تو کیا میں تنقید نہ کروں، میں کسی سے نہیں لڑ نہیں رہا، صرف مسائل کے حل کی بات کررہا ہوں، کراچی کےمسائل پرسیاست نہیں کررہا ہوں.

    پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ میری کسی سے دشمنی نہیں، کراچی کے لئے میں گاربیج ڈائریکٹر بننے پر بھی تیار ہوگیا، حالاں کہ ایک جماعت کا سربراہ ہوں، اب اس کے بعد میری نیت پرکیا شک کیا جا سکتا ہے.

  • مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سےمعطلی عدالت میں چیلنج

    مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سےمعطلی عدالت میں چیلنج

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹرکی حیثیت سے معطلی چیلنج کردی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ معطلی غیرقانونی قرار دے کر 3ماہ میں صفائی کا موقع دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹرکی حیثیت سے معطلی کیخلاف درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ قانونی تقاضےپورے اورشوکازجاری نہیں ہوا، 26اگست کومیئر وسیم اختر نےسابق ناظم مصطفی کمال کو ڈائریکٹر تعینات کیا، اگلےہی روز مصطفی کمال کو غیرقانونی طور پر معطل کردیاگیا۔

    درخواست گزار نے کہا میئر وسیم اختر اوروزارت بلدیات سندھ فرائض نبھانے میں ناکام رہے، عید قربان اوربارشوں کےدوران نااہلی کی سزاکراچی کےشہریوں کوبھگتنا پڑی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی مصطفی کمال کی معطلی غیرقانونی قرار دے کر 3ماہ میں صفائی کا موقع دیا جائے۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    یاد رہے میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا اور تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    بعد ازاں 24 گھنٹوں میں ہی مصطفٰی کمال کوبرطرف کردیا اور کہا مصطفیٰ کمال کےرویے اور بدتمیزی کی وجہ سے انہیں معطل کرتا ہوں، انھوں نے مخلصی کاغلط فائدہ اٹھایااورسیاست چمکاناشروع کردی۔

    واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

  • میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کردوں گا، مصطفیٰ کمال

    میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کردوں گا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پی ایس پی کے سربراہ اور سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کردوں گا، کردار اورکرپشن  کا مسئلہ ہے، اس لیےکراچی کاکچرا نہیں اٹھایاجارہا، وزیراعظم ،وزیراعلیٰ اورگورنرسندھ نوٹس لیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا روزانہ کی بنیادپرصورتحال خراب ہوتی جارہی ہے، موجودہ صورت حال دیکھتے ہوئے کہا مجھےاختیار دیں 3ماہ میں کراچی صاف کردوں گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات میئروسیم اخترنےمجھےپروجیکٹ ڈائریکٹرگاربیج مقررکیا، میئرکراچی وسیم اخترکی ہدایت پرفوری طورپرنوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیا، میئرکراچی دیکھ رہے تھےکہ میں کیاردعمل دوں گا۔

    کراچی کیلئےجان دینےکوتیارہوں کیونکہ یہ شہر پورے ملک کوچلاتاہے

    پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ کراچی کیلئےجان دینےکوتیارہوں کیونکہ یہ شہر پورے ملک کوچلاتاہے، میئر، وزیر، ایم پی اےاورسینیٹرزرہ چکاہوں،ایک پارٹی کا سربراہ ہوں، انا کو الگ رکھ کر پروجیکٹ دائریکٹرگاربیج بننےکی پیشکش قبول کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کیلئےاس سےبھی کوئی کم پیشکش ہوتی تووہ بھی قبول کرلیتا، 2 گھنٹے کے اندر پیشکش قبول کی اور باقاعدہ کام بھی شروع کردیا، اس بات کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا کہ ایم کیوایم کا میئر میرا سربراہ ہوگا، پیشکش قبول کرنے کے ساتھ کہا 3ماہ دن رات کام کریں گے۔

    کراچی میں ایمرجنسی جیسی صورتحال ہے،وبائی امراض پھوٹ پڑےہیں

    مصطفیٰ کمال نے کہا کراچی میں ایمرجنسی جیسی صورتحال ہے، وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں، پیشکش قبول کرتے ہی یوسی چیئرمین اور سٹی گونمنٹ کے لوگوں  کی کالز آئیں، ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں نے بھی کالز کیں کہ آپ کیساتھ ہیں، میں نے سب کو کہا ابھی کسی کی مددنہیں چاہیے، فوری طور پر خود کام شروع کروں گا۔

    سربراہ پاک سرزمین پارٹی کا کہنا تھا کہ فنانشنل افسرسمیت3 افراد کو کالزکی اور ان سے تنخواہوں کی فہرست مانگیں، پوچھا تنخواہوں کی مد میں کتنے پیسے گئے، ہزاروں سوئپرز کتنی تنخواہیں لے رہے ہیں، میں نے یہاں تک کہامیئر میرے باس ہیں اور میں اب انہیں جواب دہ ہوں۔

    انھوں نے کہا رات افسران کو طلب کیا تو انہوں نے کہا میئر نے جانے سے روک دیا ہے، رات ڈھائی بجے میئرکراچی وسیم اختر کو فون کیا مگرانہوں نےجواب نہیں دیا، کراچی کے مسائل کے حل کیلئے میئر سمیت تمام افسران کے دفترجاؤں گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ معلوم ہوا میئرکراچی نے پروجیکٹ ڈائریکٹرگاربیج کانوٹیفکیشن معطل کردیا، میں بالکل مذاق نہیں کررہا،دن دیکھی نہ رات کراچی کے لیے کام کیا، حرام کمایا نہ دوستوں اور رشتے داروں کو نواز، راتوں کی نیندیں قربان کیں، راتوں کی نیند حرام کرکے کراچی کوتیزی سےترقی کرنےوالے شہروں میں شامل کیا۔

    راتوں کی نیندحرام کرکےکراچی کوتیزی سےترقی کرنےوالے شہروں میں شامل کیا

    پی ایس پی چیئرمین نے کہا کراچی ایسابنایاتھا بلوچستان واندرون سندھ سےلوگ یہاں علاج کرانے آتے تھے، کراچی میں 5روپےمیں وینٹی لیٹرغریب مریضوں کیلئے لایا، انڈر پاس، پارک، نئے اسپتال یا کچھ اور نہیں مانگ رہا، کچرے کی صفائی مانگ رہاہوں، کراچی کچراکنڈی میں تبدیل ہوتاجارہاہے،میں صرف کچرے کی صفائی مانگتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلےسےمعلوم تھااختیارات کا مسئلہ نہیں، کرپشن اور کردار کا مسئلہ ہے، کراچی والوں کو 24گھنٹے میں پتہ چل گیا کس کی نیت کیسی ہے، میں نے کہا تھا اختیارات نہیں چاہیےان ہی اختیارات میں کام کروں گا یہ ڈرگئے تھے کیونکہ فنانس افسر سے بلا کر پوچھتا تنخواہیں کس کو دی جارہی ہیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا یہ لوگ 10،20فیصد دے کر ملازمین کو چھوڑ دیتے ہیں،باقی ان کی جیب میں جاتاہے، ورکرز سے کام کرائیں گےتوپوری تنخواہ دینی پڑے گی، آدھے پیسے جیب میں نہیں جائیں گے، ڈسٹرکٹ چیئرمین نےگلشن اقبال میں16کروڑروپے کا گھر خریدا ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی کےلوگوں یہ ہمیں ماررہےہیں،ہمارےبچوں کامستقبل اپاہج کررہےہیں، میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کر دوں گا۔

    میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کردوں گا

    پی ایس پی کے سربراہ نے مطالبہ کیا میئرکراچی اورڈسٹرکٹ چیئرمین کانام ای سی ایل میں شامل کرناچاہیے، یہ لوگ بےنقاب ہوگئےہیں،آگےاب عوام خود فیصلہ کر لیں ، کل جس جگہ پریس کانفرنس کی تھی وہاں سےکچھ اٹھ رہاہے، اس کا مطلب آج کے بعد کچرے پر جاکر پریس کانفرنس کریں گے تو کچرا اٹھےگا۔

    ان کا کہنا تھا آفس میں بیٹھ کرہی شہرکابیڑہ غرق کیاگیاکیونکہ وہاں پیداپانی کی جارہی ہوتی ہے، یہ ابتداہےمیں پیچھےنہیں ہٹوں گا، مجھےکہہ رہے ہیں آفس آؤ، کچرا روڈ پر ہے میں آفس آکرکیا کروں گا۔

    مجھےکہہ رہےہیں آفس آؤ، کچرا روڈ پر ہے میں آفس آکرکیا کروں گا

    مصطفیٰ کمال نے کہا عمران خان صاحب آپ پورے پاکستان کےوزیراعظم ہیں، وزیراعظم نےتوکرپشن پرسابق صدراوروزیراعظم کوجیل بھیج دیاہے، وزیراعظم صاحب پھر آپ کوآپ کی ناک کے نیچے ہوتی کرپشن کیوں نظرنہیں آرہی ، وزیراعظم سےمطالبہ کرتاہوں نوٹس لیں اورکراچی کےمسائل حل کریں۔

    وزیراعظم سےمطالبہ کرتاہوں نوٹس لیں اورکراچی کےمسائل حل کریں

    سربراہ پی ایس پی کا کہنا تھا کہ آج بھی آفر ہے اختیار دو 3ماہ بعد کراچی صاف لو ، کرپشن کراچی کو تباہ کررہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ سے مطالبہ کرتا ہوں کراچی کوصاف کریں، ہم اب لوگوں کاساتھ نہیں چھوڑیں گے، میئرکراچی اورڈسٹرکٹ چاروں چیئرمین استعفیٰ دیں، میری نوکری ختم ہوگئی اب کشمیر جا رہا ہوں۔

  • میئرصاحب کی آفر قبول کرلی، خلوص سے مسئلہ حل کروں گا، مصطفیٰ کمال

    میئرصاحب کی آفر قبول کرلی، خلوص سے مسئلہ حل کروں گا، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ صفائی کے معاملے میں جس جس کی ذمہ داری ہے اسے میری بات ماننی پڑے گی، ڈسٹرکٹ سینٹرل میں کچرے کے پہاڑ موجود ہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا اصغر علی شاہ اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میئرصاحب کی آٖفر قبول کرلی، خلوص سے مسئلہ حل کروں گا، میں ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر فیصلے کرنے والا آدمی نہیں ہوں، مسائل روڈ پر ہیں، ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر کیا کام ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ جب سے میں نے پیشکش قبول کی ہے ہزاروں لوگ جڑگئے ہیں، لوگ مجھ سے پوچھ رہے ہیں آپ بتائیں ہمیں کیا کرنا ہے، میں نے لوگوں کو منع کردیاہے کہ یہ کام سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کا ہے، میئرکراچی میرا باس ہے، میں میئر کے نیچے کے لوگوں کا باس ہوں، فنڈنگ یاچندہ نہیں مانگ رہا، دستیاب وسائل میرے اختیار میں آنے چاہئیں۔

    مصطفیٰ کمال نے تین ماہ میں‌ کراچی صاف کرنے کا چیلنج قبول کرلیا

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگ اسی وقت سوتے تھے جب میں ان کے لئے رات بھر جاگتا تھا، میئرصاحب اب آپ کو راتیں میرے ساتھ جاگنا پڑیں گی، میئرصاحب 3 ماہ کیلئے میرے باس ہیں، ان کی عزت کی جائے، 3ماہ کیلئے ایمرجنسی ہے، شہر کا برا حال ہے، سب کو دن رات کام کرنا ہے۔

    سابق سٹی میئر نے کہا کہ جب کوئی اپنی رات قربان کرتا ہے تب ہی کراچی کے لوگ سو سکتے ہیں، کراچی والو، مجھے اب بھوک، پیاس اور نیند نہیں آئے گی، میئرصاحب اپنے افسران کو ہر حال میں میرے ماتحت کرنا ہے، افسران کہہ رہے ہیں ہمیں میئر نے منع کردیا ہے۔

    میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ وسائل اور پیسہ دے دیں کراچی صاف ہو جائے گا، اربوں روپے ماہانہ ملازمین کو تنخواہوں کی مدمیں جارہے ہیں، اگر ملازمین ہی سڑکوں پر آجائیں تو کافی بہتری آسکتی ہے، کراچی کے 6 میں سے 4اضلاع میں ایم کیوایم کی حکومت ہے، ایسٹ اور ساؤتھ کے معاملات میئر نےخود صوبائی حکومت کو دیے۔

  • کچرا اٹھانے اورمشینری کی ذمےداری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، مصطفیٰ کمال

    کچرا اٹھانے اورمشینری کی ذمےداری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو فوری ختم کر دے، بورڈ ختم کرنے سے میئرکے لیے کچرا نہ اٹھانے کی کوئی وجہ نہیں رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کچرا اٹھانے اور مشینری کی ذمے داری میئراورضلعی انتظامیہ کی ہے، چاروں ضلعوں میں صفائی کی ذمےداری انہوں نے لے رکھی ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 8 ہزارسے زائد عملہ ہے جو نظرنہیں آتا، کروڑوں کی تنخواہیں جا رہی ہیں، میں نے 30 ہزار کروڑ خرچ کیے لیکن حرام نہیں کمایا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ انہوں نے صرف نالوں کی صفائی اور آلائشیں اٹھانی ہیں، اگرسمت درست نہیں ہوگی توکسی کو بھی بلائیں شہرصاف نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میئرکو لندن کا اختیاردے دیں تو وہاں بھی کچرےکے ڈھیرلگ جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر5 گاربیج کلیکشن پوائنٹ بنا دیں تومسئلہ حل کرنے میں بہت مدد ملے گی، کلیکشن پوائنٹ بنانے سے کچرا ری سائیکل بھی ہوسکے گا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ حکومت سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو فوری ختم کر دے، بورڈ ختم کرنے سے میئرکے لیے کچرا نہ اٹھانے کی کوئی وجہ نہیں رہے گی۔

  • وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے ،نام ای سی ایل میں ڈالاجائے، مصطفیٰ کمال

    وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے ،نام ای سی ایل میں ڈالاجائے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا  میئرکراچی وسیم اخترکانام ای سی ایل میں ڈالاجائے،  آرمی چیف جنگی بنیادوں پرکراچی کامسئلہ حل کرنےکی کوشش کریں ، ہمیں آخری امیداب آرمی چیف جنرل باجوہ سےہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ذراسےبارش ہوتی ہےاورلوگ مرجاتے ہیں، عید کے بعد آلائشوں کواٹھانابھی ہوتا ہے، میرےدورمیں اوربعدمیں بھی آلائشوں کامسئلہ نہیں ہوا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ  کل کی رپورٹ ہےڈھائی ہزارسےبچےجناح اسپتال لائےگئے، 2 ہزاربچےسول اور1800بچےعباسی شہیداسپتال لائےگئے، بچے اسہال  اور دیگر بیماریوں کا شکار ہو   رہےہیں۔

    وسیم اخترنےجوکیاہےاس پرانہیں فرارکاراستہ نہیں ملناچاہیے

    پی اییس پی سربراہ نے کہا میئرکراچی وسیم اخترکانام ای سی ایل میں ڈالاجائے، وسیم اخترنےجوکیاہےاس پرانہیں فرارکاراستہ نہیں ملناچاہیے، موجودہ وسائل میں بھی شہرکابہت اچھاانتظام ہوسکتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  صفائی نہ ہونےکی ذمےداری میئرپرعائدہوتی ہے، نالوں کی صفائی کاکام 100فیصدمیئرکراچی کی ذمےداری ہے، کچرااٹھانےکا80فیصدکام میئر کراچی کاہے، کیس بعدمیں بنائیں لیکن نام پہلےای سی ایل میں ڈالیں۔

    مصطفیٰ کمال  نے کہا آرمی چیف جیسےسرحدودں کادورہ کرتے ہیں خداکےواسطےکراچی کادورہ کریں ،آرمی چیف بلائیں گےتوسب آجائیں گے ، آرمی چیف جنگی بنیادوں پرکراچی کامسئلہ حل کرنےکی کوشش کریں۔

    آرمی چیف جیسےسرحدودں کادورہ کرتے ہیں خداکےواسطےکراچی کادورہ کریں

    پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ  وسیم اخترکوپکڑاجائےبہت پیسہ نکلےگا، مذاق بن گیاہےکہ ہم صبح سے شام تک 6پریس کانفرنس دیکھیں، کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا ہرایک اپنی ذمے داری دوسرے پر ڈال رہا ہے، کراچی میں آلائشیں اب تک پڑی ہیں، کوئی اٹھانے والا نہیں۔

    انھوں نے کہا وفاق نےنہ جانےکس دھن میں صفائی کاکام لےلیا، وفاق والےکچرانالےسےاٹھاکرسڑک پرڈال رہےہیں، شہرکوصاف نہیں کیاجارہا،کچراایک جگہ سے دوسری  جگہ ڈالاجارہاہے۔

    وسیم اخترکوپکڑاجائےبہت پیسہ نکلےگا

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ  کچراپھیلنےسےلوگ بیماریوں کاشکار ہورہے ہیں، میں کس سے فریاد کروں کیا ، تینوں کہ رہے ہیں ہم ذمہ دار نہیں ، کراچی والے کیا اقوام متحدہ جائیں ؟

    سربراہ پی ایس پی نے کہا  سارے پیسے اربوں کےحساب سےکھائےجارہےہیں، میئروسیم اخترجھوٹ بول رہےہیں اور پیسوں کے چکر میں ہیں، پیسے نہیں ، اربوں روپے آرہے ہیں، میئر کی چور بازاری میں اس کی پارٹی بھی ساتھ نہیں کھڑی۔

    ان کا کہنا تھا کہ گھمبیرصورتحال پرایمرجنسی نافذکی جائے،کراچی کوخصوصی درجہ دیاجائے، کراچی پاکستان کو آٹھ ہزار ارب دے سکتا ہے ،اس کی صلاحیت کو دیکھاہی نہیں جارہا، کراچی پاکستان کو آٹھ ہزار ارب دے سکتا ہے۔

    گھمبیرصورتحال پرایمرجنسی نافذکی جائے،کراچی کوخصوصی درجہ دیاجائے

    مصطفیٰ کمال نے کہا ہم کوئی مسلح جدوجہد نہیں کر رہے، ہم سےدشمنوں ساسلوک کیا جارہاہے، کرنٹ لگنے سے 46 مرگئے لیکن وزیراعظم نےعارف نقوی کو فون  نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  نالوں کا گند پارکوں میں ڈالا جارہا ہے ، کراچی والے اپنے مرتے بچوں کو نہیں بچاپارہے ، ہمیں آٓخری امیداب آرمی چیف جنرل باجوہ سےہے، آرمی چیف مداخلت کریں اورکراچی والوں کوریلیف دلوائیں، ہمیں تنگ کیاجارہاہےہمیں دیوارسےلگایاجارہاہے۔

    مصطفی کمال کاچیلنج  کیا کہ  وسیم اخترکیساتھ ٹاک شومیں بلالیں اوربات کرلیں، باربارکہہ رہاہوں میئرکراچی کانام ای سی ایل میں ڈالیں، فیس بک اور ٹویٹر پر صفائی ہو رہی ہےشہرمیں صفائی نام کی چیزنہیں۔

    کراچی والوں وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے

    انھوں نے کہا کراچی والوں وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے، وسیم اخترکی ہربات پیسےپرختم ہوتی ہےمقصدہی پیسےکماناہے۔

  • پی ایس پی ایک نظریہ ہے جو تیزی سے عوام میں مقبول ہو رہا ہے: مصطفی کمال

    پی ایس پی ایک نظریہ ہے جو تیزی سے عوام میں مقبول ہو رہا ہے: مصطفی کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں کامیاب جلسوں کے بعد ہم ممبر سازی مہم شروع کر رہے ہیں جس کے بعد پی ایس پی میں تنظیم نو کا عمل بھی کیا جائے گا۔

    اپنے ایک بیان میں مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ پی ایس پی ایک نظریہ ہے جو تیزی سے عوام میں مقبول ہو رہا ہے، کراچی اور حیدرآباد میں کامیاب جلسوں کے بعد ہم ممبر سازی مہم کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ اب لسانی، مذہبی اور خاندانی سیاست سے نکل کر اپنے مسائل کے حل کی بنیاد پر سیاست چاہتے ہیں، پی ایس پی اپنے قیام کے پہلے روز سے عوام میں شعور بیدار کرنے کی جدوجہد کر رہی ہے۔

    سربراہ پی ایس پی کا کہنا تھا کہ کراچی سے کشمیر تک عوامی مسائل کا حل پی ایس پی کے پیش کردہ منشور میں ہے۔

    سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ اب ملک بھر کی عوام کو جذباتی نعروں سے نکل کر حکمرانوں کا احتساب کرنا ہوگا ورنہ آئندہ آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔

  • شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا، مصطفیٰ کمال

    شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا شہر میں گندگی و غلاظت سے بیماریاں پھوٹنے لگی ہیں، شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا گزشتہ دنوں کراچی میں بارش کے دو اسپیل آئے، 46 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، دو دن کی بارشوں نے انتظامیہ کے پول کھول دیے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کوئی بھی تنکے برابر الزام بھی ثابت نہیں کر سکتا، 30 سال پرانے پلاٹ کی الاٹمنٹ کا الزام لگا دیا گیا۔

    سربراہ پی ایس پی نے کہا عید کا چھٹا روز ہے لیکن اب تک آلائشیں نہیں اٹھائی جاسکیں، شہر میں گندگی و غلاظت سے بیماریاں پھوٹنےلگی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے نظام کو یکسر بدلنے کی ضرورت ہے، مہذب معاشرے میں اس صورتحال پرحکمران مستعفی ہوجاتےہیں، شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں :  آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں ، مصطفیٰ کمال

    مصطفیٰ کمال نے کہا عید کی دن شہریوں نےاپنے پیاروں کو قبر میں اتارا ، گھروں کے سامنے سے آلائشیں اب تک نہیں اٹھائى جاسکیں ، سڑکوں پرجو صورت حال ہے وه سب کے سامنے ہے ، کام کےلیےاختیار کے ساتھ کردارکابھی ہونا ضروری ہے ۔

    کشمیر کے حوالے سے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ انڈیا خود حل کی طرف سے جاری ہے، ہم نے کشمیر کی جنگ کراچى میں لڑى ہے ، بھارت نےکراچی میں ایجنٹ بنا رکھے تھے ہم نے نیٹ ورک توڑا۔

    انھوں نے ایک بار پھر کہا کہ آرمى چیف کراچى کے مسائل کےحل کے لیےکردار ادا کریں۔

    یاد رہے گذشتہ روز بھی پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی میں صفائی کا مسئلہ ایک مہم سے حل نہیں کیا جاسکتا، آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں۔