Tag: مصنوعات

  • بھارتی تاجروں کا ترکیہ اور آذربائیجان کیساتھ تجارت مکمل بند کرنے کا اعلان

    بھارتی تاجروں کا ترکیہ اور آذربائیجان کیساتھ تجارت مکمل بند کرنے کا اعلان

    بھارتی تاجروں نے پاکستان کی حمایت کرنے پر ترکیہ اور آذربائیجان کیساتھ مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت دشمنی میں اندھا ہوگیا، بھارتی ٹریڈ ایسوسی ایشن  نے ترک مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اور آذربائیجان کیساتھ تجارت مکمل بند کرتے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی میں کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز کا اجلاس ہوا جس میں، آل انڈیا ٹریڈرز کے صدر نے کہا کہ تاجر برادری نے دونوں ممالک کے خلاف سخت ناراضگی اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اقدامات کو "دشمنی” قرار دیا ہے۔

    بھارتی تاجروں کے اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں میں ترکی اور آذربائیجان کے ساتھ تمام تجارت بند کرنے اعلان کیا گیا، بھارت اب جیولری، کپڑے، ماربل، کھانے پینے کی اشیا سمیت دیگر سامان کی تجارت نہیں کریگا۔

    پاکستان کی حمایت کرنے پر اجلاس میں تاجروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ترکیہ اور آذربائیجان سے بھارت کسی بھی قسم کا اقتصادی تعاون یا تجارت نہیں چاہتا ہے۔

    اس کے علاوہ نئی دہلی کی مختلف تاجروں نے بھی ترک جامعات کیساتھ تعاون کے معاہدے ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ گزشتہ روز بھارتی ائیرپورٹس پر کام کرنے والی ترک کمپنی کی سیکیورٹی کلیئرنس بھی منسوخ کردئیے تھے۔

  • ’حلال‘ ٹیگ والی مصنوعات پر پابندی لگ گئی

    ’حلال‘ ٹیگ والی مصنوعات پر پابندی لگ گئی

    اترپردیش میں ایک اور مسلم مخالف اقدام سامنے آئے ہیں، پی جے پی کی حکومت نے ’’حلال‘‘ ٹیگ والی کھانے کی مصنوعات پر پابندی لگا دی۔

    این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فوڈ کمشنر کے دفتر نے ایک حکم نامے میں کہا کہ مصنوعات کی تیاری، ذخیرہ، تقسیم اور فروخت کرنے پر فوری طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریاستی حکام نے یہ اقدام جعلی حلال سرٹیفکیٹ فراہم کرکے فروخت بڑھانے اور مذہبی جذبات کا استحصال کرنے کے الزام پر مقدمہ درج ہونے کے بعد اٹھایا ہے۔

    مقدمہ حلال انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ چنئی، جمعیت علمائے ہند حلال ٹرسٹ دہلی، حلال کونسل آف انڈیا ممبئی، جمعیت علمائے مہاراشٹرا جیسےاداروں کیخلاف درج کیا گیا۔

    دوسری جانب جمعیت علما ہند حلال ٹرسٹ نے ایک بیان میں ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ وہ اس طرح کی غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری قانونی اقدامات کرے گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا جعلی حلال سرٹیفیکیشن مبینہ طور پر کاسمیٹکس، ٹوتھ پیسٹ، تیل اور صابن سے لے کر مختلف قسم کی مصنوعات فروخت کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔

  • ’تمام اسلامی ممالک اسرائیلی سے تعلقات ختم اور مصنوعات پر پابندی لگائیں‘

    ’تمام اسلامی ممالک اسرائیلی سے تعلقات ختم اور مصنوعات پر پابندی لگائیں‘

    اسلام آباد : پاکستان میں ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری نے کہا ہے کہ تمام اسلامی ممالک اسرائیلی سے تعلقات ختم اور مصنوعات پر پابندی لگائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی مظالم پر عالمی طاقتوں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں، اسرائیل کی جارحانہ حملے میں فلسطین کے اسپتال اور مساجد بھی محفوظ نہیں ہیں۔

    پاکستان میں ایرانی سفیر نے کہا کہ غزہ پر حملے بین الاقوامی، انسان دوست بلکہ جنگی اصولوں کے بھی منافی ہیں، اسرائیل  کی بربریت پہلے سے زیادہ بے رحم اور وسیع پیمانے پر ہے۔

     ایرانی سفیر نے کہا کہ اس وقت جتنے بھی اسلامی ممالک نے اسرائیل سے تعلقات استوار کیے انہیں ختم کریں، اسرائیلی پروڈکٹس پر پابندی لگائیں اور اقتصادی تعلقات ختم کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تمام اسلامی ممالک اپنے بارڈرز کھولیں تاکہ فلسطینیوں کی امداد ہو سکے، فلسطین پر اسلامی ممالک نے جو موقف اپنایا وہ اچھا ہے مگر ناکافی ہے، ہم پاکستان کے مشکور ہیں جنہوں نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا۔

    ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری نے کہا کہ سعودی عرب اور خطے کے ممالک سمجھ گئے امریکا پہلے جیسی طاقت نہیں رہا، اسلامی ممالک میں کوآرڈینیشن ہوتی تو صیہونی رجیم اس بربریت کی جرات بھی نہ کرتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  صیہونی رجیم سے تعلقات بنانے والے اسلامی ممالک کو کہا ہے ان سے تعلقات ختم کریں، اسلامی مزاحمت پر صیہونی رجیم ڈر اور خوف کا شکار  ہے، یہ مزاحمت ہی اس صیہونی ریاست کے اختتام اور بربادی کا آغاز ہے۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کی قرارداد جمع

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کی قرارداد جمع

    اسلام آباد: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کی قرارداد جمع کرادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں کے خلاف جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، اس اقدام سے ملک میں مہنگائی کی بدترین لہر پیدا ہو گی۔

    قرارداد کا متن میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک کی صنعت اور زراعت پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ قرارداد پر اپوزیشن سمیت حکومتی اتحادی ارکان کے بھی دستخط ہیں۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں‌ ریکارڈ اضافہ

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت نے اچانک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پچیس روپے سے زائد کا ریکارڈ اضافہ کیا اور قیمتوں کا اطلاق بھی فوری ہوگیا تھا۔ فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق پیٹرول 25 روپے58 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوکر 100 روپے10 پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل 21 روپے 31 پیسے اضافے سے101 روپے 46 پیسے اور مٹی کا تیل ساڑھے 23 روپے بڑھ کر انسٹھ روپے چھ پیسے پر پہنچ گیا ہے۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر عوم کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و توانائی عمر ایوب نے اپنے ٹویٹ میں قیمت میں اضافے پر وضاحت دیتے ہوئے لکھا کہ ‘عالمی منڈی میں گذشتہ ایک ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بھی دو سے تین روپے گراوٹ آئی ہے جس کے باعث پٹرولیم منصوعات مہنگی ہوئی۔

  • امریکا کی یورپی یونین کی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کی دھمکی

    امریکا کی یورپی یونین کی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کی دھمکی

    واشنگٹن : چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ میں خاموشی کے بعد امریکی حکومت نے یورپ پر دباؤ بڑھانا شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت نے یورپی یونین کو دھمکی دیتے ہوئے واضح کیا کہ یورپی مصنوعات پر چار بلین امریکی ڈالر کے اضافی درآمدی محصولات کا نفاذ کیا جا سکتا ہے۔ واشنگٹن حکومت کا یہ بیان امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر سے جاری کیا گیا ہے۔

    اس بیان میں واضح کیا گیا کہ یورپی یونین کی مصنوعات کی فہرست اور ممکنہ اضافی محصولات کو عام کر دیا گیا ہے، دفتر نے اس کو مشتہر کر کے عوامی وکاروباری حلقوں کی آراءطلب کی ہے۔

    امریکی حکومت یورپی یونین کی جن مصنوعات پر اضافی محصولات لگانے کا ارادہ رکھتی ہے، ان میں ساسیجز، خنزیری پارچے، پاستا، زیتون، مختلف القسم ذائقوں کے حامل پنیر(اٹلی کے مشہور پنیر ریگجیانو اور پرووولون، ہالینڈ کی پنیر میں ایڈم اور گوڈا خاص طور پر اہم ہیں) اور کئی دوسری مصنوعات بھی شامل ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا کی جانب سے محصولات کے نفاذ کی دھمکی بنیادی طور پر اس تنازعے کا تسلسل ہو سکتی ہے، جو یورپی یونین کی جانب سے سول استعمال کے بڑے ہوائی جہازوں پر رعایت نہ دینے سے متعلق ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ امریکا اور یورپی یونین کے درمیان محصولات کے نفاذ کا قضیہ دیرینہ ہے لیکن قوم پرست ٹرمپ انتظامیہ نے اسے قدرے بڑھاوا دے دیا ہے۔

    دوسری جانب تجویز کردہ مصنوعات کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کو استعمال کنندگان کے علاوہ صنعتی حلقوں کی مخالفت کا بھی سامنا ہے۔ امریکی تجارتی نمائندے کی فہرست میں خاص طور پر یورپی وہسکی پر محصولات کے خلاف تو امریکا کی ڈسٹلڈ اسپرٹس کونسل نے بھی سخت بیان دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔

    اسی طرح یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ امریکا میں کاروباری کمپنیوں کے ساتھ ساتھ کسانوں اور عام صارفین نے بھی ادلے کے بدلے میں عائد کی جانے والی امریکی محصولات کی مخالفت کی ہے۔ ان حلقوں کے منفی جذبات پہلے سے سامنے آ چکے ہیں اور اضافی محصولات سے یہ ردعمل شدید ہونے کا امکان ہے۔

  • چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے امریکی پابندی کے خلاف عدالت سےرجوع کرلیا

    چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے امریکی پابندی کے خلاف عدالت سےرجوع کرلیا

    بیجنگ : چین کی معروف ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے اپنی مصنوعات پرامریکی پابندیوں کے خلاف ٹیکساس کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے سرکاری محکموں میں ہواوے کی مصنوعات اورسازوسامان کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے، جس کے خلاف ہواوے کمپنی کے چیئرمین گؤ پنگ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہواوے پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔

    گؤ پنگ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام ہواوے پر مبینہ جاسوسی کے الزام میں پابندی نہیں لگا رہے بلکہ وہ ہواوے کو مسابقت کی دوڑ سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔

    چیئرمین ہواوے کمپنی نے کہا کہ امریکی کانگریس کے پاس ہواوے مصنوعات پر پابندی کی کوئی جائز وجوہات موجود نہیں ہیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام کا خیال ہے کہ چین کی معروف ٹیلی کام کمپنی چینی خفیہ ایجنسی کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنی مصنوعات میں ایسے آلات لگاتی ہے جن کی مدد سے امریکا کی اہم معلومات تک باآسانی رسائی حاصل کی جاسکے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ہواوے کی مصنوعات کا امریکا میں استعمال ہونا امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خدشات کا باعث ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گؤپنگ نے امریکا پر الزام عائد کیا کہ امریکیوں نے ہواوے کے سرور کو ہیک کرکے کمپنی کی اہم معلومات تک رسائی حاصل کی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کے کئی ممالک ہواوے کے خلاف منفی اقدامات کرنے سے گریز کررہے ہیں کیوں کمپنی بہت جلد 5 جی مارکیٹ میں متعارف کروانے والی ہے جس کے بعد ہواوے دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی بن جائے گی۔

    واضح رہے کہ امریکی حکام گزشتہ کئی برسوں سے ہواوے کے بانی رین زینگ فائی کو سابقہ فوجی انجینئر ہونے کے باعث کمپنی کو خطرہ سمجھتے رہے ہیں۔

  • نگراں وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک دی

    نگراں وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک دی

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک لی۔

    ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم نے اوگرا کی جانب سے سفارش کردہ سمری پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کو پرانی قیمتوں پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی ایسی کوئی بات زیر غور ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پیڑولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک ہفتے تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 7 جون تک اب قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا تاہم نگراں حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا فیصلہ کرے گی۔


    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان


    یاد رہے کہ رواں سال 29 مئی کو اوگرا نے وفاقی وزیر خزانہ کو پیٹرولیم مصنوعات میں سترہ فیصد اضافے کی سمری ارسال کی تھی جس میں پیٹرول کی قیمت 8 روپے 37 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں ڈیزل 12 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 11 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی جبکہ مٹی کا تیل آٹھ روپے تیئس پیسے تک مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ہفتے تک کوئی ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پیڑولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک ہفتے کیلئے برقرار رکھنےکافیصلہ کیا گیا ہے اور 7 جون تک اب قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا فیصلہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل اوگرا نے وفاقی وزیر خزانہ کو پیٹرولیم مصنوعات مین سترہ فیصد اضافے کی سمری ارسال کی تھی جس میں پیٹرول کی قیمت 8 روپے 37 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ مسلم لیگ ن جاتے جاتے عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاریوں میں مصروف ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ کردے گی مگر ان افواہوں کی تردید مفتاح اسماعیل نے کچھ دیر قبل خود کردی۔

    مزید پڑھیں: اوگرا کی پیٹرول 8 روپے37پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز

    اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں ڈیزل 12 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 11 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی جبکہ مٹی کا تیل آٹھ روپے تیئس پیسے تک مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

    اگر وفاقی وزارتِ خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز پر منظوری دے دی جاتی تو  پیٹرول کی نئی قیمت قیمت 96 روپے7 پیسے، ڈیزل 111 روپے 26 پیسے فی لیٹر ، مٹی کے تیل کی قیمت 88 روپے10 پیسے فی لیٹر تک پہنچ جاتی۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بڑھ جانے کےباعث ہوا جبکہ عوام کا کہنا ہے کہ عید پر حکومت نے خوب تحفہ دیا ہے، مہنگائی بے حد بڑھ جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خام تیل کی قیمت 3 ماہ کی کم ترین سطح پر

    خام تیل کی قیمت 3 ماہ کی کم ترین سطح پر

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 3 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔ مقامی منڈیوں میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ 3 ماہ میں پہلی بار عالمی منڈی میں خام تیل پچاس ڈالر فی بیرل سے کم ہوگئی ہے۔ گزشتہ روز عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 49 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگیا ہے۔

    برینٹ خام تیل کی قیمت 50 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

    اوپیک ممالک کا کہنا ہے کہ صنعتی ممالک کی جانب سے بھی طلب میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع

    دوسری جانب تیل کی قیمتوں میں کمی خام تیل برآمدی ممالک کے لیے کافی سود مند ثابت ہوتی ہے۔ معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کمی سے مقامی منڈیوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پرحکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 1 روپے 71 پیسے کا اضافہ کیا تھا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد: آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 16 روپے 71 پیسے تک اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پھر عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری کرلی۔

    وزارت پیٹرولیم ذرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 91 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 3 پیسے اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

    مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافے کا امکان ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 16 روپے 71 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل 12 روپے 53 پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق یہ قیمتیں آئندہ 15 روز کے لیے نافذ العمل کی جائیں گی۔ حتمی قیمتوں کا اعلان آج رات کیا جائے گا۔