Tag: مصنوعی بارش

  • مصنوعی بارش، کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے سیسنا جہاز کے ذریعے راکٹ فائر کیے جائیں گے

    مصنوعی بارش، کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے سیسنا جہاز کے ذریعے راکٹ فائر کیے جائیں گے

    لاہور: مصنوعی بارش کے لیے لاہور میں کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے سیسنا جہاز کے ذریعے راکٹ فائر کیے جائیں گے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اسموگ کی روک تھام کے لیے راکٹ فائر کے ذریعے کلاؤڈ سیڈنگ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے سیسنا جہاز کے ذریعے راکٹ فائر کیے جائیں گے۔

    اسموگ انڈکس بڑھنے سے بچوں کو اسکولوں میں چھٹیاں دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں مصنوعی بارش پر 35 کروڑ روپے تخمینہ آئے گا، بارش کے لیے ہوا میں 40 فی صد سے زائد نمی اور بادلوں کا ہونا ضروری ہے، 5 ہزار مربع فٹ بلندی پر بادلوں کے اوپر جہاز کے ذریعے سیڈ پھینکے جائیں گے۔

    مصنوعی بارش کے لیے محکمہ موسمیات اور محکمہ ماحولیات کا بڑا کردار ہے، دونوں محکموں کے احکامات پر کلاؤڈ سیڈنگ راکٹ فائر کیے جائیں گے، جب کہ کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے فنڈز کی منظوری وزارت خزانہ دے گی۔

  • کلاؤڈ سیڈنگ : غیرمعمولی بارشوں کا اصل سبب کیا ہے ؟

    کلاؤڈ سیڈنگ : غیرمعمولی بارشوں کا اصل سبب کیا ہے ؟

    گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی معمول سے زیادہ بارشوں کا عندیہ دیا جارہا ہے جس کی ایک جھلک صوبہ بلوچستان میں دیکھنے میں آرہی ہے۔

    دنیا بھر میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی بادل جم کر برسیں گے۔

    غیرمعمولی موسلادھار بارشیں کیوں ہوتی ہیں ایسے کون سے اقدامات ہیں جس کی اثرات کی وجہ سے موسمی حالات بدل جاتے ہیں۔ ،

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر ماحولیات ڈاکٹر حسن عباس نے مصنوعی بارشوں (کلاؤڈ سیڈنگ) سے متعلق تفصیلی آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ کلاؤڈ سیڈنگ ایک ایسی تکنیک ہے جس سے بادلوں کے بخارات کو بارش میں تبدیل کرنے کی رفتار بڑھائی جاتی ہے اور موسم میں یہ مصنوعی تبدیلی لانے کے لیے نمک کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلے سیٹلائٹ ڈیٹا کی مدد سے ایسے بادلوں کی نشاندہی کی جاتی ہے جو ممکنہ طور پر شدید بارش کا باعث بن سکیں۔

    مصنوعی بارشوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی کے علاوہ کلاؤڈ سیڈنگ انرجی سسٹم میں تبدیلی سے بھی بارشیں بہت زیادہ ہورہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ انرجی سسٹم میں تبدیلی سے ہائیڈرو لوجیکل سائیکل متاثر ہوتا ہے کیوں کہ یہ پورا نظام ہے کہ سمندری پانی آبی بخارات بن کر بادلوں کی صورت میں سفر کرتا ہے اور ایک وقت پر بادل برس جاتے ہیں۔

    لیکن کلاؤڈ سیڈنگ سے اس کی رفتار اور انرجی میں تیزی آجاتی ہے اور بادل بھی بڑے اور طاقتور بنتے ہیں اور اپنی جگہ پر برسنے کے بجائے اس مقام سے آگے نکل جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں متحدہ عرب امارات کی معاونت سے کلاؤڈ سیڈنگ کے تحت لاہور میں مصنوعی بارش کا پہلا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔

    خصوصی جہاز کی پرواز وہاں کی جاتی ہے جہاں بادلوں سے ٹربیلنس پیدا ہوتی ہے، وہاں پہنچ کر ایسے کیمیائی مادے خارج کیے جاتے ہیں جن سے چین ری ایکشن ہو۔ اس عمل سے بادل غیر مستحکم ہوتا ہے اور جہاز کو فوراً وہاں سے باہر نکالنا پڑتا ہے۔

  • کیا مصنوعی بارش کے بعد لاہور میں اسموگ کی شدت میں کمی آ گئی؟

    کیا مصنوعی بارش کے بعد لاہور میں اسموگ کی شدت میں کمی آ گئی؟

    لاہور: مصنوعی بارش کے بعد لاہور شہر میں اسموگ کی شدت میں کمی آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصنوعی بارش کے بعد لاہور میں اسموگ کی شدت میں کمی آ گئی، پنجاب کا صوبائی دارالحکومت فضائی آلودگی میں دنیا بھر میں چھٹے نمبر پر چلا گیا۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس 194 ریکارڈ کیا گیا، مصنوعی بارش کے لیے خصوصی جہازوں سے کیمیکل چھڑکا گیا، بادلوں میں 48 فلیئر چلائے گئے لیکن دوسری جانب شہر قائد کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔

    کراچی کی ہوا میں آلودگی کی شرح 332 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے، ایئر کوالٹی انڈکس کے مطابق 200 سے 300 درجے تک کی آلودگی انتہائی مضر صحت ہے۔

    ملکی تاریخ میں پہلی بار لاہور میں مصنوعی بارش برسا دی گئی

    کراچی میں تین سو ایک سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے، طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک استعمال کرنے اور غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔

  • پنجاب میں اسموگ کے ڈیرے،  مصنوعی بارش برسانے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا

    پنجاب میں اسموگ کے ڈیرے، مصنوعی بارش برسانے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا

    لاہور : پنجاب میں اسموگ کے ڈیرے ہیں اور لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی پہلے نمبر پر ہے تاہم مصنوعی بارش برسانے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں فضائی الودگی میں کمی نہ آ سکی، شہر میں آلودگی کے ڈیرے برقرار ہیں، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور نے آج بھی سب کو پیچھے چھوڑدیا۔

    ائیر کوالٹی انڈیکس کے تحت لاہور میں پارٹیکیولیٹ میٹرز کی تعداد تین سو پچپن ریکارڈ کی گئی جبکہ کراچی کی فضا بھی انتہائی مضر صحت ہے اور 234 پارٹیکیولیٹ میٹرزکے ساتھ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں تیسرے نمبر پر ہے۔

    لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کا منصوبہ بھی کھٹائی میں پڑ گیا، ایک ہفتہ قبل ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں طے کیا گیا تھا کہ 29 تاریخ کو مصنوعی بارش کروائی جائے گی تاہم مصنوعی بارش برسانے کی وزیر اعلیٰ پنجاب کی خواہش ایک خواب ہی رہ گئی۔

    چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق لاہور میں صبح کے اوقات میں 355 جبکہ دوپہر میں آلودگی کی اوسط شرح 476 ریکارڈ کی گئی جبکہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی 262 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ دوسرے اور کراچی فضائی الودگی کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر رہا۔

  • مصنوعی بارش کیسے برسائی جاتی ہے؟

    مصنوعی بارش کیسے برسائی جاتی ہے؟

    بھات دارلحکومت دہلی میں فضائی آلودگی کے بعد حکام نے وہاں مصنوعی بارشیں برسانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم کیا آپ جانتے ہیں کہ مصنوعی بارش کیسے برسائی جاتی ہے۔

    دہلی میں گزشتہ دنوں ہلکی بارش سے گوکہ فضائی آلودگی میں تھوڑی کمی ہوئی ہے مگر ماہرین کے مطابق یہ عارضی راحت ہے آلودگی کی صورت حال فوراً ختم ہونے والی نہیں ہے۔

    عام آدمی پارٹی کی حکومت نے دارالحکومت دہلی کے کچھ علاقوں میں مصنوعی برسات کے لیے اقدمات شروع کردیے ہیں۔

    مصنوعی بارش برسانے کا عمل بھی کافی دلچسپ ہے جس میں پہلے بادلوں کو کیمیکل کے ذریعے بھاری کیا جاتا ہے۔ مصنوعی بارش کلاوڈ سیڈنگ تکنیک کے ذریعے ہوتی ہے۔ خصوصی ہوائی جہاز کے ذریعہ دو سے چار ہزار فٹ کی بلندی سے بادلوں کے اوپر سوڈیم کلورائیڈ، سلور آئیوڈائیڈ اور دیگر کیمیکل چھڑکے جاتے ہیں۔

    ان کیمیکلز کی وجہ سے بادلوں میں برفیلے کرسٹلز بنتے ہیں اور بادل بھاری ہوجاتے ہیں اور برسات ہونے لگتی ہے۔ بادل پر کیمیکل ڈالنے کے لیے ہوائی جہاز کی جگہ زمین سے راکٹ یا مخصوص آلات بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔

    ہر بادل مصنوعی بارش کے لیے موزوں نہیں کیوں نہ ہر موسم میں یہ برسات ہوسکتی ہے۔ اس کے لیے خاص ماحول درکار ہوتا ہے۔ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق دس میں سے تین قسم کے بادلوں میں مصنوعی بارش کا تجربہ کیا جاسکتا ہے۔

    ایسے بادلوں کو مصنوعی بارش کے لیے استعمال کیا جسکتا ہے جن کی تہہ سات سے دس ہزار فٹ موٹی ہو۔ مصنوعی بارش کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ ہوا میں رطوبت یعنی نمی 70 سے 75 فیصد ہو اور ہوا کی رفتار 30 سے 50 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو۔

    ان سارے عوامل کی موجودگی میں ہی مصنوعی بارش کا تجربہ مکمل طور پر کامیاب ہو سکتا۔ دو امریکی سائنس دانوں ونسنٹ شیفر اور برنارڈ وونیگو نے سن1946 میں پہلی مرتبہ مصنوعی بارش کرانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے ڈرائی آئس کا استعمال کرکے کامیاب کلاوڈ سیڈنگ کی تھی۔

    آج دنیا کے پچاس سے زائد ملکوں میں کلاؤڈ سیڈنگ کے پروگرام چل رہے ہیں۔ امریکا، چین، مالی، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات جیسے ممالک خشک سالی کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی اس کا استعمال کر رہے ہیں۔

    مصنوعی بارش کے نقصانات بھی ہیں اس سے گرمی اور حبس میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ بھارت میں کلاوڈ سیڈنگ کے تجربات 1950کی دہائی سے جاری ہیں لیکن اس پر اب تک کوئی قومی پالیسی نہیں بنی ۔

    مصنوعی بارش کرانے سے قبل حکومت کو سپریم کورٹ کی اجازت درکار ہے۔ یوں تو مصنوعی بارش کا طریقہ بظاہر آسان لگتا ہے لیکن اس کے مضر اثرات بھی ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ بادلوں کو برسایا تو جا سکتا ہے لیکن وہ اپنی مرضی سے ہی رکیں گے۔

    دوسری بات اس سے ماحول پر غیر فطری دباؤ بڑھ جاتا ہے، شدید حبس اور گرمی بڑھ سکتی ہے۔ چونکہ اس بارش کے پانی میں کیمیائی مادے شامل ہوتے ہیں اس لیے یہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

    دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے بتایا کہ مصنوعی بارش کرانے کے حوالے سے ہدایات دے دی گئی ہیں جس پر تقریباً 13 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت میں انجینیئرنگ کے معروف ادارے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)، کانپورکے ماہرین کی ایک ٹیم نے مصنوعی بارش کے سلسلے میں تفصیلی تجویز پیش کی تھی۔ سردیوں کے موسم میں مصنوعی بارش نیا تجربہ ہو گا۔

    مصنوعی بارش کے لیے آسمان میں کم از کم 40 فیصد بادلوں کا ہونا ضروری ہے۔ وزیر ماحولیات کا کہنا تھا کہ ماہرین موسمیات کے مطابق 20-21 نومبر کو بادل کی مطلوبہ مقدار رہے گی اور ان دنوں میں مصنوعی بارش کرائی جاسکتی ہے۔

  • سعودی عرب: مصنوعی بارش برسانے کے لیے مزید طیاروں کا معاہدہ

    سعودی عرب: مصنوعی بارش برسانے کے لیے مزید طیاروں کا معاہدہ

    ریاض: سعودی عرب نے مصنوعی بارش کے لیے مزید 5 طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے، سعودی عرب یہ ٹیکنالوجی حاصل کرنے والا دوسرا ملک ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب نے کلاؤڈ سیڈنگ (مصنوعی بارش) کے لیے مزید 5 طیاروں کا سودا کیا ہے، مملکت کی جانب سے وزیر ماحولیات و پانی و زراعت انجینیئر عبد الرحمٰن الفضلی نے معاہدے پر دستخط کیے۔

    وزیر ماحولیات کا کہنا ہے کہ 4 طیارے مصنوعی بارش اور ایک موسمیاتی مطالعات کے کام آئے گا، پانچوں طیارے اپنی نوعیت کے جدید ترین ہیں اور ہر طرح کی مطلوبہ ٹیکنالوجی سے آراستہ ہیں۔

    انہوں نے توجہ دلائی کہ کلاؤڈ سیڈنگ طیاروں کے سودے کا مقصد سعودی عرب میں مصنوعی بارش ٹیکنالوجی تیار کرنا ہے، اس سے مصنوعی بارش کا عمل مؤثر ہوگا اور اس کا دائرہ کار وسیع ہوگا۔ طیاروں کی آپریشنل لاگت کم ہوگی۔

    سیکریٹری ماحولیات ڈاکٹر اسامہ فقیہ کا کہنا ہے کہ مصنوعی بارش پر ریسرچ کرنے والے طیارے سعودی عرب کے علاوہ ایک اور ملک کے پاس ہیں، ہمارا ملک اس حوالے سے دوسرا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد نباتات کی افزائش اور آبی وسائل کا فروغ ہے، ہم پانی کے تجدد پذیر ذرائع سے ہر ممکن استفادے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔

  • سعودی عرب میں مصنوعی بارش برسائی جائے گی

    سعودی عرب میں مصنوعی بارش برسائی جائے گی

    ریاض: سعودی عرب کی کابینہ کے اجلاس میں مصنوعی بارش برسانے کے پروگرام سمیت متعدد اصلاحات کی منظوری دے دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض کے قصر یمامہ میں کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں 6 قراردادیں منظور کی گئی ہیں۔

    اجلاس میں کابینہ نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے اور اس کے سدباب کے لیے چین کے لیے طبی سامان بھیجنے کا فیصلہ چین کے ساتھ مضبوط تعلقات کو آگے بڑھانے اور بحرانوں سے نمٹنے کے سلسلے میں سعودی عرب کے انسانیت نواز کردار کا حصہ ہے۔

    سعودی کابینہ نے اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ ریاض کو سنہ 2020 کے لیے عرب خواتین کا دارالحکومت قرار دیا گیا ہے۔ سعودی عرب علاقائی اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کے لیے جملہ وسائل بروئے کار لائے گا۔

    سعودی عرب نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ایٹمی دہشت گردی کے انسداد کے لیے تمام تدابیر بروئے کار لائے اور خطے میں نظر آنے والی کشیدگی نیز دہشت گرد تنظیموں کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے اس حوالے سے زیادہ مؤثر جدوجہد کرے۔

    کابینہ نے شمسی توانائی کے عالمی اتحاد کے قیام کے بنیادی معاہدے میں سعودی عرب کی شمولیت کی بھی منظوری دی جبکہ ملک میں مصنوعی بارش کے پروگرام کی منظوری بھی دے دی۔

    سعودی کابینہ نے افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے معاہدے کا اختیار وزیر داخلہ کو تفویض کیا، کوریا کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کی منظوری بھی دی گئی۔

  • اسموگ سے نمٹنے کے لیے کمشنر لاہور نے بڑی تجویز دے دی

    اسموگ سے نمٹنے کے لیے کمشنر لاہور نے بڑی تجویز دے دی

    لاہور: کمشنر لاہور آصف بلال لودھی نے اسموگ سے نمٹنے کے لیے مصنوعی بارش کرانے کے لیے حکومت کو سمری بھیج دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسموگ کی روک تھام کے لیے کمشنر لاہور آصف بلال لودھی نے مصنوعی بارش کے حوالے سے سمری سیکرٹری فنانس کو بھجوا دی۔ سمری میں مصنوعی بارش کے لیے اخراجات کا تخمینہ35 کروڑ بتایا گیا۔

    ماہرین کے مطابق مصنوعی بارش برسانے کے لیے بادلوں کا ہونا ضروری ہے، تمام بادل برسنے والے بھی نہیں ہوتے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اکتوبر اور نومبرمیں بارشیں کم ہوتی ہیں، اس ماہ میں مصنوعی بارشوں کے تجربے کم کامیاب ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ جہازوں کے ذریعے بادلوں میں سوڈیم کلورائیڈ کا محلول برسایا جاتا ہے، کیمیکل ری ایکشن کے بعد یہ عمل بادلوں کے برسنےکا سبب بنتا ہے۔

    اس سے قبل محکمہ موسمیات 2001 میں روہی کےعلاقے میں مصنوعی بارش کا تجربہ کرچکا ہے۔

    لاہور میں اسموگ کا راج

    خیال رہے کہ رواں برس سموگ پر قابو پانے کے لیے فصلوں کی باقیات، کچرا، ٹائر اور پولی تھین جلانے پر دفعہ 144 نافذ کی گئی جبکہ اینٹوں کے بھٹوں کو بھی چند ماہ کے لیے بند کیا گیا جو سموگ کی اہم وجہ ہیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے 2 روز قبل اسموگ سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی استعمال نہ کرنے والے بھٹوں اور آلودگی کا باعث بننے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

  • ملتان میں کاشتکاروں کیلئے مصنوعی بارش کا نیا سسٹم متعارف

    ملتان میں کاشتکاروں کیلئے مصنوعی بارش کا نیا سسٹم متعارف

    ملتان : پنجاب حکومت کی جانب سے مصنوعی بارش برسانے والا سسٹم متعارف کرایا گیا ہے، جدید مشینری کے ذریعے پہیوں پر چلنے والے شاورز جب پانی برساتے ہیں تو سچ میں بارش کا گمان ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اب پنجاب کے کسانوں کو بارش نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، پنجاب حکومت نے فصلوں پر مصنوعی بارش برسانے کیلئے نیا سسٹم متعارف کرایا ہے۔

    کاشتکاروں کو سبسڈی پر یہ سسٹم فراہم بھی کیا جارہا ہے، اے آر وائی نیوز کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح کماد کی ایک فصل کو مصنوعی طریقے سے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

    اس موقع پر محکمہ زراعت کے ترجمان اسسٹنٹ ڈائریکٹر نوید عصمت کا  نمائندہ اے آر وائی نیوز رانا فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ ہائی ایفی شینسی ایریگیشن سسٹم ہے اس سسٹم کی خاص بات یہ ہے کہ ناہموار زمین پر بھی بہتر طریقے سے کام کرتا ہے اور ہم جس وقت اور جتنا چاہیں اپنی فصلوں کو پانی دے سکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں: پنجاب کے نواحی علاقوں میں سیلاب، تیار فصلیں زیر آب آگئیں


    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ جدید زراعت کی جانب پنجاب حکومت کا انقلابی قدم ہے اور آنے والے وقت میں کاشتکاروں کو اس کے مزید فوائد حاصل ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی کی خشک سالی ختم کرنے کیلئےمصنوعی بارش پرغور

    کراچی کی خشک سالی ختم کرنے کیلئےمصنوعی بارش پرغور

    کراچی : خشک سالی کے شکار کراچی میں مصنوعی بارش کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، اس سے قبل تھرمیں بھی مصنوعی بارش برسائی جا چکی ہے۔

    تھرپارکر بارش میں آرمی ایوی ایشن نےحصہ لیاتھا، تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مصنوعی بارش کسی دیوانے کا خواب نہیں۔

    ایسا پہلے بھی پرویز مشرف دور میں ہو چکا ہے۔ اس وقت قحط کے شکار تھر پارکر میں میگھا رت لانے کی مہم کے سربراہ طیب آرائیں تھے ۔

    کراچی میں مصنوعی بارش کیلئے ڈی جی پورٹ اینڈ شپنگ عبدالمالک غوری نے منگل کو ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ جس میں محکمہ موسمیات سول ایوی ایشن اتھارٹی اور دیگر محکمے شامل ہونگے۔

    تھرپارکر میں بارش کیلئے آرمی ایوی ایشن کے طیارے استعمال ہو ئے تھے۔  مصنوعی بارش کئی طریقوں سے برسائی جا سکتی ہے۔

    کراچی میں بڑی مقدار میں مصنوعی بارش کیلئے کون سا طریقہ استعمال کیا جائے۔ ماہرین آج سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔