Tag: مصطفیٰ عامر

  • ارمغان کو مصطفیٰ عامر کی لاش چھپانے کا مشورہ کس نے دیا تھا؟ والدہ کا بڑا انکشاف

    ارمغان کو مصطفیٰ عامر کی لاش چھپانے کا مشورہ کس نے دیا تھا؟ والدہ کا بڑا انکشاف

    کراچی : مصطفیٰ عامر کی والدہ وجیہہ عامر نے انکشاف کیا کہ ارمغان کو بیٹے کی لاش بلوچستان میں ٹھکانے لگانے کا مشورہ کس نے دیا تھا؟

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں مقتول کی والدہ وجیہہ عامر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تفتیش سے مطمئن ہوں۔

    ارمغان سے متعلق وجیہہ عامر کا کہنا تھا کہ ارمغان ایک جملہ بولنے کے بعد گھنٹوں کیلئے سُن ہو جاتا ہے، ارمغان کوہینڈل کرنا آسان نہیں اس لیے پولیس ریمانڈ حاصل کررہی ہے۔

    مقتول کی والدہ نے بتایا کہ مصطفیٰ کیس میں ارمغان کےحوالے سےپہلے دن سے مجھے ڈرایا جا رہا ہے، ملزم شیراز کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اس نے اپنے آپ کو بچانے کیلئے بیان دیا، شیراز نے من گھڑت کہانی بنا کر سنائی لیکن وہ وعدہ معاف گواہ نہیں بنے گا، شیراز گواہ نہیں بلکہ بیٹے کے قتل کے جرم میں برابر کا شریک ہے۔

    انھوں نے انکشاف کیا کہ مصطفیٰ کی لاش بلوچستان میں ٹھکانے لگانے کا آئیڈیا شیراز کا ہی تھا، ارمغان نے بتایا لاش چھپانے کا مشورہ شیراز نے ہی دیا تھا، شیراز جھوٹ بول رہا ہے اور اس کا بیان معنی نہیں رکھتا۔

    مصطفیٰ کی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ مصطفیٰ ارمغان کے گھر منشیات فروخت کرنے نہیں گیا تھا، ارمغان نے اپنے والد کو واقعے کا بتایا تو اس نے کہا کہ تم فرار ہوجاؤ، ارمغان کے والد کامران قریشی کو بھی تو شامل تفتیش کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ پولیس کے مطابق ملزمان نے مصطفیٰ کا موبائل فون توڑکر پھینک دیا تھا، میں نے یہ کبھی نہیں کہا ارمغان نے مجھے تاوان کے لیے کال کی، جنوری میں ارمغان سےمیری بحث ہوئی اس کے بعد تاوان کی کال آئی، تاوان مانگنے والوں کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ مصطفیٰ ان کے پاس ہے۔

  • مصطفیٰ عامر کیخلاف منشیات کا مقدمہ ختم کردیا گیا

    مصطفیٰ عامر کیخلاف منشیات کا مقدمہ ختم کردیا گیا

    کراچی : عدالت نے مصطفیٰ عامر کیخلاف منشیات کا مقدمہ ختم کردیا، کیس میں مصطفیٰ کے 22 فروری کو وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی نارکوٹکس کورٹ میں مصطفیٰ عامر کا مقدمہ ختم کردیاگیا ، منشیات کیس میں مصطفیٰ کا نام عامر عرف تیمور ولد عامر شجاع درج تھا۔

    ،ایس ایچ او اے این ایف کورنگی نے بیان دیا کہ ملزم عامر عرف تیمور کا انتقال ہو چکا ہے، ایس ایچ او نے مقتول مصطفیٰ کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور دیگردستاویزات پیش کیں۔

    عدالت نے ایس ایچ او کےبیان کے بعد مصطفیٰ کیخلاف مقدمہ ختم کردیا ، مقدمے میں عمار حمید اور فیصل یعقوب اشتہاری ہیں، جس پر عدالت نے دونوں کے پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    مصطفیٰ عامر کے 22 فروری کو وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے ،عدالت نے ملزم کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ 30 اپریل 2024 کے بعد ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا۔

    ملزم کیخلاف 2019 میں منشیات اسمگلنگ کے 2 مقدمات درج کیےگئے تھے ، گرفتار ملزم نے کینیڈا سے میری جوانا نامی خاتون سےمنشیات اسمگل کرائی تھی،مصطفی اور دیگر ملزمان کیخلاف 2024 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • ایف آئی اے منی لانڈرنگ ٹیم نے ارمغان کی بیش قیمت اوڈی کار تحویل میں لے لی

    ایف آئی اے منی لانڈرنگ ٹیم نے ارمغان کی بیش قیمت اوڈی کار تحویل میں لے لی

    کراچی: ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ ٹیم نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی کردار ارمغان کی بیش قیمت اوڈی کار تحویل میں لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی اینٹی منی لانڈرنگ ٹیم نے خیابان مومن، ڈیفنس میں ارمغان کے گھر پہنچ کر تلاشی لی، ایف آئی اے ٹیم نے گزشتہ روز سرچ وارنٹ حاصل کیے تھے۔

    سرچ ٹیم میں ایف آئی اے کے سینئر افسران اور اہلکار شامل تھے، اور اس نے گزری تھانے کی پولیس کی موجودگی میں گھر کی تلاشی لی، اس دوران ایف آئی اے ٹیم نے ٹرک منگوا کر ارمغان کے گھر سے قیمتی گاڑی کو لفٹ کیا۔

    ایف آئی اے ٹیم کی جانب سے انوینٹری تیار کی گئی، جس کے مطابق گھر سے مزید 18 لیپ ٹاپ اور الیکٹرانک آلات برآمد ہوئے ہیں۔ اے وی سی سی کے چھاپے میں اس گھر سے 62 لیپ ٹاپس پہلے ملے تھے، جس سے برآمد لیپ ٹاپس کی مجموعی تعداد 80 ہو گئی ہے، ان ہی لیپ ٹاپس کو دیکھ کر یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اب قتل کے اس کیس کی تفتیش باقاعدہ طور پر ایف آئی اے کو دی جائے۔

    عالیان علی رضا کیس، لاپتا بچے کی والدہ کی درخواست پر اے آئی جی کا بڑا فیصلہ

    ارمغان کی ملکیت بیش قیمت اوڈی کار بھی تحویل میں لے لی گئی ہے، قیمتی کار مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کے پیسوں سے خریدی گئی ہے، ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ کا کہنا ہے کہ ضبط کار کو تفتیش کا حصہ بنایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق 2 روز بعد یہی ٹیم ارمغان سے بھی ملے گی اور اس سے اس سلسلے میں تفتیش کی جائے گی۔

  • مصطفیٰ عامر کے قتل کا واحد چشم دید گواہ ہوں، مجھ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، ملزم شیراز

    مصطفیٰ عامر کے قتل کا واحد چشم دید گواہ ہوں، مجھ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، ملزم شیراز

    کراچی: مصطفیٰ عامر اغوا، قتل کیس کی آج جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں سماعت ہوئی، جس میں ملزم شیراز نے بتایا کہ اعترافی بیان کے لیے اس پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

    کراچی میں مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس میں ایک اور پیش رفت سامنے آئی ہے، ملزم شیراز کو دفعہ 164 کے تحت اعترافی بیان ریکارڈ کرانے کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے ملزم کو بیان دینے سے قبل سوچنے کے لیے ایک گھنٹے کا وقت دیا اور ریمارکس دیے کہ یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے، آپ اچھی طرح سوچ لیں۔

    ملزم شیراز نے عدالت میں کہا کہ اس پر اعترافی بیان کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اس سے کہا گیا ہے کہ اعتراف کرو گے توکم سزا ملے گی، ملزم نے کہا میں وقوعے کے وقت بے بس تھا، مجھے اس کیس میں پھنسایا جا رہا ہے۔ مجسٹریٹ نے کہا کہ ملزم کے اس بیان پر تفتیشی افسر کی جانب سے اعترافی بیان کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا

    عدالت نے کہا ملزم کا کہنا ہے کہ وہ گواہ ہے اس کے سامنے ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کیا، ملزم نے بتایا کہ وہ بے بس اور لاچار تھا اس لیے کچھ نہیں کر سکا، اور اس نے آج تک جو پولیس کو بتایا وہ گواہ بن کر بتایا تھا۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم شیراز کا آج کا بیان ہمارے حق میں گیا ہے، اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس کے سامنے قتل ہوا۔ ملزم شیراز نے کہا کہ میں ملزم نہیں چشم دید گواہ ہوں، میں واحد چشم دید گواہ ہوں جس کے سامنے ارمغان نے مصطفی کو قتل کیا، ارمغان نے لوہے کے راڈ سے مارا پھر گن پوائنٹ پر بلوچستان لے کر گیا، اور گاڑی سمیت مصطفیٰ عامر کو جلا دیا۔

  • مصطفیٰ عامر کو  فلمی انداز میں قتل کرنے کا انکشاف، مارنے سے پہلے کیا کہا؟ ارمغان نے  پوری کہانی بتادی

    مصطفیٰ عامر کو فلمی انداز میں قتل کرنے کا انکشاف، مارنے سے پہلے کیا کہا؟ ارمغان نے پوری کہانی بتادی

    کراچی : مرکزی ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کی پوری کہانی سنادی ، جس میں بتایا مصطفیٰ کو کیسے قتل کیا اور قتل سے پہلے کیا کہا؟

    تفصیلات کے مطابق مصطفی عامر قتل کیس میں تحقیقاتی ٹیم کو دیا گیا ارمغان کا اہم بیان سامنے آگیا ، تحقیقاتی افسر نے بتایا کہ ارمغان نے مصطفیٰ کو فلمی انداز میں قتل کیا۔

    ملزم نے بیان میں کہا کہ مصطفی جیسے ہی ارمغان کے گھرمیں داخل ہوااس کولوہےکی راڈ ماری، مصطفی کو زخمی ہونے کے بعد کہا اب ٹاس کروں گا، ہیڈ آگیا تو چھوڑ دوں گا ٹیل آیا تو اور ماروں گا۔

    ملزم نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا کہ دو بار سکہ اچھالا اور ارمغان نے مصطفی کودوسری اورتیسری بار بھی راڈسےمارا ، ملزم نے حب لے جاکر گاڑی کی ڈگی کھولی۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات

    تحقیقاتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ارمغان نے مصطفی کو کہا اٹھو اور بھاگ سکتے ہو تو جان بچا لو لیکن مصطفی اٹھ نہ سکا تو ارمغان نے پھر سکہ اچھالا اور کہا ٹاس ہارا تو نہیں جلاؤں گا، ملزم نے مبینہ طور پر ٹاس کیا اور پیٹرول ڈال کر آگ لگادی۔

    تحقیقاتی ذرائع نے مزید کہا کہ لاش ڈھونڈنے کیلئے 130 کلومیٹر تک اندر گئے۔

  • مصطفیٰ عامر کو انصاف دلانے کے لیے احتجاج ، مظاہرین کا ملزم ارمغان کی پھانسی کا مطالبہ

    مصطفیٰ عامر کو انصاف دلانے کے لیے احتجاج ، مظاہرین کا ملزم ارمغان کی پھانسی کا مطالبہ

    کراچی : مقتول مصطفیٰ عامر کی والدہ نے ایک این جی او کے ساتھ تین تلوار پر انصاف کے حصول کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں 3 تلوار پر مصطفیٰ عامر قتل کیس سے متعلق سماجی تنظیم نے احتجاج کیا ، پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے مظاہرین نے ملزم ارمغان کی پھانسی کا مطالبہ کیا۔

    مصطفیٰ عامر کو انصاف دلانے کے لیے احتجاج ، مظاہرین کا ملزم ارمغان کی پھانسی کا مطالبہ

    احتجاج میں مقتول مصطفیٰ عامر کے لیے شمعیں بھی روشن کی گئیں ، احتجاج میں مقتول کی والدہ بھی شریک تھیں۔

    اس موقع پر مقتول کی والدہ کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کاقتل سازش کےتحت کیاگیاہے، ارمغان نشے کی حالت میں بلوچستان بغیر نقشے کیسے پہنچ گیا۔

    مزید پڑھیں: ارمغان کیلئے پھانسی بہت چھوٹی سزا ہوگی، والدہ مصطفیٰ

    گذشتہ روز مقتول نوجوان مصطفیٰ عامر کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مصطفیٰ کو انصاف دلانا اب میری زندگی کا مشن ہے۔

    مقتول نوجوان کی والدہ کا کہنا تھا کہ ارمغان کیلئے پھانسی بہت چھوٹی سزا ہوگی، ایسے جانور کو باہر نہیں آنا چاہیے، اگر وہ رہا ہوگیا تو پہلے سے زیادہ خطرناک ہوجائے گا۔

    مقتول کی والدہ نے عوام سے اپیل کی کہ مصطفیٰ کیلئے آواز اٹھائیں، میرا بیٹا منشیات فروش نہیں تھا۔

    یاد رہے مصطفیٰ عامر کو 6 جنوری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس سے مبینہ طور پر اس کے دوستوں نے اغوا کر کے قتل کر دیا تھا. پولیس کے مطابق نوجوان کے دوستوں نے اس کی لاش کو اس کی گاڑی ڈال کر بلوچستان کے علاقے حب میں جلادیا تھا۔

    بعد ازاں کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے بارے میں پریشان کن انکشافات سامنے آئے ہیں، جس نے مصطفیٰ کے قتل سے قبل متعدد افراد کو تشدد کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا۔

  • قتل کئے گئے مصطفیٰ عامر کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری، عدالت میں پیش کرنے کا حکم

    قتل کئے گئے مصطفیٰ عامر کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری، عدالت میں پیش کرنے کا حکم

    کراچی : عدالت نے جنوری میں قتل کئے گئے مصطفیٰ عامر کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے 27 فروری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات عدالت نے جنوری میں قتل کئے گئے مصطفیٰ عامر کے منشیات کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے۔

    عدالت نے مصطفی کو 27 فروری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا، مصطفی کےخلاف 2024 میں کورنگی میں مقدمہ درج ہوا تھا۔

    اے این ایف نے بتایا کہ مقتول مصطفی عامر نے کوریئر سے منشیات بھجوانےکی کوشش کی تھی اور کمپنی میں نام تیمور لکھوا رکھا تھا۔

    تفتیشی افسر انسداد منشیات عدالت کو مصطفی کے قتل سے متعلق آگاہ کریں گے۔

    خیال رہے کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے مصطفی کی لاش کی ڈی این اے سے تصدیق کے بعد ڈیفنس فیز 6 کی مسجد میں نماز جنارہ ادا کی گئی، نوجوان کی نماز جنازہ میں اہل خانہ سمیت لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی، ، جس کے بعد انہیں ڈی ایچ اے فیز 8 قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر کی تدفین کردی گئی

    مصطفیٰ کی لاش بلوچستان کے علاقے حب سے جھلسی ہوئی ملی تھی، ڈی این اے کی رپورٹ آنے کے بعد لاش کی شناخت ممکن ہوئی تھی۔

    بعد ازاں قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لاش ان کے اہل خانہ کے حوالے کی گئی تھی۔

    یاد رہے نوجوان کو 6 جنوری کو ڈی ایچ اے سے اغوا کیا گیا تھا ، جس کے بعد مقتول کی والدہ نے اگلے روز بیٹے کی گمشدگی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

    مزید پڑھیں : کراچی : مواچھ گوٹھ قبرستان سے ملنے والی باقیات مصطفیٰ عامر کی نکلیں

    پولیس نے مقدمے میں اغوا برائے تاوان کی دفعات شامل کیں اور مقدمہ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) منتقل کیا گیا تھا۔

    کیس کی تفتیش کے نتیجے میں پولیس نے دو ملزمان ارمغان اور شیراز کو گرفتار کیا تھا، جنہوں نے انکشاف کیا تھا کہ مصطفیٰ کو ڈی ایچ اے میں قتل کیا گیا تھا اور انہوں نے حب میں اس کی لاش اور اس کی گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔

    حب پولیس کی جانب سے بارہ جنوری کو مصطفی کی لاش لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی گئی تھی تاہم بعد ازاں مصطفی کی لاش سولہ جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں دفن کردی گئی تھی۔

    21 فروری کو عدالتی حکم پر مصطفیٰ عامر لاش کی شناخت کے لیے قبر کشائی کرکے ڈی این اے نمونے جمع کئے گئے ، جس کے بعد لاش کے ڈی این اے نمونے مصطفیٰ کی والدہ سے میچ کر گئے تھی اور لاش مصطفیٰ کی نکلی تھی۔

  • کراچی: اغوا کے بعد قتل ہونے والے مصطفیٰ عامر کی تدفین کردی گئی

    کراچی: اغوا کے بعد قتل ہونے والے مصطفیٰ عامر کی تدفین کردی گئی

    کراچی: اغوا کے بعد قتل ہونے والے مصطفی عامر کی نماز جنارہ ڈیفنس میں ادائیگی کے بعد مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے مصطفی عامر کی لاش کی ڈی این اے سے تصدیق کے بعد ڈیفنس فیز 6 کی مسجد میں نماز جنارہ ادا کی گئی۔

    نوجوان کی نماز جنازہ میں اہل خانہ سمیت لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی، جس کے بعد انہیں ڈی ایچ اے فیز 8 قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

    مصطفیٰ کی لاش بلوچستان کے علاقے حب سے جھلسی ہوئی ملی تھی، ڈی این اے کی رپورٹ آنے کے بعد لاش کی شناخت ممکن ہوئی تھی۔

    بعد ازاں قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لاش ان کے اہل خانہ کے حوالے کی گئی تھی۔

    یاد رہے نوجوان کو 6 جنوری کو ڈی ایچ اے سے اغوا کیا گیا تھا ، جس کے بعد مقتول کی والدہ نے اگلے روز بیٹے کی گمشدگی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

    مزید پڑھیں : کراچی : مواچھ گوٹھ قبرستان سے ملنے والی باقیات مصطفیٰ عامر کی نکلیں

    پولیس نے مقدمے میں اغوا برائے تاوان کی دفعات شامل کیں اور مقدمہ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) منتقل کیا گیا تھا۔

    کیس کی تفتیش کے نتیجے میں پولیس نے دو ملزمان ارمغان اور شیراز کو گرفتار کیا تھا، جنہوں نے انکشاف کیا تھا کہ مصطفیٰ کو ڈی ایچ اے میں قتل کیا گیا تھا اور انہوں نے حب میں اس کی لاش اور اس کی گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔

    حب پولیس کی جانب سے بارہ جنوری کو مصطفی کی لاش لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی گئی تھی تاہم بعد ازاں مصطفی کی لاش سولہ جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں دفن کردی گئی تھی۔

    21 فروری کو عدالتی حکم پر مصطفیٰ عامر لاش کی شناخت کے لیے قبر کشائی کرکے ڈی این اے نمونے جمع کئے گئے ، جس کے بعد لاش کے ڈی این اے نمونے مصطفیٰ کی والدہ سے میچ کر گئے تھی اور لاش مصطفیٰ کی نکلی تھی۔

  • مصطفیٰ عامر کی لاش : پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کے دل دہلا دینے والے انکشافات

    مصطفیٰ عامر کی لاش : پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کے دل دہلا دینے والے انکشافات

    کراچی : پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ عامر کی لاش کے مکمل حصے موجود نہیں تھے، موت کی وجہ کا تعین کرنا مشکل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں لاش کے 11 نمونے سندھ فرانزک ڈی این اے لیب بھجوا دیے گئے ہیں۔

    پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ موت کی وجہ کا تعین کرنا مشکل ہے، فنگر پرنٹ نہ ہونے کے باعث ڈی این اے کا آپشن ہی رہ گیا ہے۔

    پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ جلی ہوئی لاشیں عموماً نامکمل ہی ملتی ہیں، لاش کےمکمل حصے موجود نہیں تھے۔

    انھون نے مزید کہا کہ لاش سے کچھ سیمپلز کیمیکل تجزیے کیلئے اور کچھ ایکسٹر اسیمپلز بھی لیے ہیں تاہم عام کیسز میں ایک یاد وہی سیمپلز کافی ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : مصطفی عامر کی قبر کشائی کے بعد لاش تابوت میں ایدھی سرد خانے منتقل

    ایس ایس پی اےوی سی کا کہنا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد کیس میں مزید پیشرفت ہوگی اور حقائق سامنے آئیں گے۔

    گذشتہ رو نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس میں عدالتی حکم پر قبر کشائی کا عمل مکمل کیا گیا تھا، مواچھ گوٹھ ایدھی قبرستان میں مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے بعد نمونے حاصل کئے گیے۔

    پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کی سربراہی اور مجسٹریٹ کی زیر نگرانی قبر کشائی کی گئی تھی۔

  • مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی آج ہوگی

    مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی آج ہوگی

    کراچی : مصطفیٰ عامر کی قبرکشائی آج ہوگی ، قبرکشائی میں وجہ موت کا تعین اور ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں عدالتی احکامات پر مصطفیٰ عامر کی قبرکشائی آج ہوگی ، قبر کشائی کیلئے3 رکنی میڈیکل بورڈتشکیل دے دیا گیا ہے۔

    پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کو میڈیکل بورڈ کا چیئرمین نامزد کیا گیا ہے جبکہ میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر شری چند اور ایم ایل او ڈاکٹر کامران خان شامل ہیں۔

    میڈیکل بورڈموچکو کے قبرستان میں مصطفی عامرکی قبر کشائی کرے گا، قبرکشائی جوڈیشل مجسٹریٹ کی نگرانی میں ہوگی۔

    قبرکشائی میں وجہ موت کا تعین اور ڈی این اےکےنمونےحاصل کیےجائیں گے، اس دوران سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔

    تفتیشی افسر محمد علی نورانی کو سیکیورٹی ولاجسٹک انتظامات کی ذمہ داری سونپی گئی۔

    مزید پڑھیں : ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا: پولیس

    گزشتہ روز ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنےکا اعتراف کیا تھا ، دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ مصطفیٰ کی گاڑی کوآگ لگائی تو وہ زندہ اورنیم بیہوش تھا۔

    ارمغان نے تفتیش کاروں کو بیان دیا تھا کہ اس نے مصطفیٰ کو ہاتھوں اور پیروں پر مار کر زخمی کیا تھا، رائفل سے تین فائر کیے جو مصطفیٰ کو نہیں لگے، فائرنگ وارننگ دینے کے لیے کیے تھے۔

    ملزم نے مزید بتایا تھا کہ 8 فروری کو پولیس کو بنگلے میں دیر سے داخل ہوتا دیکھا، بروقت دیکھ لیتا تو پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ طویل ہو سکتا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ارمغان کے بیان کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    خیال رہے حب پولیس کی جانب سے بارہ جنوری کو مصطفی کی لاش لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی گئی تھی تاہم بعد زاں مصطفی کی لاش سولہ جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں دفن کردی گئی تھی۔