لندن : پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ لندن میں آفس کے قیام کا مقصد پاکستان کے خلاف کام کرنے والی جماعت کے عزائم کو بے نقاب کرنا ہے۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انیس ایڈوکیٹ نے مصطفیٰ کمال کو پاکستان دشمنوں کے خلاف آواز بلند کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاک سرزمین پارٹی پاکستان کے خلاف کام کرنے والی پارٹی کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
اس موقع پر رضا ہارون نے کہا کہ ’’ لندن میں بیٹھے افراد پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور ہم ملک دشمن عناصر کے عزائم کو قوم کے سامنے بے نقاب کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں افراد کو قومیت کے نام پر قتل کردیا جاتا تھا۔
انیس ایڈوکیٹ نے برطانوی حکومت سے درخواست کی کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے والے عناصر کو بے دخل کریں۔
واضح رہے مصطفیٰ کمال کافی عرصے غائب رہنے کے بعد مارچ 2016 کو منظر عام پر آئے اور انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف اپنی سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔
کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے ماضی میں مہاجروں کی نمائندہ جماعت ایم کیو ایم کو ختم کرنے کی کوشش کی وہ دنیا میں رسوا ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین کے سربراہ مصطفیٰ کمال کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے ترجمان نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اور ضمیر فروش ٹولے کے لوگ اسٹیبلشمنٹ کے تیار کردہ منصوبے کے تحت مہاجروں کی واحد نمائندہ جماعت کو ختم کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں، مگر ان کے خواب کبھی پورنے نہیں ہوں گے۔
ترجمان ایم کیو ایم نے مزید کہا کہا اپنے ظرف و ضمیر اور قوم کے ہزاروں شہیدوں کے لہو کا سودا کرنے ولے مصطفیٰ کمال نامی شخص کسی کے کاندھے پر سوار ہوکر خدائی دعوے کرنے میں مصرف ہے، جو شخص بھی ایسا کرتا ہے اُس نہ صرف دنیا بلکہ خدا کے عذاب سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
اس موقع پر ترجمان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی مائنس فارمولا متعارف کرواکر ایم کیو ایم کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی مگر وہ لوگ بری طرح ناکام ہوئے اور ایم کیو ایم کا پیغام آج ملک کے گوشے گوشے میں پھیل چکا ہے۔
کوئٹہ : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہم پر اسٹیبلشمنٹ کی مدد حاصل ہونے کا شبہ کرنے والے تحقیقات کرلیں۔
ایم کیو ایم کے بڑے نام اسٹبلشمنٹ سے ملاقاتیں کرتے ہیں ہم بھی چاہتے تو متحدہ میں رہ کر آلہ کار بن سکتے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں دوسرے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ وہ وطن پرستی کے پیغام کو نفرتوں کے خاتمے تک گھر گھر پہنچائیں گے، ہم لوگوں ان کے مسائل کو حل کرنے کااختیار دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری آواز پر لوگ جوق در جوق آرہے ہیں، 2018 کے انتخابات میں پاک سرزمین پارٹی ملک کی قوت بن کر ابھرے گی۔
پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالات کے جواب میں مصطفی کمال کا لہجہ جارحانہ رہا، انہوں نے 12مئی کے واقعہ اورکراچی میں قتل و غارت گری سے متعلق سوالات کا جواب نہیں دیا۔
پاک سرزمین پارٹی کواسٹیبلشمنٹ کی مدد سے متعلق سوال پر انہوں نے ہر قسم کے تحقیقات کی پیشکش کردی، اس موقع پر مسلم لیگ نواز یوتھ ونگ بلوچستان کے سینئر نائب صدر عبید اللہ اور مختلف قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد نے مصطفی کمال کے قافلے میں شمولیت کا اعلان بھی کیا.
کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد پر پھر سے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ را سے رقم کراچی کی بھلائی کے لئے نہیں بلکہ شہر کی تباہی کے لئے لیتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پاک سرزمین پارٹی کے پہلے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میں سچ بتا رہا ہوں کہ قائد ایم کیوایم 22سال سے ”را“ کیلئے کام کر رہے ہیں۔
کراچی کے مقامی ہوٹل میں پاک سرزمین پارٹی کے پہلے ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں کراچی سمیت صوبے بھر سے خواتین بچوں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
کنونشن سے خطاب میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ متحدہ کے پاس پچاسی فیصد مینڈیٹ اس لیے تھا کہ کوئی اس کو چیلنج کرنے والا کوئی نہیں تھا.
قائد ایم کیو ایم کے پاسپورٹ کے لئے کارکنوں کو سڑکوں پر لایا گیا لیکن کسی عوامی مسئلے پر ایسا نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہر کو بربادی سے بچانے اور عوام میں خوشحالی اور بنیادی مسائل کے حل کے لیے ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی ایک شہر کی نہیں پورے ملک کی جنگ لڑ رہے ہیں شہروں سے قبضہ ختم کرانا ہوگا اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جانا چاہئیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھٹکے ہوئے لوگوں کو سیدھی راہ پر چلنے کے لیے ایک موقع دیا جائے
انہوں نے کہا کہ حکومت سب حقیقت جاننے کے باوجود برائی روکنے کو کیوں تیار نہیں؟ قائد ایم کیوایم کے جرائم کی لسٹ حکومت کو سوٹ کرتی ہے۔
صوبے کے نام پر مہاجر قوم کو ورغلا کر بے وقوف بنایا جارہا ہے سندھ میں اردو بولنے والوں کو سندھیوں سے لڑا کر اپنی سیاست کو چمکا کر اپنے گناہ چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتوں کو اقتدارکوطول دینے کیلئے ایسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے، جنہیں مرضی کے مطابق استعمال کیا جائے، اپنے مفادات کیلئے حکومت ایم کیو ایم کے خلاف حتمی فیصلہ نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں سچ بولتا ہوں توقائد ایم کیو ایم برے دکھتے ہیں، اور سچ بولوں گا تو وہ اوربرے دکھیں گے۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انیس قائم خانی کا کہنا تھا کہ اب اس قافلے کو کوئی نہیں روک سکتا، پتھر اور ٹماٹر کھانے کے باوجود کوئی ردعمل نہیں دینگے۔
اختلاف کے باوجود تشدد کا راستہ نہیں اپنائیں گے ۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ تین جون کو پارٹی کا مرکزی سیکریٹریٹ اور چھ ضلعی دفاتر کا افتتاح کیا جائے گا۔
حیدرآباد : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس ماہ کے آخر تک لندن میں پارٹی آفس کھول کر ایم کیوایم کے قائد کے گھر کے باہر مظاہرہ کیا جائیگا۔
تفصیلات کے مطابق مصطفی ٰ کمال نے انیس قائم خانی کے ہمراہ حیدر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنی پارٹی کا اگلہ لائحہ عمل بیان کیا اور کہا کہ اس ماہ کے آخر میں لندن میں پارٹی کایونٹ آفس کھولا جارہا ہے اور پہلا پروگرام ایم کیو ایم کے قائد کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرے سے ہوگا، جس کے لئے پارٹی کے کچھ اہم رہنماؤں کو لندن بھیجا جائیگا۔
سربراہ پاک سرزمین پارٹی نے الزام عائد کیا کہ بھارت کو اپنی بیس سالہ سرمایہ کاری ڈوبتی ہوئی نظر آرہی ہے جس کو بچانے کے لئے بھارت چاہتا ہے کہ ملک میں خانہ جنگی اور خوں ریزی ہو ، اس کام کے لیے بھارتی خفیہ ایجنسی ایم کیو ایم کے قائد کو مہرے کے طو پراستعمال کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے کارکنان کو اپنے اوپر ہونے والے حملوں پر شدید غصہ ہے اور وہ بدلہ لینے کے لیے ہم سے اجازت طلب کررہے ہیں مگر میں نے ان کو کہہ دیا کہ ہم لڑائی جھگڑا نہیں چاہتے ، ہم تمام لوگوں کو معاف کرتے ہیں کیونکہ سب ہمارے بھائی ہیں۔
مصطفی کمال نے قائد ایم کیوایم پر کڑی تنقید کر تے ہوئے کہا کہ فاروق ستارکی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں، ان کی حفاظت کی جائے۔ اب ایم کیو ایم کی ہر بات کا جواب لندن میں دیا جائے گا۔
واضح رہے گزشتہ روز حیدر آباد بھائی خان چوک کے قریب پاک سرزمین پارٹی کی ریلی کے بعد دو گروپوں میں تصادم کے بعد حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ مخالف جماعت کی جانب سے اُن کے کارکنان پر حملہ کیا گیا ہے اور اُن کے دفتر کو نذر آتش کیا گیا ہے۔
خیرپور: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے قائد ایم کیوایم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا قائد ایم کیوایم کے خلاف کاروائی نہ کرنے پر حکومت جواب دے،جبکہ خواجہ اظہارالحسن کہتے کسی کو کراچی پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔
خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ قائد ایم کیوایم پر را کے الزامات ثابت ہونے ہونے کے باوجود کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن ہوگیا تو قائد ایم کیوایم کی تنخواہ کم ہوجائے گی ،آٹھ پردہ نشینوں کومتحدہ کے را کی فنڈنگ کا پتہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ حق اور سچ کی راہ پر چلینگیں اور جیت ہمیشہ حق اور سچ کی ہوتی ہے،سندہ میں تعلیم پر اربوں روپئے خرچ کرنے کے باوجود نطام تباہ ہے،پاناما لیکس پر شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔
مصطفیٰ کمال نے صوفی بزرگ حضرت سچل سرمست کی درگاہ پر حاضری دیگر چادر چڑھائی اور دعا بھی مانگی اور کہا کہ سندہ اولیائوں کی دہرتی ہے یہاں آکر بہت خوشی ہوئی۔
دوسری جانب ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے پاک سرزمین پارٹی کا نام لئے بغیر کہا کہ کراچی میں کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔
خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کو جان بوجھ کر تباہ کیا جا رہا ہے،کراچی کی حالت یتیم خانے جیسی ہوگئی، شہر قائد میں انارکی پھیلی ہوئی ہے۔
سکھر : پاک سر زمین پارٹی کے سکھر میں ہونے والے جلسے کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان نے مصطفیٰ کمال کے قافلے پر متحدہ کے کارکنوں نے پتھراؤ کیا۔
مصطفیٰ کمال کی تقریر کے بعد ایم کیو ایم کارکنان مشتعل ہوگئے، پا ک سر زمین پارٹی کا قافلہ متبادل راستہ اختیار کرکے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق سکھر میں متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان اور پاک سر زمین پارٹی کے رہنما آمنے سامنے آگئے۔
مصطفی کمال جلسے کے بعد دیگر رہنماؤں کے ساتھ پاک سر زمین پارٹی میں شرکت کرنے والے مقامی رہنما کے گھر جا رہے تھے کہ راستے میں بندر روڈ کے قریب ایم کیو ایم کے کارکنوں نے روڈ کو بلاک کرکے مصطفیٰ کمال کے قافلے پر پتھراؤ شروع کردیا۔
کارکنان نے مصطفیٰ کمال کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی، پتھراؤ کے نتیجے میں میڈیا کے دیگر نمائندے بھی زخمی ہوئے، اس کے علاوہ اے آر وائی نیوز کی ڈی ایس این جی وین کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
مصطفیٰ کمال کے قافلے میں موجود پولیس اہلکار بھی مشتعل افراد پر قابو نہ پاسکے،تاہم بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مشتعل کارکنان کو منتشر کر دیا۔
اس سے قبل مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی کی آمد پر بندر روڈ، میانی روڈ اور دیگر علاقوں میں لگائے گئے خوش آمدید کے بینرز نامعلوم افراد نے پھاڑ دیئے اور ان کے پینافلیکس پر بھی سیاہی بکھیر دی گئی تھی۔
مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے سکھر میں پاک سرزمین پارٹی کے رابطہ آفسز کا افتتاح بھی کیا۔ بعد ازاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے متحدہ کے قائد کا نام لے کر ان پر شدید تنقید کی۔
ان کا کہناتھا کہ آج بھی را کے ایجنٹوں کی کارروائیاں ختم نہیں ہوئیں، ہزاروں لوگوں کا خون بہا کر بھی قائد ایم کیوایم کا دل نہیں بھرا۔
علاوہ ازیں مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے آج پتھر پکڑے ہوئے تھے وہ کل ضرور پھول اپنے ہاتھوں میں لئے ہوں گے، متحدہ کے قائد نے بچوں اور خواتین کے ہاتھوں میں پتھر اور کلاشنکوف پکڑا دی ہے۔
میڈیا کے نمائندوں اور ان گاڑیوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، ان کا کہنا تھا کہ آج میں آزاد ہوں اسی لئے سب کچھ کہہ رہا ہوں۔
انہوں نے بتایا جلد ہی لندن کا دورہ بھی کریں گے اور وطن فروشی کی شرارتوں کا جواب بھی لندن جا کر دوں گا، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پارٹی کی مقبولیت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ،کوئٹہ میں لوگوں نے دفاتر بھی کھول لئے ہیں.
کراچی : پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے متحدہ قومی موومنٹ کی ایک اور پتنگ کاٹ دی، ایم کیو ایم کے ایک اور رکن سندھ اسمبلی نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی دلاور احمد خان نے کمال ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ سے تیس سال کی رفاقت ختم کرنے کا اعلان کیا۔
دلاور حسین صدر ٹاؤن کے ناظم بھی رہ چکے ہیں، اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے ایم کیو ایم پر پھر الزامات کی بوچھاڑ کی اور متحدہ کے قائد کو بھی ہدف تنقید بنایا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم قائد سے کہتا ہوں مرنے مارنے کی سیاست چھوڑدیں۔ رکن صوبائی اسمبلی دلاور احمد خان نے کمال ہاؤس میں متحدہ قومی موومنٹ سے تیس سال کی رفاقت ختم کرنے کا اعلان کیا۔
مصطفیٰ کمال نےکہا کہ انہیں معلوم ہے ایم کیوایم قائد ان کی باتیں سنتے ہیں ۔ان سےکہتا ہوں اب مرنے مارنے کی سیاست بند کردیں۔ کارکنوں کی جانیں بچائیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کا زخم پورے ملک میں کینسر بن کر پھیل سکتا ہے۔ اس موقع پرمصطفیٰ کمال نے ایم کیو ایم کے کارکن آفتاب احمد کے انتقال پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ قائد کو کارکنوں کے لاپتہ ہونے اور مارے جانے سے پریشانی نہیں ہوتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماورائے عدالت ہلاکتوں نے 1992ء میں بھی متحدہ قائد کو مزید مضبوط بنا دیا تھا۔
لوگ انہیں درست سمجھنے لگے تھے، اب بھی ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ واضح رہے کہ دلاور احمد خان سے پہلے ایم کیوایم کے چاررکن سندھ اسمبلی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرچکےہیں۔
کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان بہت نازک دور سے گزر رہا ہے، ہم ایسی جمہوریت کو نہیں مانتے کہ جو صرف اسلام آباد یا صوبوں کے ایوانوں میں ہوں.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں مزارقائد کے قریب باغ جناح میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پی ایس پی رہنماؤں وسیم آفتاب، انیس قائم خانی ، رضا ہارون کے علاوہ دیگر اہم رہنما بھی موجود تھے، اس کے علاوہ متعدد رہنماؤں کی بیگمات بھی جلسہ میں شریک تھیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت ایسی ہو جو ہر پاکستانی کے گھر کے باہر ہو، ترقیاتی منصوبوں میں ایم پی اے یا ایم این اے کا عمل دخل نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ایم پی ایز یا ایم این ایز کا کام اسمبلیوں میں بیٹھ کر قانون سازی کرنا ہوتا ہے گلی محلوں کی سڑکیں بنانا نہیں ہوتا. جب تک عام آدمی کو اختیار نہیں ملے گا ہم ایسی جمہوریت کو رد کرتے ہیں۔
جو حکومت عوام کو پینے کا صاف پانی بھی مہیا نہیں کر سکتی اسے خود کو جمہوری حکومت کہنے کا کوئی حق نہیں۔ اگر عوام کو پینے کا صاف پانی نہ ملے، اگر عوام کے اختیار میں صحت، تعلیم اور سیوریج تک کا نظام نہ ہو تو ہمیں ایسی جمہوریت نہیں چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلیں اپنی تاریخ میں دیکھیں گی کہ ہمارے آباؤ اجداد نے کس طرح وقت کے فرعون کے سامنے آواز حق بلند کی، آج صرف تیس دن کی پارٹی نے اتنا کامیاب جلسہ منعقد کر کے تاریخ رقم کی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آرمی اور رینجرز کے آپریشنز مسائل کا وقتی حل ہیں، مستقل حل کیلئے ہمیں اچھی حکمرانی لانی ہو گی، یونین کونسلز کو بااختیار بنانا ہو گا۔ اگر عوام کو اختیارات نہ دیئے گئے تو آپریشنز کے نتیجے میں کچھ دیر کیلئے قائم ہونے والا امن پھر ختم ہو جائے گا۔ گلی محلے کو اختیار دیئے بغیر، مقامی حکومتوں کو بااختیار بنائے بغیر جمہوریت کا کوئی فائدہ نہیں۔
ملک بھر سے لوگ جوق در جوق پاک سر زمین پارٹی میں شامل ہورہے ہیں، دنیا دیکھ رہی ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا جلسہ ہے کہ جس میں سوائے پاکستان کے جھنڈے کے کوئی دوسرا جھنڈا نہیں۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم آئندہ چند روز میں اپنی جماعت کا جامع منشور پیش کریں گے۔
ان کا کہناتھا کہ کراچی کی پہچان ایک پڑھے لکھے لوگوں کے شہر کے نام سے ہوتی تھی، لیکن کچھ دہائیوں سے اسے بدنام کر دیا گیا، یہاں کا نوجوان ٹارگٹ کلر اور بھتہ خور کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہمیں اس کو ختم کرنا ہوگا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم اپنا پیغام لے کر ایک ایک گلی جائیں گے۔ اب یہ شہر را کے ایجنٹوں کا نہیں، محب وطن اورتہذیب یافتہ لوگوں کاہوگا۔
اس سے قبل جلسے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاک سر زمین کے رہنما وسیم آفتاب نے کہا کہ یہاں تمام پاکستانیوں کےہاتھوں میں قومی پرچم ہے،عوام نےفیصلہ کرلیا ہے کہ پاکستان دشمنوں کا ساتھ نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے لوگ جلسے میں شریک ہیں، کراچی میں اب خوف کاراج نہیں رہےگا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت را کے ایجنٹوں کے خلاف کارروائی کرے، وسیم آفتاب کا کہنا تھا کہ اب پاکستان کے اچھے دن شروع ہوچکے ہیں۔
کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے تحریک انصاف کی پہلی وکٹ گرالی، پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی حفیظ الدین نے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔
، تفصیلات کے مطابق کراچی کے باغ جناح میں پاک سر زمین پارٹی کی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے پی ایس تیرانوے کے رکن سندھ اسمبلی حفیظ الدین پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ کر مصطفیٰ کمال کے قافلے میں شامل ہوگئے۔
اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ حفیظ الدین کو پی ایس پی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 23 اپریل کی شام سات بجے باغ جناح میں فیملی فیسٹیول کا انعقاد کیا جائے گا، انہوں نے کراچی کے عوام سے اپیل کی کہ فیسٹیول میں شریک ہوکر کراچی کی رونقیں بحال کر نے میں اپنا کردار ادا کریں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حفیظ الدین نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ادارے نہیں بلکہ مافیاز کام کررہی ہیں شہر کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا، کراچی میں صفائی، پانی اور ٹرانسپورٹ کا نظام بہتر نہ ہونے سے شہری بے پناہ مشکلات کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتاہوں کہ مصطفیٰ کمال نے شہری معاملات میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ کراچی میں ماس ٹرانزٹ اور تعلیم جیسے مسائل ہیں جن پر کام کرناہے ۔
انہوں نے کہا کہ کراچی اور مہاجروں کی بات کرنا کوئی جرم نہیں ہے، اس موقع پر حفیظ الدین نے پاکستان تحریک انصاف کی بنیادی رکنیت اور سندھ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔