Tag: مطالبات

  • پی ٹی آئی کے مطالبات۔۔۔۔۔۔۔۔؟، حکومتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے بڑی بات بتا دی

    پی ٹی آئی کے مطالبات۔۔۔۔۔۔۔۔؟، حکومتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے بڑی بات بتا دی

    پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان جاری مذاکرات میں پی ٹی آئی کے پیش کردہ مطالبات پر حکومتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے اہم بیان دیا ہے۔

    پاکستان میں سیاسی بے یقینی کو ختم کرنے کے لیے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے مذاکرات جاری ہیں اور ڈیڈ لاک کے بعد مذاکرات کا تیسرا دور گزشتہ روز ہوا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش کیے گئے۔

    اس کے بعد پی ٹی آئی مطالبات مسترد یا منظور کیے جانے سے متعلق کئی خبریں سرگرم ہیں تاہم اس حوالے سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے اہم بیان دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی زبان سخت ہے، تاہم ان کے مطالبات کو مسترد نہیں کیا گیا بلکہ پی ٹی آئی کے مطالبات کے جائزے کیلیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ 9 مئی کمیشن سے متعلق کسی اور سےمشاورت نہیں ہوئی۔

    عرفان صدیقی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے سیکیورٹی اجلاس میں ملاقات ہوئی۔ اجلاس کے بعد بیرسٹر گوہر نے سیاسی امور پر بات کرنے کی کوشش کی، تاہم انہیں بتایا گیا کہ سیاسی بات سیاسی پلیٹ فارم پر کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر نے تاثر دیا کہ فرنٹ یا بیک ڈور پر بات ہو رہی ہے۔ وہ کس ڈور کی طرف جانا چاہتے ہیں، یہ واضح کریں۔ ہم صرف اس کمیٹی سے بات کریں گے، جو عمر ایوب کی قیادت میں قائم ہوئی۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-submits-formal-demands-in-3rd-round-of-talks-with-govt/

  • حکومت سے مذاکرات، پی ٹی آئی کے 2 بڑے مطالبات سامنے آگئے

    حکومت سے مذاکرات، پی ٹی آئی کے 2 بڑے مطالبات سامنے آگئے

    اسلام آباد : حکومت سے مذاکرات کے لئے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے مطالبات سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سے مذاکرات کے لئے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے 2 نکاتی ایجنڈے کا اعلان کردیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ حکومت کیساتھ آج دوبارہ مذاکرات ہوں گے، دو نکات پیش کردیے، تحریک انصاف نے بے گناہ کارکنوں کی رہائی اور 9 مئی، 26 دسمبر واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کے مطالبات پیش کئے ہیں ، مطالبات کی منظوری تک مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ان 2 مطالبات سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گی، 30جنوری تک وقت ہے، مطالبات تسلیم کئے تو سول نافرمانی واپس لینے کیلئے بانی کو اپیل کی جائے گی، ورنہ تحریک جاری رہے گی۔

    رہنما تحریک انصاف نے مزید کہا کہ آج یہ بات بھی کی جائے گی کہ وزرا غیر ضروری بیانات نہ دیں، اگر حکومت نےروڈمیپ نہ دیا تو 30 جنوری سے پہلے بھی مذاکرات ختم کر سکتے ہیں، سارا انحصار حکومتی رویے پر ہے، آج سب کچھ واضح ہوجائے گا۔

    خیال رہے حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس کا یہ دوسرا دور ہوگا، اجلاس پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوگا۔

    اپوزیشن کی جانب سے مذاکرات میں پیش رفت کے حوالے بانی پی ٹی آئی کواعتماد میں لیا جائے گا اور اجلاس میں تحریک انصاف کی جانب سےتحریری مطالبات پیش کیے جائیں گے۔

    پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان حامد رضا کا کہنا ہے حکومت کو تحریری ڈرافٹ دینے کا فیصلہ آج کمیٹی کرے گی، ہمارے دو مطالبات حکومت کے سامنے ہیں، تحریری طور پر مزید حکومت کو کیا دیں؟۔

  • حکومت کے لیے نئی مشکل، آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے مطالبات میں نرمی نہ کرنے کا ارادہ

    حکومت کے لیے نئی مشکل، آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے مطالبات میں نرمی نہ کرنے کا ارادہ

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو دیے گئے مطالبات میں نرمی نہ برتنے کا عندیہ دے دیا، وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نرمی کے لیے درخواست کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان کے لیے اپنے مؤقف پر ڈٹ گیا، آئی ایم ایف نے پاکستان کو دیے گئے مطالبات میں نرمی نہ برتنے کا عندیہ دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نظر ثانی کے لیے قائل کرنے میں ناکام رہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو اہداف پورے کرنے پر زور دیا گیا ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ مشن کی آمد سے قبل دیے گئے اہداف پورے کیے جائیں اور قرض کی اگلی قسط کے لیے مذاکرات سے قبل اہداف پورے کیے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال کے باجود آئی ایم ایف اہداف میں نظر ثانی نہیں چاہتا، اہداف پورے کیے بغیر آئی ایم ایف پروگرام مکمل نہیں ہو سکے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نرمی کے لیے درخواست کر رہے ہیں۔

  • موجودہ حالات میں مزید سخت فیصلے نہیں کر سکتے: پاکستان نے آئی ایم ایف سے کہہ دیا

    موجودہ حالات میں مزید سخت فیصلے نہیں کر سکتے: پاکستان نے آئی ایم ایف سے کہہ دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے اپنے مطالبات پر نظر ثانی کرنے کا کہا ہے، پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں مزید سخت فیصلے نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان رابطہ ہوا ہے، پاکستان نے مؤقف اپنایا ہے کہ آئی ایم ایف مطالبات پر نظر ثانی کرے۔

    پاکستان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں مزید سخت فیصلے نہیں کر سکتے۔

    ذرائع وزارت کا کہنا ہے کہ پاکستان نے متبادل ذرائع سے آمدن بڑھانے کے لیے تجاویز اور خسارہ کم کرنے کے لیے متبادل پیش کردیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نئے ٹیکس لگائے بغیر آمدن بڑھانے کا متبادل پلان تیار کرلیا ہے۔

    اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس انتظامات سخت کرنے کا روڈ میپ دے دیا ہے، ایف بی آر نے ٹیکس چوروں سے وصولی بہتر بنانے کا پلان دے دیا ہے۔

    ایف بی آر نے سخت اقدامات سے آمدن بڑھا کر مقررہ ہدف سے زائد ٹیکس جمع کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ٹیکس اہداف حاصل کیے جائیں گے۔

  • حکومت نے کراچی سے متعلق ایم کیو ایم مطالبات پرعمل نہیں کیا، بلاول بھٹو

    حکومت نے کراچی سے متعلق ایم کیو ایم مطالبات پرعمل نہیں کیا، بلاول بھٹو

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے کراچی سے متعلق ایم کیو ایم مطالبات پرعمل نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ چین میں محصور پاکستانیوں کے حوالے سے کافی پریشان ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں چین میں پھنسے پاکستانیوں کے مسئلے کو اٹھایا ہے، حکومت نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستانیوں سے متعلق اقدامات کر رہے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی سےمتعلق ایم کیوایم مطالبات پرعمل نہیں کیا، کراچی کی دعویدار ایم کیوایم بھی مانتی ہے وعدے پورے نہیں ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے نظریات میں کافی فرق ہے، کراچی کے عوام کے مسائل سب کو مل کر حل کرنا چاہئیے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عوام سے جو وعدے کیے ان میں سے ایک بھی پورا نہیں ہوا، وعدہ کیا گیا تھا پانی کے منصوبوں پر وفاق سندھ حکومت سے مل کر کام کرے گا۔

    آئی جی سندھ کے لیے تجویز کردہ نام مسترد کرنے پر بلاول بھٹو برس پڑے

    یاد رہے کہ دو روز قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کے لیے سنیارٹی پر نام بھیجے لیکن پھر بھی وزیراعظم نے اتفاق نہیں کیا۔

  • مولانافضل الرحمان  کا آج اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھنے کا عندیہ

    مولانافضل الرحمان کا آج اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھنے کا عندیہ

    اسلام آباد: مولانافضل الرحمان نے آج اپنے مطالبات حکومت کےسامنےرکھنے کاعندیہ دیتے ہوئے کہا نماز جمعہ کے بعد قومی یکجہتی سے مارچ کا آغاز ہوگا ، اگر حکومت نےخلاف ورزی نہیں کی تومعاہدےکی مکمل پاسداری کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جلسہ گاہ پہنچنے پر آزادی مارچ کےشرکاء سےخطاب کرتے ہوئے کہا سفر کے باعث اسفند یارولی کااستقبال نہیں کرسکا، اسفندیارولی بہت پہلےاسٹیج پرپہنچے، ان کا شکرگزارہوں، بلاول بھٹو کا بھی شکر گزار ہوں، انہوں نے اسٹیج کو پذیرائی بخشی۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ن لیگ سمیت تمام حزب اختلاف کےکارکنان تشریف لائیں گے، قومی یکجہتی کے ساتھ آزادی مارچ کاآغازکریں گے اور مطالبات پیش کریں گے ، ہم نے بہت دن یہاں گزارنے ہیں۔

    سربراہ جے یو آئی ف نے کہا جمعے کی نماز اسی پنڈال میں ادا کریں گے، جمعےکی نمازکےبعدآزادی مارچ کاافتتاح کریں گے۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان دھمکیوں‌ پر اتر آئے

    سربراہ جے یو آئی ف نے کہا معاہدے کی پاسداری کرنے والے ہیں، فتح وکامرانی ہماری ہوگی ، ہم معاہدےتوڑنےوالےنہیں ، جب تک حکومت کی جانب سے خلاف ورزی نہ ہومعاہدےپرقائم رہیں گے۔

    یاد رہے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم لڑ کر استعفیٰ لیں گے، اسلام آباد میں بیٹھ کر حکومت کو 2 ، 3 دن دیں گے، اگر حکومت رخصت نہ ہوئی تو ملک میں افرا تفری ہوگی اور جو بھی ہوگا وہ میرے اختیار کی بات نہیں ہوگی۔

  • برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    برطانوی وزیراعظم کو ایک اور شکست

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پارلیمنٹ میں ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم 12 دسمبر کو انتخابات کرانا چاہتے تھے لیکن ان کا یہ مطالبہ اور خواہش بےسود ثابت ہوئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 12 دسمبر کو انتخابات کے مطالبے کو برطانوی پارلیمنٹ نے مسترد کردیا، حکومت کو جلد انتخابات کے لیے دو تہائی اکثریت مطلوب تھی۔

    دوسری جانب یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین سے انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع کرنے کی برطانوی درخواست کی منظوری دے دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹسک کا گذشتہ روز ایک بیان میں کہنا تھا کہ اگر آئندہ سال 31 جنوری سے قبل برطانوی پارلیمنٹ یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری دے دیتی ہے تو برطانیہ ڈیڈ لائن سے قبل بھی یورپی یونین سے نکل سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپی یونین سے نکل جانا تھا تاہم ڈیڈ لائن سے تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی درخواست پر تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔

    یورپی یونین نے برطانیہ کو انخلا کے لیے 31 جنوری تک توسیع دے دی

    واضح رہے کہ 2016 کے ریفرنڈم نے عوام نے یورپی یونین سے انخلا کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم تین سال گزرنے کے باوجود بریگزٹ ڈیل التوا کا شکار ہے، بریگزٹ ڈیل میں ناکامی پر سابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے بھی مستعفی ہوگئی تھیں۔

  • مطالبات کے حق میں سوڈانی شہریوں کا دھرنا مسلسل 11ویں روز بھی جاری

    مطالبات کے حق میں سوڈانی شہریوں کا دھرنا مسلسل 11ویں روز بھی جاری

    خرطوم : سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں منگل کو فوج کی جنرل کمان کے ہیڈ کوارٹر کے اطراف ہزاروں افراد کا دھرنا مسلسل گیارہویں روز بھی جاری رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈانی پروفیشنلز ایسوسی ایشن نے باور کرایا کہ مرکزی مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رہے گا، ان مطالبات میں سابق حکومت میں جرائم کے مرتکب ذمے داران کا احتساب شامل ہے۔

    ایسوسی ایشن نے دھرنے کو پر امن رکھنے پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ انقلاب کے دشمن عناصر جان بوجھ کر تخریب کاری کی کوشش کر سکتے ہیں۔

    سوڈانی پروفیشنلز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ بدھ کے روز پیشہ وارانہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سفید سواری کے نام سے مظاہرے کے لیے سڑکوں پر آئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ریلی خرطوم تعلیمی ہسپتال سے لے کر مسلح افواج کی کمان کے مرکز تک جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریلی میں ڈاکٹرز پیش پیش ہوں گے اور یہ تمام گرفتار شدگان اور حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کرے گی، بہت سے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے متعلقین پراسرار حالات میں دھرنے کے مقام سے لاپتہ ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس دوران انسانی حقوق کے کارکنان نے بتایا کہ کئی نوجوانوں کے بارے میں یہ خبریں ملی ہیں کہ انہیں نامعلوم فریق نے حراست میں لے لیا یا اغوا کر لیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • او آئی سی کا سوڈان میں عوامی مطالبات کی حمایت کا اعلان

    او آئی سی کا سوڈان میں عوامی مطالبات کی حمایت کا اعلان

    دبئی : اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے سوڈان میں جاری سیاسی بحران میں سوڈانی قوم کے مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوڈانی قوم نے اپنے مستقبل کے حوالے سے جو فیصلہ کیا اس کی ہر سطح پر حمایت کی جانی چاہیے۔

    اسلامی تعاون تنظیم نے سوڈان میں عسکری کونسل کی طرف سے قوم کے مفاد میں کیے فیصلوں اور اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی سوڈان کے ریاستی اداروں کے تحفظ پر زور دیتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ سوڈانی قوم کے جائز مطالبات اور ان کی امنگوں کی ترجمانی وقت کی ضرورت ہے۔

    او آئی سی نے سوڈان کی تمام سیاسی قوتوں پر تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کہ سوڈان میں پرانتقال اقتدار کا عمل پرامن طریقے سے آگے بڑھایا جائے اور سوڈان کے استحکام اور خوش حالی کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں پرعمل درآمد کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • سندھ حکومت کو تیس دن کا الٹی میٹم دیتے ہیں، مصطفیٰ کمال

    سندھ حکومت کو تیس دن کا الٹی میٹم دیتے ہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی: سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے سندھ حکومت سے 9 مطالبات کے حل لیے 30 دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے اور آج کے جلسے نے اردو بولنے والوں کے بارے میں بیانیہ تبدیل کردیا ہے، کراچی والوں نے بانی ایم کیو ایم اور ایم کیو ایم سے تعلق توڑ دیا ہے۔

    تبت سینٹر پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جو لوگ ایم کیو ایم کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں وہی مہاجروں کے سب سے بڑے دشمن ہیں، ہم دو لوگوں نے آکر گمشدہ لوگوں کے لیے آواز اٹھائی اور انہیں بازیاب کروایا جب کہ جو لوگ کہتے تھے ایم کیو ایم تقسیم نہیں ہوگی وہ آج دیکھی لیں۔

    انہوں نے اپنے ماضی پر عوام سے معافی اور مانگی اور بانی تحریک کو سپورٹ کرنے کی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اور اداروں کے ذہنوں میں یہ بات بٹھائی گئی کہ اگر ایم کیو ایم نہیں ہوگی تو کراچی غیر مستحکم ہوگا، مہاجر علیحدگی چاہتے ہیں مگر آج عوام نے ایسے تمام لوگوں کے دعووں کو مسترد کردیا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کے مینڈیٹ کا دعویٰ کرنے والے شہر سے کچرا نہیں اٹھا رہے، شہر میں پیدا ہونے والی بجلی کا 20 فیصد حصہ بھی کراچی کو نہیں دیا جاتا، شہر میں جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر ہے اور پانی کی فراہمی نہیں کی جارہی۔

    مصطفیٰ کمال نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بچے بھوک اور پیاس سے مررہے ہیں مگر ہم سی پیک کا راگ الاپ رہے ہیں، پاک سرزمین پارٹی عوام کو اُن کے حقوق دلوانے تک چین سے نہیں بیٹھے گی، جو لوگ ایم کیو ایم کو چھوڑی ٹانگوں سے زندہ رکھنا چاہتے ہیں وہی مہاجروں اور کراچی کے عوام سے دشمنی کررہے ہیں۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مجھ پر اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہونے اور اُن کی مدد فراہم کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے تو ہاں میں کہتا ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ کا حصہ ہوں اور میری اسٹیبلشمنٹ اللہ کی اسٹیبلشمنٹ ہے۔

    انہوں نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں بڑی تعداد میں جلسے میں شرکت کر کے بڑے بڑے بتوں کوتوڑ دیا تم نےجھوٹ کا پرچار کرنےوالوں کےمنہ سے نقاب چھین لیا ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سیوریج کانظام درہم برہم ہے، اسپتالوں میں دوائیں نہیں، سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہوئی ہیں اور اسکولوں میں تعلیم نہیں دی جا رہی ہے اس کے لیے ہم 2018 تک کا انتظار نہیں کر سکتے اس لیے آج قرارداد کی صورت میں اپنا لائحہ عمل دے رہے ہیں جس پر عمل در آمد کے لیے حکومت کو تیس دن کا وقت دیتا ہوں۔

    اس مو قع پر پاک سرزمین پارٹی کے وائس چیئرمین رضا ہارون نے جلسہ کے شرکاء کے سامنے سے قراردادیں پیش کرتے ہوئے مقامی حکومتوں کو مالی اور انتظامی اختیارات دینے کا مطالبہ کیا اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ کے بہتر نظام، پینے کا صاف پانی ، صفائی ستھرائی اور کرپشن کے خاتمے سمیت سات مطالبے رکھے جسے عوام نے متفقہ طور پر منظور کر لیے۔

    سربراہ پاک سرزمین پارٹی نے قراردادوں میں ایک قرار داد کا اضافہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کراچی میں 4 اور حیدرآباد میں 2 کیڈٹس کالجز کے قیام کا بھی مطالبہ کیا۔

    بعد ازاں مصطفیٰ کمال نے قراردادوں کی منظوری کے بعد کہا کہ اپنے مطالبات کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کو تیس دن کا وقت دیتا ہوں جب کہ میئر کراچی اور منتخب نمائندوں سے کہتا ہوں کہ اگر اختیارات نہیں ہیں تو استعفیٰ دے دیں۔

    آخر میں مصطفیٰ کمال نے جلسے کے شرکاء سے حکومت کو دیے جانے والے ایک ماہ کے الٹی میٹم کے پورے ہونے کے بعد کے لائحہ عمل کے لیے تیار رہنے کا وعدہ لیا اور اپنے مطالبات کے حصول کے لیے متحرک رہنے کی ہدایات جاری کیں۔