Tag: مصطفیٰ عامر قتل کیس

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس ، جوڈیشنل مجسٹریٹ نے ایدھی حکام کو خط لکھ دیا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس ، جوڈیشنل مجسٹریٹ نے ایدھی حکام کو خط لکھ دیا

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں جوڈیشنل مجسٹریٹ نے ایدھی حکام کو خط میں کہا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ آنے تک لاش ایدھی سرد خانے میں رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں جوڈیشنل مجسٹریٹ نے ایدھی حکام کو خط لکھ دیا، جس میں کہا ڈی این اے رپورٹ آنے تک لاش ایدھی سرد خانے میں رہے گی۔

    خط میں کہا گیا کہ رپورٹ پازیٹو ہوئی تو لاش لواحقین کے حوالے کردی جائے، اگر رپورٹ مثبت نہیں آئی تو دوبارہ سے لاوارث قبرستان میں تدفین کی جائے۔

    جوڈیشنل مجسٹریٹ کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ عامرکی لاش کو سرد خانے میں محفوظ رکھا جائے۔ مقتول کی لاش سے گیارہ نمونے حاصل کیے گئے، نمونے جامعہ کراچی کی فرانزک لیبارٹری بھجوائے جائیں گے اور تین سے چارروز میں ڈی این اے کی رپورٹ آجائے گی۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے دوران کیا ہوا ؟ دل دہلا دینے والے مناظر

    رپورٹ آنے تک لاش ایدھی سرد خانے میں رکھی جائے گی ، ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعدمصطفیٰ کی لاش اہلخانہ کے حوالے کردی جائے گی۔

    خیال رہے مصطفیٰ عامر کی لاش قبر کشائی کے بعد ایدھی سردخانے منتقل کردی گئی، ڈی این کیلئے 11 نمونے حاصل کئے گئے ہیں ، جس سے شناخت ہوسکے گی کہ یہ لاش مصطفی کی ہے یا نہیں۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس سے متعلق افواہیں اور من گھڑت بیانیے، وزیرداخلہ سندھ کا اہم بیان آگیا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس سے متعلق افواہیں اور من گھڑت بیانیے، وزیرداخلہ سندھ کا اہم بیان آگیا

    کراچی : وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس کیس کے حوالے سے افواہوں اور من گھڑت بیانیے پر کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر اغوا اور قتل کیس میں وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار  نے بیان میں کہا کہ مصطفیٰ عامرجب لاپتہ ہوامیں نےاسی وقت نوٹس لیا تھا اور متعلقہ افسران کوکیس کےجلدسےجلدحل کےاحکامات دیے۔

    وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی سی آئی اےنےکیس کی تفتیش سے متعلق بریفنگ دی، کیس کی تفتیش ودیگرامورمیں غفلت پرکارروائی کی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ کوئی کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، کیس اور اس کی تفتیش پر گہری نظر ہے، تفتیش کومیرٹ کے مطابق آگے بڑھایا جائے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کیس کے حوالے سے افواہیں اور من گھڑت بیانیے زیر گردش ہیں، اے ٹی سی کے جج کی بے ضابطگیوں پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو خط ارسال کر رہے ہیں، افواہوں اور من گھڑت بیانیے پر کارروائی کی جائےگی۔

  • مصطفیٰ عامر  قتل کیس میں نیا موڑ !  مارشا کے بعد انجلینا  کون ہے؟

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نیا موڑ ! مارشا کے بعد انجلینا کون ہے؟

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس نے نیا موڑ لے لیا، کیس میں نئی لڑکی انجلینا کا نام سامنے آرہا ہے ، اب انجلینا کون ہے؟ پولیس نے نشاندہی کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ثبوت موجود ہونے کے باوجود پولیس کئی روز گزرنے کے بعد بھی مصطفیٰ عامر قتل کیس حل نہ کرسکی ، ارمغان کےگھر لگے کیمروں کی فوٹیج سے کیس حل کرنےمیں مدد مل سکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ جس کمرے میں مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا وہاں بھی سی سی ٹی وی کیمرا موجود ہے تاہم پولیس پر فائرنگ کے دوران ارمغان نے سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو ڈیلیٹ کی۔

    ذرائع نے کہا کہ سی سی ٹی وی کی فوٹیج ریکور کرکے کیس حل کرنےمیں مدد لی جاسکتی ہے، ارمغان کے گھرپرلگے30سی سی ٹی وی کا ڈی وی آرپولیس کی تحویل میں ہے ، سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کبھی بھی ریکور کی جاسکتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے پروگرام باخبر سویرا میں کیس کے حوالے سے بتایا کہ نے بتایا مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پہلے مارشا شاہد نامی لڑکی کا نام لیا جارہا تھا اب انجیلینا نامی لڑکی کا نام سامنے آیا ہے، کہا جارہا ہے کہ انجیلینا ارمغان اور مصطفیٰ دونوں کی دوست تھی۔

    نمائندے کا کہنا تھا کہ واقعے سے ایک دن پہلے ارمغان نے انجلینا کو کسی بات پر بہت مارا اور وہ زخمی ہوگئی ، اس کے بعد وہ ڈیفنس کے ایک اسپتال جاتی ہے اور مصطفیٰ کو فون کرکے بتاتی ہے کہ ارمغان نے مارا ہے اور یہی سے سارا جھگڑا شروع ہوتا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز نے مزید بتایا کہ ارمغان مصطفیٰ کو اپنے پاس بلاتا اور اس پر تشدد کرکے اس کی ویڈیو انجلینا کو بھیجتا ہے کہ کل تم نے جس کو اپنی مدد کے لئے بلایا تھا اس کا یہ حال کیا ہے۔

    نمائندے کا کہنا تھا کہ جس کارپٹ سے پولیس نے  مصطفیٰ کے ڈی این اے کے لیے  خون کا سیمپل لیا  ، وہاں سے ایک الگ خون کا سیمپل ملا ہے، اندازہ یہی ہے کہ یہ سیمپل انجلینا کا ہے ، کیونکہ اسے مصطفیٰ کے قتل سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ ارمغان کے گھر کے ہر کمرے میں کیمرا لگا ہے، اور سی سی ٹی وی کا ریکارڈ پولیس کے پاس ہے تاہم پولیس یہ دعویٰ کررہی ہے کہ ارمغان نے سی سی ٹی وی کا ریکارڈ ڈیلیٹ کردیا ہے  ریکور  کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

  • ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا: پولیس

    ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا: پولیس

    کراچی: پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کے قتل کا عتراف کر لیا ہے، جب کہ گھر سے ملے ڈی این اے والی لڑکی کی تلاش بھی شروع کر دی گئی ہے۔

    ارمغان نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ وہ خیابان محافظ سے دریجی تک مصطفیٰ کی گاڑی ڈرائیو کر کے پہنچا تھا، پھر مصطفیٰ کی گاڑی کو آگ لگائی تو وہ زندہ اور نیم بے ہوشی کی حالت میں تھا۔

    ارمغان نے تفتیش کاروں کو بیان دیا کہ اس نے مصطفیٰ عامر کو ہاتھوں اور پیروں پر مار کر زخمی کیا تھا، رائفل سے تین فائر کیے جو مصطفیٰ کو نہیں لگے، مصطفیٰ پر فائرنگ وارننگ دینے کے لیے کیے تھے۔ ملزم نے مزید بتایا کہ 8 فروری کو پولیس کو بنگلے میں دیر سے داخل ہوتا دیکھا، بروقت دیکھ لیتا تو پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ طویل ہو سکتا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ارمغان کے بیان کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ارمغان خود نشہ فروخت بھی کرتا تھا اور استعمال بھی کرتا تھا، اس نے نشہ فروخت کرنے کے بعد کال سینٹر کا کاروبار شروع کیا۔

    پولیس حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ارمغان کے گھر سے جس لڑکی کا ڈی این اے ملا اس کی نشان دہی ہو گئی ہے، پولیس نے لڑکی کی تلاش شروع کر دی ہے، لڑکی نیو ایئر نائٹ کو ارمغان کے تشدد سے زخمی ہوئی تھی، جب کہ مصطفیٰ کو تشدد، راڈ مار کر، فائرنگ کر کے یا جلا کر قتل کیا گیا۔

    گرفتار ارمغان کا برتاؤ جیل میں کیسا رہا؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

    حکام کے مطابق قتل کا پوسٹ مارٹم، ڈی این اے رپورٹ کے بعد ہی معلوم ہو سکے گا، اے وی سی سی ٹیم نے گزشتہ روز بھی ارمغان کی رہائش گاہ کا دورہ کیا تھا، اور مزید واقعاتی شواہد تلاش کرنے کی کوشش کی گئی، آئی او کا کہنا ہے کہ ارمغان کی رہائش گاہ سے ڈنڈا یا آلہ قتل میں شامل کوئی اور چیز نہیں مل سکی۔

    تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ریمانڈ ملنے کے بعد ملزم ارمغان سے مسلسل تفتیش جاری ہے، تفتیشی رپورٹ تاحال مرتب نہیں ہوئی۔

  • گرفتار ارمغان کا برتاؤ جیل میں کیسا رہا؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

    گرفتار ارمغان کا برتاؤ جیل میں کیسا رہا؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

    کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے جیل میں برتاؤ کے حوالے سے ایک رپورٹ سامنے آئی ہے۔

    سینٹرل جیل حکام کے مطابق ملزم ارمغان کو 10 فروری کو سینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ 8 روز رہا، اس دوران جیل میں ارمغان کی حرکات و سکنات معمول کے مطابق رہیں۔

    حکام کے مطابق ملزم ارمغان کو جیل مینوئل کے مطابق کھانا فراہم کیا گیا، اور جیل میں ارمغان کا کوئی مس کنڈکٹ سامنے نہیں آیا، حکام نے بتایا کہ 18 فروری کو ہائیکورٹ کے حکم پر جسمانی ریمانڈ کے لیے ملزم کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ثبوت موجود ہونے کے باوجود پولیس کئی روز گزرنے کے باوجود مصطفیٰ عامر قتل کیس حل نہیں کر سکی ہے، ارمغان کے گھر لگے کیمروں کی فوٹیج سے کیس حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے، جس کمرے میں مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا وہاں بھی سی سی ٹی وی کیمرا موجود ہے۔

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات

    پولیس پر فائرنگ کے دوران ارمغان نے سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو ڈیلیٹ کی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کی فوٹیج ریکور کر کے کیس حل کرنے میں مدد لی جا سکتی ہے۔

    ارمغان کے گھر پر لگے 30 سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر پولیس کی تحویل میں ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کبھی بھی ریکور کی جا سکتی ہے۔ ایس ایس پی انیل حیدر کے مطابق ارمغان کے گھر سے کیمروں کا ریکارڈ ریکور کرنے کے لیے آرڈر دیا ہوا ہے۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے، حکام نے بتایا ملزم  نے غیر ملکی کلائنٹس کو کروڑوں ڈالر کا چونا لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفی عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے، تفتیشی حکام نے عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے بعد انکشاف کیا کہ ملزم عادی جرائم پیشہ ہے اور ماضی میں بھی گرفتار ہوچکا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ سال 2019 سے 2024 کے دوران ملزم ارمغان کیخلاف 6 مقدمات درج ہوئے، درخشاں، ساحل، گزری، بوٹ بیسن اور اے این ایف تھانے میں 6 مقدمات درج ہوئے۔

    تفتیشی حکام نے کہا کہ اقدام قتل، منشیات فروشی اور ڈرانے دھمکانے کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ملزم ارمغان گزری میں اپنی رہائشگاہ پرغیر قانونی سافٹ وئیرہاؤس اورکال سینٹرچلاتا رہا ہے اور ملزم نےغیر ملکی کلائنٹس کو کروڑوں ڈالر کا چونا لگایا۔

    ملزم ارمغان نےڈیجیٹل کرنسی کی ہیر پھیر کیلئے درجنوں اکاؤنٹس بنا رکھے تھے اور گرفتاری سے قبل لیپ ٹاپ کا ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا تھا، ڈیٹا کو ڈیلیٹ کرنے کیلئے ملزم نے 4 گھنٹے تک پولیس سے مقابلہ کیا۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کی پولیس پارٹی پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی

    گذشتہ روز ملزم ارمغان کی پولیس پارٹی پر فائرنگ کرنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی ، جس میں سی آئی اے پولی پارٹی گھر میں داخل ہوئی تو ملزم نے فائرنگ شروع کردی تھی، ملزم نے جدید اسلحے سے پولیس پر فائرنگ کی۔

    ویڈیو میں فائرنگ کی آوازیں اور وردی میں ملبوس اہلکار نظر آرہے ہیں جبکہ سی آئی اے پولیس ارمغان کو لینے بنگلے میں داخل ہوئی تو ارمغان نے سیڑھیوں پر ہی فائرنگ شروع کردی، فائرنگ کی وجہ سے پولیس اہلکاروں کو گھر سے باہر نکلتے دیکھا جاسکتا ہے۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کی پولیس پارٹی پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی

    مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کی پولیس پارٹی پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملوث ملزم ارمغان کی پولیس پارٹی پر فائرنگ کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سی آئی اے پولی پارٹی گھر میں داخل ہوئی تو ملزم ارمغان نے فائرنگ شروع کردی، ملزم نے جدید اسلحے سے پولیس پر فائرنگ کی۔

    ویڈیو میں فائرنگ کی آوازیں اور وردی میں ملبوس اہلکار نظر آرہے ہیں جبکہ سی آئی اے پولیس ارمغان کو لینے بنگلے میں داخل ہوئی تو ارمغان نے سیڑھیوں پر ہی فائرنگ شروع کردی۔

    فائرنگ کی وجہ سے پولیس اہلکاروں کو گھر سے باہر نکلتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    پولیس اہلکار ساتھی اہلکاروں کو جوابی فائرنگ نہ کرنے کی ہدایت بھی کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے اب اس ویڈیو کو بھی تحقیقات کا حصہ بنا لیا ہے۔

    واضح رہے کہ آج صبح کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس کی سماعت ہوئی، ملزم کو سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر اے ٹی سی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا ملزم پر 4 ایف آئی آر ہیں؟ سرکاری وکیل نے کہا جی 4 مقدمات ہیں، عدالت نے ملزم سے پوچھا کیا نام ہے آپ کا؟ ملزم نے بتایا کہ اس کا نام ارمغان ہے والد کا نام کامران ہے۔

    عدالت نے ملزم سے پھر استفسار کیا کہ کیا وہ 10 تاریخ سے جیل میں ہے، ملزم نے جواب دیا جی میں دس تاریخ سے جیل میں ہوں، عدالت نے پوچھا آپ کو مارا تو نہیں، ملزم نے بتایا مجھے بہت مارا ہے۔

    ملزم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کی حالت ٹھیک نہیں ہے، اس کا میڈیکل کرایا جائے، عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل تو پہلے دن ہی ہو جانا چاہیے تھا پھر کیوں نہیں کرایا۔

    آئی او نے عدالت سے استدعا کی ہمیں 30 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ تفتیش مکمل کر سکیں، تاہم عدالت نے ملزم کا صرف چار روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا، اور حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر مقدمے کی پیش رفت اور میڈیکل رپورٹ پیش کی جائے۔

    واضح رہے کہ ملزم ارمغان کمرہ عدالت میں گر کر بے ہوش ہو گیا تھا، جس پر کمرہ عدالت میں اسے بینچ پر لٹایا گیا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان قریشی کو 4 روز جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس کی سماعت ہوئی، ملزم کو سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر اے ٹی سی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا ملزم پر 4 ایف آئی آر ہیں؟ سرکاری وکیل نے کہا جی 4 مقدمات ہیں، عدالت نے ملزم سے پوچھا کیا نام ہے آپ کا؟ ملزم نے بتایا کہ اس کا نام ارمغان ہے والد کا نام کامران ہے۔

    عدالت نے ملزم سے پھر استفسار کیا کہ کیا وہ 10 تاریخ سے جیل میں ہے، ملزم نے جواب دیا جی میں دس تاریخ سے جیل میں ہوں، عدالت نے پوچھا آپ کو مارا تو نہیں، ملزم نے بتایا مجھے بہت مارا ہے۔

    بڑا فیصلہ، سندھ ہائیکورٹ نے ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور کر لیں

    ملزم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کی حالت ٹھیک نہیں ہے، اس کا میڈیکل کرایا جائے، عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل تو پہلے دن ہی ہو جانا چاہیے تھا پھر کیوں نہیں کرایا۔

    آئی او نے عدالت سے استدعا کی ہمیں 30 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ تفتیش مکمل کر سکیں، تاہم عدالت نے ملزم کا صرف چار روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا، اور حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر مقدمے کی پیش رفت اور میڈیکل رپورٹ پیش کی جائے۔

    ملزم ارمغان عامر مصطفیٰ کے قتل سے مُکر گیا

    واضح رہے کہ ملزم ارمغان کمرہ عدالت میں گر کر بے ہوش ہو گیا تھا، جس پر کمرہ عدالت میں اسے بینچ پر لٹایا گیا۔

  • کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کے والد نے پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا

    کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کے والد نے پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا

    کراچی: مصطفیٰ عامرز قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کا پہلا راک اسٹار ہوں لیکن مجھے پولیس پر اعتماد ہے نہ یہاں کے سسٹم پر اعتبار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میرے گھر میں سافٹ ویئر ہاؤس تھا۔

    ارمغان کے والد سے سوال کیا گیا کہ آپ کے بیٹے نے پولیس پر فائرنگ کیوں کی؟ جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میرے گھر میں ڈاکو گھسیں گے تو کیا فائرنگ نہیں کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا منشیات استعمال کرتا ہے اس کا علاج کروایا جائے۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، قبرکشائی کیلئے درخواست پولیس کی جانب سے دائرکی گئی۔

    ایس ایس پی انیل حیدر نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم اورڈی این اے کیلئےقبرکشائی ضروری ہے تاہم سیشن عدالت جو حکم دےگی عمل درآمد کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 14 فروری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش پولیس کو ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی سمیت جلادیا تھا۔

    ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : اے ٹی سی جج کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی درخواست دائر کرنے کا اعلان

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : اے ٹی سی جج کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی درخواست دائر کرنے کا اعلان

    کراچی: قائم مقام پراسیکیوٹرجنرل سندھ منتظر مہدی نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اے ٹی سی جج کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی درخواست دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ایک ماں کا بیٹا گیا ہے، ڈی ایس پی زخمی ہوا، ہمیں کاروائی تو کرنے دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام پراسیکیوٹرجنرل سندھ منتظرمہدی نے میڈیا سے گفتگو میں مصطفیٰ عامر قتل کیس سے متعلق کہا کہ قانون کےمطابق یہ ہمارا حق ہے کہ ملزم کا ریمانڈ دیا جائے۔

    قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ الگ الگ ایف آئی آرز کے باوجود کسی ایک میں بھی ریمانڈ نہیں دیا گیا، ریمانڈ کے بغیر کارروائی کیسے آگے بڑھائیں؟ تحقیقات میں روکاوٹ سے انصاف کیسے ہوگا؟

    انھوں نے کہا کہ ہم عدالت سے انصاف مانگنے آئے تھے، ایک ماں کا بیٹا گیا ہے، ڈی ایس پی زخمی ہوا،ہمیں کاروائی تو کرنے دی جائے.

    قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ عدالت سے درخواست کی تھی کہ مناسب تحقیقات کیلئےکسٹڈی دی جائے ، اے ٹی سی جج کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی درخواست دائر کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کیس کی سرٹیفائیڈ کاپی کی ہماری درخواست بھی مسترد کردی گئی ہے، قبرکشائی کی درخواست بھی پولیس نے دائرکردی ہے۔