Tag: مصطفیٰ عامر قتل کیس

  • ’’کیا آپ کو اپنا جرم قبول ہے؟‘‘ انسداد دہشت گردی عدالت نے ارمغان کو فردِ جرم پڑھ کر سنایا

    ’’کیا آپ کو اپنا جرم قبول ہے؟‘‘ انسداد دہشت گردی عدالت نے ارمغان کو فردِ جرم پڑھ کر سنایا

    کراچی (26 اگست 2025): مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف صحافی پر حملے کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے ارمغان پر فرد جرم عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق جیل حکام نے گرفتار ملزم ارمغان کو عدالت میں پیش کر دیا، عدالت نے ملزم کو فرد جرم پڑھ کر سنایا ’’الزام ہے آپ نے مدعی پر حملہ کیا، کیا آپ کو اپنا جرم قبول ہے؟‘‘

    ملزم ارمغان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، اور کہا مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے، میں نے کسی پر حملہ نہیں کیا، عدالت نے ملزم پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے گواہان کو نوٹس جاری کر دیے۔

    خونی رشتوں سے محروم خاتون کی تصدیق کے لیے عدالت کا نادرا کو سخت حکم

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ 19 نومبر 2024 کو ملزم ارمغان اپنی گاڑی میں سوار تھا، اس نے صحافی ندیم احمد خان کو روکا اور تلخ کلامی کی، ارمغان نے تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کر کے صحافی کو زخمی کیا اور فرار ہو گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا تفتیش کے دوران ملزم ارمغان اپنے جرم کا اعتراف کر چکا ہے، اس نے اعتراف کیا کہ اس نے صحافی کو جان سے مارنے کی نیت سے فائرنگ کی تھی، مدعی مقدمہ نے ملزم ارمغان کو شناخت بھی کیا ہے۔

    عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 6 ستمبر تک ملتوی کر دی، صحافی ندیم احمد پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ بہادر آباد تھانے میں درج ہے۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس  میں اہم پیش رفت: پولیس چالان میں بڑے  انکشافات

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیش رفت: پولیس چالان میں بڑے انکشافات

    کراچی : مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس میں مرکزی ملزمان ارمغان اور شیراز کے خلاف چالان جمع کرادیا گیا، جس میں مزید انکشافات سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مصطفیٰ عامر کے اندوہناک اغوا اور قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 16 کو مرکزی ملزمان ارمغان اور شیراز کے خلاف چالان موصول ہو گیا، جس پر عدالت نے دونوں ملزمان کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے ہیں اور جیل حکام کو آئندہ سماعت پر انہیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    چالان میں کہا گیا کہ ملزم شیراز نے دورانِ تفتیش اعترافِ جرم کیا ہے اور مقتول کے اغوا و قتل کی مکمل تفصیل دی ہے۔

    شیراز نے بیان میں کہا کہ 6 فروری کی صبح 9 بجے مصطفیٰ عامر ملزم ارمغان کے گھر آیا، جہاں اسے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ہاتھ باندھ کر گاڑی میں ڈالا گیا اور پھر ارمغان خود گاڑی چلا کر حب، بلوچستان لے گیا۔

    چالان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملزم نے گاڑی کو بلوچستان میں لے جا کر اس پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ناردرن بائی پاس کے قریب چیک پوسٹ پر بھی ریکارڈ ہوئی، جو ثبوت کے طور پر شامل کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کے لیپ ٹاپ سے اہم شواہد مل گئے

    چالان میں مزید بتایا گیا نادرن بائی پاس ہمدرد موڑ کے قریب رینجرز چوکی پر لگے سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمان کی فوٹیج ریکارڈ ہوئی جبکہ ملزم نے جس ہوٹل پر ناشتہ کیا اس کے ویٹر کا بیان بھی لیا گیا۔

    پولیس کے مطابق مقتول کی لاش سے حاصل ڈی این اے کو میچ کرکے مقتول کی شناخت کی گئی اور ملزم کی نشاندہی پر زیر استعمال موبائل فون بھی برآمد کیا ہے

    مزید برآں، ملزم شیراز اور ارمغان نے ایس ایس پی کے روبرو اپنے اعترافِ جرم کی ویڈیو ریکارڈ کرائی ہے۔

    چالان میں کہنا تھا کہ ارمغان کے ہاتھوں زخمی ہونے والی لڑکی زوما عرف انجیلا کا بیان ریکارڈ کیا گیا ملزم ارمغان کے دو ملازمین کے زیر دفعہ 164 کے تحت بیان ریکارڈ کروائے۔

    پولیس کا مؤقف ہے کہ ملزم ارمغان نے تشدد اور آگ لگا کر مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، جس کے بعد کیس مزید مضبوط ہو گیا ہے۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کا نیا بیان سامنے آگیا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کا نیا بیان سامنے آگیا

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان صحافی پر حملے کے مقدمے مقدمے کی نقول لینے سے پھر انکار کرتے ہوئے کہا نئے نئے مقدمات میں ملوث کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامرقتل کیس کے ملزم ارمغان کے خلاف صحافی پر حملے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    جیل حکام نے ملزم کو جوڈیشل کمپلیکس اے ٹی سی میں پیش کیا ، ملزم ارمغان کا مقدمے کی نقول لینے سے ایک بار پھر انکار کردیا۔

    عدالت نے مقدمہ کی نقول لینے سے انکار پر ملزم ارمغان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا مقدمے کی نقول کیوں نہیں لینا چاہتے؟

    ملزم نے عدالت میں کہا کہ نئے نئے مقدمات میں ملوث کیا جارہا ہے، کاپی نہیں لوں گا، جس کے بعد عدالت نے ملزم کو مقدمہ کی نقول فراہم کرنے کیلئے اگلی تاریخ مقرر کردی اور کیس کی مزید سماعت 31 جولائی تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کا ایک اور بڑا اعتراف

    پولیس نے بتایا کہ 19 نومبر 2024 کو ملزم ارمغان اپنی گاڑی میں سوار تھا، ملزم نے نجی ٹی وی کے صحافی کو روکا اور تلخ کلامی کی، ملزم نے تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کرکے صحافی کو زخمی کیا اور فرارہوا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش ملزم اپنے جرم کا اعتراف کرچکا ہے، مدعی مقدمہ نے ملزم کو شناخت بھی کیا ہے۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس میں کئی ماہ بعد اہم پیش رفت

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں کئی ماہ بعد اہم پیش رفت

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں کئی ماہ بعد اہم پیش رفت سامنے آئی ، کیس سماعت کیلئے ٹرائل کورٹ منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مصطفی عامر قتل کیس سماعت کیلئے ٹرائل کورٹ منتقل کردیا گیا، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے منتظم جج نے مقدمہ انسداد دہشت گردی کورٹ نمبر 16 میں منتقل کیا۔

    خیال رہے مصطفی عامر قتل کیس سال 2025 کا ہائی پروفائل کیس ہیں ، پولیس نے بتایا کہ 6 جنوری 2025 مصطفیٰ عامر کو قتل کردیا گیا تھا، مصطفی عامر کے قتل کے الزام میں ارمغان اورشیرازگرفتار ہیں۔

    حب پولیس کی جانب سے بارہ جنوری کو مصطفی کی لاش لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی گئی تھی تاہم بعد زاں مصطفی کی لاش سولہ جنوری کو کیماڑی ایدھی قبرستان میں دفن کردی گئی تھی

    مصطفی کی لاش حب سے ملزمان کی نشاندہی پر برآمد کی گئی تھی، ملزمان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد حب میں جاکر لاش جلا دی تھی۔

    مزید پڑھیں : مصطفی عامر کے قتل کی ایک اور اہم سی سی ٹی وی سامنے آگئی

    دونوں ملزم پولیس اور میڈیا کے سامنے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کرچکے ہیں تاہم دونوں ملزمان نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان دینے سے انکار کر دیا تھا۔

    ارمغان نے تفتیش کے دوران قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خیابان محافظ سے دریجی تک مصطفیٰ کی گاڑی ڈرائیو کر کے پہنچا تھا، پھر مصطفیٰ کی گاڑی کو آگ لگائی تو وہ زندہ اور نیم بے ہوشی کی حالت میں تھا، اس نے مصطفیٰ عامر کو ہاتھوں اور پیروں پر مار کر زخمی کیا تھا، رائفل سے تین فائر کیے جو مصطفیٰ کو نہیں لگے، مصطفیٰ پر فائرنگ وارننگ دینے کے لیے کیے تھے بعد ازاں آگ لگادی۔

    ملزم شیراز نے انکشاف کیا تھا کہ ارمغان نے مصطفیٰ کو بہانے سے اپنے گھر بلایا، جہاں تین گھنٹے تک لوہے کی راڈ سے تشدد کیا گیا۔ بعد ازاں، مصطفیٰ کی لاش کو ان کی گاڑی میں ڈال کر حب کے قریب لے جایا گیا اور آگ لگا دی گئی۔

    واضح رہے کہ ڈیفنس کا رہائشی نوجوان مصطفیٰ عامر رواں سال 6 جنوری کو لاپتا ہوا تھا، جس کے بعد اس کی والدہ کی مدعیت میں پہلے گمشدگی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، بعد ازاں 25 جنوری کو تاوان کی کال موصول ہونے کے بعد اغوا برائے تاوان اور لاش کی نشاندہی ہونے پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس کے  ملزم ارمغان کا ایک اور بڑا اعتراف

    مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کا ایک اور بڑا اعتراف

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کو  ایک اور کیس میں قصور وار قرار دے دیا گیا، دوران تفتیش ملزم اپنے جرم کا اعتراف کرچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداددہشت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے خلاف صحافی پر حملے کا کیس کی سماعت ہوئی۔

    پولیس نے ملزم ارمغان کو صحافی پر حملے میں قصور وار قرار دے دیا، بہادر آباد پولیس نے ملزم کیخلاف مقدمہ کا عبوری چالان عدالت میں جمع کرادیا۔

    چالان میں پراسیکیوشن کے 8 سے زائد گواہان کو بھی شامل کیا گیا ہے، عبوری چالان میں کہا گیا کہ 19 نومبر 2024 کو ملزم اپنی گاڑی میں سوارتھا، ملزم نےصحافی کوروکااورتلخ کلامی کی، تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کرکے صحافی کو زخمی کیا اور فرارہوگیا۔

    مزید پڑھیں : مصطفی عامر قتل کیس : ملزم ارمغان کی پولیس پر فائرنگ کرنے کی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آگئیں

    پولیس کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش ملزم اپنے جرم کا اعتراف کرچکا ہے، ملزم ارمغان اعتراف کیا کہ اس نے صحافی کوجان سے مارنے کی نیت سےفائرنگ کی۔

    مدعی مقدمہ نےملزم ارمغان کوشناخت بھی کیا ہے، جس کے بعد عدالت نے پولیس کی جانب سےجمع کرایا گیا عبوری چالان منظورکرلیا۔

    عدالت نے کیس سماعت کیلئےانسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 15 کو منتقل کردیا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : عبوری چالان میں اہم انکشافات سامنے آگئے

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : عبوری چالان میں اہم انکشافات سامنے آگئے

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم شیراز کا بیان عبوری چالان میں شامل کرلیا گیا ، جس میں اس نے بتایا کہ کس طرح مصطفیٰ عامر کو قتل کیا؟

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان ارمغان اورشیراز کیخلاف کیس کا چالان عدالت میں جمع کرا دیا گیا، کیس میں   دو ملزمان ارمغان عرف آرمی اور شیراز گرفتار ہیں۔

    ملزم شیراز کا بیان بھی عبوری چالان میں شامل کیا گیا ہے، ملزم شیراز نے دوران تفتیش اعتراف جرم کیا تاہم لیپ ٹاپ اورموبائل فون کی فرانزک تاحال مکمل نہیں ہو سکی ، لیپ ٹاپ اورموبائل فون پنجاب فرانزک لیب بھیجا گیاہے۔

    عبوری چالان میں کہا گیا ہے کہ مصطفیٰ نےارمغان کےگھر جانے سےپہلے دوست کواطلاع دی تھی،امریکا میں مقیم اس دوست کابھی بیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ملزم شیراز نے بیان میں کہا کہ 4 فروری کو ارمغان نے کال کرکے گھر بلایا، 10بجےارمغان کےگھرپہنچا تو وہاں انجیلازخمی حالت میں تھی، 6فروری کو 9بجےمصطفیٰ عامر ارمغان کے گھر آیا، ارمغان نےمصطفیٰ عامر کو گالم گلوچ کرکےتشدد کا نشانہ بنایا۔

    ملزم نے بتایا کہ ارمغان نےمصطفیٰ عامر کو ہاتھ باندھ کر اسی کی گاڑی میں ڈالا اور گاڑی خود ڈرائیو کرکے حب بلوچستان تک لیکرگیا، 3گھنٹے ڈرائیو کرکے روڈ سے کچے میں گاڑی اتاری اور ارمغان نے گاڑی پر پیٹرول چھڑکا اور آگ لگا دی۔

    شیراز کا کہنا تھا کہ واپسی پر دیڑھ گھنٹہ پیدل چلنے کے بعد ہوٹل پہنچے، پک اپ والےکو 2 ہزار روپے دےکر کراچی واپس پہنچے۔

    چالان میں کہا گیا کہ ناردرن بائی پاس ہمدردموڑپررینجرزچوکی پر لگے کیمرےمیں ملزمان کی فوٹیج ریکارڈ ہوئی ، ملزم ارمغان اور شیراز نےجائے وقوعہ کی نشاندہی بھی کروائی، ملزم نے جس ہوٹل پر ناشتہ کیا اس کے ویٹر کا بیان بھی لیا گیا۔

    مقتول کی لاش سےحاصل ڈی این اے میچ کرکےمصطفیٰ کی شناخت کی گئی، ملزم کےذاتی استعمال کے لیپ ٹاپ کو فرانزک کیلئےبھیجا ہے، ملزم کی نشاندہی پر زیر استعمال موبائل فون بھی برآمد کیا ہے۔

    شیراز اورارمغان نےایس ایس پی کےروبرو اعتراف جرم کی ویڈیوریکارڈ کروائی، ارمغان کے ہاتھوں زخمی ہونیوالی لڑکی زوماعرف انجیلا کا بیان ریکارڈ کیا گیا، ملزم ارمغان کے دو ملازمین کے زیر دفعہ 164 کے تحت بیان ریکارڈ کروائے۔

    چالان کے مطابق ملزم سے برآمد اسلحے کی تحقیقات سی ٹی ڈی کررہی ہے، ارمغان نےمصطفیٰ کوتشددکرنےاور آگ لگا کر قتل کرنےکااعتراف کیا، ملزم نے حب سے واپسی پر آلہ ضرب، مقتول کے کپڑے اور موبائل پھینک دیا تھا تاہم ملزم کی نشاندہی پر آلہ ضرب برآمد کیا گیا۔

    پولیس سے مقابلےکی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی گئی، ملزمان کی پک اپ میں واپسی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی گئی، ملزم ارمغان کی ٹریول ہسٹری بھی حاصل کی گئی ہے تاہم رپورٹ موصول ہونے کے بعد حتمی چالان پیش کیا جائے گا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کو منشیات فراہم کرنے والے ملزم کا دوران تفتیش اہم انکشاف

    مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کو منشیات فراہم کرنے والے ملزم کا دوران تفتیش اہم انکشاف

    کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان قریشی کو منشیات فراہم کرنے والے ملزم نے کی تفتیش رپورٹ سامنے آگئی جس میں ملزم نے اہم انکشاف کیے۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو منشیات فراہم کرنے والے ملزم کی تفتیشی رپورٹ جاری کردی گئی جس میں ملزم علی خان نے انکشاف کیا کہ منشیات بلوچستان سے کراچی اسمگل کی جاتی ہے۔

    ملزم علی خان نے حکام کو بتایا کہ کوکین فراہمی کی ذمہ داری شاہ فہد کی تھی، ملزم شاہ فہد اور اسکی بیوی اسلام آباد سے منشیات کا ریکٹ چلارہے ہیں، ایک کلو کوکین بلوچستان سے 85 لاکھ روپے میں ملتی ہے۔

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : کامران قریشی نے اسلحہ کہاں سے خریدا ؟

    مصطفیٰ عامر قتل کیس کے حوالے سے اہم معلومات سامنے آگئی

    ملزم علی خان نے بتایا کہ شہر میں کوکین بلوچستان، اسلام آباد، لاہور اور پشاور سے پہنچائی جاتی ہے، ملزم نے اعتراف کیا کہ ایک گرام کوکین 16 سے 18 ہزار روپے میں فروخت کرتے ہیں، ایک کلو کوکین کی فروخت پر ایک کروڑ روپے منافع ملتا تھا۔

    ملزم علی خان نے بتایا کہ شاہ فہد کا بھائی شاہ رخ بھی شاہ فیصل میں منشیات سپلائی کرتا ہے، ملزم شاہ فہد بھی ارمغان کو بھی منشیات سپلائی میں ملوث رہا ہے۔

    دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس کے بعد شاہ فہد، اسکے کارندے انڈر گراؤنڈ ہیں  جبکہ ملزم علی خان کو چند روز قبل اسپیشلائزد انویسٹی گیشن یونٹ پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : ملزم ارمغان  ایک بار پھر جناح اسپتال منتقل

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : ملزم ارمغان ایک بار پھر جناح اسپتال منتقل

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو سینے میں درد کی شکایت پر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کوایک بار پھر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    ملزم کو سینے میں درد کی شکایت پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا، ملزم کا چیسٹ اسکین کرایا ہے تمام تر چیزیں نارمل ہیں، ملزم کو تمام طبی سہولت فراہم کی جارہی ہیں۔

    ایف آئی اے نے انسداددہشت گردی عدالت میں رپورٹ پیش کردی ، جس میں بتایا کہ ارمغان کےلیپ ٹاپ سےپتہ لگا وہ بین الاقوامی فراڈگروپ کاحصہ ہے، وہ اور اس کے والد کامران قریشی نے فراڈ کیلئے کمپنی بنائی تھی، کمپنی کی سالانہ آمدن 3 سے 4 لاکھ ڈالرز ہے۔

    وفاقی تحقیقاتی ادارے نے کہا کہ فراڈ کیلئے قائم کمپنی کے 25 ایجنٹ ہیں، رمغان نے ملازم افنان اشرف کے ذریعے لگژری گاڑیاں خریدیں، گاڑیوں کی قیمت 15 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے۔

    مزید پڑھیں : ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کی بیش قیمت ریپٹر گاڑی برآمد کرلی

    ایف آئی اےارمغان کوکل دوبارہ عدالت پیش کرےگی، ملزم منی لانڈرنگ و دیگر4 مقدمات میں ریمانڈ پر ایف آئی اے تحویل میں ہے۔

    ایف آئی اے نے کمپنی کے دوسرے مالک کامران قریشی کو ملزم نہیں بنایا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کے لیپ ٹاپ سے اہم شواہد مل گئے

    مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کے لیپ ٹاپ سے اہم شواہد مل گئے

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے لیپ ٹاپ سے بین الاقوامی فراڈ گروپ کے شواہد مل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان سے ایف آئی اے نے تفتیش کی۔

    ایف آئی اے نے انسداددہشت گردی عدالت میں رپورٹ پیش کردی ، جس میں بتایا کہ ارمغان کےلیپ ٹاپ سےپتہ لگا وہ بین الاقوامی فراڈگروپ کاحصہ ہے، وہ اور اس کے والد کامران قریشی نے فراڈ کیلئے کمپنی بنائی تھی، کمپنی کی سالانہ آمدن 3 سے 4 لاکھ ڈالرز ہے۔

    وفاقی تحقیقاتی ادارے نے کہا کہ فراڈ کیلئے قائم کمپنی کے 25 ایجنٹ ہیں، رمغان نے ملازم افنان اشرف کے ذریعے لگژری گاڑیاں خریدیں، گاڑیوں کی قیمت 15 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے۔

    مزید پڑھیں : ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کی بیش قیمت ریپٹر گاڑی برآمد کرلی

    ایف آئی اےارمغان کوکل دوبارہ عدالت پیش کرےگی، ملزم منی لانڈرنگ و دیگر4 مقدمات میں ریمانڈ پر ایف آئی اے تحویل میں ہے۔

    ایف آئی اے نے کمپنی کے دوسرے مالک کامران قریشی کو ملزم نہیں بنایا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : کامران قریشی نے اسلحہ کہاں سے خریدا ؟

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : کامران قریشی نے اسلحہ کہاں سے خریدا ؟

    کراچی : مصطفی عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کے اسلحے سے متعلق تفتیشی رپورٹ پولیس نے عدالت میں جمع کرادی۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کی گئی پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم ارمغان کے گھر سے برآمد ہونے والا اسنائپر سمیت جدید اسلحہ پشاور سے منگوایا گیا تھا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق جدید اسلحہ ارمغان کے والد  نے پشاور سے خریدا تھا، ملزم ارمغان قتل، اغوا برائے تاوان و دیگر مقدمات میں جوڈیشل کسٹڈی میں جیل میں ہے۔

    مرکزی ملزم کا والد بھی منشیات، اسلحہ کیس میں جوڈیشل کسٹڈی میں ملیر جیل میں ہے، اس سے اسنائپر، رائفل سمیت بھاری مقدار میں گولیاں برآمد کی گئی تھیں۔

    اس کے فون سے اسلحہ خریدنے، چیک کرنے کی ویڈیوز ملی ہیں، ملزم ویڈیو کال کے ذریعے اپنے بیٹے کو بھی اسلحہ دکھاتا رہا۔

    ملزم کو اس مقدمہ میں اسلحہ ایکٹ کی دفعہ کا اضافہ کرتے ہوئے نامزد کیا گیا ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت سے بھی ملزم کی تفتیش کیلئے این او سی حاصل کی گئی۔

    پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ مرکزی ملزم کا والد سے تفتیش کرنی ہے کہ اسلحہ کس سے خریدا ہے اور کس کے ذریعے سے کے پی سے کراچی منتقل کیا، ملزم کو ملیر جیل سے لینے کی اجازت دی جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کو پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحہ کیس میں نامزد کیا گیا تھا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ارمغان عرف آرمی پہلے ہی اس مقدمے میں گرفتار ہے، ملزم اسلحہ پشاور سے خرید کے سندھ لایا۔