Tag: مصفطیٰ کمال

  • مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار سے ملاقات کے بعد گورنر سندھ کا خصوصی انٹرویو

    مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار سے ملاقات کے بعد گورنر سندھ کا خصوصی انٹرویو

    کراچی: مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار سے ملاقات کے بعد گورنر سندھ نے خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ رہنماؤں نے انھیں شہر میں اختلافات ختم کیے جانے کا یقین دلایا ہے، میں چاہتا ہوں کہ سیاسی جماعتیں مل کر عوام کے مفاد کے لیے کام کریں۔

    تفصیلات کے مطابق کامران ٹیسوری کے گورنر بننے کے بعد سے وہ کراچی کے مختلف سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے ہیں، گزشتہ دنوں پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال اور ڈاکٹر فاروق ستار سے بھی ملاقات کی تھی، جس کے بعد یہ سوال اٹھ رہا تھا کہ کراچی کی سیاست میں کیا ہونے جا رہا ہے؟

    اس سلسلے میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اے آر وائی کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار نے انھیں یقین دلایا ہے کہ اختلافات اور نفرتیں ختم ہونی چاہیئں، وہ دونوں بھی چاہتے ہیں کہ شہر دوبارہ سے روشنیوں کا شہر بنے، یہ ملاقاتیں اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔

    کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ صوبے، شہر اور عوام کے وسیع تر مفاد میں کام کرنے کی ضرورت ہے، لوگوں کو کام چاہیے، لوگ نہیں سننا چاہتے کہ ہم ایک دوسرے کو ٹھیک کریں، وہ چاہتے ہیں ہم اس شہر کو ٹھیک کریں۔

    گورنر سندھ کے واضح کیا کہ ان کا مشن تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا ہے، انھوں نے کہا ’’چاہتا ہوں تمام سیاسی جماعتیں ایک میز پر بیٹھ کر عوام کے مفاد کے لیے کام کریں۔‘‘

    ’’کیا سب کو ایک جگہ بٹھانے کی آپ کی یہ کوشش کامیاب ہو جائے گی؟‘‘ اے آر وائی کے اس سوال پر گورنر سندھ نے کہا ’’کوشش کی جائے اور اس کا فوری حل نہ نکلے تو وہ صرف کوشش ہی رہ جاتی ہے، مجھے یقین ہے کہ سب محبت سے مل جل کر صوبے میں رہیں گے اور رونقوں کو بحال کریں گے۔‘‘

    ایم کیو ایم کے ساتھ پیپلز پارٹی کے معاہدوں پر انھوں نے کہا کہ جس نے وعدے اور معاہدے کیے ان کو پورا کرنے چاہیئں، جو معاہدہ دستخط شدہ ہو اور اس کے ضامن شہباز شریف، بلاول بھٹو اور زرداری ہوں تو اس پر عمل ہونا چاہیے، میرا کام ہے کہ میں معاہدے پورے نہ ہونے پر یاد دہانی کراتا رہوں، باقی کام سیاسی جماعتوں کی قیادت کا ہے کہ وہ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں۔

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا جن کے قابو، سفاک ڈکیت نے مزاحمت پر ایک اور شہری کو قتل کردیا

    اسٹریٹ کرائمز پر گورنر سندھ نے کہا ’’میں کیا کوئی خاموش نہیں بیٹھے گا، اس پر جلد قابو نہ کیا گیا تو حالات کنٹرول سے باہر ہو جائیں گے، کراچی کے شہری بے چین ہیں تو میں بھی سکون سے نہیں بیٹھوں گا۔‘‘

    کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار سب کی باڈی لینگویج ایک ہے، اب یہ وقت اس شہر اور صوبے کو مل کر چلانے کا ہے، جہاں تک بات ایم کیو ایم میں واپسی کا ہے، تو کون پارٹی میں کب آئے گا اس کا فیصلہ ایم کیو ایم قیادت نے کرنا ہے، خالد مقبول فیصلہ کریں گے کون کس طرح اور کب واپس ہوگا۔

  • یہ ’درخت مصطفیٰ کمال‘ کون سے ہیں؟

    یہ ’درخت مصطفیٰ کمال‘ کون سے ہیں؟

    دنیا بھر میں بڑے اور کامیاب لوگوں کے نام پر مختلف سائنسی ایجادات و دریافتوں کا نام رکھنا کوئی نئی بات نہیں، سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال کے نام پر بھی ایک درخت کا نام رکھ دیا گیا۔

    یہ واقعہ دراصل گزشتہ روز سامنے آیا جب صوبہ بلوچستان کے ضلع واشک میں ڈپٹی کمشنر کا جاری کردہ حکم نامہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

    واشک کے ڈپٹی کمشنر نے حکم جاری کیا کہ ضلع بھر میں سفیدے کا درخت یعنی یوکپلٹس اور ’درخت مصطفیٰ کمال‘ یعنی کونو کارپس لگانے پر پابندی عائد کی جارہی ہے لہٰذا اس ضمن میں ان دونوں درختوں کی شجر کاری سے پرہیز کیا جائے۔

    خیال رہے کہ کسی علاقے میں کسی مخصوص قسم کے درخت لگانے پر اس وقت پابندی عائد کی جاتی ہے جب وہ درخت اس علاقے کے لیے موزوں نہ ہوں اور وہاں کے ماحول، جانور و پرندوں اور مقامی آبادی کے لیے نقصان پیدا کرنے کا سبب بنے۔

    کونو کارپس کے درختوں کا نام اس وقت سامنے آیا تھا جب سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے شہر کو سرسبز کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر شجر کاری کروائی تاہم مقامی انتظامیہ کی نااہلی کہ شہر کی آب و ہوا اور درختوں کی مطابقت کا خیال کیے بغیر پورے شہر کو کونو کارپس کے درختوں سے بھر دیا گیا۔

    کونو کارپس درختوں کی مقامی قسم نہیں ہے جس کے باعث یہ کراچی کے لیے مناسب نہیں۔ تھوڑے ہی عرصے بعد ان درختوں کے باعث پولن الرجی فروغ پانے لگی۔

    یہ درخت دوسرے درختوں کی افزائش پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں جبکہ پرندے بھی ان درختوں کو اپنی رہائش اور افزائش نسل کے لیے استعمال نہیں کرتے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ درخت زیر زمین اپنی جڑیں نہایت مضبوط کر لیتے ہیں جس کے باعث یہ شہر کے انفرا اسٹرکچر کو متاثر کر رہے ہیں۔ زیر زمین موجود پانی کی پائپ لائنیں ان کی وجہ سے خطرے کا شکار ہیں۔

    بعض ماہرین کے مطابق کونو کارپس بادلوں اور بارش کے سسٹم پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے باعث کراچی میں مون سون کے موسم پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: کس علاقے کے لیے کون سے درخت موزوں ہیں؟

    ان درختوں کی تباہی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، کراچی کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی یہ درخت نا موزوں ہیں جس کی وجہ سے ضلع واشک میں بھی اسے لگانے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    قطع نظر اس سے کہ ان درختوں کو لگاتے ہوئے سابق میئر کراچی کی کم علمی آڑے آئی یا جانتے بوجھتے اس کے نقصانات سے صرف نظر کیا گیا، کونو کارپس کو مصطفیٰ کمال کا دیا ہوا تحفہ کہا جاتا ہے جو کراچی والوں کے لیے کسی زحمت سے کم نہیں۔

  • ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کچرے پر کھڑے ہو کر ووٹ مانگ رہی ہیں، مصطفیٰ کمال

    ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کچرے پر کھڑے ہو کر ووٹ مانگ رہی ہیں، مصطفیٰ کمال

    میر پور خاص: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی والے کچرے پر کھڑے ہو کر ووٹ مانگ رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میر پور خاص میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مصطفیٰ کمال نے کہا ’الیکشن میں پی ایس پی سرپرائز دے گی۔‘

    پی ایس پی کے رہنما نے کہا متحدہ قومی موومنٹ اور پیپلز پارٹی نے مل کر صوبے کو لوٹا ہے، آج دونوں پارٹیاں کچرے پر کھڑے ہو کر ووٹ مانگنے لگی ہیں۔

    انتخابات میں پارٹی کی طرف سے سرپرائز کی بات کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ ہمارا ہوگا یا ہماری حمایت سے بنے گا۔

    انھوں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2 سال پہلے کراچی میں مرنے والوں کا اسکور پوچھا جاتا تھا، اب شہدا قبرستان میں تالے پڑ گئے ہیں۔

    دہشت گردی، معیشت اور خارجہ پالیسی نئی حکومت کے لیے بڑے چیلنج ہیں، فاروق ستار

    پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہا، اب فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔

    انھوں نے کہا ’عوام ڈولفن پر مہر لگا کر پی ایس پی کو کام یاب کریں، الیکشن میں کام یابی کے بعد پی ایس پی نمائندے عوام کی خدمت کریں گے۔‘

    فاروق ستار


    دوسری طرف میئر کراچی کے خلاف نیب انکوائری پر ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انکوائری جیری مینڈری کے مترادف ہے۔

    فاروق ستار نے کراچی میں ایک ریلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’شہباز شریف کو نیب پہلے الزامات پر انکوائری کے لیے بلاتی ہے، کراچی میں الٹی ہی گنگا بہہ رہی ہے۔‘

    انھوں نے کہا کہ چھاپے، گرفتاریاں جاری ہیں اور بینرز اور پرچم اتارنے کا عمل بھی جاری ہے، لیکن کچھ بھی کرلیں عوام کا ووٹ پتنگ کے لیے ہے، شہر کے مسائل پہلے بھی حل کیے، آئندہ بھی کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔