Tag: مصطفیٰ قتل کیس

  • مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد بڑی مشکل میں پھنس گئے

    مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد بڑی مشکل میں پھنس گئے

    کراچی : مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی پر 2 مقدمات میں فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کیخلاف امتناع منشیات اور غیر قانونی اسلحہ کے کیسز کی سماعت ہوئی۔

    جیل حکام کی جانب سے عدالت میں ویڈیو لنک پرکامران قریشی کو پیش کیا گیا، عدالت نے کامران قریشی پر 2مقدمات میں فرد جرم عائد کردی

    عدالت نے ملزم کامران قریشی کو منشیات اور اسلحہ کیس میں فرد جرم پڑھ کر سنائی اور استفسار کیا آپ پر منشیات اور اسلحہ ایکٹ کا الزام ہے کیا آپ کو جرم قبول ہے۔

    مزید پڑھیں : ملزم ارمغان کے والد کو ضمانت مل گئی

    عدالت کے استفسار پر ملزم کامران قریشی نےصحت جرم سے انکار کردیا اور بیان میں کہا میرے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں۔

    عدالت نے تفتیشی افسر اور گواہوں کو نوٹس جاری کر دیئے اور آئندہ سماعت پر گواہوں کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    پراسیکیوشن نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے کامران قریشی کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی، کامران قریشی کے پاس سے منشیات اور غیر قانونی اسلحہ برآمد کیا تھا، جس کے بعد ان کیخلاف اینٹی وائلینٹ کرائم سرکل مقدمات درج کئے گئے تھے۔

    بعد ازاں عدالت نے مقدمات کی مزید سماعت جولائی تک ملتوی کردی۔

  • ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کی بیش قیمت ریپٹر گاڑی برآمد کرلی

    ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کی بیش قیمت ریپٹر گاڑی برآمد کرلی

    کراچی: ایف آئی اے نے مصطفیٰ عامر کے قاتل ملزم ارمغان کی بیش قیمت ریپٹر گاڑی برآمد کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی منی لانڈرنگ سیل نے قائد آباد میں کارروائی کرتے ہوئے مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کی بیش قیمت فورڈ ریپٹر گاڑی برآمد کر لی۔

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فورڈ ریپٹر کی مالیت کم سے کم ڈھائی کروڑ روپے ہے، اس سے قبل گھر سے برآمد گاڑی کی مالیت بھی ڈھائی کروڑ سے زائد تھی۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ٹیم نے اسپیشلائزڈ یونٹ کے ہمراہ کارروائی کی، ملزم ارمغان سے تحقیقات کے دوران کئی گاڑیوں کی خریداری کا پتہ چلا تھا، ارمغان نے گاڑی کو قائدآباد میں چھپا رکھا تھا۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق گاڑی غیر قانونی طریقے سے کمائی گئی رقم سے لی گئی تھی، برآمد شدہ گاڑی کو ایف آئی اے سیل منتقل کر دیا گیا۔

    ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم ارمغان کی گرفتاری کے وقت گاڑی گھر پر تھی، گرفتاری کے بعد کامران قریشی نے مبینہ طور پر گاڑی ودیگر سامان منتقل کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/police-officer-involved-in-facilitating-accused-armaghan-released-after-questioning/

  • مصطفی قتل کیس : قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

    مصطفی قتل کیس : قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

    کراچی : مصطفی عامر قتل کیس میں مقتول کی قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

    میڈیکل رپورٹ کے مطابق مصطفی عامر  نے مرنے سے پہلے کوئی نشہ آور شے استعمال نہیں کی تھی، مقتول کی رپورٹ انڈسٹریل اینالسٹیکل سینٹر کراچی یونیورسٹی نے تیار کی۔

    قبر کشائی کے بعد ٹیسٹ کیلئے لاش سے11نمونے لیے گئے تھے، ان نمونوں میں کسی بھی قسم کے نشہ آور یا سکون آور شے کے شواہد نہیں ملے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاش کے تجزیے کیلئے گیس کرو میٹوگرافی، ماس اسپیکٹرو میٹرک تکنیک استعمال کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ مصطفی عامر کی قبر کشائی کے بعد تیار کی گئی میڈیکل رپورٹ پر پرنسپل انویسٹی گیٹر، معاون تفتیش کار، ٹیکنیکل منیجر سمیت 2 ریسرچ آفیسرز  نے دستخط کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان سے متعلق ایک نیا انکشاف سامنے آیا تھا، ملزم کی مزید 2 کمپنیوں اور کال سینٹر کی تفصیلات مل گئیں۔

    ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کی مزید 2 کمپنیوں کا سراغ لگا لیا، ملزم کی 2 کمپنیاں پاکستان جبکہ 2 امریکا میں بھی رجسٹرڈ ہیں۔

    اس کے علاوہ ارمغان کے گھر میں پاورڈ کیبل لگی ہوئی تھیں اور کال سینٹر کے 50 ورک اسٹیشنز تھے، اس کے ڈیجیٹل کرنسی اکاؤنٹس کی چھان بین بھی جاری ہے۔

  • مصطفیٰ قتل کیس : ایف آئی اے نے ملزم ارمغان سے متعلق نیا انکشاف کردیا

    مصطفیٰ قتل کیس : ایف آئی اے نے ملزم ارمغان سے متعلق نیا انکشاف کردیا

    کراچی : مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان سے متعلق ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے، ملزم کی مزید 2 کمپنیوں اور کال سینٹر کی تفصیلات مل گئیں۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ادارے نے ملزم ارمغان کی مزید 2 کمپنیوں کا سراغ لگا لیا ہے، ملزم کی 2 کمپنیاں پاکستان جبکہ 2 امریکا میں بھی رجسٹرڈ ہیں۔

    اس کے علاوہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ارمغان کے گھر میں پاورڈ کیبل لگی ہوئی تھیں اور کال سینٹر کے 50 ورک اسٹیشنز تھے، اس  کے ڈیجیٹل کرنسی اکاؤنٹس کی چھان بین بھی جاری ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ارمغان کے گھر سے ملنے والے 18 لیپ ٹاپس کی مکمل اسکریننگ کی جارہی ہے، ملزم اور اس سے منسلک افراد کا ڈیٹا جمع کرنے کے بعد ان سے تحقیقات کیلیے کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : ملزم ارمغان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع

    واضح رہے کہ مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیرر ازم  نے گذشتہ روز ڈیفنس میں  ارمغان کے گھر سرچ آپریشن کرتے ہوئے ایک عدد قیمتی کار 18 لیپ ٹاپس اور دیگر اہم دستاویزات کو تحویل میں لیا تھا۔

    جس کے بعد اب وفاقی تحقیقاتی ادارے نے ملزم کے خلاف منی لانڈرنگ کی باقاعدہ تحقیقات شروع کردی ہیں۔

  • ملزم ارمغان اور ساحر حسن کے انکشافات سے ہلچل، منشیات استعمال کرنے والے نوجوانوں کے والدین کو نوٹس جاری

    ملزم ارمغان اور ساحر حسن کے انکشافات سے ہلچل، منشیات استعمال کرنے والے نوجوانوں کے والدین کو نوٹس جاری

    کراچی : مقتول مصطفیٰ عامر ، ملزم ارمغان اور ساحر حسن سے ملنے والے شواہد پر پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے منشیات استعمال کرنے والے نوجوانوں کے والدین کوپولیس نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق عامر مصطفیٰ  قتل کیس سے کھلنے والے منشیات نیٹ ورک پر پولیس نے بڑا ایکشن لیتے ہوئے جن تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت ہورہی ہے ان کی فہرست تیارکرلی۔

    مقتول مصطفیٰ ، ملزم ارمغان اور ساحر حسن سے ملنے والے شواہد پر کریک ڈاؤن کیا گیا، پولیس کو بین الاقوامی منشیات فروشوں کی تلاش ہے۔

    منشیات استعمال کرنےوالے نوجوانوں کے والدین کو پولیس نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس نے منشیات استعمال کرنے والے طلبا کے والدین کو طلب کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر قتل کیس : معروف اداکار کے بیٹے نے بڑے بزنس مین اور سیاستدانوں کے نام بتادیئے

    منشیات کے عادی نوجوانوں سے منشیات فروخت کرنے والوں کا ریکارڈ لیا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ منشیات امریکااورمیکسیکوسے کورئیرکمپنیز کے ذریعے پاکستان پہنچ رہی ہے۔

    کسٹمز افسران کو منشیات کیس میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، بزنس مین اور اہم شخصیات کے بچے منشیات استعمال کرنےمیں ملوث ہیں ، جس کے بعد بچوں کو گرفتاری سے بچانے کےلئے اہم شخصیات نے کوششیں تیز کردیں۔

  • مصطفیٰ قتل کیس: ارمغان کے گھر سے ملنے والی رائفل سے متعلق بڑا انکشاف

    مصطفیٰ قتل کیس: ارمغان کے گھر سے ملنے والی رائفل سے متعلق بڑا انکشاف

    تفتیشی ذرائع نے مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے گھر سے ملنے والی رائفل سے متعلق سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اغوا کے بعد دوست ارمغان کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    تاہم اب تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ مصطفی قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والی ایک رائفل اسرائیلی ساختہ نکلی ہے، ارمغان کے گھر سے 3 ہتھیار ملے تھے جسے ایف ایس ایل کیلئے بھیجا گیا تھا، تفتیشی ٹیم کو ملنے والا ہتھیار اوزی اسرائیلی ساختہ ہیں، کروڑوں مالیت کے ہتھیاروں کے لائسنس تاحال پیش نہ کیے جاسکے ہیں۔

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیش رفت

    واضح رہے کہ پولیس نے مصطفیٰ قتل کیس میں تحقیقات کے دوران ارمغان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا، اس دوران پولیس کو قتل کے ملزم ارمغان کے بنگلے سے کروڑوں روپے مالیت کے بھاری ہتھیار ملے تھے۔

    حکام نے اس حوالے سے کہا تھا کہ ملزم اور اس کے والد کسی بھی ہتھیار کا لائسنس پیش نہیں کر سکے ہیں جس پر برآمد ہتھیاروں کی محکمہ داخلہ سے تصدیق کرانے کا فیصلہ کیا گیا، تفتیشی حکام نے کہا تھا کہ ملزم سے ممنوعہ بور کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے ہیں۔

  • مصطفیٰ قتل کیس: چھاپے کے دوران ارمغان فائر کرتارہا، کمپیوٹر سے ڈیٹا ڈیلیٹ کرتا رہا

    مصطفیٰ قتل کیس: چھاپے کے دوران ارمغان فائر کرتارہا، کمپیوٹر سے ڈیٹا ڈیلیٹ کرتا رہا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، ارمغان نے گرفتاری دینے میں تاخیر صرف کمپیوٹر سے ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کیلئے کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس ذرائع نے مصطفیٰ عامر اغوا اور قتل کیس میں مرکزی ملزم ارمغان سے متعلق اہم انکشااف کیا ہے کہ اس نے گرفتاری سے قبل ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی، مرکزی ملزم ارمغان ہر تھوڑی دیر بعد فائر نگ کرتا رہا تاکہ پولیس اندر داخل نہ ہو۔

    پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس دوران ارمغان کمرے میں رکھے کمپیوٹر کو بھی استعمال کرتا رہا، ارمغان کمپیوٹر سے ڈیٹا ڈیلیٹ کررہا تھا یا منتقل تحقیقاتی ادارے تفتیش کرینگے۔

    مصطفیٰ عامر قتل کیس: مقتول کی والدہ نے ویڈیو بیان جاری کر دیا

    ذرائع نے بتایا کہ مرکزی ملزم چھاپے کے وقت کیمرے میں پولیس کو دیکھتا رہا، چھاپے کے وقت ارمغان کیساتھ ایک لڑکی بھی موجود تھی،

    ارمغان نے لڑکی پر تشدد کرنا شروع کردیا کہ تم پولیس لائی ہو، پولیس پر فائرنگ کرنے کے بعد ارمغان نے لڑکی کو کمرے سے باہر نکال دیا،

    پولیس ذرائع نے مرکزی ملزم ارمغان کی حرکتوں کے حوالے سے مزید بتایا کہ ارمغان نے لڑکی سے کہا کہ پولیس کو بتاؤ اندر 10 مسلح لوگ موجود ہیں۔

  • مصطفیٰ قتل کیس: مقتول کی آخری فوٹیج سامنے آگئی

    مصطفیٰ قتل کیس: مقتول کی آخری فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی: مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، مقتول کی گھر سے آخری بار نکلنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

    کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلادیا تھا۔

    کراچی میں مصفطفیٰ عامر قتل کیس سے متعلق اہم انکشافات سامنے آگئے

    23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

    تاہم اب مقتول کی گھر سے آخری  بار نکلنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے جس میں مصطفیٰ کو کالے رنگ کی گاڑی میں گلی سےگزرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    فوٹیج کے مطابق مصطفیٰ 6 جنوری کو شام 6 بجکر 30 منٹ پر گھر سے نکلا تھا، والدہ کا کہنا ہے کہ گھر سے جانے کے ایک گھنٹے بعد ہی بیٹے کی نیٹ ڈیوائس بند ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب پولیس کو قتل کے ملزم ارمغان کے بنگلے سے کروڑوں روپے مالیت کے بھاری ہتھیار ملے ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ ملزم اور اس کے والد کسی بھی ہتھیار کا لائسنس پیش نہیں کر سکے ہیں جس پر برآمد ہتھیاروں کی محکمہ داخلہ سے تصدیق کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سے ممنوعہ بور کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے ہیں، حکام کے مطابق گرفتار ملزم ارمغان نے گھر میں 40 سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے لگا رکھے تھے، ان سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ہی ارمغان 4 گھنٹے تک پولیس کے سامنے مزاحمت کرتا رہا تھا۔

  • کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس، ایس ایچ او درخشاں سمیت 3 افسران معطل

    کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس، ایس ایچ او درخشاں سمیت 3 افسران معطل

    کراچی میں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ایس ایچ او درخشاں سمیت 3 افسران کو معطل کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نااہلی اور غفلت برتنے پر ایس ایچ او، تفتیشی افسر اور اے ایس آئی کو معطل کیا گیا ہے، ایس ایچ او عبدالرشید پٹھان، ایس آئی او ذوالفقار کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

    اے ایس آئی افتخار علی کے خلاف بھی محکمہ جاتی کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ انسداد دہششت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر کے اغوا و قتل کی سماعت ہوئی اس دوران ملزم شیراز نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

    ملزم شیراز نے اپنے بیان میں کہا کہ مصطفی ڈیفنس میں ارمغان کے گھر آیا تھا، جہاں مصطفیٰ سے جھگڑا ہوا، ہم نے اس پر تشدد کیا جس کے بعد مصطفیٰ کو مارا اور اس کی گاڑی میں ہی حب لے گئے، عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کی پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    دوران سماعت عدالت کے استفسار پر ملزم نے کہا کہ مجھے پولیس نے نہیں مارا ہے۔

    دوسری جانب مقتول مصطفیٰ عامر کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں ایک لڑکی بھی ملوث ہے، لڑکی کے میرے بیٹے سے 4 سال سے تعلقات تھے، لڑکی مصطفیٰ کو دھوکا دے رہی تھی۔

    والدہ نے کہا کہ لڑکی کی وجہ سے مصطفیٰ اور ارمغان میں چپقلش ہوئی، لڑکی نے مصطفیٰ کو قتل کی دھمکی دی تھی۔

    مصطفیٰ کی والدہ نے کہا کہ پولیس کو بھی لڑکی کے ملوث ہونے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا، پولیس نے لڑکی کو تفتیش کے لیے بلایا تو وہ امریکا فرار ہوگئی۔

    پولیس نے کل حب سے جلی ہوئی گاڑی اور لاش برآمد کی تھی جس سے متعلق ڈی آئی جی سی آئی اے نے تصدیق کی تھی کہ یہ مصطفیٰ کی لاش ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں بنگلے پر پولیس نے مغوی مصطفیٰ کی بازیابی کے لیے چھاپہ مارا تھا تو ملزم نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں اہلکار زخمی ہوئے تھے لیکن مغوی بازیاب نہیں ہوسکا تھا۔