Tag: مضر صحت دودھ

  • لاہور : مضر صحت دودھ اور اس سے بنی اشیاء کی فروخت کا انکشاف

    لاہور : مضر صحت دودھ اور اس سے بنی اشیاء کی فروخت کا انکشاف

    لاہور : پنجاب فوڈ اتھارٹی اور ٹیم سرعام نے لاہور میں غیر معیاری اور مضر صحت دودھ سپلائی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ہزاروں لیٹر ملاوٹ شدہ دودھ تلف کر دیا۔

    اے آّر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اقرار الحسن نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عاصم جاوید کے ہمراہ شہر میں دودھ کی مختلف دکانوں پر چھاپے مارے اور موبائل فوڈ لیب کے ذریعے دودھ کے معیار کو چیک کیا۔

    لیبارٹری ٹیسٹ میں دودھ کو مضر صحت اور غیر معیاری قرار دیے جانے کے بعد کئی دکانوں کو سربمہر کردیا گیا جبکہ کچھ دکانداروں پر جرمانے بھی عائد کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم اور فوڈ اتھارٹی کے عملے نے بڑے پیمانے پر کارروائی کی اور موقع پر دودھ کے معیار کو چیک کر تے ہوئے ہزاروں لیٹر مضر صحت ملاوٹ شدہ دودھ موقع پر ہی تلف کروا دیا۔

    ایک دودھ کی دکان پر چھاپے کے دوران مضر صحت اور جعلی دودھ برآمد ہونے پر کئی من دودھ نالی میں بہا دیا گیا اور ساتھ ہی اس دودھ سے بنائی گئی دہی، قلفی اور اشیاء کو بھی ضائع کردیا گیا۔

    اس موقع پر ایک دودھ کی دکان میں دودھ کا سیمپل درست قرار دیا گیا کیونکہ اس میں اضافی پانی یا کسی قسم کی ملاوٹ نہیں پائی گئی۔

  • خیبر پختونخوا میں 93 فی صد شہری مضر صحت دودھ پی رہے ہیں، سرکاری رپورٹ میں انکشاف

    خیبر پختونخوا میں 93 فی صد شہری مضر صحت دودھ پی رہے ہیں، سرکاری رپورٹ میں انکشاف

    پشاور: خیبر پختونخوا کے ایک سرکاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبے میں 93 فی صد شہری مضر صحت دودھ پی رہے ہیں۔

    خیبر پختونخوا میں قابل استعمال دودھ نایاب ہو گیا ہے، 93 فی صد شہری مضر صحت دودھ پی رہے ہیں، کے پی فوڈ سیفٹی اتھارٹی نے تشویش ناک رپورٹ جاری کر دی۔

    رپورٹ کے مطابق صوبے بھر میں صرف 7 فی صد دودھ استعمال کے قابل ہے، دودھ کے 583 میں سے 541 نمونے غیر معیاری اور مضر صحت پائے گئے، 417 نمونوں میں پانی، گلوکوز اور متعدد خطرناک کیمیکلز کی ملاوٹ پائی گئی۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا کے آبائی شہر ڈی آئی خان میں 100 فی صد دودھ مضر صحت نکلا، بنوں میں فروخت ہونے والا دودھ بھی 100 فی صد ناقص قرار دیا گیا، ملاکنڈ میں 97، پشاور میں 94، اور کوہاٹ میں 28 فی صد دودھ مضر صحت فروخت ہو رہا ہے۔

    ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ صوبے میں دودھ کا معیار چیک کرنے کے لیے پہلی بار ایسا اقدام اٹھایا گیا ہے، اور اس مقصد کے لیے صوبے بھر سے 3 لاکھ 24 ہزار لیٹر دودھ سے نمونے لیے گئے تھے۔

    دوسری طرف دودھ فروشوں نے سرکاری حکام کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دودھ میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے۔