Tag: مصطفی کمال

  • میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کو بحیثیت پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے عہدے سے معطل کردیا ، گذشتہ روز مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے تعینات کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر نے پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال کو معطل کردیا اور کہا مصطفیٰ کمال کےرویے اور بدتمیزی کی وجہ سے انہیں معطل کرتا ہوں، انھوں نے مخلصی کاغلط فائدہ اٹھایااورسیاست چمکاناشروع کردی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مصطفیٰ کمال نےریلی نکالی، مغلظات بکنا شروع کردیں، ان کو نوٹی فکیشن کے بعد دفتر آنا چاہئے تھا اور ہم سے اپنا پلان شیئر کرنا چاہیے تھا، مصطفیٰ کمال نیب کے نمائندے نہیں جو دستاویزات منگوارہےتھے، جو وسائل ہیں اس میں بہترین کام کرنے کی کوشش جاری ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا گاربیج لفٹنگ کا کام کے ایم سی کا نہیں ہے، بڑی نیک نتی سے کراچی کے مسائل کو حل کرنا چاہتا ہوں، کراچی کی مدد کےلیےعلی زیدی اور بحریہ ٹاؤن کے ساتھ کھڑا رہا۔

    یاد رہے میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا اور تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    بعد ازاں مصطفیٰ کمال نے اصغر علی شاہ اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میئرصاحب کی آٖفر قبول کرلی، خلوص سے مسئلہ حل کروں گا، میں ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر فیصلے کرنے والا آدمی نہیں ہوں، مسائل روڈ پر ہیں، ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر کیا کام ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میئرکراچی میرا باس ہے، میں میئر کے نیچے کے لوگوں کا باس ہوں، فنڈنگ یاچندہ نہیں مانگ رہا، دستیاب وسائل میرے اختیار میں آنے چاہئیں۔

    واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

  • نیب میرے سامنے کھڑا ہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے، مصطفیٰ کمال

    نیب میرے سامنے کھڑا ہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : کراچی میں سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں مصطفی کمال کوریفرنس کی نقول فراہم کردی گئیں، مصطفی کمال نے کہا نیب میرے سامنے کھڑا ہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی ، پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال پیش ہوئے۔

    سماعت میں مصطفی کمال نے عدالت میں کیس کےغلط عنوان اور غلط سرخیوں پر گلہ کیا اور کہا یہ غیر قانونی الاٹمنٹ نہیں تھی، سرخیوں میں غیر قانونی الاٹمنٹ لکھاجارہاہے، ریفرنس میں الاٹمنٹ کاکہیں ذکرہی نہیں، اس سے میری ساکھ متاثر ہورہی ہے۔

    جس پر عدالت نے کہا آپ ہمیں درخواست دیں، پھر باقاعدہ حکم نامہ جاری کریں گے جبکہ مصطفی کمال کو ریفرنس کی نقول فراہم کردی گئیں۔

    بعد ازاں حتساب عدالت نے سماعت17 اگست تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے مصطفی کمال نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کررکھی ہے، ریفرنس میں مصطفی کمال سمیت 11ملزمان نامزد ہیں ، ملزمان پر ساحل کے قریب ساڑھے5 ہزار گز زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے ، ملزمان نے قومی خزانے کو ڈھائی ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

    مزید پڑھیں : الزام ثابت ہوجائے تو مجھے چوک پر پھانسی دینا ، مصطفی کمال

    سماعت کے بعد پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ریفرنس کےعنوان پر مجھےغیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں شامل کیا گیا ، کیس میں کہیں غیر قانونی الاٹمنٹ کا ذکر نہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کہا جاتا ہے کہ میں نے الاٹمنٹ کی ، عدالت میں کہاکہ جوعنوان مجھ سےمنسوب کیا گیا اسے ہٹایا جائے ، الاٹمنٹ 1982 میں ہوئی اور میں 2005 میں مئیر منتخب ہوا ، خبرچل رہی ہے مصطفیٰ کمال غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں پیش ہورہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا میں اب لڑوں گا،جوبھی عدالت مجھےبلائےگی میں جاؤں گا، نیب میرے سامنے کھڑاہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے۔

  • الزام ثابت ہوجائے تو مجھے چوک پر پھانسی دینا ، مصطفی کمال

    الزام ثابت ہوجائے تو مجھے چوک پر پھانسی دینا ، مصطفی کمال

    کراچی : پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا میرے اوپر الزام لگانامضحکہ خیز ہے ، الزام ثابت ہوجائے تو مجھے چوک پر پھانسی دینا، میں نے زندگی میں ایمانداری کے ساتھ عزت کمائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں نے زندگی میں ایمانداری سے شہر کی خدمت کی ہے، آج کا دن اورموقع بڑا شرمندگی کا باعث ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا میرے اوپر الزام لگانامضحکہ خیز ہے ، میرا کوئی بے نامی اکاونٹ نہیں ہے، میں نے زندگی میں ایمانداری کے ساتھ عزت کمائی ہے۔

    سربراہ پی ایس پی نے کہا آج اس ملک میں مجھےاس صورتحال سے گزرنا پڑرہا ہے ، الزام ثابت ہوجائے تو مجھے چوک پر پھانسی دینا۔

    مجھ پرالزام ہے کلفٹن میں ایک پلاٹ کی الاٹمنٹ کی ہے، پلاٹ کی الاٹمنٹ 1982 میں ہوئی، نظامت 2005سےشروع ہوئی تھی ، ایک شخص اصل مالک ہے اس کے3 پلاٹ تھے، اس کی درخواست پر تینوں پلاٹ ایک کردیئے تھے۔

    مصطفیٰ کمال نے مزید کہا ریفرنس سائن کرنےوالے لوگوں اورادارے پر کیا کہوں، میرے لئے میری عزت سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں ہے ، جب یہ شہر سوتا تھا تو جاگ کر اس شہر کو بنایا ہے۔

    مزید پڑھیں : مصطفی کمال کا نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کا فیصلہ، عبوری ضمانت کرالی

    یاد رہے پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال نے نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے عبوری ضمانت حاصل کرنے کے لئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    عدالت نے مصطفیٰ کمال کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ کے مچلکے جمع کرانےکی ہدایت کی تھی۔

    خیال رہے احتساب عدالت نے پی ایس پی سربراہ کو ستائیس جولائی کوذاتی طورپرپیش ہونے کاحکم نامہ جاری کیا تھا،مصطفی کمال پر بحیثیت سٹی ناظم کلفٹن میں پلاٹ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہیں۔

  • مصطفی کمال کا نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کا فیصلہ، عبوری  ضمانت کرالی

    مصطفی کمال کا نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کا فیصلہ، عبوری ضمانت کرالی

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ عدالت نے مصطفیٰ کمال کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال نے نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کا فیصلہ کرلیا اور عبوری ضمانت حاصل کرنے کے لئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ، مصطفیٰ کمال کی جانب سےدرخواست میں کہاگیا تھا نیب کی جانب سے بے بنیاد الزامات عائد کرکے ریفرنس میں نام شامل کردیاگیا۔

    سندھ ہائی کورٹ میں سابق ناظم کراچی مصطفی کمال اوردیگر کےخلاف پلاٹس کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی تو عدالت نےمصطفے کمال کوخودبولنے سے روک دیا اور کہاوکیل کی موجودگی میں آپ نہیں بول سکتے۔

    مصطفیٰ کمال کےوکیل حسان صابرکاکہنا تھا نیب سےہرمرحلےپرتعاون کیا،جواب داخل کیاجاچکاہے۔

    مصطفیٰ کمال نے عدالت سےدرخواست کی احتساب عدالت میں پیش ہوکر الزامات کاسامنا کرنے کیلئے تیار ہوں، نیب کوگرفتار کرنے سے روکا جائے، بار بار نوٹس کے باوجود پیش نہ ہونے پر احتساب عدالت نے آخری وارننگ جاری کی تھی۔

    عدالت نے مصطفیٰ کمال کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ کے مچلکے جمع کرانےکی ہدایت کردی۔

    خیال رہے احتساب عدالت نے پی ایس پی سربراہ کو ستائیس جولائی کوذاتی طورپرپیش ہونے کاحکم نامہ جاری کیا تھا،مصطفی کمال پر بحیثیت سٹی ناظم کلفٹن میں پلاٹ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہیں۔

    یاد رہے جون میں قومی احتساب بیورو(نیب)نے پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال سمیت دیگرکے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرتے ہوئے ملزم پر ساحل سمندر پر ساڑھے 5 ہزار مربع گز زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کا الزام عائد کیا تھا۔

    نیب ریفرنس کے مطابق زمین 1980 میں ہاکرز اور دکانداروں کو لیز پر دی گئی تھی جو 2005 میں نجی تعمیراتی کمپنی نے لیز پر حاصل کرلی، مصطفی کمال نے بلڈر کو کثیرالمنزلہ عمارت تعمیر کی غیرقانونی اجازت دی ۔

    نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں دیگر ملزمان میں ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائمخانی، فضل الرحمان، ممتاز حیدر اور نذیر زرداری شامل ہیں۔

  • ایم کیو ایم میں واپسی کا کوئی امکان نہیں، مصطفیٰ کمال

    ایم کیو ایم میں واپسی کا کوئی امکان نہیں، مصطفیٰ کمال

    کوئٹہ: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور پی ایس پی کا نظریاتی اختلاف ہے، میری ایم کیو ایم میں واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہاجر صوبے کا نام دے کر عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، ایم کیو ایم 32 سال اقتدار کی ہر مسند پر رہی پر نفرت کے سوا کچھ نہ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایوان میں مہاجر صوبے پر تقریر نہ کرسکنے والے صوبہ کیا بنائیں گے، اختیارات کو صوبوں سے ڈسٹرکٹ سطح تک منتقل کیا جائے، این ایف سی کے ایوارڈ کا کیا فائدہ اگر ڈسٹرکٹ تک نہیں جارہا ہے، اختیارات اور وسائل دے کر یقین دلائیں کہ وہ بھی ایک پاکستانی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مڈل کلاس گھرانوں کے لیے عزت سے جینا دشوار ہو گیا: مصطفیٰ کمال

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کسانوں کی پورے سال کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں، سیلاب، بارشوں سے جو تباہی آئی ہے یہاں وفاق لوگوں کو پیکیج دے۔

    چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ہزارہ برادری کے کئی لوگ شہید ہوئے ہیں ہم نے تعزیت کی، ہمیں ناراض بلوچوں سے بات کرکے مسئلہ حل کرنا چاہئے، ہزار گنجی واقع قابل افسوس ہے، شہدا کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہوں، مستقبل میں اللہ ایسے واقعات سے محفوظ رکھے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی ملک کے خلاف نہیں جانا چاہتا، غصہ ہے غم ہے، چاروں صوبوں کی قومی اسمبلی کی نشستیں یکساں ہونی چاہئیں، اگر ایسا نہیں ہوتا تو چھوٹے صوبے ہمیشہ محروم رہیں گے۔

  • کراچی اور سندھ والوں کے پاس پی ایس پی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہا، مصطفیٰ کمال

    کراچی اور سندھ والوں کے پاس پی ایس پی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ کراچی اور سندھ والوں کے پاس پی ایس پی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہا، ہمارے زمانے میں کراچی ترقی کا منہ بولتا ثبوت تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال نے انیس قائم خانی کے ہمراہ جامعہ نعیمیہ کا دورہ کیا اور رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین مفتی منیب الرحمن سے ملاقات کی، ملاقات میں مختلف سیاسی و سماجی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور انتخابی پروگرام سے آگاہی دی۔

    بعد ازاں میڈیا بریفنگ کے دوران مصطفی کمال نے کہا کہ اندرون سندھ کے دو روزہ انتخابی دورے کا آغاز مفتی منیب الرحمن سے دعائیں لے کر کررہے ہیں، مفتی منیب نے ہماری خدمت کی سیاست کو سراہا۔

    سربراہ پی ایس پی کا کہنا تھا کہ کراچی اور سندھ والوں کے پاس پی ایس پی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہا، اب یہ سوچنا ہوگا کہ پرامن کراچی چاہئے یا روز لاشیں ملنے والاکراچی؟ گلیوں میں کچرے والا کراچی چاہئے یا روشنیوں کا شہر چاہئے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے زمانے میں کراچی ترقی کا منہ بولتا ثبوت تھا، اب کراچی کے ساتھ مزید برا ہونے کی گنجائش نہیں، پہلےبھی کراچی کو بنایا تھا اب کراچی سمیت سندھ کو بنائیں گے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ حیدرآباد میں آج پاک زمین پارٹی کے مختلف پروگرامز ہیں، میرپور خاص میں ہماری2 دن کی انتخابی سرگرمیاں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مظلوموں اور کمزوروں کی آواز بننا ہے، خیر کا کام کرنا ہے، مصطفیٰ کمال

    مظلوموں اور کمزوروں کی آواز بننا ہے، خیر کا کام کرنا ہے، مصطفیٰ کمال

    مزیکراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ جتنا برا کراچی کے ساتھ ہوچکا اس سے برا کیا ہوگا، ہم نے مظلوموں اور کمزوروں کی آواز بننا ہے، خیر کا کام کرنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرجانی ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میری جماعت میں بہت اچھے کردار والے لوگ ہیں، کراچی والوں آئندہ نسلوں کے لیے مجھ پر ایک بار بھروسہ کرو۔

    انہوں نے کہا کہ میں اختیارات نہ ہونے کا رونا نہیں رونگا، 25 جولائی کے بعد بھائیوں کو بھائیوں سے ملانے والا دور ہوگا، 25 جولائی کا انتظار نہیں کرنا، ابھی سے آپ لوگ محنت شروع کردیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آپ کا جوش و ولولہ دیکھ کر لگتا ہے کہ ہمیں فتح ہوگئی ہے، پی ایس پی کے کارکنوں آپ مصطفیٰ کمال کے لیے محنت نہیں کررہے، میرے کارکنوں آپ لوگ غریبوں کو پانی دینے کی جدوجہد کررہے ہو۔

    پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ آپ لوگوں کی آسانی اور مشکلات کے حل کے لیے محنت کررہے ہو، لوگ کرائے کے لوگ لارہے ہیں، پولنگ ایجنٹ لارہے ہیں، بہت سے لوگ پیسے خرچ کرکے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سندھ والوں کے پاس پی ایس پی کے سوا کوئی آپشن نہیں، مصطفی کمال

    واضح رہے کہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ والوں کے پاس پی ایس پی کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے، پہلے بھی کراچی کو بنایا تھا الیکشن میں کامیاب ہوکر پھر بنائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچرا اٹھانے کا ٹھیکہ لینے والے اس شہر کا مقدمہ نہیں لڑ سکتے ہیں، ہمارے ماضی کے کاموں سے کوئی پارٹی مقابلہ نہیں کرسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • سندھ والوں کے پاس پی ایس پی کے سوا کوئی آپشن نہیں، مصطفی کمال

    سندھ والوں کے پاس پی ایس پی کے سوا کوئی آپشن نہیں، مصطفی کمال

    کراچی: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سندھ والوں کے پاس پی ایس پی کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے، پہلے بھی کراچی کو بنایا تھا، الیکشن میں کامیاب ہوکر پھر بنائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے این اے 242 اور پی ایس 99 کے الیکشن آفس کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا ٹھیکا لینے والے اس شہر کا مقدمہ نہیں لڑسکتے ہیں۔

    چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ہمارے ماضی کے کاموں سے کوئی پارٹی مقابلہ نہیں کرسکتی ہے، کراچی کے چوکیداروں نے ہی اس شہر کو لوٹا ہے، 25 جولائی کا دن اس شہر کے چوکیداروں کو تبدیل کرنے کا دن ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ میں پی ایس پی کا وزیر اعلیٰ ہوگا یا ہماری حمایت سے آئے گا، ایم کیو ایم سے کہتا ہوں کہ کرمنل کی ایک لسٹ مجھے دے دیں انہیں پارٹی میں نہیں لوں گا۔

    مزید پڑھیں: الیکشن میں پی ایس پی تاریخی فتح حاصل کرے گی: مصطفیٰ کمال

    واضح رہے کہ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کی 21 سیٹوں میں سے 2 یا 3 سیٹوں پر پیپلزپارٹی سے مقابلہ ہوگا، کراچی میں کوئی بھی قلعے بنا کرنہیں رہ سکتا، کراچی میں لسانیت کےحوالے سے اب کوئی خون خرابہ نہیں ہوگا۔

    چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ مجھے اور میری پارٹی کو ترقی اور عزت دینے والا اللہ ہے، ہم نے نفرتوں کو ختم کرکے محبت کی بات کی ہے، ہم لوگوں کو آپس میں جوڑنے کی بات کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • مہاجروں نے بات مان لی لیکن شیطان ابھی زندہ ہے، مصطفیٰ کمال

    مہاجروں نے بات مان لی لیکن شیطان ابھی زندہ ہے، مصطفیٰ کمال

    کوئٹہ : پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ مہاجروں نے میری کی بات مان لی ہے لیکن شیطان ابھی زندہ ہے،کراچی سے باہر سیٹ نہ جیتنے کا طعنہ دینے والے احمقوں کی جنت میں رہتےہیں۔

    ان خیالات کااظہارانہوں نے کوئٹہ میں پی ایس پی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کنونشن میں انیس قائم خانی، رضا ہارون سمیت دیگر مرکزی و مقامی رہنماء شریک ہوئے۔

    کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ پرتپاک استقبال اور کنونشن میں کارکنوں کی تعداد نے ان کا حوصلہ بڑھایا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مجھے طعنہ دیا جاتا ہے کہ پاکستان کے کسی شہر سے بھی سیٹ جیت کر دکھاؤ، طعنہ دینے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔

    مصطفیٰ کمال نے اپنے خطاب الزام لگایا کہ میئر کراچی وسیم اختر پنشن کے12لاکھ روپے کا چیک جاری کرنے پر چھ لاکھ روپے وصول کرتے ہیں۔

    انہوں نے مہاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد لیڈر آپ کے کندھے استعمال کرکے نفرتیں پھیلاتے ہیں، تاہم مہاجراب ان کی بات مان چکے ہیں لیکن شیطان ابھی زندہ ہے۔

    پی ایس پی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ میرا نظریہ لوگوں کو جوڑنا ہے ،نفرتوں سے لیڈر نہیں غریب مرتے ہیں، انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کہ وہ ان کا پیغام گھرگھر پہنچائیں۔


    مزید پڑھیں: ایم کیوایم قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، دفن کرنا ضروری ہے، مصطفیٰ کمال


      کنونشن سے خطاب میں رضا ہارون اور دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک کو ان حالات میں اتحاد و اتفاق لانے والی قیادت کی ضرورت ہے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان قومی سلامتی سے متعلق مسئلہ ہے جسے دفن کرنا ضروری ہے، مصطفیٰ کمال

    ایم کیو ایم پاکستان قومی سلامتی سے متعلق مسئلہ ہے جسے دفن کرنا ضروری ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ فاروق ستار سے ایم کیو ایم پاکستان کو ختم کرنے کا معاہدہ ہوا تھا اگر میں نے کوئی غلط بات کی تھی تو وہ مجھے فون کر لیتے,، ہمارے پاس آنے والے اراکین اب استعفے نہیں دیں گے، ایم کیو ایم پاکستان قومی سلامتی کا مسئلہ ہے جسے دفن کرنا ضروری ہے۔

    وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کررہے تھے، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ معاہدہ کے مندرجات میں یہ بات واضح ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کو ختم کر کے نئی جماعت تشکیل دینا ہے اگر میں نےکوئی غلط بات کی تھی توفاروق ستارمجھے فون کرلیتے.

    ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگر فاروق ستار مجھے سے رابطہ کرتے اس کی تسلی کے لیے اپنے الفاظ واپس لے لیتا ہے اور ان کی تسلی کے لیے دوبارہ پریس کانفرنس کر کے الفاظ واپس لینے کا بات کر لیتا لیکن فاروق بھائی نے ایسا کچھ نہیں کیا کیوں کہ اُن کی جماعت میں اندرونی مسئلہ ہے.

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات کا سب کو پتہ نہیں ہے سینیٹر میاں عتیق کا معاملہ ہو، ارم عظیم فاروقی ہیں یا سلمان مجاہد بلوچ ہوں ان کے درمیان ٹوٹ پھوٹ اور گروپ بندی صاف نظر آتی ہے یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا اور مضحکہ خیز مطالبہ سامنے آیا کہ ان حلقوں میں اتحاد ہوگا جو ایم کیو ایم کے حلقے نہیں

    انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے غلط بیانی فاروق ستار نے خود کی جب انہوں نے کہا کہ اس اتحاد میں ایم کیو ایم حقیقی اور مہاجر اتحاد تحریک بھی شامل ہوں گی لیکن جو معاہدہ سامنے آیا ہے اس میں آپ نے دیکھ لیا ہوگا کہ نہ تو ایم کیوایم حقیقی کا نام ہے اور نہ ہی مہاجر اتحاد کا نام لکھا ہوا ہے

    حماد صدیقی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میری ان سے ملاقات کو چند ماہ ہوچکے ہیں گو کہ حماد صدیقی میرا کارکن نہیں ہے لیکن میں بانی ایم کیو ایم اور فاروق ستار کی طرح اس سے قطع تعلق نہیں کرسکتا کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ وہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث نہیں.

    مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ حماد صدیقی کی گرفتاری کا میڈیا کے ذریعے پتہ چلا ہے میں حماد کو بے گناہ سمجھتا ہوں اور اگر پاکستان میں اس کا فیئرٹرائل نہین ہوتا تو میں جو ممکن ہو سکا کروں گا اور اسی طرح جب بلوچستان کی طرح کراچی کے لوگوں کو بھی ایک بار معاف کر کے دیکھا جائے.

    انہوں نے کہا کہ وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہے اور کئی لوگ پائپ لائن میں ہیں جو جلد پی ایس پی میں شامل ہوں گے اور اگر ایم کیو ایم پاکستان کے سارے نمائندے ااستعفیٰ دے دیں تو ہم الیکشن لڑنے کو تیار ہیں کیوں کہ اب ہم نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے آنے والے اراکین اسمبلی کے استعفے نہیں دیئے ہیں.

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میری دعا ہے کہ گرفتاریاں اور چھاپے بند ہوجانے چاہیئے اور اسی طرح لاپتا افراد کے ملنے کا سلسلہ بھی کتم ہوجائے اور عوام کو بھی یہ بات سمجھ آجائے کہ ان کے ساتھ کیا ہوا اور کیا ہونے جا رہا ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔