Tag: مصطفیٰ کمال

  • مصطفیٰ کمال غدار سے بڑھ کر، فاروق ستار چاہیں بھی تو واپس نہیں آ سکتے: وسیم اختر

    مصطفیٰ کمال غدار سے بڑھ کر، فاروق ستار چاہیں بھی تو واپس نہیں آ سکتے: وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کی سیاست میں واپسی کا امکان اب نہیں ہے، آئین میں صوبوں کی گنجایش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی کے میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ آئین میں صوبوں کی گنجایش ہے، کراچی ایڈمنسٹریٹو یونٹ بن سکتا ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال پارٹی کے لیے غدار سے بھی بڑھ کر ہیں، فاروق ستار واپس آنا بھی چاہیں تو ایم کیو ایم میں نہیں آ سکتے۔

    میئر کراچی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی سے پی ٹی آئی کے اتحادی بن کر رہنا زیادہ بہتر ہے، عمران خان نے اسپتال بنایا ہے وہ کرپٹ نہیں ہیں، ہماری دعا ہے اللہ عمران خان کی مدد کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف کی سربراہی میں وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اے پی سی پر مشاورت

    خیال رہے کہ آج حکومت کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپوزیشن کی سرگرمیاں عروج پر نظر آئیں۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف نے ایک وفد کے ساتھ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں آل پارٹیز کانفرنس کے سلسلے میں مشاورت کی گئی۔

    اپوزیشن نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ حکومت کو غریب دشمن بجٹ پاس کرنے نہیں دیا جائے گا اور حکومت کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ عوام دوست بجٹ لے کر آئیں۔

  • لندن منی لانڈرنگ کیس میں بھارت ملوث تھا، مصطفیٰ کمال

    لندن منی لانڈرنگ کیس میں بھارت ملوث تھا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بھارت نے پوری کوشش کی منی لانڈرنگ کیس لندن کی عدالت نہ جائے کیس فائل نہ ہونے پر بانی ایم کیوایم بچ گئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فنڈنگ سے بانی ایم کیوایم نے کراچی میں دہشت گردی کرائی۔

    منی لانڈرنگ کیس میں بھارت ملوث تھا، بھارت نے پوری کوشش کی کہ منی لانڈرنگ کیس لندن کی عدالت نہ جائے، بھارتی دباؤ کی وجہ سے ہی منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہ ہوسکی۔

    میں سمجھتا ہوں کہ اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمے میں بھارت کو ملوث نہیں کیا جاسکتا، منی لانڈرنگ کیس فائل نہ ہونے پر بانی ایم کیوایم بچ گئے، بانی ایم کیوایم اب عالمی ایجنسیوں پر بوجھ بن چکے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سیاست میں آنے کا مقصد قوم کے مستقبل کو بچانا ہے، مسئلہ اختیار کا نہیں بلکہ کردار کا ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن پولیس نے بانی ایم کیو ایم کو ضمانت پر  رہاکردیا  

    ایم کیو ایم کوٹہ سسٹم، سرکاری نوکریوں اور محصورین کی واپسی کیلئے بنی تھی،40سال بعد یہ مسائل آج بھی جوں کے توں ہیں، اگر40سال میں کیا کیا کا سوال کیا جائے تو وہ قوم کو نئی لال بتی کے پیچھے لگا دیتے ہیں۔

  • بانی متحدہ مکافاتِ عمل کا شکارہیں، مصطفیٰ کمال

    بانی متحدہ مکافاتِ عمل کا شکارہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ آج بانی ایم کیو ایم کے خاص ساتھی بھی انہیں چھوڑ کرجاچکے ہیں، یہ مکافاتِ عمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے پی ایس پی کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ہم بہت سالوں سےایک ٹریپ میں پھنسےہوئےہیں، کئی دہائیوں سے یہ سلسلہ مہاجر قوم کے ساتھ جاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیوایم آج سےپہلےبھی گرفتارہوئےتھے،آج پوراسیٹ بانی ایم کیوایم کےساتھ نہیں ہے، ان کے خاص ساتھی انہیں چھوڑ کرجاچکے ہیں اور اب صرف ان کے تنخواہ دار ان کے ساتھ ہیں۔

    مصطفی ٰ کمال کا کہنا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کےساتھ جوہورہاہےوہ مکافات عمل ہے،ہمارے7کارکنان مارےگئےہم نےپلٹ کرکچھ نہیں کیا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایم کیو ایم میں رہتے ہوئے کوئی ثبوت جمع نہیں کیے، میں کسی کا ایجنٹ نہیں تھا جو ثبوت جمع کرتا۔ بانی ایم کیو ایم کی تقاریراوران کےاعمال ہی ان کےخلاف شواہدہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مجھےان کےخلاف کسی ثبوت کی ضرورت نہیں ہے،لندن پولیس کےپاس پہلےہی بہت شواہدموجودہیں۔

    بانی ایم کیو ایم لندن میں گرفتار، اسکاٹ لینڈیارڈ کی تصدیق

    آج صبح اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بانی ایم کیو ایم کو صبح 8 بجے ان کےگھر پر چھاپہ مار کر انھیں حراست میں لیا، گرفتاری کے بعد انھٰیں مقامی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ، نارتھ لندن میں چھاپے میں15 پولیس افسران نے حصہ لیا تھا۔

    نارتھ لندن میں بانی ایم کیوایم کےگھرکی تلاشی لی جارہی ہے، بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری ممکنہ طور پر 2016 کی نفرت انگیز تقریر پر کی گئی، نفرت پھیلانے کے جرم میں 6ماہ سے 3 سال تک کی سزاہوسکتی ہے۔

    یاد رہے اگست 2016 میں کراچی پریس کلب کے باہر قائد ایم کیو ایم کی جانب سے پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی، جس کے بعد مظاہرین نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کر کے دفتری املاک کو شدید نقصان پہنچایا اور دفتر میں موجود اسٹاف کو بھی زدکوب کیا تھا۔

    بعد ازاں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا ’’ایم کیو ایم سے منسلک برطانوی شہری کی تقریر کا مکمل متن حاصل کرلیا ہے، جس کا ترجمہ کیا جارہا ہے تاکہ برطانوی قوانین کی روشنی میں اس حوالے سے کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

    ترجمان اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا تھا کہ ’’اشتعال انگیز تقریر کے بعد برطانیہ اور بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کئی افراد نے بذریعہ خطوط اور کالز اپنی شکایات درج کروائیں تھیں جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا‘‘۔

  • مصطفیٰ کمال نے وزیر اعظم کے نئے بلدیاتی نظام کو خوش آئند قرار دے دیا

    مصطفیٰ کمال نے وزیر اعظم کے نئے بلدیاتی نظام کو خوش آئند قرار دے دیا

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں پیش ہونے والے نئے بلدیاتی نظام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ مضبوط بلدیاتی نظام کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

    پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ پاک سرزمین پارٹی کا پہلے روز سے مطالبہ ہے کہ ملک بھر میں مضبوط بلدیاتی نظام متعارف کرایا جائے اور عوام کو میئر کے انتخاب کا براہِ راست اختیار دیا جائے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ مضبوط بلدیاتی نظام کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، شہریوں کے ٹیکسز کی وصولی کا اختیار بھی بلدیاتی نمائندوں کے پاس ہونا چاہیے۔ پی ایس پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم روز اول سے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ چھوٹے انتظامی یونٹس سے ہی عوام کے مسائل کو بہتر انداز میں حل کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام سے اختیارات نچلی سطح پرمنتقل ہوں گے، شاہ محمود قریشی

    اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک اور حکومت کو مضبوط کرنے کی تجاویز ہمیشہ ہی پیش کیں مگر حکمراں اسے تنقید سمجھتے رہے، جب میئر کے پاس سرکاری عہدوں پر تعینات افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کا اختیار ہوگا تب ہی اداروں میں قابلِ اعتماد افسران آسکیں گے۔

    مصطفیٰ کمال نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ سندھ اور بلوچستان کے عوام کا احساسِ محرومی بڑھ رہا ہے لہذا یہاں پر بھی نیا بلدیاتی نظام متعارف کرایا جائے، قومی اسمبلی میں تمام صوبوں کی برابر کی نمائندگی دی جائے تاکہ حکومت تمام صوبوں پر یکساں توجہ دے اور ملک حقیقی ترقی کی جانب گامزن ہو۔

  • مڈل کلاس گھرانوں کے لیے عزت سے جینا دشوار ہو گیا: مصطفیٰ کمال

    مڈل کلاس گھرانوں کے لیے عزت سے جینا دشوار ہو گیا: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں ہے، ملک میں غربت کا خاتمہ نہیں کیا جا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ دنوں عوام پر پیٹرول بم گرایا گیا اور اب فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی مہنگی کر دی گئی ہے۔

    مصطفیٰ کمال پاکستان ہاؤس میں شعبہ خواتین کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ سفید پوش مڈل کلاس گھرانوں کے لیے عزت سے جینا دشوار کر دیا گیا ہے۔

    چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ خواتین کو با اختیار بنائے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، آج پاک سرزمین پارٹی کا شعبہ خواتین سب سے زیادہ متحرک ہے۔

    انھوں نے کہا ’اپنی ماؤں بہنوں کو پارٹی کا نظریہ اور منشور گھر گھر پہنچانے میں اہم ترین کردار ادا کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  صحت کے بنیادی حق اور آئین سے متعلق نفیسہ شاہ نے اہم بیان دے دیا

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ملک کا موجودہ نظام نا کام ہو چکا ہے، عمران خان اس نظام کی آخری امید تھے، عوام کے پاس پاک سرزمین پارٹی کے علاوہ اب کوئی آپشن نہیں۔

    ان کا کہنا تھا ’ہم نے 120 ممالک سے بڑا شہر ٹھیک کر کے دکھایا تھا اور اسی تجربے کی بنیاد پر ملک کو بھی بہتر کر سکتے ہیں، پی ایس پی آنے والی نسلوں کی بقا کے لیے پوری نیک نیتی کے ساتھ جدوجہد کر رہی ہے۔‘

    پی ایس پی چیئرمین نے کہا کہ خواتین پارٹی کا پیغام لے کر گھر گھر جائیں، ہم مظلوموں کی ایسی طاقت بنا رہے ہیں جس پر ظالم ظلم کرنے سے ڈرے اور آنے والی نسلوں کو ایک بہتر پاکستان اور روشن مستقبل مل سکے۔

  • الیکشن میں شکست سے تجربہ حاصل ہوا، کچھ لوگ ساتھ چھوڑ گئے، مصطفیٰ کمال

    الیکشن میں شکست سے تجربہ حاصل ہوا، کچھ لوگ ساتھ چھوڑ گئے، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے  چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ الیکشن میں شکست کی وجہ سے  تجربہ حاصل ہوا، کچھ لوگ ہمارا ساتھ چھوڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش کے کٹہرے میں میزبان وسیم بادامی نے مصطفیٰ کمال سے سوالات کیے۔

    ایک سوال کے جواب میں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جن کی وجہ سے مقتدر حلقوں سے بات کرنی پڑتی ہے، الیکشن میں شکست کے حوالے سے انیس ایڈوکیٹ نے جو بیان دیا وہ اُن کی ذاتی رائے تھی، میں لاتعلقی کا اعلان کرتا ہوں۔

    پی ایس پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ انیس ایڈوکیٹ سے کئی ماہ سے ملاقات نہیں ہورہی، ڈاکٹر صغیر بھی پارٹی اجلاسوں میں شرکت نہیں کررہے جس کی وجہ میرے علم میں نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: امید ہےآرٹی ایس نظام اس بار خراب نہیں ہوگا‘ مصطفیٰ کمال

    یہ بھی پڑھیں: ایوان میں بیٹھنے والے کراچی کی بات نہیں کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن ہارنے کے بعد جو تجربہ ہوا شائد وہ پہلے نہ ہوتا، لوگوں نے ہمیں ووٹ دیے اور ہم فتح حاصل نہ کرسکے یہ ایک طویل بحث ہے جسے پیچھے چھوڑ کر اب آگے بڑھنا ہے ساتھ ہی مصطفیٰ کمال نے انکشاف کیا کہ الیکشن میں شکست کے بعد کچھ لوگ ہمیں چھوڑ گئے ،مصطفیٰ کمال

    ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ 30 ہزار لوگ مروانے والے کہتے ہیں کہ ہمارے پاس گٹر لائنوں کا اختیار نہیں، ان لوگوں نے 11 الیکشن مہاجر سیاست کے نام پر جیتے مگر آج بے اختیار بن کر گھومتے ہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ حماد صدیقی میری نظر میں دہشت گرد نہیں بلکہ اصل مجرم بانی ایم کیو ایم ہیں، بلدیہ فیکٹری میں ہونے والی آتشزدگی کی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ آگ حادثے کی صورت میں لگی۔

  • ادارے ماسٹر پلان 2020  کے مطابق کام کرنے کے پابند ہیں: مصطفیٰ کمال

    ادارے ماسٹر پلان 2020 کے مطابق کام کرنے کے پابند ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ شہری ادارے ماسٹر پلان 2020 کے مطابق کام کرنے کے پابند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میرے دورِ نظامت میں ماسٹر پلان 2020 بنایا گیا تھا، تمام ادارے اس کے مطابق کام کے پابند ہیں۔

    [bs-quote quote=”کیا وزیرِ اعلیٰ کا کام ہے کہ وہ گٹر لائنوں اور کچرے کا انچارج ہو؟” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مصطفیٰ کمال” author_job=”پی ایس پی”][/bs-quote]

    مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کراچی کے حوالے سے فیصلے کیے، 2007 میں چیف جسٹس نے ایک حکم دیا تھا، واضح لکھا ہے کہ جو ادارہ کام کرے گا وہ ماسٹر پلان کے تحت کام کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی میونسپلٹی کی ذمے داری 18 اداروں کے پاس ہے، تمام ادارے ہر کام کمیٹی کے تحت کام کریں گے اور میئر اس کا سربراہ ہوگا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا ’اٹھارویں ترمیم کا مقصد وزیرِ اعلی کو لا محدود اختیارات دینا نہیں تھا، کیا چیف منسٹر کا کام ہے کہ وہ گٹر لائنوں اور کچرے کا انچارج ہو؟‘

    انھوں نے کراچی کی اہمیت کے حوالے سے کہا کہ کراچی کی معیشت رکتی ہے تو پاکستان کی معیشت رکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت2ہفتے میں غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے سے متعلق جامع پلان دے، سپریم کورٹ

    18 ویں ترمیم کے معاملے پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ کی جانب سے اس پر بڑا شور ہو رہا ہے، یہ ترمیم نچلی سطح تک اختیار پہنچانے کے لیے کی گئی تھی، اسے رول بیک نہیں کرنا چاہیے، لیکن چاروں صوبے چوہدری بن کر پیسوں پر بیٹھ گئے ہیں۔

    پی ایس پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ الیکشن جیتنے کا مطلب کام یاب ہونا نہیں ہے، جیتنے کے بعد کام کرنا کام یابی ہے۔

  • کراچی میں گیس، بجلی غائب ہے، شہری گٹر ملا پانی پی رہے ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی میں گیس، بجلی غائب ہے، شہری گٹر ملا پانی پی رہے ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ کراچی میں گیس اور بجلی غائب ہے جبکہ شہری گٹر ملا پانی پینے پر مجبور ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مصطفیٰ کمال نے سندھ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ منتخب نمائندے خاموش تماشائی بنے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہری پیاس سے مررہے ہیں، میرے دور کا 6 ارب کا پانی فراہمی منصوبہ 36 ارب کا کرکے نامکمل رکھا گیا۔

    ایوان میں بیٹھنے والے کراچی کی بات نہیں کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    عام انتخابات میں ناکامی پر تبصرہ کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ہمیں کسی نے نہیں ہرایا بلکہ ناکامی میں کامیابی چھپی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں چیئرمین پی ایس پی نے کہا تھا کہ ہم نے مثبت انداز میں کراچی کا مقدمہ لڑنا ہے، لوگ ایوان میں بیٹھ کر کراچی کی بات نہیں کر رہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ایس پی ہی وہ جماعت ہے جو کراچی کے مسائل کو اچھی طرح سمجھتی ہے اور ان کو حل بھی کرے گی۔

  • امید ہےآرٹی ایس نظام اس بار خراب نہیں ہوگا‘ مصطفیٰ کمال

    امید ہےآرٹی ایس نظام اس بار خراب نہیں ہوگا‘ مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ہمارا ایم این اے منسٹری نہیں مانگے گا حکومت کومسائل سے آگاہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کے حلقہ این اے 243 میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ لوگ گھروں سےنکلیں اورووٹ ڈالیں، اہم الیکشن ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ لوگوں نےموقع دیا توہمارے ایک ایم این اے کی آواز20 پربھاری ہوگی، ہمارا ایم این اے منسٹری نہیں مانگے گا حکومت کومسائل سے آگاہ کرے گا۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ حلقےکےعوام پولنگ اسٹیشن آکرڈولفن پرمہرلگائیں، آخری وقت میں پولنگ اسٹیشن تبدیل نہیں کرنے چاہئیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ امید ہے اس بارالیکشن کمیشن کی ایمرجنسی میں پریس کانفرنس نہیں ہوگی، امید ہے آرٹی ایس نظام اس بار خراب نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات بدترین ہیں، حکومت کومسائل سے آگاہ رکھیں گے، پی ایس پی امیدوارکامیاب ہوکرحکومت سے کراچی کے مسائل پربات کرے گا۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ امید ہے ضمنی انتخابات شفاف ہوں گے، لوگوں کوشکایات نہیں ہوں گی۔

    ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری

    واضح رہے کہ ملک میں قومی اسمبلی کی 11 اور صوبائی اسمبلی کی 24 نشتوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔

    ضمنی انتخابات میں قومی اور پنجاب اسمبلی کی 11 نشستوں کے ساتھ خیبرپختونخواہ اسمبلی کی 9، سندھ اور بلوچستان کی 2،2 نشستوں پرپولنگ جاری ہے اور 600 سے زائد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر35 حلقوں میں 92 لاکھ 93 ہزار 74 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن کے لیے 7 ہزار 489 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جبکہ ایک ہزار727 پولنگ اسٹیشن کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

  • ایوان میں بیٹھنے والے کراچی کی بات نہیں کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    ایوان میں بیٹھنے والے کراچی کی بات نہیں کر رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال ضمنی انتخابات کے سلسلے میں متحرک ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں بیٹھنے والے کراچی کی بات نہیں کر رہے ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا ’ہم نے مثبت انداز میں کراچی کا مقدمہ لڑنا ہے، لوگ ایوان میں بیٹھ کر کراچی کی بات نہیں کر رہے۔‘

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں ہونے والی سرگرمی سے متعلق بتایا کہ این اے 243 کے لیے 4 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 4 میں سے صرف ایک کو پارٹی ٹکٹ دیا جانا تھا اس لیے آصف حسنین این اے 243 میں پی ایس پی کے امیدوار ہوں گے۔

    مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا کہ پی ایس پی ہی وہ جماعت ہے جو کراچی کے مسائل کو اچھی طرح سمجھتی ہے اور ان کو حل بھی کرے گی۔

    پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین نے این اے 243 کے ووٹرز سے اپیل کی کہ وہ پی ایس پی کو ووٹ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری میں گنتی کو ٹھیک نہ کیا جانا نسل کشی کے مترادف ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پیسوں کی لین دین، حساس ادارے کا چھاپا


    خیال رہے کہ ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔ ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    صوبائی اسمبلیوں میں سے پنجاب اسمبلی کے 13، خیبر پختونخواہ کے 9 اور سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 2، 2 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا۔