Tag: مصطفیٰ عامر قتل کیس

  • ارمغان کے ریمانڈ کے حوالے سے عدالت نے اہم فیصلہ جاری کر دیا

    ارمغان کے ریمانڈ کے حوالے سے عدالت نے اہم فیصلہ جاری کر دیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے ریمانڈ میں 6 دن کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں تفتیشی افسر نے آج منگل کو ملزم ارمغان کو مزید ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ملزم کا میڈیکل کرایا گیا ہے؟ تفتیشی افسر نے جواب دیا جی کروایا ہے۔

    ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے دن ارمغان پر تشدد کیا گیا تھا، اب تک ملزم کو پولیس کسٹڈی میں 15 دن ہو چکے ہیں، اور اب ان کے پاس کسٹڈی رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

    سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے آلہ قتل سے دیگر کو بھی زخمی کیا، وہ ریکور کرانا ہے، اور ملزم کراچی سے باہر گیا اس کے شواہد لینے ہیں، جب کہ ملزم سے جدید اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

    عدالت نے پوچھا کہ ملزم پر کتنی ایف آئی آر ہیں؟ سرکاری وکیل نے بتایا ہمارے پاس ملزم کے خلاف چار ایف آئی آرز ہیں۔ کیس کی سماعت کے بعد اے ٹی سی نے ارمغان کے ریمانڈ میں چھ دن کی توسیع کر دی۔

    مصطفی عامر قتل کیس : ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والے جدید اسلحے کا مکمل فرانزک نہ ہوسکا

    واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والے جدید اسلحے کا مکمل فارنزک تاحال نہیں ہو سکا ہے، ذرائع فارنزک ڈپارٹمنٹ سندھ پولیس کے مطابق سی آئی اے نے بھی ارمغان کے گھر سے ملنے والے جدید اسلحے کے فارنزک میں دلچسپی نہیں دکھائی۔

    سی آئی اے نے ارمغان سے مقابلے میں استعمال اسلحے اور جائے وقوعہ سے ملنے والے خولوں کی محدود جانچ کروائی ہے، سی آئی اے کی ٹیم کو مقابلے کی جائے وقوعہ سے 24 خول ملے تھے، ارمغان نے پولیس مقابلے میں ایک سے زائد ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا، ذرائع فارنزک ڈپارٹمنٹ سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ فارنزک ڈپارٹمنٹ صرف یہی تعین کر پایا ہے کہ جو اسلحہ مقابلے میں چلا وہ قابل استعمال ہے، فارنزک ڈپارٹمنٹ یہ بھی تعین کر پایا ہے کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے خول ارمغان سے ملنے والے اسلحے کے ہیں۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس  :  ایف آئی اے  نے تحقیقات کا آغاز کردیا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا

    کراچی : وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کا آغاز کردیا، تمام معلومات پولیس سے لینے کے بعد ارمغان کے گھر سرچ آپریشن کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    وفاقی تحقیقاتی ادارے نے آج گھر کا دورہ کرنا تھا تاہم ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ دورے سے پہلے ہم پولیس حکام سےملاقات کریں گے اور کیس کےحوالےسےپوری معلومات حاصل کریں گے۔

    وفاقی تحقیقاتی ادارے نے کہا کہ جتنے شواہد گھرسے ملے ان تمام کی تفصیلات لیں گے، جس کے بعد عدالت سے رجوع کیا جائے گا اور ارمغان کے گھر کے باقاعدہ سرچ وارنٹ حاصل کر کے ہی آئیں گے، جس کے بعد گھر میں سرچ آپریشن کرے گی۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامرقتل کیس : ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کو خط

    یاد رہے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں سندھ پولیس نے ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا ، اس حوالے سے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ایف آئی اے کو خط لکھا تھا۔

    ڈی آئی جی کرائم انویسٹی گیشن کا خط بھی منسلک کیا گیا تھا جبکہ خط میں ملزم ارمغان کےمالیاتی فراڈکا ذکرکیا گیا تھا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت انکوائری کی جائے۔

    خیال رہے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ارمغان کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات شروع کی۔

    حکام نے بتایا تھاکہ ارمغان کے تمام اکاؤنٹس اور پراپرٹیز کو 90 روز کیلئے منجمد کر رہے ہیں اور ارمغان نے اکاؤنٹس سےجن افراد کیساتھ ڈیلنگ کی انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس ، سندھ پولیس  نے بڑا فیصلہ کرلیا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس ، سندھ پولیس نے بڑا فیصلہ کرلیا

    کراچی : مصطفیٰ عامرقتل کیس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں سندھ پولیس نے ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ایف آئی اے کو خط لکھا ہے۔

    اینٹی منی لانڈرنگ سیل اینڈ کاؤنٹر فنانشل ٹیر رازم کو لکھا گیا سامنے آگیا ہے ، ڈی آئی جی کرائم انویسٹی گیشن کا خط بھی منسلک کیا گیا ہے جبکہ خط میں ملزم ارمغان کےمالیاتی فراڈکا ذکرکیا گیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت انکوائری کی جائے۔

    مزید پڑھیں‌: مصطفیٰ عامرقتل کیس : ارمغان کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات شروع

    یاد رہے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ارمغان کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات شروع کردی۔

    اینٹی منی لانڈرنگ سرکل اورسائبر کرائم سرکل مشترکہ تفتیش کررہے ہیں، حکام نے بتایا کہ ارمغان کے تمام اکاؤنٹس اور پراپرٹیز کو 90 روز کیلئے منجمد کر رہے ہیں۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ارمغان نے اکاؤنٹس سےجن افراد کیساتھ ڈیلنگ کی انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

  • مصطفیٰ عامر  قتل کیس : ارمغان کے گھر سے برآمد کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اور موبائل فونز ایف آئی اے کے حوالے

    مصطفیٰ عامر  قتل کیس : ارمغان کے گھر سے برآمد کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اور موبائل فونز ایف آئی اے کے حوالے

    کراچی : مصطفیٰ عامر  قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے برآمد کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اور موبائل فونز ایف آئی اے کے حوالے کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے منی لانڈرنگ اور دیگرسائبرکرائم میں ملوث ہونے کے معاملے پر سی آئی اے نے ملزم کے گھر سے برآمد کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اور موبائل فونزایف آئی اے کے حوالے کردیے۔

    ایف آئی اے نے کہا کہ سی آئی اے کی جانب سے ملنے والے شواہد اور کیس پراپرٹی کا فرانزک کروا رہے ہیں، فرانزک ہونے کے بعد تحقیقات میں مزید پیش رفت ممکن ہوسکے گی۔

    یاد رہے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ارمغان کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات شروع کردی۔

    اینٹی منی لانڈرنگ سرکل اورسائبر کرائم سرکل مشترکہ تفتیش کررہے ہیں، حکام نے بتایا کہ ملزم کے تمام اکاؤنٹس اور پراپرٹیز کو 90 روز کیلئے منجمد کر رہے ہیں۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ملزم نے اکاؤنٹس سےجن افراد کیساتھ ڈیلنگ کی انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : ارمغان اور ساحر حسن سے منشیات کی خرید و فروخت میں کون سے بڑے نام ملوث؟  اہم فیصلہ کرلیا گیا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : ارمغان اور ساحر حسن سے منشیات کی خرید و فروخت میں کون سے بڑے نام ملوث؟ اہم فیصلہ کرلیا گیا

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ارمغان اور ساحرحسن سے منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث بڑے ناموں کی تفصیلات معلوم کرنے کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں تحقیقاتی ٹیم نے ڈی جی اینٹی نار کوٹکس کو بھی تحقیقات میں مدد فراہم کرنے کیلئے خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اینٹی نارکوٹکس ارمغان اور ساحر حسن سے منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث بڑےناموں کی تفصیلات معلوم کرے گی۔

    تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ارمغان اور ساحر کی تفتیش میں آنیوالے بڑے ناموں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی اور ارمغان کے گھر سے ملنے والے اسلحے سے متعلق سی ٹی ڈی بھی فرانزک کروائے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ ارمغان کے گھر سے اسلحے کو کہاں استعمال ہونا تھا، اس حوالے سے دہشت گردی کے پہلو سے بھی تحقیقات ہوگی۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر قتل کیس : معروف اداکار کے بیٹے نے بڑے بزنس مین اور سیاستدانوں کے نام بتادیئے

    یاد رہے ملزم ساحر نے دوران تفتیش بڑے بزنس مین، سیاستدانوں اور دیگر کے نام بتائے تھے ، ملزم کا کہنا تھا کہ منشیات کی آن لائن رقم والد ساجد کے منیجر کے اکاؤنٹ میں منگواتا تھا، پانچ سال سے ماڈلنگ اور تیرہ سال سے ویڈ کا نشہ کر رہا ہوں۔

    ملزم نے بتایا تھا کہ وہ دو سال سے ویڈ فروخت کر رہا تھا، بازل اور یحیی سے منشیات لے کر فروخت کرتا تھا کوریئر کمپنیوں کے ذریعے کروڑوں کی منشیات منگوائی، ہر ہفتے چار سے پانچ لاکھ روپے ادا کرتا تھا۔

  • مصطفیٰ عامرقتل کیس : ارمغان کے  منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات شروع

    مصطفیٰ عامرقتل کیس : ارمغان کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات شروع

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات شروع کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ارمغان کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق تحقیقات شروع کردی۔

    اینٹی منی لانڈرنگ سرکل اورسائبر کرائم سرکل مشترکہ تفتیش کررہے ہیں، حکام نے بتایا کہ ارمغان کے تمام اکاؤنٹس اور پراپرٹیز کو 90 روز کیلئے منجمد کر رہے ہیں۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ارمغان نے اکاؤنٹس سےجن افراد کیساتھ ڈیلنگ کی انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر کیس میں ارمغان اور دیگر کیخلاف گھیرا تنگ

    منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے حوالے سے شواہد دینے کیلئے سی آئی اے کو خط لکھ دیا ہے، ملزم کے سائبرکرائم میں ملوث ہونے کے حوالے سے شواہد کا فرانزک کروائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے مصطفی عامر قتل کیس میں ایف آئی اے سائبر کرائم کو تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں ماہر ایف آئی اے افسران پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی، ڈپٹی ڈائریکٹر فرانزک اسلم منظور کمیٹی کی سربراہی کریں گے جبکہ
    اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرانزک عامرزیب ٹیم میں بطور ممبر شامل ہوں گے جب کہ سب انسپکٹر شعیب شہاب بھی بطور ممبر تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : محکمہ پراسیکیوشن کا پولیس کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : محکمہ پراسیکیوشن کا پولیس کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں محکمہ پراسیکیوشن نے پولیس کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا اور انویسٹیگیشن کی تفصیلات طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل کیس میں محکمہ پراسکیوشن نے تفتیش پر عدم اطمینان کرتے ہوئے کیس کےتفتیشی افسرسےپیشرفت رپورٹ طلب کرلی تاکہ قانون کے تقاضوں کے مطابق چالان عدالت میں پیش کیا جاسکے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ارمغان قریشی سمیت اس معاملے میں ملزمان کے خلاف درج 4 مقدمات میں اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے، اس ضمن میں رپورٹ جمع کروائی جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پراسیکیوشن نے استفسار کیا ہے کہ چاروں کیسز میں ملزمان سے اب تک کیا انوسٹی گیشن ہوئی ہے، اب تک کتنے گواہان کے بیانات قلم بند کیے ہیں ،بتایاجائے۔

    ذرائع نے کہا کہ بتایا جائے کہ اہم نکات جن پر زور دیا گیا ہے کہ کیس میں ڈی این اے ،فنگر پرنٹس وغیرہ کا فرانزک شروع ہوا یا نہیں ، سی سی ٹی وی ریکارڈ اور مالیاتی پہلو پر کیا شہادتیں حاصل ہوئی ہیں۔

    محکمہ پراسیکیوشن کے مطابق اس ہائی پروفائل کیس میں تمام قانونی ضابطے پورے کرکے چالان عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس میں شاہ زین مری کا نام بھی سامنے آگیا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں شاہ زین مری کا نام بھی سامنے آگیا

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان اور ساحر سے تفتیش کے دوران منشیات کی لین دین میں شاہ زین مری کا نام بھی آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتارملزمان سے منشیات برآمدگی کی تفتیش جاری ہے۔

    حکام نے مصطفیٰ عامر اغوا اور قتل کیس میں زیر حراست معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن اور شاہ زین ماری کے درمیان تعلق کا انکشاف کیا ہے۔

    ملزم ارمغان اور ساحر حسن سے تفتیش میں شاہ زین مری کا نام بھی سامنے آیا ،شاہ زین مری ملزمان سے منشیات کی خریداری میں ملوث ہے تاہم سی آئی اے ٹیم معاملے کی تفتیش کررہی ہے۔

    یاد رہے کراچی میں بوٹ بیسن کے علاقے میں کار میں سوار مسلح افراد کے ایک گروپ نے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہونے کے بعد افراتفری پھیل گئی۔

    ایک ویڈیو میں مسلح افراد کو اپنی گاڑی کو ریورس کرتے اور دوسری گاڑی کو ٹکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، اس کے بعد وہ ہاتھوں میں ہتھیار لیے اپنی گاڑی سے باہر نکلے اور دوسری گاڑی میں شہریوں کو مارنا پیٹنا شروع کردیا۔

    شکایت کنندہ کے مطابق چھ سے سات مسلح افراد، جو زیر اثر دکھائی دیتے تھے، حملے میں ملوث تھے، یہ واقعہ 19 فروری کو بوٹ بیسن تھانے کی حدود میں پیش آیا۔

    بعد ازاں گاڑی کو جان بوجھ کر ٹکرانے والے مرکزی ملزم کی شناخت بلوچستان کے رہائشی شاہ زین ماری کے نام سے ہوئی تاہم پولیس مفرور کو پکڑنے کی کوشش کررہی ہے۔

    پولیس کے مطابق شاہ زین ماڑی کے 4 سیکیورٹی گارڈز کو گرفتار کر لیا گیا، ان کے قبضے سے 4 کلاشنکوف رائفلیں برآمد ہوئی ہیں۔ دریں اثناء مرکزی ملزم شاہ زین ماری مبینہ طور پر کوئٹہ فرار ہو گیا ہے۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : پولیس تفتیش کے دوران ملزم ارمغان کے باربار بیہوشی کا ڈرامہ کرنے کا انکشاف

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : پولیس تفتیش کے دوران ملزم ارمغان کے باربار بیہوشی کا ڈرامہ کرنے کا انکشاف

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پولیس تفتیش کے دوران ملزم ارمغان کے بار بار بے ہوشی کا ڈرامہ کرنے کا انکشاف ہوا، رپورٹ میں بتایا گیا ملزم بار بار اپنے بیان تبدیل کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی منتظم عدالت میں مصطفی عامر کے اغواء اور قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔

    پولیس کی ملزم شیراز کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو اقبالی بیان ریکارڈ کرانے کی تیاری کرلی گئی، پولیس نے کیس تحقیقات کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کردیا اور پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ حاصل کرلی۔

    پولیس کی جانب سے انسداددہشت گردی عدالت میں پیش کردہ رپورٹ سامنے آگئی، جس میں پولیس تفتیش کے دوران ملزم ارمغان کے بار بار بیہوشی کا ڈرامہ کرنے کا انکشاف کیا۔

    ریمانڈ رپورٹ میں بتایا گیا کہ زوما نامی لڑکی سے تفتیش کرکے دیگر ساتھیوں کو گرفتار کرنا ہے، تفتیش میں ملزم شیراز نے بخوبی اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ ملزم ارمغان نہایت شاطر، چالاک اور عادی جرائم پیشہ ہے، ملزم ارمغان بار بار اپنے بیان تبدیل کررہا ہے، ملزم ارمغان بار بار بیہوش ہونے کی ایکٹنگ کرتا ہے،ملزم شیراز کا ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کرایا گیا ہے۔

    ریمانڈ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مقتول مصطفیٰ کا ڈی این اے والدہ کے ڈی این اے سےمیچ ہوگیا، ڈی این اے میچ ہونے سے ثابت ہوتا ہے لاش مصطفیٰ عامر کی ہے۔

    ملزم شیراز کا متعلقہ مجسٹریٹ کےروبرو اقبالی بیان ریکارڈ کرانا ہے، ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو ملزمان سےتفتیش کرےگی۔

    ارمغان کےدیگر مقدمات کی معلومات کیلئےافسران کولیٹر بھیجےہیں، ملزم کال سینٹراورسافٹ ویئرہاؤس چلارہا تھا اور دیگرغیر قانونی سرگرمیوں بھی ملوث ہے، تفتیش کرکے غیر قانونی سرگرمیوں کی معلومات بھی حاصل کرنی ہے۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے لیے خصوصی کمیٹی بنادی گئی، خصوصی ٹیم کیس کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد کی زیر صدارت اہم اجلاس کے بعد ایڈشنل آئی جی کراچی نے 6 رکنی خصوصی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    جس کی سرابراہی ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر کریں گے، ٹیم میں ایس ایس پی سی ٹی ڈی عرفان بہادر، ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر ، ایس ایس پی انویسٹیگیشن ایسٹ علینہ راچپر سمیت دیگر افسران شامل ہیں۔

    خصوصی تحقیقاتی ٹیم کیس کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کرے گی، ساتھ ہی گرفتار ملزم اور اس کے سنڈیکیٹ کی مجرمانہ سرگرمیوں کی نشاندہی کرے گی۔

    اغوا اور قتل میں مدد فراہم کرنے والے مزید عناصر کی نشاندہی کرکے ان کو گرفتار کیا جائے گا جبکہ منشیات کی سپلائی کے سنڈیکیٹ کے آپریٹرز کی نشاندہی کرکے منشیات سپلائی کے ریکٹ کی بھی گرفتاری کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : مصطفی عامر قتل کیس : وزیراعلی سندھ کے اہم احکامات جاری

    خصوصی ٹیم کو تفتیش تمام قانونی تقاضوں کے ساتھ بغیر کسی کوتاہی کے مکمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    تحقیقاتی ٹیم کراچی رینج کے کسی بھی افسر کی مدد لے سکتی ہے، تحقیقات کے بعد ڈی آئی جی سی آئی اے 3 مارچ کو کارکردگی رپورٹ جمع کرائیں گے۔

    اس کیس میں کمیٹی میں حیرت انگیز طور پر کورنگی اور کیماڑی کے جن تفتیشی افسران کو شامل کیا گیا ہے ، ماضی میں ان کی کوئی کارکردگی نہیں رہی اس لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ چار رکنی ٹیم ہے، جو اس کیس پر بھرپور طریقے سے کام کرے گی۔

    وزیراعلی سندھ نے کیس میں بلاتفریق کارروائیوں کی ہدایت دی ہے تو تحقیقاتی ٹیم ایسے عناصر کو بھی تفتیش کے دائرے میں لائے گی جنہیں دیکھ کر لگے کا کہ واقعی یہ ٹیم بغیر کسی دباو میں کام کر رہی ہے۔